پوسٹ تلاش کریں

پاک فوج کے سپاہیوں کوسبز سلام

پاک فوج کے سپاہیوں کوسبز سلام اخبار: نوشتہ دیوار

پاک فوج کے سپاہیوں کوسبز سلام
یوم مئی کے مزدوروں کو سرخ سلام

عید پر چھٹی نہ ملنے پر رینجرز کے جوان نے گھر والوں کی یاد میں کمال نظم لکھ دی۔

صحافی حنا نیازی اور سپاہی زکریا
سپاہی سے محبت ایمان کا تقاضا؟
اس وقت میرے ساتھ موجود ہیں سپاہی زکریا۔ انہوں نے ایک بہت ہی خوبصورت نظم لکھی ہے۔ پہلے تو پس منظر جانتے ہیں کہ کیوں لکھی ہے یہ نظم؟۔
حنا نیازی سنو نیوز: السلام علیکم! کیسے ہیں آپ؟۔
وعلیکم السلام! الحمد للہ میں ٹھیک ہوں۔
حنا نیازی : مجھے یہ بتائیں کہ جو نظم آپ نے لکھی ہے وہ کیوں لکھی اور کب لکھی؟۔
سپاہی زکریا: یہ ایسا ہے کہ جب بھی کوئی تہوار آتا ہے عید کا موقع آتا ہے یا کوئی خوشی کا موقع آتا ہے تو ہمارا بھی دل کرتا ہے کہ ہم لوگ بھی گھر جائیں۔ گھر والوں کے ساتھ اپنی خوشیاں شیئر کریں۔ ان کے ساتھ خوشیاں بانٹیں۔ تو ایسا ہی کچھ ہوا پچھلے سال میرے ساتھ میری چھٹی نہیں ہوسکی کسی وجہ سے۔ میں ڈیوٹی پر بیٹھا ہوا تھا تو ہمارے بھی جذبات ہوتے ہیں تو ہمارے ساتھ ایسا واقعہ ہوا تو وہاں بیٹھ کر میں نے یہ نظم لکھی تھی۔
حنا نیازی سنو نیوز: اچھا چھٹی نہ ملنے کی وجہ سے لگاتار دو بار آپ کو چھٹی نہیں ملی تو آپ تو آپ تھوڑے سے اموشنل ہوگئے اور آپ نے یہ پوئم لکھی؟۔
سپاہی زکریا: جی بالکل ، یہ نظم اس طرح ہے کہ جیسے میں بیٹھا ہوا تھا ادھر اور ایک سولجر چھٹی پر نہیں گیا تو کوئی بندہ جاکر اس کا حال پوچھتا ہے کہ کیا حال ہے کیسا محسوس کررہے ہیں؟۔ کیسے عید گزر رہی ہے؟۔ تو میں نے وہ اس موضوع پر لکھی تھی کہ
کیا پوچھتے ہو ہم سے
کیسے گزری عید ہماری
صبح سویرے نکالی وردی
ڈیوٹی کی کی تیاری
دل میں ارمان بہت تھے
اس بار تو گھر چھٹی جاؤ ں گا
ماں باپ بہن بھائی عزیزوں کے ساتھ عید مناؤ ں گا
دل میں ارمان بہت تھے
مگر یہ فرض بھی نبھانا تھا
سرحد پہ تھی میری ضرورت بہت
آخر مجھے جانا تھا
وردی پہن کر کی تیاری
رائفل کو سینے سے لگایا
آنکھوں پہ نمی لبوں پہ ہنسی لے کر
سرحد پر چلاآیا
اب کیا بتاؤں یارو کہ کیسے گزری یہ عیدہماری
ہم کھڑے رہے سرحدوں پہ
خوشیاں مناتی رہی دنیا ساری
سدا سلامت رہے تو اے وطن
تیرا اونچا مقام کرجاؤں گا
ایک عید کیا اے وطن
لاکھوں عیدیں تجھ پر قربان کر جاؤں گا
حنا نیازی: واہ واہ واہ۔ زبردست۔ بہت خوبصورت نظم لکھی۔ اس میں جو آپ کے اموشنز تھے اور بہت ہی زبردست آپ کی پوئٹری تھی اور ہم بھی وہ اموشنز محسوس کررہے تھے۔ اچھا مجھے یہ بتائیں اس بار چھٹی ملی ہے؟۔
سپاہی زکریا: نہیں۔ اس بار بھی چھٹی نہیں ملی۔
حنا نیازی: اوئے ہوئے ہوئے ہوئے۔ یہ تو ہیٹ ٹرک ہوگئی ہے بھئی۔
جواب: نہیں ایسی کوئی بات نہیں یہاں بھی گھر کے جیسا ماحول ہوتا ہے۔ ہم آپس میں بھائی بھائی ہیں بہت پیار سے بہت خلوص سے ہم یہاں رہتے ہیں۔ اور ہمیں یہاں پر بھی بہت زیادہ مزا آتا ہے۔ اور زیادہ فیل نہیں ہوتا بس دل میں ارمان ہوتے ہیں لیکن یہاں پر جب ہم آپس میں گپے شپے لگاتے ہیں تو ہمارا ماحول گھریلو جیسا ہوجاتا ہے پھر ہمیں کچھ زیادہ محسوس نہیں ہوتا۔ ہم یہاں پر مل کر رہتے ہیں پھر گھر والوں کے ساتھ بھی بات ہوتی ہے۔ کال پر ان کو وش کرتے ہیں۔
حنا نیازی: تو اس دفعہ کوئی نظم لکھنے کا ارادہ ہے؟۔
سپاہی : اس دفعہ ہم ایک اور نظم لکھیں گے انشاء اللہ۔
حنا نیازی: چلیں جب میں اگلی بار آؤں گی تو میں آپ سے یہ نظم سنوں گی۔ ویسے کہا جاتا ہے کہ درد میں آپ اچھا کچھ لکھ سکتے ہیں تو کیا جب وہ اموشن ہوتے ہیں جب وہ درد ہوتا ہے تکلیف ہوتی ہے تو آپ اچھا لکھتے ہیں؟۔
سپاہی زکریا: ایسا ہی ہوتا ہے۔ کوئی بھی لکھنے والا ہوتا ہے تو الفاظ اس کی کیفیت بیان کرتے ہیں۔
حنا نیازی: ارے واہ واہ الفاظ کیفیت بیان کرتے ہیں بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں آپ ۔ تو تیسری دفعہ آپ کچھ غمگین ہی لکھنے والے ہیں؟۔
سپاہی زکریا:نہیں انشاء اللہ اچھا بھی لکھیں گے۔

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز