بیداری کسی عنوان کے بغیر اور شیطان پر ایک حملہ
یقضة بلا عنوان وھجمة علی شیطان
من اتخذاِلٰہ وحید الھوائِ
ھزَّ جمجمة رَصِید الرَمَائِ
کل قرض ینفع ھوالربا
لوباسم الاسلام جدید الکرائ
اعطی الربح صُورَة السودائِ
ذمّ العُلمائُ قَصِید الِاجرَاء
حلّل ارباح و اکل الزکوٰة
ارمل القوم فقید الغذائ
فاز ابوحنیفہ اسیر فی سجن
ثرثر ابویوسف وطید الخرسائ
جاز الفاتحة بالبول کتابًا
تداول بینھم تھدید الاستنجائ
قھقر المفتی تقی من ضربتی
فیدغمہ شدید العصائ
درّسوا کلام اللہ لیس مکتوبًا
فکتب بالقذرحفید النَھدائ
وُلِدَ الخبیث دبرًا بدبر
جرو الکلب تخلید البغائ
فمثلہ کمثل کلب یلھث
ھو بَعلَم ولید باعورائ
ان شاء لرفعہ اللہ لکن
اخلد الی الارض عمید الجلائ
قسا قلبہ رشاطلبہ فاترک جلبہ
فھداےة اللہ بعیدالاشقیائ
فضیحة الشیخ ما فضیلة الشیخ
اجیرالبَنوکِ عبید الشَرَائ
صنع العَظمَة الکَاذِبَة
حاشیة الملوک تفنید العلمائ
فتن المؤمنین ثم لم یتب
فلہ عذاب جہنم غرید الاعدائ
ما رفع العلم الا بقبض العلمائ
اتخذوا رئیساً نشید الجہلائ
الاسلام عادی فصار الغریب
فطوبٰی بشارة عدید الغربائ
لایبقی من القراٰن الارسمہ
فالتحلیل باقٍ سعید الافتائ؟
من طَلَّقَ زوجتہ ثلاث
فطَلبُہا غلط رید الکَحلَائ
کَفَی الرِسَالةُ الخَطَیِّة
تمحص عنہا قعید الخفائ
یتعد الظٰلمون حدود اللہ
ماالحلالة الا عقید الزنائ
اَدخَلَ علیھا ذَاقَت الزَلَاء
فلیقطعوا ورید النسائ
المدارس فی عصرنا مصانع
کم حُلَّلت زِید الحَسَنَائ
عَلَی التِیسِ المُستَعَارِ لَعنَة
اتخذوااربابًا تقلید الفُضَلَائ
اَشرَقَتِ الَارضُ بنورربھا
اَلخَفَاشُ ندید الطِرمِسَائ
اَلرُجعَةُ بلا اعداد والحساب
اُتلو اٰےَاتِ اکلید الطُلَقَائِ
فِتنَتان للناس فی القراٰن
اولٰی رُؤےَاالنبی معید الِاسرَائ
والثانیة فیہ الشَّجَرَةُ المَلعُونَة ُ
یقیم بھا اللہ تمھید الخلفائ
قال لَا تَقرَبَا ھٰذہ الشَّجَرة
عصٰی آدم ربہ مستفید الحوائ
حب الشھوٰت من النساء
الرجال بھٰذا رشید الضعفائ
یجتنبوا کبائرالاثم والفواحش
الا اللمم اکید الاتقیائ
الذین قتلوا وزنوا ثم تابوا
بدل سیئة بحسنة فرید الجزائ
لایمکن القاء الشیطٰن فی وحی
لکن اَلقَی فی رد ید الأسوائ
ھواجتبٰکم وجاھدوافی اللہ
حق جہادہ علیکم شھید الشہدائ
سَلَام عَلَی اَسَاتِذَتِی جمیعًا
ورحمة اللہ تعالیٰ سدید النجبائ
بالاخص بجَامِعةِ بِنَورِی تَاؤن
اُسست بالتقوٰی مفید الطلبائ
الکنز لاتضیع والحق لاتبیع
الباطل لاتطیع مرید السفہائ
ان اللہ اشترٰی منا اموالنا
وانفسنابالجنة نرید الوفائ
الذین یکفّرون باٰیات اللہ
ترفرف لھم لدید اللوائ
البیعة للہ وخلقہ عیالہ
لسائر الناس تحدید البلائ
منع الحسین بیعة الجبروالخوف
فی کل مکان ھنا یزید الغوغائ
تناول الحسن عن الخلافة
تخلخل الامیة حصید السعدائ
ترک معاویہ ابن یزید امارتہ
عمر بنی مروان محید الاعتنائ
کمثل الحمار یحمل اسفارا
زفیر شھیق لھید ھٰؤلاء
العصر یبحث عن ابراھیمہ
اصنام انعام توحید العَلائ
علیکم بالعلم علیکم بالعتیق
ولاتفرقوا توکید الی اللقائ
"بیداری کسی عنوان کے بغیر اور شیطان پر ایک حملہ” جس نے بنالیا ہے اپنا معبوداکلوتے ہوا (خواہش)کو۔کھوپڑی ہل گئی ہے سود ی بیلنس سے۔
ہر وہ قرض جو نفع دے وہ سود ہے۔اگرچہ اسلام کے نام پر کرائے کا جدید( ترین حیلہ ) ہو۔ سود کو بہت بھونڈی شکل دی ۔علماء نے سرزنش کردی، کاروائی کرتے ہوئے میانہ روی سے۔اس نے حلال کردیا سود اور کھا گیا زکوٰة۔ قوم کا توشہ ختم ہوگیا غذا تک کے مفقود ہونے سے ۔ ابوحنیفہکامیاب ہوا جیل کی قید میں،ابویوسف نے جھک ماری بک بک والوں کو پختہ کرکے۔ جائز کہا سورۂ فاتحہ کو پیشاب سے لکھنا ، اس مسئلہ کو آپس میںپہنچایا ،استنجے کا خطرہ بھی پیدا ہوا ۔ مفتی تقی پیچھے لوٹا میری ضرب لگانے سے، تو اسکا بھیجہ (دماغ)نکا ل کررکھ دیا لاٹھی کی سختی نے۔ پڑھاتے ہیں کہ کلام اللہ لکھائی نہیںہے توگند سے لکھا ابھری پستانوںوالیوں کے پوتے نے پیدا ہوا ہے خبیث پچھواڑے سے پچھواڑا ملانے پر،کتے کا بچہ ہے ہمیشہ کی بدکاری سے۔تواس کی مثال کتے کی مثال ہے جو ہانپا ہے(قرآن میں)۔ وہ(عالم) بَعلَم بن باعوراء تھا ۔اگر وہ چاہتا تو اللہ اس کو بلند کردیتامگراس نے زمین میں ہمیشگی اختیار کی کھلی صدارت کیساتھ۔اسکا دل سخت ،اسکی طلب رشوت، اس کو کھینچ لانا چھوڑ و۔اللہ کی ہدایت بدبختوں سے دورہے۔ شیخ کی انتہائی رسوائی کوئی فضلیت نہیں ہے، بینکوں کا مزدورہے، سودی لین دین کا غلام ہے ۔اس نے جھوٹی عظمت بنانے کا ڈھونگ رچایا ہے۔درباری ہے، علماء کو جھٹلانے والاہے۔ مؤمنوں کو فتنے میں ڈالااور پھر توبہ نہ کی، اس کیلئے جہنم کا عذاب ہے، دشمنوں کاگانا گاتا ہے۔علم نہیں اُٹھتا ہے مگرعلماء کی فوتگی سے ۔اب بنالیا ہے لوگوں نے سربراہ جاہلوں کی آواز کو ۔ اسلام فطری ہے پس بن گیا ہے اجنبی۔ تو خوشخبری بشارت ہے گنے چنے منتخب اجنبیوں کیلئے۔ قرآن میں سے کچھ بھی باقی نہ رہے گا مگر اسکا رسم الخط،پھر حلالہ کرنے کی سعادت باقی ہے ؟۔جو بیگم کو 3طلاق دے تو غلط ہے اس (خاتون) کو بلانا سرمگین آنکھوں والیوں کی تلاش میں۔ تحریری استفتاء کافی ہے۔ غلط اس عورت سے تفتیش کرنافتویٰ کی طلب میں خفیہ ہم نشین بناکر۔ ظالموں نے اللہ کے حدود پامال کردئیے، حلالہ کچھ نہیںہے مگر معاہدے کرنے والے کا زنا۔ اس میں ڈالتا ہے تو ہلکے سرین والی مزا چکھ لیتی ہے تو پھرضرورعورتوں کی شہہ رگ کاٹ لیں۔ مدارس ہمارے زمانے میں فیکٹریاں ہیں۔ توکتنی حلال کرلی ہیں حسینہ سے زیادتی کرکے ۔ کرائے کے سانڈ پر لعنت ہو ،انہوں نے رب بنایاہے فارغ التحصیل علماء فضلاء کی تقلید کو۔ اللہ کی زمین اپنے رب کے نور سے چمک اٹھی۔ چمگادڑ سخت تاریک رات کی نظیرو مثال ہے۔ رجعت کسی عدد اور حساب کے بغیر ہے، تلاوت کرو آیات کو چابیاں ہیں طلاق والوں کیلئے۔ لوگوں کیلئے دو آزمائش ہیں قرآن میں۔پہلی نبیۖ کاخواب ہے جومعاون ہے معراج کا۔اور دوسری اس (قرآن)میں شجرہ ملعونہ ہے۔اسکے ذریعے اللہ قائم کرے گا خلفاء کا مقدمہ۔ فرمایا:دونوں اس درخت کے قریب نہ جاؤ،آدم نے اپنے رب کا عصیان کیا حواء کا استفادہ۔ عورتوں کی شہوات سے محبت فطری ہے۔مرد حضرات اس کی وجہ سے ضعفاء کے باہوش ہیں۔اجتناب کرتے ہیں بڑے گناہ وفواحش سے مگرکچھ نہ کچھ۔یہ محکم وثابت ہے اتقیاء کی صفت۔ جو قتل وزنا کرتے ہیں پھر توبہ کرتے ہیں تو بدل دیتاہے( اللہ) گناہ نیکی میں، نرالی جزاء ہے۔ شیطان کاوحی میں القاء ممکن نہیں اوروہ ڈال دیتا ہے اپنا حیلہ بدشکلوں کے بُرے کرتوتوںمیں۔ اس نے تمہیں منتخب کیا اوراللہ کیلئے جہاد کرو، جہاد کا حق ادا کرو،تم پر گواہ ہیں شہداء کے شہیدۖ سلام ہو میرے تمام اساتذ ہ پر اور اللہ تعالیٰ کی رحمت ۔اصیل لوگوں میں معقول وپختہ تھے۔ خاص طور سے جامعہ بنوری ٹاؤن پر جس کی بنیاد تقویٰ پررکھی گئی ہے، فائدہ مندہے طلباء کیلئے خزانہ ضائع نہیں کیا جاتااور حق کو بیچا نہیں جاتا،باطل کی اتباع نہیں ہوتی بیوقوفوں کے مرید۔ بیشک اللہ نے خرید لئے ہم سے ہمارے اموال و جانیں جنت پر، ارادہ ہے کہ فرض پورا کریں جو اللہ کی آیات کو جھٹلاتے ہیں (حلالہ کی لعنت سے) ان کیلئے لہرا رہا ہے جانی دشمنی کا جھنڈا۔ بیعت اللہ کیلئے ہے اوراللہ کی مخلوق اس کی عیال ہے۔یہ تمام انسانیت کیلئے بلا پر قابو پانا ہے۔ منع کردیا حسین نے زبردستی اورخوف کی بیعت کو۔ ہر جگہ یہاں پرشورو غل کا یزید موجود ہے۔دستبرداری اختیار کرلی حسن نے خلافت سے۔جھول ہے امیہ میں نیک بختوں کو کٹی فصل بنایا۔معاویہ بن یزید نے اپنی امارت ترک کی،عمر بنو مروان نے الگ راستہ اختیار کیا توجہ حاصل کی گدھے کی طرح کتابیں لادی ہیں ۔ڈھینچوکی ابتداء وانتہائ،بوجھ سے نڈھال یہی لوگ ہیں۔ یہ دور اپنے ابراہیم کی تلاش میں ہے۔بت ہیں،حیوان ہیں، توحید (لاالہ الا اللہ)بلند ہے۔تم پر علم کی اتباع اور عتیق کی اتباع لازم ہے اور تفرقے میں نہیں پڑو! تاکیدآئندہ ملاقات تک
یر رجوع کا حکم ہے مگر گدھے بالکل نہیں سمجھتے۔ سورۂ بنی اسرائیل :60دوآزمائش ہیں،ایک معراج النبیۖ کا خواب کہ دین غالب ہوگا۔ جس پر ایمان ہے لیکن غامدی کا یقین نہیں۔ دوسری آزمائش حلالہ کی لعنت ہے۔ قرآن پر غورہوگا۔ غیرت جاگ جائے گی۔نئی روح بیدار ہوگی ۔ خلافت راشدہ کیلئے راستہ ہموار ہوگا۔ قرآن میں شجرۂ نسب کی قربت سے منع کیا گیا،فرمایا کہ شیطان تمہیں ننگا نہ کرے، جیسے تمہارے والدین کو ننگا کرکے جنت سے نکلوادیاتھا۔ عورتوں سے شہوانی چاہت مردوں کی فطرت میں ودیعت ہے۔اگر مواقع ملنے پربچت ہو تو یہ مردوں کا کمزوری پر قابو پانے میں کمال ہے ۔ اچھوں کیلئے بھی فواحش سے بچنے کے باوجود خالی جگہ رکھی۔ اللہ نے فرمایا:فلا تزکوا انفسکم ”اپنے نفسوں کی پاکی کا دعویٰ مت کرو۔ بنی آدم کیلئے قرآن میں اتنا پیکج ہے کہ جب وہ توبہ کریں تو نہ صرف گناہوں کو معاف کیا جائیگا بلکہ گناہوں کے بدلے میںنیکیاںبھی ملیں گی آیت سورۂ حج میں انبیاء کی تمنا یہ تھی کہ حلالہ کی لعنت نہ ہو۔ بعد میں بدشکلوں ردی مال نے شیطان کی مداخلت سے انبیاء کی تمنا کا خون کیا۔ قرآن میں اللہ نے فرمایا: ” اللہ (کی کتاب )میں جہاد کا حق ادا کرو، اس نے تمہیں منتخب کرلیاتاکہ رسول ۖ تم پر اور تم لوگوں پر گواہ بنو”۔ پنجاب، پختونخواہ، بلوچستان، سندھ سے تعلق رکھنے والے تمام اساتذہ کو دل کی گہرائیوں سے سلام۔ بڑے اصلی اور نسلی اچھے لوگ تھے۔ علامہ سیدمحمدیوسف بنوری بہت عظیم تھے، ان کی قیادت میں ختم نبوت کا مشن پورا ہوا۔سود کیخلاف زبردست مزاحمت جامعہ نے کی ہے۔مفتی محمد شفیع نے مفتی تقی و رفیع کیلئے دارالعلوم میں ناجائز گھر خریدے۔ بیٹے سودکافتویٰ بیچتے ہیں ،داماد شادی بیاہ کے لفافوں کو سود کہتاہے ۔ اگر حلالہ ،سود کے جواز اور مدارس کے غلط نصاب کیخلاف آواز اٹھانے پر مالی جانی نقصان ہوتو اللہ نے ہمارے ساتھ جنت کا سودا کیاہے ۔ آیات کو جھٹلاکر حلالہ کے نام پرعزتوں سے کھلواڑ ہے،غیرتمند لوگوں کو پتہ چل رہاہے اور حلالہ کے مرتکبوں کے خلاف خون کھول رہاہے۔ مؤمن اللہ کیلئے خود کوبیچ چکا ۔ مخلوق اللہ کا کنبہ ہے ۔ ایک عزت بچانے کیلئے محمد بن قاسم نے سندھ کو فتح کیا ، مدارس کو کون فتح کرے گا؟۔ حسین نے زبردستی کی بیعت سے امان نہیں مانگی۔یہاں پر شور وغل کا یزید ہرجگہ ہے اور حسین کے کردار کی بہت زیادہ سخت ضرورت ہے۔ امام حسن نے امت کو متحد کیا۔ بنی امیہ نے معاملہ امارت میں بدل ڈالا۔ حجاج کہتا تھا کہ لوگو! سروں کی فصل پک چکی ،کٹائی کا موسم آگیا۔ یزید کا بیٹا معاویہ با ضمیر تھا ۔ عمربن عبدالعزیز نے خلافت راشدہ قائم کی ۔بنویزید وبنومروان میں اچھے تھے تو علماء کی اولاد میں بھی ہونگے۔ مولانا ابوالکلام آزاد وزیر تعلیم ہندوستان نے علماء کا بہت بڑا اجلاس بلاکر کہا تھاکہ مدارس کا نصاب علماء کو کوڑھ دماغ بنانے کیلئے کافی ہے۔ علماء کرام ومفتیان عظام نے اگر لاالہ اللہ کی حقیقی صدا بلند کرتے ہوئے مساجد سے حق کی تعلیم شروع کردی توجلد اسلامی انقلاب آجائیگا۔سنن داری سے عبداللہ بن مسعودکے قول کو مولانا یوسف لدھیانوی نے عصر حاضر میں نقل کیا، علم کی اتباع سے تفرقہ بازی ختم ہوجائے گی۔ نوشتہ دیوار کراچی۔ شمارہ اگست 2022۔