پوسٹ تلاش کریں

اہل تشیع کا مؤقف خلافت و امامت کے حوالہ سے

اہل تشیع کا مؤقف خلافت و امامت کے حوالہ سے اخبار: نوشتہ دیوار

اہل تشیع کا مؤقف خلافت و امامت کے حوالہ سے

شیعہ سمجھتے ہیں کہ رسول اللہ ۖ نے غدیر خم میں حضرت علی علیہ السلام کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لیکر فرمایا تھا: ”میں جس کا مولیٰ، یہ علی اسکا مولیٰ ہے”۔
یہ پورا قصہ سنی مکتب کی احادیث کی کتابوں میں موجود ہے۔ سنی علماء اس کو عوام سے چھپاتے ہیں۔ جبکہ انجینئرمحمد علی مرزا اس کو واشگاف انداز میں بیان کرتے ہیں ۔ مفتی فضل ہمدرد اہل سنت کی کتابوں سے شیعہ مؤقف کو پیش کرتے ہیں اورمولانا اسحاق فیصل آباد والے پیش کرتے ہیں۔تو اہل سنت کے علماء ان پر فتوے لگاتے ہیں۔ اسلام360کے زاہد حسین چھیپا اہلحدیث ہیں اور جب وہ محمد علی مرزا سے ملاقات کرتے ہیں تو اس پر بدترین تشدد کیا جاتا ہے۔
صحیح بخاری وصحیح مسلم میں بارہ خلفاء قریش کا ذکر ہے۔ آج بھی جہاں مسجد نبویۖ پر چار خلفاء راشدین، عشرہ مبشرہ کے دس صحابہ کے نام نمایاں لکھے ہیں وہاں پر حضرت علی، حسن، حسین ، علی زین العابدین، امام باقر،امام جعفر ……… بارہ ائمہ اہل بیت کے نام حضرت حسن عسکری اور امام مہدی تک لکھے ہیں۔
نبی ۖ نے آخری خطبہ میں بھی قرآن اور اپنی عترت اہل بیت کا ذکر کیا تھا اور دوسرے مواقع پر بھی قرآن اور اہل بیت کا ذکر کیا ہے۔ صحیح مسلم کی روایت میں واضح ہے کہ ازواج مطہرات اہل بیت ہیں لیکن یہاں اہل بیت سے مراد نبی کریم ۖ کے دادا کے خاندان والے مراد ہیں۔ نبی ۖ کایہ فرمانا کافی تھا کہ میں تم میں دو بھاری چیزیں چھوڑیں جارہاہوں ۔ قرآن اور میرے اہل بیت ۔ یہ دونوں جدا نہیں ہوں گے یہاں تک کہ حوض کوثر پر مجھے ملیں گے۔
جب انصاراور مہاجرین نے رسول اللہ ۖ کی تدفین و جنازے کو چھوڑ کر ایک دوسرے سے خلافت پر الجھنا شروع کیا ۔ ایک طبقہ کہتا تھا کہ خلافت انصار کا حق ہے اور دوسرا طبقہ اس کو قریش کا حق قرار دیتا تھا۔ رسول اللہ ۖ کو معلوم تھا کہ یہ معاملہ الجھن اور ہلاکت کا باعث بن جائے گا۔ سورہ یوسف میں حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں نے حضرت یوسف کیساتھ کیا کیا تھا؟۔ حالانکہ وہ بھی اپنے باپ حضرت یعقوب کے صاحبزادگان اور صحابہ تھے۔ داداحضرت اسحاق ،پردادا حضرت ابراہیم بھی جلیل القدر انبیاء تھے۔ اپنے نبی بھائی یوسف کے ساتھ پھر بھی انہوں نے بہت کچھ کیا اور اپنے باپ حضرت یعقوب کو اس وجہ سے بہت آزمائش میں ڈالا۔ دنیا ہے ہی ایسی ظالم چیز اس کی خبر کس کو نہیں؟۔
ابن حجر کی کتاب ” الصواعق المحرکة” کا اردو ترجمہ ہوچکا ہے۔ جس کا معنی جھلسا کر (راکھ کا ڈھیر) بنانے والی بجلیاں۔ اور مقصد یہ ہے کہ شیعہ پر یہ بجلیاں گراکر ان کے دلائل کو جلا کر رکھ دیا گیا ہے ۔ لیکن جب کوئی اس کو پڑھ لے گا تو ایسے بے ڈھنگے دلائل دیکھ کر یقینا اپنے سنیوں کی ہٹ دھرمی سے بدظن ہوجائے گا۔ جو دلائل دئیے گئے ہیں وہ الٹے اہل سنت کے مؤقف کوہی نقصان پہنچارہے ہیں۔ پہلے لوگوں میں تعلیم نہیں تھی۔ کتب احادیث کے عربی کے تراجم نہیں تھے۔ دوسروں کی بات تعصبات کی وجہ سے سنی نہیں جاتی تھی لیکن اب دور بدل گیا ہے ، انٹرنیٹ سے علمی دلائل کا موازنہ کرنا بہت آسان ہوگیا ہے۔
بندہ سامنے ہوگا تو نقصان پہنچاسکتے ہیںلیکن اپنے لیپ ٹاپ کے اسکرین کو تو نہیں توڑ سکتے ہیں۔ انصار نے کہا کہ نبوت اللہ نے قریش کو دی لیکن خلافت ہمارا حق ہے۔ ہم نے آپ کو پناہ فراہم کی اور اپنے شہر میں اقتدار کا مالک بنادیا اور اب اقتدار ہمارا حق بات بنتا ہے۔ حضرت ابوبکر نے اس وقت حضرت عمر سے یہ نہیں کہا کہ جب نبی ۖ فرمارہے تھے کہ قلم اور قرطاس لاؤ۔ میں وصیت لکھ کر دیتا ہوں کہ میرے بعد آپ لوگ گمراہ نہ ہوجاؤ۔ جس پر آپ نے کہا تھا کہ ہمارے لئے قرآن کافی ہے۔ اب بات کرو کہ قرآن کیسے کافی ہے؟۔
حضرت ابوبکر نے حدیث کا حوالہ لیا کہ نبی ۖ نے فرمایا کہ ائمہ قریش سے ہوں گے۔ جب نبی ۖ کو وصیت لکھ کر دینے کی مخالفت کی تھی تو پھر حدیث کا حوالہ دینا نہیں بنتا تھا۔ جس سعد بن عبادہ انصار کے سردار کو حوالہ دیا تھا تو اس نے بھی مسترد کردیا۔ مرتے دم تک ابوبکر وعمر کی خلافت کو نہیں مانا ، یہاں تک کہ جنات نے قتل کردیا۔یہ جن تھا یا شیطان جس نے ایک جلیل القدر صحابی کو اس طرح سے شہید کردیا۔ صحابی سے اختلاف کرنے کو رافضیت کا نام دیتے ہو؟ یہ تو بتاؤ کہ اس صحابی کو قتل کرنے والا سنی جن رافضیت سے زیادہ خطرناک نہ تھا؟ اور ابوبکر کی خلافت کو ہنگامی قرار دینے والو! حضرت عمر کی نامزدگی کی کونسی توجیہہ پیش کروگے؟۔ نبیۖ وصیت لکھنے کا فرمائیں تو قرآن کافی ہے اور حضرت عمر کی نامزدگی درست ہو؟۔ حضرت عثمان کی نامزدگی میں ایک انصاری بھی شامل نہیں تھا۔ امیر معاویہ نے یزید کو نامزد کردیا تو وہ درست تھا؟ ، بنوامیہ کا خاندانی قبضہ درست تھا ؟اور بنو عباس کا خاندانی قبضہ درست تھا؟۔ پھر عجم ترکی خلافت عثمانیہ کی خاندانی بادشاہت درست تھی؟ ۔ اور نگزیب کی بادشاہت درست تھی؟
تمہاری کتابوں میں لکھا ہے کہ نماز میں جہری بسم اللہ پر بنوامیہ نے پابندی لگائی تھی۔ کیا امام شافعی پر رافضیت کا فتویٰ نہیں لگا؟۔ اس نے جہری نماز میں بسم اللہ بالجہر کو فرض قرار دیا تھا۔ اس نے کہا کہ حدیث حجت ہے اور قرآن کے علاوہ دیگر آیات ماننا کفر اور تحریف قرآن ہے۔ جبکہ حنفی مسلک میں قرآن کے علاوہ جعلی آیات قرآن کے حکم میں ہیں۔ جو اصول فقہ اور درس نظامی کا حصہ ہیں۔
مولانا انورشاہ کشمیری نے لکھا کہ ” قرآن کی معنوی تحریف تو بہت ہے لفظی بھی ہوئی ہے انہوں نے جان بوجھ کر کی یا مغالطے سے ”۔( فیض الباری )
” ابن عباس سے روایت ہے کہ علی نے فرمایا کہ رسول اللہ ۖ نے مابین الدفتین ( دو گتوں کے درمیان قرآن)کے علاوہ کچھ نہیں چھوڑا ”۔ بخاری کی اس حدیث کے بارے میں مولانا سلیم اللہ خان نے لکھ دیا کہ ”یہ ابن عباس نے شیعہ کی تردید کیلئے نقل کیا کہ علی اس تحریف کے قائل نہیں تھے ۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ قرآن میں تحریف ہوئی ہے”۔ (کشف البار ی شرح صحیح البخاری)
سنی پڑھاتے ہیں کہ تحریری قرآن اللہ کا کلام نہیں نقوش ہیں”۔ فتاویٰ قاضی خان ، شامی، صاحب ہدایہ کی کتاب تجنیس جس کا مفتی تقی عثمانی نے اپنی کتابوں فقہی مقالات اور تکملہ فتح المہلم میں حوالہ دیا ۔ اور پھر دباؤ کی وجہ سے نکالنے کا اعلان کیا اور مفتی سعید خان کی ریزہ الماس اسکے بعد چھپی تو اس میں سورہ فاتحہ کو پیشاب سے لکھنے کا دفاع کیاہے ۔ اس طرح مولانا الیاس گھمن کا کلپ ہے۔
اہل سنت کے صحابہ حسان ، مسطح اور حمنہ نے اُم المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ پر بہتان عظیم لگایا جس کی سزا سورہ نور میں عام خواتین کے برابر80،80کوڑے تھی۔ پاکستان کا آئین قرآن و سنت کا پابند ہے۔ بہتان لگانے کے گھناؤنے جرم کی سزا میں تفریق نہیں تو یہ بل آئین اور قرآن و سنت کیخلاف ہے۔ اسلامی نظام کیخلاف جماعت اسلامی کا مولانا عبد الاکبر چترالی استعمال ہوا ہے ۔ پاکستان کی تعلیم یافتہ خواجہ سرا ڈاکٹر محروب معیز اعوان نے کہا کہ بین شپیو، کینڈس اوون، پی ایس مورگنزجیسے اسلام مخالف افراد مغربی ممالک میں بیٹھ کر خواجہ سرا اور عورت کے حقوق کے خلاف جو ایجنڈہ پھیلاتے ہیں جماعت اسلامی والے اسی بین الاقوامی ایجنڈے کو کاپی پیسٹ کرکے اسلام کا لبادہ اوڑھ کر آپ کے آگے پیش کررہے ہیں۔ یہ ایک گلوبل نیو کنزر ویٹو فار رائٹ موومنٹ ہے۔ یہ دائیں بازو کی سازش ہے۔ تاکہ ہر جگہ کنزرویٹو لوگ پاور میں رہیں۔ امریکہ میں ٹرمپ ، برازیل میں بول سینالو ، انڈیا میں مودی اور پاکستان میں سراج الحق جیسے لوگ برسر اقتدار آئیں نفرت پھیلائیں ۔یہ قتل و غارت کا منصوبہ سوچی سمجھی سازش کے تحت پھیلایا جارہا ہے ریاستی اداروں کو اسکا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔

نوٹ: ”الزامی جواب تاکہ شیعہ سنی لڑنا بھڑنا بالکل چھوڑ دیں” عنوان کے تحت اس پر تبصرہ ضرور پڑھیں۔
*****************************************

ماہ ستمبر2023کے اخبار میں مندرجہ ذیل عنوان کے تحت آرٹیکل ضرور پڑھیں:
1:14اگست کو مزارِ قائد کراچی سے اغوا ہونے والی رکشہ ڈرائیور کی بچی تاحال لاپتہ
زیادتی پھر بچی قتل، افغانی گرفتار ،دوسراملزم بچی کا چچازاد:پشاورپولیس تجھے سلام
2: اللہ کی یاد سے اطمینان قلب کا حصول: پروفیسر احمد رفیق اختر
اور اس پر تبصرہ
عمران خان کو حکومت دیدو تو اطمینان ہوگا اورخوف وحزن ختم ہوگا
ذکر کے وظیفے سے اطمینان نہیں ملتا بلکہ قرآن مراد ہے۔
3: ایک ڈالر کے بدلے میں14ڈالر جاتے ہیں: ڈاکٹر لال خان
اور اس پر تبصرہ پڑھیں۔
بھارت، افغانستان اور ایران کو ٹیکس فری کردو: سید عتیق الرحمن گیلانی
4: مسلم سائنسدان جنہوں نے اپنی ایجادات سے دنیا کو بدلا۔
خلیفہ ہارون الرشید نے فرانس کے بادشاہ شارلمان کو ایک گھڑی تحفہ میں بھیج دی
5: پاکستان76سالوں میں کہاں سے گزر گیا؟
اور اس پر تبصرہ پڑھیں
نبی ۖ کے بعد76سالوں میں کیا کچھ ہوا؟
6: پہلے کبھی کانیگرم جنوبی وزیرستان میں ماتمی جلوس نکلتا تھا،آج اسکا کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا!
7: اہل تشیع اور اہل حدیث کا مسئلہ تین طلاق پر مؤقف
اس پر تبصرہ پڑھیں
اہل سنت و اصلی حنفیوں کا مسئلہ تین طلاق پر مؤقف
8: اہل تشیع کا مؤقف خلافت و امامت کے حوالہ سے
اس پر تبصرہ پڑھیں۔
الزامی جواب تاکہ شیعہ سنی لڑنا بھڑنا بالکل چھوڑ دیں

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز