سندھ اور کراچی میں پانی کے مسائل اور ہمارے وسائل
اپریل 30, 2017
بلوچستان، سندھ اور کراچی میں پینے کا پانی بھی بہت بڑا مسئلہ ہے۔ کالاباغ ڈیم کے ذریعے پانی کو ذخیرہ کئے بغیر سندھ اور اسکے دارالخلافہ کراچی (جو پہلے پاکستان کا دارالخلافہ تھا ) کے پانی کامسئلہ حل نہیں ہوگا۔ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کا سب سے بڑا مسئلہ پینے کاپانی ہے۔ کالا باغ ڈیم کے ذریعے اگر نوشہرہ جھوٹ سے بنجر بھی بنتاہے تو نوشہرہ کے باسیوں کو متبادل جگہ فراہم کی جائے۔ سندھ کے باسیوں کو سمجھایا جائے کہ پانی ذخیرہ نہ ہو تو سندھ کبھی طوفان اور کبھی کربلا کا منظر پیش کریگا۔ کالاباغ کے ذریعے نہ صرف سستی بجلی پیدا کرنا ہوگی بلکہ سندھ کی بنجر زمینوں اور شہروں کو نہری نظام سے پانی فراہم کرنے کا انتظام کرنا ہوگا۔حیدر آباد اور کراچی کے درمیاں بحریہ ٹاؤن بن سکتاہے تو اس پہاڑی زمین میں مصنوعی ڈیم بھی بن سکتاہے۔ کراچی شہر پنجاب میں ہوتا تو اس میں ملیر اور لیاری ندیوں میں گند کے بجائے پینے کا شفاف پانی نہروں کی شکل میں بہہ رہا ہوتا۔ جنرل ایوب نے کراچی سے مرکزیت چھین کر ہزارہ کے کنارے پہنچادی۔ ذوالفقار علی بھٹو نے پنجابی اسٹبلیشمنٹ سے مہاجروں کا ناطہ توڑااور سندھیوں کا ناطہ جوڑدیا۔
لوگوں کی راۓ