پوسٹ تلاش کریں

سندھ اور کراچی میں پانی کے مسائل اور ہمارے وسائل

سندھ اور کراچی میں پانی کے مسائل اور ہمارے وسائل اخبار: نوشتہ دیوار

بلوچستان، سندھ اور کراچی میں پینے کا پانی بھی بہت بڑا مسئلہ ہے۔ کالاباغ ڈیم کے ذریعے پانی کو ذخیرہ کئے بغیر سندھ اور اسکے دارالخلافہ کراچی (جو پہلے پاکستان کا دارالخلافہ تھا ) کے پانی کامسئلہ حل نہیں ہوگا۔ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کا سب سے بڑا مسئلہ پینے کاپانی ہے۔ کالا باغ ڈیم کے ذریعے اگر نوشہرہ جھوٹ سے بنجر بھی بنتاہے تو نوشہرہ کے باسیوں کو متبادل جگہ فراہم کی جائے۔ سندھ کے باسیوں کو سمجھایا جائے کہ پانی ذخیرہ نہ ہو تو سندھ کبھی طوفان اور کبھی کربلا کا منظر پیش کریگا۔ کالاباغ کے ذریعے نہ صرف سستی بجلی پیدا کرنا ہوگی بلکہ سندھ کی بنجر زمینوں اور شہروں کو نہری نظام سے پانی فراہم کرنے کا انتظام کرنا ہوگا۔حیدر آباد اور کراچی کے درمیاں بحریہ ٹاؤن بن سکتاہے تو اس پہاڑی زمین میں مصنوعی ڈیم بھی بن سکتاہے۔ کراچی شہر پنجاب میں ہوتا تو اس میں ملیر اور لیاری ندیوں میں گند کے بجائے پینے کا شفاف پانی نہروں کی شکل میں بہہ رہا ہوتا۔ جنرل ایوب نے کراچی سے مرکزیت چھین کر ہزارہ کے کنارے پہنچادی۔ ذوالفقار علی بھٹو نے پنجابی اسٹبلیشمنٹ سے مہاجروں کا ناطہ توڑااور سندھیوں کا ناطہ جوڑدیا۔

اس پوسٹ کو شئیر کریں.

لوگوں کی راۓ

  • M. Feroze Chhipa

    Excellent News Paper

  • Bilal

    اس کتاب سے بہت سے لوگوں کے گھر جڑیں گے

  • Mustafa

    میں آپ کی رائے سے متفق ہوں۔

  • Mustafa

    بہت اچھا آرٹیکل ہے، حکومت، عدلیہ او ر ریاست کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔

  • شباب اکرام

    حقیقت یہی ہے کہ اغیار ہمیشہ امت مسلمہ سے ہی گبھراتی ہے۔۔۔تب ہی تو سب سے امت کا مرتبہ چھین کر صرف اور صرف عوام کے درجے تک گرا دیا۔۔۔ طویل مباحثہ وقت پانے پر پیش کرونگا مگر اس بے بس عوام کیلئے صرف ایک شعر آپکی خدمت میں ان کی فطری عکاسی کیلئے عرض کونگا۔۔ خدا کو بھول گئے لوگ فکرےروزی میں غالب۔۔ تلاش رزق کی ہے رازق کا خیال تک نہیں۔۔۔۔ بہت شکریہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

اسی بارے میں

ذوالفقار علی بھٹو کے اسلامی سوشلزم سے مفتی تقی عثمانی کے اسلامی بینکاری کیپٹل ازم تک
مفتی تقی عثمانی کا اسلامی معاشی نظام پر خودکش حملہ
کیا پاکستان، ایران اور افغانستان میں اسلامی نظام سے استحکام آئے گا؟