رسول ۖ پر وحی نازل ہونے کی وہ دلیل جس کو مشرق اور مغرب والے سب قبول کرلیں گے انشاء اللہ تعالیٰ
سورہ نور میں لعان کی آیات1400سال پہلے کوئی اختراع نہیں ہوسکتا تھامگر ہم نے عمل نہیں کیا
حلالہ کی لعنت کو مشرق ومغرب میں کوئی بھی فطری دین نہیں کہہ سکتا ہے لیکن بے غیرتی مسلط کی گئی۔
اسلام کی حقانیت کو دنیا میں ثابت کرنے کیلئے کسی اور دلیل کی ضرورت بھی نہیں۔علماء ومفتیان سورہ نور میں لعان کی آیات کو قانون سازی کیلئے پیش نہیں کرتے مگر اسلامی نظریاتی کونسل کے حرام خور حلالہ کی لعنت کو ختم نہیں کرتے! ۔
قرآن نے کمزور کو تحفظ دیا اور طاقتور کو لگام ۔ اس سے بڑی بات نہیں کہ کوئی اپنی بیگم کھلی فحاشی پر پکڑ لے مگر سزا نہ دے سکے۔ عورت جھوٹ بولے تو جج بھی سزا نہیں دے سکتا۔ مذہبی طبقہ طاقتوروںکی ٹانگوں کے درمیان اپنی ماں کا نپل سمجھ کر پیشاب کو دودھ کی طرح چوس لیا کرے تو کیا اسلام اجنبیت کی گھاٹیوں میں عنقا ء نہ ہوگا؟۔
قرآنی آیات میں واضح ہے کہ عورت کے بھی معروف حقوق ہیں جیسے مردوں کے انکے پر ہیں ۔طلاق سے رجوع کیلئے ان کی مرضی شرط ہے۔ وضاحتوں کے باوجود عورت کا حق چھین لیا گیا اور جہاں حلالہ کا خدشہ اور احتمال بھی نہیں تھا تو وہاں پر ہوس پرستوں نے لعنتوں سے منہ کالے کردئیے؟اور اسلام کو اجنبی بناکر رکھ دیا گیا۔
اللہ الذی انزل الکتاب بالحق والمیزان ومایدریک لعل الساعة قریبO(سورة الشوریٰ:17)
وہ اللہ جس نے حق کیساتھ کتاب نازل کی اور میزان ۔اور تمہیں کیا خبر ہے ؟ شاید کہ انقلاب کی گھڑی قریب ہے۔ فتح مکہ کے انقلاب کی گھڑی بھی قریب تھی اور اب اسلام کی نشاة کی گھڑی پاکستان کی فضاؤں میں شاید قریب ہو۔
اذا جاء نصر اللہ والفتحOورأیت النا س یدخلون فی دین اللہ افواجًاOفسبح بحمد ربک واستغفر ہ انہ کان توابًاO
”جب اللہ کی نصرت اور فتح آئے اور آپ دیکھ لیں کہ لوگ اللہ کے دین میں فوج درفوج داخل ہورہے تو اپنے رب کی پاکی اور تعریف بیان کر اور استغفار کر۔بیشک وہ توبہ قبول کرنے والا ہے”۔ فتح مکہ پر کوئی تکبر اور غرور نہیں تھا ۔ نبیۖ نے فرمایا: ”آج کے دن تم پر کوئی ملامت نہیں”۔
حلالہ کی لعنت کو اسلام اور رجوع کی نعمت کو کفر بنانے والوں نے اسلام کا معاشرتی ، معاشی ، اخلاقی اور سیاسی نظام تباہ کیا اور مذہبی اشرافیہ بن گئے۔ دین فروش، وطن فروش، ضمیر فروش اور عزت فروش اشرافیہ کو لگام دینے کی آج ضرورت ہے۔
اگر اسلامی نظریاتی کونسل نے لعان کا قانون اسمبلی میں پیش کردیا اور حلالہ کی لعنت پر سزا دینے کیلئے قانون سازی کرلی تو پاکستان میں اقتدار اعلیٰ اللہ کیلئے ہوجائے گا۔ طاقتوروں کو ظلم کا موقع نہیں ملے گا اور گندی ذہنیت رکھنے والے مذہبی طبقے سے مسلمانوں کو چھٹکارا مل جائے گا۔
