کیا طلاق واقع ہونے کے بعد غیر محرم شوہر حلالہ کرسکا ہے، اُم معظم
اکتوبر 12, 2017
اوکاڑہ : میں آپ کے بیانات کچھ عرصہ سے پڑھ رہی ہوں۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں آپ نے جو حلالہ اور طلاق کے نقطہ کو واضح کیا ہے اس سے بہت سے لوگ مستفید ہورہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کام میں اور کامیابی عطا فرمائے۔ آمین
میرا سوال یہ ہے کہ کیا طلاق واقع ہونے کے بعد حلالہ شوہر سے کرنے کی اجازت ہے ؟ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنے بیان میں ایک واضح الفاظ میں کہا کہ طلاق واقع ہونے کے بعد شوہر نا محرم ہے تو حلالہ شوہر سے کرنے کی اجازت ہے۔ آپ اس بارے میں بتائیں کہ کیا ایسا کیا جاسکتا ہے؟ کیا یہ بات قرآن و حدیث کی روشنی سے ثابت ہے؟۔ اُم معظم اوکاڑہ پنجاب
جواب : قرآن میں جہاں شوہر کے علاوہ کسی اور سے نکاح کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے وہاں تو مروجہ حلالے کا کوئی تصور نہیں۔ میاں بیوی اور معاشرے میں موجود افراد کی طرف سے باہوش و حواس عدت کے مراحل میں دو مرتبہ طلاق کے بعد تیسری دفعہ علیحدگی کا فیصلہ ہو اور سب کا اتفاق ہو کہ آئندہ دونوں کے ملنے کی کوئی صورت باقی نہ رہے جس سے اللہ کے حدود پامال ہوں اور سب اتفاق سے فیصلہ کریں کہ آئندہ خاتون کی سابقہ شوہر سے کوئی تعلق نہ جڑے تو پھر ایسی صورت پر ہی طلاق کے بعد شوہر کو حلال نہ ہونے کا اسلئے کہا گیا ہے تاکہ سابقہ شوہر اس عورت کی شادی میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالے۔ تفصیل صفحہ نمبر 6پر دیکھئے
لوگوں کی راۓ