پوسٹ تلاش کریں

Oh Grandmother your female peacock has been taken away by Peacock and thieves shifted water from Karachi.

Water Mafia, Khilafat, Mafia, Water Problem Karachi, Thieves Of Karachi, Water Problem Karachi, Water Problem Karachi, Water Problem Karachi, Water Problem Karachi, Water Problem Karachi, Water Problem Karachi, Water Problem Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi,

نانی تیری مورنی کو مور لے گیا…….کراچی تیرے پانی کو چور لے گیا

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی
ڈاکٹر اسرار (doctor israr)نے ایک بیان میں کہا کہ سندھ (sindh)سے خلافت (khilafat)کا آغاز ہونا چاہیے اور اس کی وجہ یہ بتائی کہ سندھ کی so غیورعوام نے انگریزکے. اقتدار کو کبھی بھی دل سے تسلیم نہیں کیا ۔ پنجاب(punjab) اور سرحد(khaibar pakhtoon khuwah) میں بہترین کالج(college) اور سکول (school)بنادئیے مگر انگریز نے ایک سکول سندھ میں نہیں بنایا اسلئے کہ انگریز یہ جانتا تھا کہ سندھی (sindhi)ہمارے .وفادار نہیں ہوسکتے۔ (نہری نظام سے پنجاب so. کو آباد اورسندھ کو برباد کیا گیا تھا) اب بحریہ ٹاؤن (baharia town)کے ذریعے .سندھیوں کی زمینوں پر ناجائز so قبضہ اور کراچی کی عوام کو پانی سے Water Mafia, Khilafatمحروم کیا جارہاہے۔

test

کراچی میں. پولیس اور رینجرز امن و امان کی بحالی اورپانی بیچنے کے مافیاso (mafia)میں شریک ہیں اورعوام بھی کربلا کی جانب جارہی ہے۔ کراچی(karachi) پاکستان(pakistan) و سندھ. کا دارالخلافہ تھاجو so منی پاکستان ہے۔ پختون(pashtoon)، بلوچ (baloch)، سندھی ، پنجابی اور ہندوستان س(hindustan)ے آنیوالے مہاجرکی بڑی تعداد. یہاں آباد ہے۔ سندھ so کے شہری و دیہی علاقوں میں سندھی مہاجر تعصبات بھڑکانے کی کوششیں بھی ہوئیں۔ (MQM)کے دور میں امن کمیٹی کے بانی وزیرداخلہ سندھ .ذوالفقار so مرزا نے قرآن سر پر رکھ کر (MQM)کو غدار قرار دیا تھا۔

Water Mafia, Khilafat

آج مرزا کی بیگم فہمیدہ مرزا اور( MQM)رہنماؤں کا تحریک انصاف. کی حکومت میں اتحاد قائم ہے۔ so الطاف حسین آئے روز فوج کو دعوت دیتا تھا کہ جمہوری حکومت ختم کرکے اقتدار so پر قبضہ کرلو۔ پھر فوج کو ننگی گالیاں دیکر. دوسری قوموں کو پنجاب(punjab) اور فوج(foj) کے خلاف بھی. للکارنے کا کام جاری رکھا اور اپنے ساتھیوں کو so بھی غلیظ گالیوں سے نوازتا رہاہے لیکن ہر انسان میں کچھ خوبیاں اور کچھ خامیاں ہوتی ہیں۔

Water Mafia, Khilafat

کراچی کی عوام کو اگر (MQM)کے کارکنوں کا تحفظ حاصل so نہ ہوتا تو دوسری قومیتں. اور طالبان (taliban)نے مہاجروں کا برا حشر کردینا تھا۔ پختونوں کی آبادی والے علاقوں میں طالبان نے so کھلم کھلا اپنے فیصلے اور لوگوں سے بھتے وصول کرنا شروع .کئے تھے۔ بڑے بڑے. لوگوں کو بھی کراچی میں ہماری ریاست تحفظ نہیں دے سکتی تھی۔

test


ڈاکٹر اسرار احمد کا بیان سندھیوں کی بڑی تعریف میں ہے جنہوں نے انگریزso (british)کے اقتدار کو کبھی دل سے قبول نہیں کیا، اسلئے خلافت کا آغاز بھی سندھ سے ہونا چاہیے۔پنجاب so اور سرحدکو انگریز نے اچھے سکولوں کے علاوہ نہری نظام کا تحفہ دیا جبکہ سندھ کو محروم رکھااور اب بحریہ ٹاؤن سندھیوں کی so زمینوں پر اور کراچی کی عوام کے پانی پر قبضہ کررہاہے، پانی مافیا سے عوام کربلا کی جانب جانے پر مجبورہورہی ہے

test


سندھ کی قوم پرست پارٹیوں کو کنٹرول کرنے so کیلئے پیپلزپارٹی کو استعمال کیا جاتا ہے اور پیپلزپارٹی. کو کنٹرول کرنے کیلئے (MQM)کو استعمال کیا جاتا ہے۔ کیاسرکار کے کرنے کاکام so یہی ہے؟۔ اردو ہماری قومی ، دنیا کی اہم زباں ہے جس. کو ہندوستان، افغانستان اور عرب امارات کے علاوہ دنیا میں اہمیت so حاصل ہے۔کراچی کی ڈھائی سے تین کروڑ آبادی کے علاوہ. بہت ٹی وی چینلوں کے. ذریعے مختلف زبانوں سے تعلق رکھنے والے اربوں لوگ اس کو سمجھتے ہیں۔

Water Mafia, Khilafat

اسلام(islam) کی نشاة ثانیہ میں اسکا بہت اہم کردار ہے۔ سندھ so اور پاکستان کے اکثر چھوٹے بڑے شہروں میں مہاجر ایک. بڑی تعداد میں رہتے ہیں جن کے آباواجداد نے اسلئے ہجرت کی تھی so کہ یہاں اسلام نافذ ہوگا۔ یہاں اسلام تو دور کی بات .ہے ایساانصاف بھی نہیں مل رہاہے جو کسی بھی ریاست کا بنیادی تقاضہ ہوتا ہے۔

test


شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی (mufti taqi usmani)نے اپنی so کتابوں فقہی .مقالات (fiqhi maqalat)اور تکملہ فتح المہلم سے سورۂ فاتحہ کو پیشاب سے لکھنے کے جواز soکی عبارات نکال دینے کا اعلان کیا مگر پھر وزیراعظم. عمران خان کے نکاح خواں مفتی سعید خان(mufti saeed khan) نے اپنی کتاب” ریزہ الماس”(raza almas) میں سورۂ فاتحہ کو پیشاب سے لکھنے کا. جواز so لکھا۔اگر عوام کو مدارس(madaris) کے نصاب کی بیہودگی so اور حلالے کا پتہ چل گیا تو مفتی. عزیز کو بھول جائیں گے
جب ہم نے شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی soکی کتاب فقہی مقالات کی عبارت پیش کی جس میں. فقہ Water Mafia, Khilafatحنفی کا یہ مسلک لکھا. تھا کہ” اگر ناک سے نکسیر پھوٹ جائے تو اسکے خون سے سورة فاتحہ(soorah e fatiha) کو پیشانی پر لکھنا جائز ہے اوراگر پیشاب سے لکھا جائے اور یہ یقین ہو کہ علاج ہوجائیگا تو جائز ہے”۔

test

مفتی تقی عثمانی نے اپنی so کتاب میں صاحب ہدایہ. کی کتاب تجنیس Water Mafia, Khilafatکاحوالہ دیا۔ حالانکہ یہ فتاویٰ شامیہ(fatawa e shamia) اور فتاویٰ قاضی خان(fatawa e qazikhan) میں بھی ہے۔ (MQM)کے ڈاکٹر فاروق ستار سے. سیکٹر انچارج تک سب نے so اس مسئلے پر مفتی تقی so عثمانی. کی زبردست مخالف کردی۔ تحریک انصاف کے قائد عمران خان(imran khan) کو ہم نے آگاہ کیا۔ جماعت اسلامی (jamat e islami)سے نکل کر تحریک انصاف میں شامل ہونیوالے so رہنماؤں نے عمران خان کو اس پر ردِ عمل سے. روک Water Mafia, Khilafat دیاتھا۔

Water Mafia, Khilafat


جب مفتی تقی عثمانی پر عوام کا شدید دباؤ بڑھ گیا so تو اس نے روزنامہ اسلام میں ایک مضمون شائع. کیا جس میں اس مسئلے سے لاتعلقی کا اعلان کردیا اور اپنی دونوں کتابوں ”فقہی مقالات ” اورعربی soکتاب ” تکملہ فتح الملہم ” سے اس کو نکالنے. کا اعلان کردیا۔پھر ایک چھوٹا سا اشتہار طرح کا بیان شائع کردیا کہ مجھ پر soکچھ لوگ بہتان لگارہے ہیں وہ اللہ کا خوف کریں۔ اور ہفت Water Mafia, Khilafat روزہ ضرب مؤمن میں دونوں so تحریریں ایک ہی. شمارے میں شائع ہوگئیں۔ جب مفتی عبدالرحیم(mufti abdulrahim) نے کہا کہ مفتی تقی عثمانی کو برطانیہ کے وزیراعظم ٹونی بلیر(toni blear) نے اپنا مشیر مقرر کیا. اور علیمیاں ابوالحسن so علی ندوی (abulhasan nadvi)اکسفورڈ یونیورسٹی برطانیہ(oxford university) کے انتظامی بورڈ میں شامل تھے. تو مفتی تقی عثمانی نے so دونوں باتوں کے جھوٹ ہونے کی وضاحت کردی تھی۔