قرآن کے الہامی کتاب ہونے کی سب سے بڑی دلیل تو سورہ نور میں لعان کا قانون ہے ۔ رسول اللہ ۖ کی پیدائش کو ڈیڑھ ہزار سال ہوگئے۔ عیسائی مصنف نے100بڑے آدمی کی فہرست میں پہلا نام حضرت محمدۖ کا اور دوسرا حضرت عمر کا دیا ہے۔ اسلام نے دنیا میں عورت ماں، بیٹی ، بہن اور بیوی کو جو حقوق دئیے تھے اس کا تصور بھی دنیا کے انسان نہیں کرتے تھے لیکن افسوس کہ مغرب نے عورت کو کچھ نہ کچھ حقوق پھر بھی دئیے ہیں اور چراغ تلے اندھیرا مسلمانوں پر چھایا ہوا ہے۔
بہاولپور کی ریاست کے نوابوں کی کہانی بڑی انوکھی تھی جن میں سے کسی نے100اور کسی نے200سے زیادہ شادیاں کیں۔ چار بیویوں کو نکاح میں رکھا جاتا تھا اور باقی قلعہ بند ہوتی تھیں۔ اپنے محرمات سے ملاقات کی بڑی محدود اجازت ہوتی تھی اور اپنے والد کے ہاں سیکورٹی گارڈز کی معیت میں کافی عرصہ بعد آنا جانا کرسکتی تھیں۔ حافظ احمد سکنہ بہالپور چولستان نے اپنے ولاگ میں بتایا ہے کہ ان کے خاندان میں فسٹ کزن کیساتھ شادی کا جواز تھا اور باہر نکاح کو زنا سمجھا جاتا تھا اور کسی دوسری قوم میں نکاح کو اسلام سے بھی خارج ہونا تصور کیا جاتا تھا۔ عربی کا مقولہ ہے کہ الناس علی دین ملوکھم ” لوگ اپنے بادشاہوں کے دین پر ہوتے ہیں”۔
اسلام نے غلام اور خواتین کو بہت حقوق دئیے، محمود غزنوی کے دادا غلام تھے۔ صلاح الدین ایوبی اپنے بادشاہ نور الدین زنگی کے سپاہ سالار تھے اور اسکی وفات کے بعد اس کی بیوہ سے شادی کی اور تخت پر بیٹھ گئے۔ نور الدین زنگی کانسب عمادالدین زنگی سے شروع ہوا تھا جو غلام خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔
امیر امان اللہ خان کی والدہ کو اس کے والد امیر حبیب اللہ خان نے طلاق دی تھی۔ تاریخ میں یہ ہے کہ اس کی والدہ نے ہی سازش کرکے حبیب اللہ خان کے قتل میں کردار ادا کیا تھا۔
عربوں نے بھی اسلام کو مسخ کیا ۔ممالیک خاندان غلاماں کا بھی مسلمانوں پر اقتدار رہاہے۔ پاکستان میں سب سے پہلے جرمن یہودی سے مسلمان اسد سلیم کو پاسپورٹ جاری ہوا تھا۔ پاسپورٹ نمبر:000001تاریخ اجرائ:15ستمبر1947ء الجزائر پر قابض فرانس سے فاطمہ نسومر المعروف خولة الجزائر نے25000ہزار مجاہدین تیار کرکے جہاد کیا۔ آزادی کے بعد فرانس نے کچھ مجاہدین کے پاسپورٹ بلاک کردئیے جن کو پاکستان نے اپنی شہریت کے پاسپورٹ جاری کئے اور لاکھوں ٹن گندم الجزائر کو قحط سالی کے دوران مفت میں بھیج دی تھی۔
فاطمہ نسو کی جوانی میں شوہر سے علیحدگی ہو ئی تو شوہر طلاق نہیں دے رہاتھا اسلئے اس نے شادی نہیں کی ۔آخر میں فرانس کی فوج نے اس کو گرفتار کرلیا تھا۔ قرآن نے قیدی کو غلام اور لونڈی بنانے سے روکا ہے اور جنسی زیادتی کا جواز بھی نہیں۔
