مولانا نور محمد فاضل دار العلوم دیوبند ، نورانی بستی کورنگی کراچی کے ستمبر 2001 میں شائع اشعار - ضربِ حق

پوسٹ تلاش کریں

مولانا نور محمد فاضل دار العلوم دیوبند ، نورانی بستی کورنگی کراچی کے ستمبر 2001 میں شائع اشعار

مولانا نور محمد فاضل دار العلوم دیوبند ، نورانی بستی کورنگی کراچی کے ستمبر 2001 میں شائع اشعار اخبار: نوشتہ دیوار

مولانا نور محمد فاضل دار العلوم دیوبند ، نورانی بستی کورنگی کراچی کے ستمبر2001میں شائع اشعار

کب تلک شکم کی آگ بجھاؤ گے؟
چھوڑ دو مفادات تو فلاح پاؤ گے
اختلاف بھڑکانا ڈیوٹی نہیں للہ
خفیہ اشارے پر ہمیں لڑاؤ گے
قرآں میں ممنوع آپس کی لڑائی
طاغوتی جال میں سادے پھنساؤ گے
مساجد میں غارت گری کے مقاصد
دین داغدار ، جنازے بھی اٹھاؤ گے
آستیں چڑھائے رکھنا دسترخواں پر
قربانی کے بکرے کارکن مکاؤ گے
فرقہ وارانہ ہڈی کتوں کا راشن
مالک چھیڑے تو بھی غراؤ گے
اغیار تھامے ہیں گلے کی رسی
بغاوت سے دار چڑھ جاؤ گے
ذلت کی زندگی سے مرگ بہتر
شہادت سے ملت کو بچاؤ گے
مفاد پرستی میں سرمست ، عمل میں بدمست
دائم خرمست ! اُمت کو ستاؤ گے
اظہار حق سے بڑوں کو خوف
انہیں موت کی نیند سلاؤ گے
پیارے باز آؤ جانب منزل ورنہ
معاشرے میں رہی ساکھ گھٹاؤ گے
ادھر کے رہو گے نہ اُدھر کے
بیچ رہبر و سپاہ لٹک جاؤ گے
انتشار راس نہ آیا تو ہوا ڈر
راہِ حق میں بھی بھٹک جاؤ گے
کرلو توبہ دروازہ بند نہیں ہوا
جہنم میں کیا راکھ اڑاؤ گے
لا تفرقوا فرض ، نہیں مروڑِ پیٹ
وحدت کی راہ سے سدھر جاؤ گے
ضرب حق سے ہوجائے شرح صدر
میری غزل گا گا کے سناؤ گے
نعرہ بدلے ہوا کے ساتھ ساتھ
”عتیق ہے ہمارا” کبھی جتلاؤ گے
بہر صورت کسی قیادت پر کرو اتفاق
ورنہ جہالت کی موت مرجاؤ گے
اتفاق سے قائم کرو نظام خلافت
بفضل ربی تقدیرِ قوم جگاؤ گے
دیوبندی رہے نہ پھندے میں بند
سی آئی اے امریکہ مار بھگاؤ گے
بریلوی رہے نہ روزگارِ جہالت
موالی مجاور کو ریس کراؤ گے
رہے نہ اہل حدیث سعودی فیس
ان نسبتوں سے جان چھڑھاؤ گے
ابراہیم نے رکھا نام مسلم تمہارا
اُمت مسلمہ سے چھا جاؤ گے
اُمةً وسطاً کی گواہی ہوگی ضرور
پھل دار ٹہنی جیسے نفس جھک جاؤ گے
دوستو! گیلانی کی مجالس میں بیٹھو
ان فتنوں کے نشان مٹاؤ گے
قوت یکجا کرو مانند قرونِ اولیٰ
اسلام دنیا میں غالب پاؤ گے
لڑنے سے اکھڑے گی ریح تمہاری
انتشار کی خاطر کافر بلاؤ گے
خانہ جنگی کی کیفیت ہوگی یہاں
در اقوام متحدہ کھٹ کھٹاؤ گے
دہشت گرد را موساد ، کھاتہ تمہارا
گر لگی آگ کدھر جاؤ گے
بھڑکے فرقہ پرستی کے شعلے قاسمی
وحدت کی برسات کب برساؤ گے
مولانا نور محمد قاسمی ۔ فاضل دار العلوم دیوبند ، مدیر مدرسہ ابوبکر صدیق، مسجد نبوی نورانی بستی کورنگی کراچی کے یہ اشعار ”وحدت کی برسات” ماہنامہ ضرب حق کراچی میں شائع ہوئے تھے ۔ آج پل کے نیچے بہت سارا پانی بہہ چکا ہے ۔

www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
https://www.youtube.com/c/Zarbehaqtv

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

مولانا فضل الرحمن کو حقائق کے مفید مشورے
حکومت وریاستIMFسے قرضہ لینے کے بجائے بیرون ملک لوٹ ماراثاثہ جات کو بیچے
ملک کا سیاسی استحکام معاشی استحکام سے وابستہ ہے لیکن سیاسی پھنے خان نہیں سمجھ سکتے ہیں؟