پوسٹ تلاش کریں

پاکستان میں اسلامی انقلاب کیسے آسکتا ہے؟

پاکستان میں اسلامی انقلاب کیسے آسکتا ہے؟ اخبار: نوشتہ دیوار

پاکستان میں اسلامی انقلاب کیسے آسکتا ہے؟

اب اس اسلامی انقلاب کی ضرورت ہے کہ ریاست کی پوری مشینری ، سیاستدان اور علماء متفق ہوجائیں

علماء ومفتیان آرمی چیف، چیف جسٹس آف پاکستان اور قومی روایات و اقدارسے بھی زیادہ طاقتور ہیں!

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اورچیف جسٹس آف پاکستان فائز عیسیٰ کو پاکستان میں طاقت کا سرچشمہ سمجھا جاتا ہے لیکن یہ عہد ہ بالکل بھی اتنا طاقتور نہیں ہے اسلئے کہ آرمی چیف جہانگیر کرامت کو نوازشریف نے استعفیٰ دینے پر مجبور کیا تھا۔ جنرل پرویزمشرف کو بھی برطرف کیا تھا اور جنرل ضیاء الدین بٹ کو بھی قید کردیا گیا تھا۔چیف جسٹس آف پاکستان سید سجاد علی شاہ کو نوازشریف نے کوئٹہ کے بینچ سے برطرف کروایا اور عدالت میں گھس کر عقب دروازے سے اپنی جان بچانے پر مجبور کیا تھا۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قیوم کو شہباز شریف نے فون پر نوازشریف کا حکم سنایا تھا کہ یہ اس طرح کا فیصلہ دینا ہے۔ چیف جسٹس عطاء محمدبندیال کو آئین کے مطابق الیکشن کرانے کا حکم دینے سے روک دیا گیا ۔
جنرل پرویزمشرف نے نوازشریف کو برطرف کرکے اقتدار سنبھالا تو سپریم کورٹ نے تین سال تک پرویزمشرف کو قانون سازی کی اجازت دی۔ جب جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دی جارہی تھی تو پتہ چلا کہ جس ایکٹ کے تحت فوجی جرنیل کو ایکسٹینشن دی جاتی رہی ہے وہ جرائم سے متعلق ہے۔ ریٹائرڈ فوجی کو سزا دینے کیلئے بحال کیا جاتا ہے تاکہ فوجی عدالت میں اس کو سزا دی جاسکے۔ پھر پارلیمنٹ نے نئی قانون سازی کرکے نہ صرف مدت ملازمت میں توسیع دی بلکہ ایک اور توسیع کی بھی گنجائش تھی۔DGISIندیم انجم نے بتایا کہ عمران خان جنرل باجوہ کو تاحیات توسیع دینا چاہتا تھا لیکن جنرل باجوہ نے قبول نہیں کیا جبکہ عمران خان نے بتایا کہ مجھے پتہ چلا کہ اپوزیشن نے توسیع کی پیشکش کی ہے اسلئے میں نے بھی توسیع کی پیشکش کردی ۔ ہمارا مقتدر طبقہ ، اشرافیہ اور سیاسی لیڈر شپ عوام میں اپنا اعتماد کھوچکا ہے۔ مذہبی طبقہ بھی بہت بے توقیر ہوچکاہے۔
مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ جو مسجد کا امام جمعیت علماء اسلام کو ووٹ نہیں دیتا ہے اس کے پیچھے نماز جائز نہیں ہے۔ اینکر نے پوچھا کہ قرآنی آیت یا حدیث سے اس کی دلیل دے سکتے ہیں؟۔ تو مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ میرے پاس مفتی کی سند ہے اور میں خود یہ اتھارٹی رکھتا ہوں کہ فتویٰ دوں کہ کس کے پیچھے نماز ہوتی ہے اور کس کے پیچھے نہیں! ۔ لوگ اس کو بہت حیران ہوکر شیئرکررہے تھے۔
ایک مفتی یہ فتویٰ دیتا ہے کہ میاں بیوی کی آپس میں صلح نہیں ہوسکتی ہے اور شوہر کی ایک ساتھ تین طلاق کے بعدعورت کیلئے یہ سزا ہے کہ وہ ایک رات کسی اور کے پاس گزارے۔ تو اچھے خاصے لوگوں کو اپنی رضامندی سے اپنی عزتوں کو لٹوانا پڑتا ہے۔ یہ کام صدیوں سے جاری ہے۔ علامہ بدر الدین عینی اور امام ابن ہمام جیسے لوگوں نے ساڑھے پانچ چھ سو سال پہلے لکھ دیا ہے کہ اگر حلالہ کی نیت ہو لیکن الفاظ میں حلالے کا لفظ نہ کہا جائے تو پھر لعنت نہیں ہوگی اور اگر نیت میں دو خاندانوں کا ملاپ ہو تو ہمارے بزرگوں سے نقل ہے کہ ثواب بھی ملے گا۔
اتنی بڑی طاقت آرمی چیف، چیف جسٹس، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، کمشنر،وزیراعظم، صدر ، وزیراعلیٰ ،گورنر ، مذہبی امور کے وزیر کسی بھی ریاستی اور حکومتی منصب کے پاس نہیں کہ اسکے حکم پر کوئی بیوی کا حلالہ کرنے پر مجبور ہو لیکن ادنیٰ مفتی یہ اتھارٹی رکھتاہے۔ قرآن میں سودکو اللہ اور اس کے رسول ۖ سے جنگ قرار دیا گیا ۔نبی ۖ نے فرمایا کہ سود کے 73 گناہوں میں کم ازکم گناہ اپنی ماں سے زنا کے برابر ہے۔مفتی تقی عثمانی اسکو جائز قرار دیتا ہے اور دنیا میں پہلے نمبرپرطاقتور شخصیت کے طور پر سامنے آتا ہے۔ عوام نے گھاس نہیں کھائی ، اگر وہ مقتدر طبقات کو پہچانتے ہیں تو کیا مذہبی طبقات کو نہیں پہنچانتے؟۔ لوگوں میں مذہبی طبقے سے ہی نہیں مذہب اور دین سے بھی نفرت کا رحجان پیدا ہواہے۔