فاذا لقیتم الذین کفروا فضرب الرقاب حتی اذا اثخنتموھم فشدوا الوثاق فاما منًا بعد واما فداء حتی تضع الحرب اوزارھا و لو شاء اللہ لانتصر منھم ولکن لببلو بعضکم ببعضٍ والذین قتلوا فی سبیل اللہ فلن یضل اعمالھم (سورہ محمد:4)
ترجمہ:”پس جب تم کافرلوگوں سے لڑو تو ان کی گردنیں مارو یہاں تک کہ ان کا خوب خون بہادو اور ان کو قیدی بناؤ۔ پھر اسکے ساتھ احسان کرو یا تاوان لیکر رہا کرو۔ یہاں تک کہ جنگ ختم ہو اور اگر اللہ چاہتا تو ان کو خود ہی مغلوب کرتا لیکن وہ تمہار ا بعض کے ساتھ بعض کا امتحان چاہتا ہے۔اور جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل ہوئے تو ان کے اعمال رائیگاں نہیں ہیں”۔
نبی ۖ نے غزوبدرمیں کسی قیدی کو غلام نہیں بنایا اور نہ ہی کسی سپاہی کو غلام بنانا عقل کی بات ہے۔ اللہ نے صرف ان دو صورتوں کا حکم دیا کہ احسان کرکے چھوڑ دیا یا فدیہ لیکر اور بس۔
پاکستان نے بوسنیا اور چیچنیا وغیرہ کی بھی مدد کی۔ اسلام کی نشاة ثانیہ کیلئے باہمی افہام وتفہیم سے پوری دنیا کیلئے پاکستان کو ایک تحفہ خداوندی بناسکتے ہیں۔ تعصبات پھیلانے سے دھندہ بہت پرانا ہے۔ سکھ فوج نے میر چاکر بلوچ کے مزار کو نقصان پہنچایا۔ تقسیم ہند کے وقت انگریز کی سازش تھی کہ مذہبی بنیاد پر مسلمان اور سکھ اور ہندو کے نام پر نفرت ، تباہی و بربادی ہوئی۔ لیکن جب تک کوئی قوم خود کو سازشوں سے نہیں بچائے تو سب الزامات دوسروں پر تھوپنے سے کام نہیں بنتا ہے۔ گاؤں کی کتیا چوروں سے ملتی ہے تو پھر سازش کامیاب ہوتی ہے۔
پشتو کی کہاوت ہے کہ جب سچ پہنچتا ہے تو جھوٹ گاؤں کو بہاکر لے جاچکا ہوتا ہے۔ سوشل میڈیا سچ پھیلانے کا بھی ایک بہترین ذریعہ ہے۔ اللہ کرکے جھوٹوں کو سچی ہدایت مل جائے اور ہماری قوم کی حالت بہتر سے بہترین ہوجائے۔
محفوظ جان کی26نومبر2025فیس بک پوسٹ سے
عبدالجبار خان المعروف ڈاکٹر خان باچا خان کے بڑے بھائی تھے ۔پہلی جنگ عظیم کے دوران ڈاکٹر خان فرانس میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ فرانس میں قیام کے دوران وہ سکاٹ لینڈ کی ایک نرس میریMary Victoria Kenmure سے ملے۔ وہ ایک دوسرے کے عاشق ہو گئے اور شادی کرلی میری طلاق شدہ تھی اور اسکی پہلے خاوند سے ایک بیٹیMuriel Mary Kenmure
پیدائش1914، سکاٹ لینڈتھی شادی کے بعد دونوں ماں بیٹی کو پشتون معاشرے میں ”میری بی بی”اور ”مریم”کہہ کر پکارا جانے لگا۔ تاریخی کتابوں اور خدائی خدمتگار دستاویزات میں بھی ”مریم”ہی لکھا1942کو مریم کو برٹش انڈین ائیر فورس کا ایک افسر فلائیٹ لیفٹیننٹ جسوات سنگھ پسند آیا۔ سکندر مرزا نے جو ان دنوں صوبہ سرحد میں تعینات تھا اپنے بنگلے پر چپکے سے انکی شادی کروادی تاکہ ہندومسلم فسادات اور خدائی خدمتگار تحریک کو بدنام کرواسکیں ۔ پورے صوبہ سرحد میں مشہور کرایا کہ باچہ خان کی بھتیجی سکھ افسر کیساتھ بھاگ گئی جبکہ اصل میں جسوات سنگھ سکھ نہیں تھا، مذھباً عیسائی تھا لیکن یہ پروپیگنڈہ کیاگیا کیونکہ پشتون عیسائیوں کی بجائے سکھوں سے زیادہ نفرت کرتے تھے ۔پشتو میں مثل ہے کہ” سکھ نہ مے بد ہ سی”۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ضیا الدین احمد نے2مئی1942کو جناح صاحب کو خط میں لکھا کہ میرے پاس خوشخبری ہے۔ ہمارا اسٹاف کا رکن پشاور گیا، وہ واپس آیا اور کہا کہ پورا صوبہ سرحد اب مسلم لیگ اور پاکستان کیساتھ ہے۔ ڈاکٹر خان کی بیٹی سکھ سے شادی کر کے سندھ فرار ہو گئی۔ اس واقعے پر پشتون بہت غصے میں ہیں اور خان عبدالغفار اور کیپٹن خان کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس خط سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مسلم لیگ کے رہنماں کی اخلاقی ساکھ کتنی گری ہوئی تھی جس نے ایک یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو مجبور کیا کہ وہ اپنے نمبرز بڑھانے کیلئے جناح کو اس طرح کا غلیظ خط لکھے۔
آل انڈیا مسلم لیگ کے کارکنوں اور رہنماں کو شاید اندازہ نہیں تھا کہ جناح صاحب کی بیٹی دینا واڈیا نے صرف چار سال پہلے سن1938کو مذہب زرتشت سے تعلق رکھنے والے ایک کاروباری آدمی سے شادی کی تھی جس پر جناح بہت ناراض ہوا تھا۔ جو پروپیگنڈہ مولوی حضرات برٹش ہندوستان میں جناح کے خلاف کررہے تھے ان سے دو قدم آگے بڑھ کے مسلم لیگ کے کارکن اور رہنما اپنے غلیظ ہتھکنڈوں سے باچہ خان کو بدنام کرنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔
مریم کے خاوند جسوات سنگھ بعد میں انڈین ائیر فورس کا وائس ائیر مارشل بنا اور افریقہ کے ملک گھانا کے ائیر فورس کی قیادت بھی کی جبکہ جناح کی بیٹی دینا واڈیا کا نواسہ نس واڈیا اس سال انڈین پریمیئر لیگ کا فائنل کھیلنے والی ٹیم کنگ الیون پنجاب کا شریک مالک ہے لیکن اپنے سیاسی مخالفین کو بدنام کرنے کیلئے گھریلو خواتین پر کیچڑ اچھالنا آج بھی پاکستانی سیاست کا حصہ ہے۔ حوالہ جات
Jaffrelot, Christophe The Pakistan Paradox (2015)
Rittenberg, Stephen Alan Ethnicity, Nationalism, and the Pakhtuns: The Independence Movement in India’s North-West Frontier Province (1988)
Shah, Sayyid Wiqar Ali Ethnicity, Islam and Nationalism: Muslim Politics in the North-West Frontier Province 1937-47 (1999)
Banerjee, Mukulika The Pathan Unarmed (2000)
Khudai Khidmatgar Archives اور Quaid-e-Azam Papers (Shamsul Hasan Collection, Vol. 17)
Air Vice Marshal Jaswant Singh۔۔۔۔ کی سوانح عمری۔۔۔CAp TAin…
ــــــــــ
اخبار نوشتہ دیوار کراچی، شمارہ دسمبر 2025
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv