پوسٹ تلاش کریں

زکوٰة فرض امر بالمعروف ہے۔ سُود خود غرضی کا قرض حرام اور نہی عن المنکر ہے

زکوٰة فرض امر بالمعروف ہے۔ سُود خود غرضی کا قرض حرام اور نہی عن المنکر ہے اخبار: نوشتہ دیوار

زکوٰة فرض امر بالمعروف ہے۔ سُود خود غرضی کا قرض حرام اور نہی عن المنکر ہے

وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ سے شرعی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیل واپس لے لی۔ کیا ریاست سودی بینکاری کو اسلامی بینکاری میں بدل دے گی اور اس سے پاکستانی کی معاشی مشکلات حل ہوجائیں گی؟ تو ہم شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی کو بھگوان مان لیں، بھلے ہندو بنیں اور تمام مدارس جامعہ بنوری ٹاؤن ، جامعہ فاروقیہ اور جامعہ احسن العلوم گلشن اقبال کراچی سے اپیل کریں گے کہ اسلامی بینکاری کو سود قرار دینے کے اپنے فتوؤں سے اعلانیہ رجوع کریں اور مفتی محمد تقی عثمانی کے سامنے مرغا بن جائیں۔ مولانا فضل الرحمن نے بھی اپنے والد مفتی اعظم پاکستان مفتی محمود کی طرف زکوٰة کے مسئلے پر زبردست مخالفت کی تھی اور کہا کرتے تھے کہ ” شراب کی بوتل پر آب زم زم کا لیبل لگاہواہے”۔ وہ بھی قوم کے سامنے مرغا بن کر اپنی غلط تقریروں سے اعلانیہ رجوع کریں۔
حیلے کے ذریعے سودی نظام کو اسلامی نظام میں بدلنے کی مثال ایسی ہے کہ جیسے سیاسی اسٹیج پر عورتوں سے ناچنے کیلئے یہ فتویٰ دیا جائے کہ مردوں کی طرح انگلش بال ہوں یا مصنوعی داڑھی کی نمائش ہو تو پھرپردے کا حکم نہیں رہتااور علماء اپنے رومال سے اپنی مبارک داڑھی چھپا کراپنی جنس عورت میں بدل سکتے ہیں۔
رسول اللہ ۖ نے سود کیخلاف آیات نازل ہونے کے بعد مزارعت کو سود اور ناجائز قرار دیا تھا۔ جب کسانوں کو اپنی محنت کی پوری پوری کمائی ملنے لگی تو بازار میں رونق بڑھ گئی ۔مزارعین میں قوت خرید پیدا ہوگئی۔ کسان کو توقع سے زیادہ محنت کا صلہ ملنے لگا اور تاجروں کو اپنی توقع سے زیادہ گاہک ملنے لگے تھے۔
اگر10لاکھ پر ایک لاکھ سالانہ سود مل جائے اور25ہزار روپیہ زکوٰة کے نام سے کٹ جائیں ۔اصل رقم10لاکھ محفوظ اور75ہزار سود بھی مل جائے اور زکوٰة بھی ادا ہوجائے؟۔ مفتی محمد تقی عثمانی نے بینک کے زکوٰة کی کٹوتی سے در حقیقت زکوٰة کو منسوخ اور کالعدم قرار دیا ۔ اسلئے کہ زکوٰة نہیں سود کی کٹوتی ہوتی ہے۔ پہلے لوگ سود کا مال مدارس کو دیتے اور علماء ان سے لیٹرین بناتے تھے۔
جامعة الرشید کے مفتی عبدالرحیم نے کہا کہ ”میں واحد مولوی ہوں جو فوجی افسران، بیوروکریٹ اور بڑے بڑوں سے ہدیہ لیتا نہیں دیتا ہوں۔ مکہ اور مدینہ کے دکاندار بھی مجھے جانتے ہیں کہ قیمتی اشیاء کی خریداری کرتا ہوں۔ اسلام آباد میں بڑے شاپنگ مال کی باجیاں مجھے جانتی ہیں کہ یہ بابا کچھ نہ کچھ لے گا”۔ سوال یہ ہے کہ مفتی عبدالرحیم کہاں سے اتناپیسہ لاتا ہے؟۔ کیا اس نے فوج کے افسران اور اداروں کو بھی اپنے ہاتھوں میں لیا ہوا ہے؟۔ اتنی ملاقاتیں تو ان کی آپس میں بھی نہیں ہوتی ہوں گی جتنی وہ اپنی بتا رہاہے؟۔ اس کا اسٹیٹس کونسا ہے؟ اور کس حیثیت میں کس وجہ سے ان کو ملتا ہے؟۔ تفصیل ضرورآنی چاہیے۔
حامد میر نے اوصاف کے اداریہ میں لکھا تھا کہ مفتی نظام الدین شامزئی نے کہا کہ ” واشنگٹن امریکہ سے براستہ رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ ایک جہادی تنظیم کے ذریعے پیسہ آرہاہے جو علماء کو خرید رہاہے اور اگر یہ باز نہیں آئے تو انکا بھانڈہ پھوڑ دوں گا”۔ مفتی عبدالرحیم جہاد کے سپورٹ میں ضرب مؤمن نکلتا تھا اور حکیم اللہ محسود نے مذاکرات سے مفتی عبدالرحیم کانام کاٹا تھا۔ مفتی عبدالرحیم نے حال ہی میں ایک حدیث بیان کی کہ تین قسم کے لوگ اپنے برپا کئے فتنے کا شکار ہوں گے۔ وہ علماء جو بات سے پہلے تلوار اٹھائیںگے۔ وہ خطیب جو جذباتی تقریریں کریںگے اور وہ سردار جو اس فتنے کو سپورٹ کرتے ہوںگے۔
جہاد کے نام پر جتنے لوگ دہشت گردی کا شکار ہوچکے ہیں ،ان کیلئے سب سے بڑی بنیاد بھی یہی لوگ تھے ۔ اگر ضرب مؤمن میں پہلے اس حدیث کو بیان کیا جاتا تو شاید لوگ اس فتنے کا شکار نہ بنتے۔ اتنے سارے مجاہدین، علماء اور سردارضرب مؤمن جیسے اخبار کی پالیسیوں کا شکار ہوگئے ۔ تحریک طالبان اور مجاہدین نے بھی آخر کار ان لوگوں کو پہچان لیا تھا جو ریکارڈ پر موجود ہے۔
پاکستان اتنے بڑے پیمانے پر سودی قرضے لیتا ہے لیکن پھر بھی بھیک مانگتا پھر رہاہے اورمفتی عبدالرحیم کچھ نہیں کرتا اور پھر بھی تحائف بانٹ رہا ہے؟۔اس کے پسِ پردہ حقائق کیا ہیں۔ مفتی محمد تقی عثمانی کے دارالعلوم کراچی میں بدمعاش نہیں لیکن مفتی عبدالرحیم کے بدمعاش طبقے پالنے کے ہمارے پاس شواہد ہیں۔
مرتد دین چھوڑتا ہے تواس پر قتل کا قرآن وسنت میں ثبوت نہیں ۔ حدیث ہے کہ ” جس نے اپنا دین بدل دیا تو اس کو قتل کردو”۔ اگر کوئی انفرادی طور پر اپنا دین چھوڑ دیتا ہے تو اس کی وجہ سے کوئی بھی دین نہیں بدلتاہے بلکہ وہ خود بدلتا ہے۔ ارتداد نہیں علماء کی تحریف سے دین بدلتا ہے ۔علماء نے خود کو بچانے کیلئے ارتداد کی طرف فتویٰ موڑا تھا لیکن بکرے کی ماں کب تک خیر منائے گی؟ ۔ خلافت کا نظام قائم ہواچاہتا ہے۔منافقین طرزِ عمل کے علماء ومفتیان کا چہرہ بے نقاب ہورہاہے۔ دنیا میںمجرم کھل کر سامنے آئیںگے، رازوں سے پردہ اُٹھے گا اور جو دلوں میں چھپے ہوئے ذاتی مفادات ہیں وہ بھی منظرعام پر آئیں گے۔

مزید تفصیلات درج ذیل عنوانات کے تحت دیکھیں۔
”روسی صدر پیوٹن نے امریکہ کو شیطان قرار دیا تو عالم اسلام کو اب کھڑا ہونا چاہیے؟”
”مفتی شفیع کی تفسیر معارف القرآن میں نماز و زکوٰة پر قتل اور مولانا طارق جمیل کی تقریر نماز کا چھوڑ دینا قتل سے بڑا جرم کیا یہی عقیدہ دہشتگردی کا باعث بنا تھا؟۔ ”
”مفتی شفیع کی غلط تفسیر اور مولانا طارق جمیل کی غلط تقریر کا صحیح جواب”

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

نماز تراویح پرمفتی منیر شاکر، مولانا ادریس اور علماء کے درمیان اختلاف حقائق کے تناظرمیں
پاکستان میں علماء دیوبند اور مفتی منیر شاکر کے درمیان متنازعہ معاملات کا بہترین حل کیا ہے؟
عورت مارچ کیلئے ایک تجویز