عورت عدالت سے خلع لے لیتی ہے تو مفتی طارق مسعود اور قاری حنیف جالندھری فتویٰ دیتے ہیں کہ یہ خلع شریعت کے خلاف ہے۔ عدالت کو نکاح فسخ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ اگر کسی اور سے نکاح کرلیا تو زنا اور حرامکاری ہوگی۔ سپریم کورٹ ، آئین پاکستان ، افواج پاکستان ، سول بیوروکریسی سب سے زیادہ یہ مفتی لوگ طاقتور ہیں۔ اس سے بڑھ کر قرآن اور حدیث سے طاقتور ہیں۔
قرآن میں طلاق سے رجوع کے متعلق تمام آیات سے روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ ایک ساتھ تین طلاق پر کوئی حلالہ نہیں ہے بلکہ باہمی رضامندی اور صلح واصلاح اور معروف طریقے سے عدت کے اندر ، عدت کی تکمیل کے بعد اور عدت کے کافی عرصہ بعد رجوع ہوسکتا ہے اور کوئی ایک بھی ایسی حدیث نہیں ہے کہ جس سے ایک ساتھ طلاق پر حلالہ کرنے کا ثبوت ہو لیکن پھر بھی مفتی حضرات اپنی من مانی کرتے ہیں۔ اگر خود کش حملہ آوروں کو پتہ چلا تو ریاست اور اسرائیل پر حملے کرنے کے بجائے مدارس کے اس دارالافتاء کونشانہ بنائیں گے جہاں سے قرآن وسنت کے منافی عزتیں لٹوانے کے فتوے جاری ہوتے ہیں۔
جمعیت علماء اسلام ، تحریک لبیک پاکستان ، جماعت اسلامی، اہلحدیث اور اہل تشیع سب کے سب اپنے نصاب تعلیم کو اچھی طرح چھان کر دیکھ لیں اور ان چیزوں کی اصلاح کریں جن سے مخلوق خدا کو سخت تکلیف کا سامنا ہے اور اصلاحِ حال کی ضرورت ہے۔ کسی کی طرف نفرت کے تیر کا رُخ موڑنے سے خود بہت بڑی پریشانی کا شکار ہوسکتے ہیں۔ فرقہ واریت اور جماعت پرستی کا واویلا مچانے سے دوسروں کے خلاف نہیں تمہارے اپنے خلاف نفرت بڑھ سکتی ہے۔
اللہ نے قرآن میں فرمایا: وقال الرسول یا ربِ ان قومی اتخذوا ھٰذا القراٰن مھجورًا ”اور رسول کہیں گے کہ اے میرے رب! بیشک میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا ہے”۔ شیعہ سنی دونوں خود کو رسول اللہ ۖ کی قوم کہتے ہیں اور دونوں نے قرآن کو چھوڑ رکھا ہے۔ حضرت عمر نے قرآن کے عین مطابق فیصلہ دیا کہ اکٹھی تین طلاق کے بعد عورت راضی نہ ہو تو شوہر رجوع نہیں کرسکتا۔ حکمران کے پاس عوام اپنا تنازعہ لیکر جاتے ہیں۔ جب اللہ نے عدت میں ، عدت کی تکمیل پر اور عدت کی تکمیل کے بعد باہمی رضامندی اور معروف طریقے سے رجوع کا دروازہ کھلا رکھاہے تو حضرت عمر اس کو کس طرح بند کرنے کا حکم دے سکتے تھے؟۔ لیکن جب عورت راضی نہیں تھی تو حضرت عمر نے فاروق اعظم کا زبردست کردار ادا کیا۔ البتہ جب بہت بعد میں یہ خدشات بڑھ گئے کہ سیدھے سادے لوگوں کو حلالہ کی نیت سے شکار کیا جائیگا توپھر ائمہ اہل بیت نے سمجھایا کہ طلاق کے تینوں مراحل میں دو عادل گواہ بنالوتاکہ لوگ حلالہ کی لعنت سے بچ جائیں۔ اب شیعہ سنی فقہ میں طلاق کے مسائل قرآن کی واضح آیات کی صریح خلاف ورزی ہیں۔اس مرتبہ ہم کوشش کریں گے کہ دیوبندی بریلوی اور جماعت اسلامی والے بھی متفق ہوجائیں تو یہ نہ صرف تبدیلی کا پیش خیمہ ہوگا بلکہ ترقی یافتہ ممالک کی تہذیبوں کو بھی خس وخاشاک کی طرح لے جائیگا۔انشاء اللہ

****************
نوٹ:اخبار نوشتہ دیوار خصوصی شمارہ اکتوبر2023کے صفحہ4پر اس کے ساتھ متصل آرٹیکل ”سپر طاقتوں قیصراورکسریٰ کو کیسے شکست دی؟” اور نقش انقلاب ”اہل سنت اور اہل تشیع کی کتابوں سے آنے والے12اماموں کی زبردست تفصیل” ضرور دیکھیں۔
****************

اخبار نوشتہ دیوار کراچی
خصوصی شمارہ اکتوبر 2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز