پوسٹ تلاش کریں

مفتی تقی عثمانی کا اسلامی معاشی نظام پر خودکش حملہ

مفتی تقی عثمانی کا اسلامی معاشی نظام پر خودکش حملہ اخبار: نوشتہ دیوار

مفتی تقی عثمانی کا اسلامی معاشی نظام پر خودکش حملہ

قرآن وسنت کے مقابلہ میںغلط اجتہاد سے بیڑہ غرق ہوا۔سودی بینکاری اسلام پر خود کش حملہ تھا۔
نبیۖ کے بعد صحابہ نے خود کو فتنے میں مبتلاء پایا۔ انصارصحابہ نے خلافت کیلئے محفل سجائی اور حضرت ابوبکر و عمر کے بعد عثمان کی شہادت پرحضرت علی وعائشہ کی جنگ پھر خلافت پر امارت کا قبضہ، یزیدکی بدمعاشی،پھر فقہاء کے مسائل پر تضادات کی بھرمار، قرآنی تفسیرمیں انتہائی گڑبڑاور احادیث کااختلاف ، من گھڑت فرائض ، بے دھڑک فرقے۔ قرآن وسنت سے دُوری۔اسلام اور اقتدار دونوں کا ستیا ناس
رسول اللہ ۖ پر وحی کا نزول ہوتا تھا۔ سورۂ مجادلہ میں عورت کے حق میں وحی نازل ہوئی۔ بدر ی قیدیوں پر اکثریت کے مشورے پر نبی ۖ نے فیصلہ کیاتھا اور حضرت عمر و حضرت سعد کے حق میں وحی نازل ہوئی۔ صلح حدیبیہ کا معاہدہ رسول اللہ ۖ نے اپنی صوابدید پر کیا ،اللہ نے فتح مبین قرار دیا اور جس بوجھ نے آپ کی کمر دہری کررکھی تھی ،اللہ نے اگلا پچھلا بوجھ ہلکا کردیا۔ انا فتحنا لک فتحًا مبینًالیغفراللہ ماتقدم من ذنبک وماتأخر منہ ” بیشک ہم نے آپ کو فتح عطاء کی ہے کھلی فتح۔تاکہ آپ سے آپ کا اگلااورپچھلا بوجھ ہلکا کردے”۔ الم نشرح لک صدرک ووضعنا عن وزرک الذی انقض ظھر ک ”کیا ہم نے آپ کا سینہ نہیں کھولا ؟اور آپ سے وہ بوجھ نہیں ہٹایا جس نے آپ کی کمر توڑ رکھی تھی؟”۔ مفتی تقی عثمانی و مفتی عبدالرحیم کے گناہ گنوائے جاسکتے ہیں جو انہوں نے ماضی میں کئے اور مستقبل میں جاری ہیں لیکن ان سے کوئی کہے کہ ” اللہ تمہارے اگلے پچھلے گناہ معاف کرے” تو ان کے معتقدین برا منائیں گے کہ یہ اللہ کے ولی محفوظ ہیں پھرمعصوم نبیۖ کی طرف گناہ کی نسبت قرآن کا ترجمہ قرار دینے سے بڑھ کر گمراہی کے دلدل میں یہ امت کیسے پھنس سکتی ہے؟۔
صحابی نے خواب دیکھا کہ آسمان سے ترازو اترتا ہے ۔ نبی ۖ اوردوسرا پلڑا برابر ہوتے ہیں۔ پھر حضرت ابوبکر کے مقابلے میں دوسرا پلڑا ہلکا ہوجاتا ہے۔ پھر حضرت عمر کے مقابلے دوسرا پلڑا مزید ہلکا ہوجاتا ہے۔ پھر ترازو آسمان پر اٹھالیا جاتا ہے۔نبیۖ نے یہ تعبیر فرمائی کہ آسمانی اقتدار ابوبکروعمر ہی تک رہے گا۔ نبیۖ کو رضا کارانہ عشرو زکوٰة ملتا تھا اور کسی نے انکار کیا تو اسکے خلاف قتال نہ کیا۔ حضرت ابوبکر نے زکوٰة دینے سے انکار پر قتال کیا۔سردارِ انصار سعد بن عبادہ کو حضرت عمر کے دور میںجنات نے قتل کیا؟۔ حضرت عمر کے قتل کے بعد قاتل نے خود کشی کی۔ عبیداللہ بن عمر نے قاتل کی بیٹی سمیت تین افراد کو قتل کیا۔ حضرت عثمان نے مشاورت کی تو حضرت علی نے کہا کہ قصاص میں قتل کرو۔ عمرو بن عاص کے کہنے پر حکومت نے دیت دی ،پھر حضرت عثمان گھر میںشہید کئے گئے پھر حضرت علی کی شہادت کے بعد حسننے امیرمعاویہ سے صلح اور یزید کے خلاف حسیننے قیام کیا۔ عمر بن عبدالعزیزاور حجاج کی طرح انفرادی اچھے برے آئے۔ اقتدار کی رسی آمریت اوربادشاہت کے بعد جبری دورِ حکومت تک جاپہنچی ہے۔اقتدار کی امانت البیعة للہ ” بکنا صرف اللہ کیلئے ہے”کے سپرد کرینگے تو مشکلات ختم ہوں گی۔

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

()

See more:
https://zarbehaq.com/islam-o-iqtidar-jurwa-bhai-hain//

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز