پوسٹ تلاش کریں

عثمان لالا کی خواہش تھی کہ خواتین شانہ بشانہ ہوں،صاحبہ بڑیچ

عثمان لالا کی خواہش تھی کہ خواتین شانہ بشانہ ہوں،صاحبہ بڑیچ اخبار: نوشتہ دیوار

عثمان لالا کی خواہش تھی کہ خواتین شانہ بشانہ ہوں،صاحبہ بڑیچ
جب بھی میرے بھائیوں نے ہم پر بھروسہ کیا ہم پورا اترے فیروزہ کاکڑ

پشتونخواہ ملی نے خوشحال کاکڑ کو قیادت سونپ دی اورمحمودخان اچکزئی نے سازش قرار دیا

خوشحال خان کی قیادت میں نئی پارٹی قیادت نے ڈکٹیٹر شپ ، اقرباء پروری اور پارٹی کے اہداف و مقاصد سے ہٹ کر پنجاب اور اسٹیبلشمنٹ کے ایماء پر طالبان کو تسلیم کرنے کا الزام لگادیا

محمود خان اچکزئی نے سہہ روزہ10ہزار کرسیوں ، رہائش اور خوراک کے بڑے انتظام کو بڑی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ پختون داڑھی اور مونچھوں والوں میں تقسیم ہوکر لڑ رہے ہیں

پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے نئے دھڑے نے عثمان کاکڑ شہید کے بیٹے خوشحال خان کاکڑ کی قیادت میں خواتین ونگ کا اعلان کردیا۔ اگلی بار برابری کی سطح پر10ہزار خواتین کا اعلان کیا

پختونخواہ ملی عوامی پارٹی تقسیم ہوگئی۔ عثمان خان کاکڑ کے بیٹے خوشحال کاکڑ اور ناراض یا نکالے گئے رہنماؤں نے نیا سفر شروع کیا۔ خواتین ونگ بن گیا ۔ صاحبہ بڑیچ،فیزروزہ کاکڑ ودیگر خواتین نے خطاب کیا۔ ایک خاتون رہنمانے کہا کہ امید ہے کہ سینٹ اور قومی اسمبلی میں کچن خواتین نہیں کارکن خواتین کو بھیجا جائیگا۔ پشتون خواتین سیاسی سرگرمی میں حصہ لیں تو بنیادی مسائل حل ہونگے۔ اسلامی حقوق کاچارٹ بن جائے تو پشتواور اسلامی غیرت سے انقلاب آئیگا۔
محمود اچکزئی نے کہا کہ پشتون نسلی اونچ نیچ کا فرق نہیں رکھتے۔ باقی اقوام کے نواب، وڈیرے ،چوہدری اپنے سے نیچے طبقے والے کو ساتھ نہیں بٹھاتے۔ انہوں نے کہا کہ بہت وقت ساتھ گزاراہے اسلئے کچھ نہیں کہہ سکتا۔ ان کی سوچ یہ ہے کہ افغانستان کے اسٹیک ہولڈرز ایک حکومت پر متفق ہوں اور خون خرابے سے توبہ کی جائے۔ افغانستان وپاکستان میں وسائل کی کمی نہیں ۔ اغیار یہاں پر جنگ برپا کرنا چاہتے ہیں تاکہ وسائل پر قابض ہوں۔ اگر وہ پھر آگئے تو ہم سب مل کر اغیار کیخلاف لڑینگے۔ عراق و لیبیا کو تیل کیلئے لوٹ لیا گیا۔ ہم پاکستان اور افغانستان میں دوستی اور امن چاہتے ہیں۔ ایک طرف پختون داڑھی رکھ کرکہتاہے کہ میں مسلمان ہوں۔ دوسرا مونچھ رکھ کرکہتاہے کہ انقلابی ہوں ۔ ایکدوسرے کوکتا، گالی اور ایجنٹ کے الزامات چھوڑ کر بھائی چارہ قائم کرنا ہوگا۔
سب سے پہلے خواتین کے حقوق کا مسئلہ حل کرنا ہوگا جو طالبان سے زیادہ پشتون قوم کی قیادت کے پاس ہے۔ علماء کرام اور پشتون قومی قیادت بیٹھ جائیں اورقرآن میں لکھے گئے ایک ایک رسم جاہلیت کو ختم کرنے کا اعلان کریں پھر یہ قوم پاکستان اور دنیا بھر کی اقوام کی قیادت کرنے کے قابل بن جائے گی۔

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز