کیسے شوہر کی بیوی ماں اور بھابھی بنوں؟ حلالہ کے نام پر میرا مذاق ہے. شبینہ انڈیا
فروری 7, 2019

بھارتی میڈیا پر اس خاتون نے بتایا ہے، ویڈیو دیکھ لی جائے کہ اس کی 2009ء میں شادی ہوئی، 2011ء کو ایک ساتھ تین طلاق دی گئی اور پھر سسر شوہر کے باپ نے حلالہ کیا۔شوہر سے دوبارہ نکاح ہوا، 2017ء میں پھر طلاق ہوئی ۔اب کہتے ہیں کہ بھائی سے حلالہ کرو۔ ایک خاتون کس طرح اپنے شوہر کی کبھی ماں، کبھی بیوی اور کبھی بھابی بن سکتی ہے، حلالہ عورت کیساتھ زیادتی ہے، اس کو ختم ہونا چاہیے۔ قارئین یہ یاد رکھیں کہ سماء ٹی وی پر بھی سید قطب کے پروگرام میں مولانا جمیل آزاد نے کہاتھا کہ مجبوری میں سسر سے شادی ہوسکتی ہے اور یہ پروگرام رمضان کے افطار سے پہلے ہوا، پھر نشر بھی ہوتا رہا۔ اس بے غیرتی کا دھندہ جاری رہا تو علماء کا حال کیا ہوگا؟۔ ہم نے بار ہاواضح کیامگر علماء ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں ،کتنی بے حسی ہے؟۔
لوگوں کی راۓ
Excellent News Paper
اس کتاب سے بہت سے لوگوں کے گھر جڑیں گے
میں آپ کی رائے سے متفق ہوں۔
بہت اچھا آرٹیکل ہے، حکومت، عدلیہ او ر ریاست کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔
حقیقت یہی ہے کہ اغیار ہمیشہ امت مسلمہ سے ہی گبھراتی ہے۔۔۔تب ہی تو سب سے امت کا مرتبہ چھین کر صرف اور صرف عوام کے درجے تک گرا دیا۔۔۔ طویل مباحثہ وقت پانے پر پیش کرونگا مگر اس بے بس عوام کیلئے صرف ایک شعر آپکی خدمت میں ان کی فطری عکاسی کیلئے عرض کونگا۔۔ خدا کو بھول گئے لوگ فکرےروزی میں غالب۔۔ تلاش رزق کی ہے رازق کا خیال تک نہیں۔۔۔۔ بہت شکریہ