پوسٹ تلاش کریں

وزیرستان محسود ایریا میں مکمل امن ہے، گرمیاں گزارنے کیلئے آئیں، مولانا صالح شاہ قریشی اور عالم زیب خان کی محسود عوام سے اپیل۔

وزیرستان محسود ایریا میں مکمل امن ہے، گرمیاں گزارنے کیلئے آئیں، مولانا صالح شاہ قریشی اور عالم زیب خان کی محسود عوام سے اپیل۔ اخبار: نوشتہ دیوار

وزیرستان محسود ایریا میں مکمل امن ہے، گرمیاں گزارنے کیلئے آئیں، مولانا صالح شاہ قریشی اور عالم زیب خان کی محسود عوام سے اپیل۔

جنوبی وزیرستان مکین شہر میں تین محسود قبائل کے گرینڈ جرگہ سے جمعیت علماء اسلام کے سابق سینٹر مولانا صالح شاہ قریشی نے کہا کہ آج یہاں پر جو جرگہ ہوا ہے، انکے بلانے پر میں یہاںآیا ہوں اور میں نے یہ بات کی کہ محسود قوم میں کراچی ، ٹانک ، ڈیرہ اسماعیل خان اور جہاں پر بھی محسود رہتے ہیں یہ پروپیگنڈہ ہوا ہے کہ یہاں امن نہیں ہے ۔ بدامنی ہے، آپریشن ہے، یہ الٹی سیدھی باتیں میرے وزیرستان کے خلاف پروپیگنڈہ ہے۔ یہ پروپیگنڈہ غلط ہے۔ آج جب میں اس جرگے میں آرہا تھا تو سامنے ایک شخص نے مجھے چائے کی دعوت دی تو اس نے کہا کہ کراچی سے ہمیں فون آیا ہے کہ جنڈولہ سے مکین کی طرف توپوں سے گولہ باری کی جارہی ہے۔ بھائی یہ سب ہمارے امن کے خلاف پروپیگنڈے ہیں۔ میری محسود قوم اگر تم یہاں مکین میں ہو یا کراچی میں ہو یا پنڈی اور اسلام آبا د میں ہو ، میں تمہیں وزیرستان سے امن کا پیغام دیتا ہوں۔ میں وزیرستان سے خیر کا پیغام دیتا ہوں۔ اپنا خوف مٹا دو ، یہاں والوں کو بھی کہتا ہوں اور جو باہر ہیں ان سے بھی کہتا ہوں اکا دُکا واقعہ پر آپ اپنے وطن کو چھوڑتے ہو تو پھر ٹانک کو بھی چھوڑ دو۔ پھر کراچی بھی چھوڑ دو اور کل ہی کراچی میں دھماکہ ہوا ہے۔ اگر تم ان واقعات کی وجہ سے وطن چھوڑتے ہو تو پشاور میں بھی ہوتے ہیں اسلام آباد میں بھی ہوتے ہیں ، پنڈی میں بھی ہوتے ہیں ، ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی ہوتے ہیں، بلوچستان میں بھی ہوتے ہیں۔ جب سارا وطن کسی نے ایک بم یا توپ سے نہیں چھوڑا ہے تو تم اپنا وطن کیوں چھوڑتے ہو۔ آج امریکہ میں8افراد مرے ہیں کیا امریکی وہاں سے نکلے ہیں۔ روس میں روزانہ یہ واقعات ہوتے ہیں ۔ قوم کایہ پیغام دیتا ہوں کہ گرمیوں سے خود کو مت مارو، جو مکین ، کڑمہ، خیسور، شکتوئی اور جہاں کا رہائشی ہے اپنی جگہ پر آئے۔ ہمارا وطن سکول، ہسپتال اور کسی چیز سے آباد نہیں ہوتا ہے بلکہ محسود قوم سے ہوتا ہے۔
جبکہPTMکے ہر دلعزیز رہنما عالم زیب خان محسود نے کہا ہے کہ ہم اپنی پوری قوم کو مکین شہر سے میں یہ پیغام دیتے ہیں کہ قوم اپنے علاقہ میں آجائے۔ جو بھی ٹانک ، ڈیرہ اسماعیل خان اور دوسرے شہروں میں رہتے ہیں جو ہرسال روٹین میں گرمیاں گزارنے کیلئے آتے تھے ،ان کو یہ پیغام ہے اور ان سے ہماری یہ درخوست ہے کہ اپنے علاقے میں آجائیں اوران علاقوں کو آباد کریں۔ یہ امن تمہارے ساتھ وابستہ ہے ، جب تم یہاں ہوگے تو امن ہے اور اگر تم یہاں نہ ہو تو امن نہیں ہے۔ ویسے بھی جو جگہ خالی ہوجاتی ہے تو وہاں خاموشی چھا جانے سے بھی دہشت پھیل جاتا ہے اور دہشت ایسی چیز ہے کہ اس کی کوئی مخصوص شکل ہو۔ یہ خاموشی اور تنہائی بھی جب کچھ بھی موجود نہ تو یہ بھی ایک دہشت اور وحشت ہے۔پس تمہارے آنے کی وجہ سے امن اپنی جگہ پر آجائے گا۔ تمہیں یہ انتہائی درخواست ہے کہ ان علاقوں کو آباد کرو۔ یہ اچھا موسم اور یہ میٹھی ہوائیں ان سے اپنے بچوں کو محروم نہ کریں۔ سب آجائیں اور ایسا میں اپنی بات کروں گا ہم نے بھی اپنی فیملی یہاں لائی ہے۔ اس طرح سب سے یہ درخواست ہے کہ اپنی اپنی فیملیاں لائیں تاکہ ہم مستقل اپنے وطن کو آباد کردیں۔

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
https://www.youtube.com/c/Zarbehaqtv
اخبار نوشتہ دیوار کراچی۔ خصوصی شمارہ مئی 2022

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

  • M. Feroze Chhipa

    Excellent News Paper

  • Bilal

    اس کتاب سے بہت سے لوگوں کے گھر جڑیں گے

  • Mustafa

    میں آپ کی رائے سے متفق ہوں۔

  • Mustafa

    بہت اچھا آرٹیکل ہے، حکومت، عدلیہ او ر ریاست کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔

  • شباب اکرام

    حقیقت یہی ہے کہ اغیار ہمیشہ امت مسلمہ سے ہی گبھراتی ہے۔۔۔تب ہی تو سب سے امت کا مرتبہ چھین کر صرف اور صرف عوام کے درجے تک گرا دیا۔۔۔ طویل مباحثہ وقت پانے پر پیش کرونگا مگر اس بے بس عوام کیلئے صرف ایک شعر آپکی خدمت میں ان کی فطری عکاسی کیلئے عرض کونگا۔۔ خدا کو بھول گئے لوگ فکرےروزی میں غالب۔۔ تلاش رزق کی ہے رازق کا خیال تک نہیں۔۔۔۔ بہت شکریہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

دھرتی ماں اور فرقے کی رٹ چھوڑ کر حقائق اپنائیں؟
محنت اورایمانداری سے عروج ملتا ہے۔ ڈاکٹر اسدمحمود
قرآن کی طرف رجوع فرقہ واریت اور مسائل کا حل؟