پوسٹ تلاش کریں

جب مولانا فضل الرحمن، مذہبی طبقات اور سیاسی رہنماؤں کی طرف سے2020میں عورت مارچ کودھمکیاں دی گئی تھیں تو ہم نے طاقتوروں کے مقابلے میں کمزوروں کی مدد کی تھی۔

جب مولانا فضل الرحمن، مذہبی طبقات اور سیاسی رہنماؤں کی طرف سے2020میں عورت مارچ کودھمکیاں دی گئی تھیں تو ہم نے طاقتوروں کے مقابلے میں کمزوروں کی مدد کی تھی۔ اخبار: نوشتہ دیوار

جب مولانا فضل الرحمن، مذہبی طبقات اور سیاسی رہنماؤں کی طرف سے2020میں عورت مارچ کودھمکیاں دی گئی تھیں تو ہم نے طاقتوروں کے مقابلے میں کمزوروں کی مدد کی تھی۔

جب2020میں 8عورت آزادی مارچ والوں کو مولانا فضل الرحمن، مذہبی طبقات اور سیاستدانوں کی طرف سے دھمکیوں کا سامنا تھا تو ہم نے ماہنامہ نوشتہئ دیوار کراچی میں مظلوم عورتوں کی حمایت میں بہت کچھ لکھا تھا۔ کوئٹہ، لاہور، اسلام آباد، سکھر، نواب شاہ،میرپور خاص، حیدر آباد اور کراچی میں ہنگامی بنیادوں پر عورت کے حقوق کے حق میں اپنا اخبار پھیلایا۔ لاہور میں پنجاب اور کراچی کے ساتھیوں نے کام کیا تھا اور7مارچ کی رات ہم لاہور پہنچے تھے۔6مارچ کو اسلام آباد میں ٹیم کی حوصلہ افزائی کی تھی۔8مارچ کی صبح عورت مارچ لاہور میں شمولیت کیلئے گئے۔TVچینل آپ نیوز کو ایک بھرپور انٹرویو بھی دیا لیکن وہ جرأت کرکے نشر نہ کرسکا۔ اسی طرح ایک معروف سوشل میڈیا کو زبردست انٹرویو دیا مگر اس نے بھی منافقت کرکے نشر نہیں کیا۔ اگر آپ نیوز اور سوشل میڈیا کے وہ انٹرویوز نشرہوجاتے تو مخالفت کا رُخ تبدیل ہوجاتا۔ اسلام نے جو تحفظ عورت کو دیا ہے اس کی مثال دنیا میں کہیں بھی نہیں ہے لیکن فقہاء نے جس طرح کاا ستحصا ل عورت کا اسلام کے نام پر کیا ہے اس کی مثال پوری دنیا کے کسی بھی مذہب اور قانون میں نہیں۔
ہم عورت مارچ کے شرکاء کو تحفظ دینے کیلئے قائداعظم یونیورسٹی کے طلباء سے تحفظ فراہم کرنے کی استدعا کرنے گئے لیکن وہاں معلوم ہوا کہ پہلے سے عورت مارچ کی انتظامیہ نے اپنے کارکنوں کوبھیجا تھا۔ جب اسلام آباد سے اطلاع ملی کہ عورت مارچ کی خواتین بہت دباؤ میں ہیں اور مذہبی طبقے نے بالکل ساتھ ہی اپنا ڈیرہ جما رکھا ہے تو ہم نے لاہور سے بائی روڈ اسلام آباد بروقت پہنچنے کی بھرپور کوشش کی لیکن جب ہم پہنچے تو اس سے قبل ہی عورت مارچ والوں پر ڈنڈوں، جوتوں، پتھروں اور اینٹوں کی برسات کی گئی تھی اور پروگرام ختم ہوچکا تھا لیکن مارچ والوں کوDچوک سے پریس کلب جانا تھاکیونکہ خواتین کی گاڑیاں وہاں پارک تھیں۔ ہم نے پھر اس مرحلے میں ساتھ رہنے کی سعادت حاصل کی۔ ساتھیوں نے پہلے بھی شرکت کی تھی اور مشکل وقت میں ساتھ نہیں چھوڑا تھا جو تصاویر میں نمایاں ہیں۔ پرویزمشرف کے دور میں ایک بہت ظالم قسم کا فوجی افسر تھا جو سول بیوروکریسی کے افسران کیساتھ بہت ناجائز کررہاتھا لیکن پھر اس نے نیب کی وجہ سے خود کشی کی تھی۔ ظالم طالبان ہوں، سیاستدان ہوں، ریاستدان ہوں یا کوئی بھی ہو جلد یا بدیر اپنے انجام کو ضرور پہنچتا ہے۔ جب افغانستان کے طالبان اہل تشیع کے جلوسوں کو سیکورٹی فراہم کررہے تھے تو جامعہ حفصہ کے مولانا عبدالعزیز کہہ رہاتھا کہ شیعہ جلوسوں کو سکیورٹی فراہم کرنے والی پاکستانی ریاست طاغوت ہے لیکن اس غریب کو یہ پتہ نہ تھا کہ طالبان بھی یہی کام افغانستان میں کررہے ہیں جن کی وہ اسی وقت حمایت بھی کررہاتھا۔ طالبان کو چاہیے کہ کابل میں 8عورت آزادی مارچ کو اپنی خواتین کے ذریعے ایک اعلامیہ پیش کریں جس میں قرآن وسنت کے عین مطابق عورت کو آزادی اور وہ حقوق مل جائیں جس سے دنیا میں ایک اسلامی انقلاب کی راہ ہموار ہوجائے۔ کابل سے عورت کے اسلامی حقوق کا ڈنکا بجے گا تو امریکہ واسرائیل بھی حیران ہونگے کہ یہودونصاریٰ کے مذہبی طبقے کے نقشِ قدم پر چل کر مسلمانوں کے مذہبی طبقے نے بھی مذہب کے نام پر انتہائی غیر اخلاقی اور غیرانسانی قوانین بناکر عورت کو ظلم وجبر اور جانوروں سے بھی بدتر حالت پر پہنچادیا تھا۔ اگر عورت کواسلامی حقوق مل جائیں تو دنیا بھر میں پرامن اسلامی انقلاب کا راستہ دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکے گی۔

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
https://www.youtube.com/c/Zarbehaqtv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

جب سُود کی حرمت پر آیات نازل ہوئیں تو نبی ۖ نے مزارعت کو بھی سُود قرار دے دیا تھا
اللہ نے اہل کتاب کے کھانوں اور خواتین کو حلال قرار دیا، جس نے ایمان کیساتھ کفر کیا تو اس کا عمل ضائع ہوگیا
یہ کون لوگ ہیں حق کا علم اٹھائے ہوئے