Water Mafia, Khilafat


حاجی محمد عثمان (haji muhammad usman)اللہ والے پر ناجائز فتویٰ لگانے. پرعلماء نے Water Mafia, Khilafatزوال کا سفر شروع کیااور so مفتی عزیز الرحمن کا اسکینڈل (mufti azizurrehman scandle)اس کی انتہاء نہیں بلکہ یہ تو ابتداء ِ ذلت ہے Water Mafia, Khilafatروتا ہے کیا۔ آگے آگے so دیکھئے ہوتا ہے کیا؟۔ حلالہ(halala) اور مدارس(madaris) کے نصاب کا پول کھلے. گا تولوگ اسلام کے نام پر عوام کا استحصال soدیکھ کر حیران ہونگے کہ جہالت ، مفادپرستی ،غیراخلاقی حرکتوں، بیہودگی اورناشائستہ ونازیبامعاملے کا یہ گرا ہوا معیارہے؟

Water Mafia, Khilafat


حاجی محمد عثمان معروف شیخ طریقت تھے جن سے کراچی so کے کئی بڑے مدارس کے بڑے علماء بیعت تھے۔ مفتی تقی. عثمانی کے استاذ مولانا عبدالحق(molana abdulhaq) اور so دارالعلوم کراچی(darululoom karachi) کے مولانا اشفاق احمد(molana ashfaq ahmed) قاسمی فاضل دیوبند بھی بیعت تھے۔ جامعہ بنوری ٹاؤن کراچی so کے مہتمم مفتی احمدا لرحمن اور مفتی اعظم. پاکستان مفتی ولی حسن ٹونکی (mufti wali hassan tonki)وہاں آتے جاتے تھے ۔

test

مولانا فضل(molana fazal rehman) محمد استاذ. حدیث Water Mafia, Khilafatجامعہ بنوری ٹاؤن کراچی بھی حاجی so عثمان سے بیعت تھے اور جامعہ فاروقیہ شاہ(jamia faroqia) فیصل کالونی کے ایک استاذ so بھی بیعت تھے۔ کور کمانڈر. نصیر اختر(cor commander naseer akhtar)، جنرل خواجہ ضیاء الدین بٹ(genral ziauddin but) اور کئی Water Mafia, Khilafatبریگیڈئیر(bregadier) بھی بیعت تھے۔ الائنس موٹرز کا اسکینڈل آنے سے پہلے یہ پتہ چل گیا کہ حاجی عثمان کو حبسِ بے جا میں so رکھا گیا ہے۔ پھر ان پر بہت ہی ناممکن قسم کے. الزامات لگاکر فتویٰ لگایا گیا۔ جن میں مفتی عبدالرحیم سمیت بڑے علماء ومفتیان بری so طرح پھنس گئے۔ آج بھی حقائق سب کے سامنے. لائے جاسکتے ہیں۔ ہم نے اس وقت پہاڑوں سے زیادہ مضبوط مدارس کے قلعوں کو بدترین شکست دیدی تھی۔

Water Mafia, Khilafat


سندھ کی انفارمیشن سکریٹری(sind information sectry) مہتاب راشدی(mehtab rashidi) تک ہمارے اخبار کی شکایت پہنچی کہ مفتی تقی عثمانی کے خلاف سورة فاتحہ کو. پیشاب سے لکھنے کو جائز قرار دینے کی بات شہہ سرخی سے شائع کردی ۔ حقائق بتانے پر اس نے پیشکش کردی کہوزارت داخلہ سے .سکیورٹی کیلئے پولیس گارڈ کا لکھ دوں گی لیکن ہم نے منع کردیا۔ ہماری ذاتیات کا معاملہ نہیں۔ بہت بڑی تعداد میں لوگ مذہب کے. نام پر غلط استعمال ہورہے ہیں، جنکا غیرفطری استحصال ہورہا ہے اور جن کو اسلام کے نام پر جہالتوں کے اندھیرے میں دھکیلا جارہاہے۔

Water Mafia, Khilafat

جنگ اخبار میں آپ کے مسائل اور ان کا حل میں یہ بات شائع so ہوئی کہ اگرمیاں بیوی میں سے کسی. ایک کا انتقال ہوجائے تو دوسرے کیلئے so اس کا دیکھنا کیوں جائز نہیں ہے؟۔ مولانا سعیداحمد جلالپوری(molana saeed ahmed jalalpuri) رئیس دارالافتاء جامعہ بنوری ٹاؤن کراچی نے جواب so دیا تھا کہ ایک کے فوت ہونے کے بعد دوسرا اجنبی بن جاتا ہے۔

Water Mafia, Khilafat


اردو زبان اور کراچی(karachi) میں so زیادہ تعداد کی وجہ سے انقلاب(inqilab) کا پہلا حق کراچی والوں کا بنتا ہے۔مولانا عبیداللہ سندھی (molana ubaidullah sindhi)کی ہدایت تھی کہ اگر ہوسکے تو کراچی کو مرکز بنائیں ، نہیں so تو پھر شکارپور سندھ(shikar pur) کو اسلام کی احیاء کیلئے اپنا مرکز بنالیں۔ہمارا کراچی کے بعد مرکز ملتان اور so شکارپور میں منتقل ہوا تھا۔ اگر حاجی عثمان پر فتوے نہ لگتے تو علماء کے خلوص پر شک نہ so رہتا لیکن ہمارا اصل ہدف صرف اسلام کی نشاة ثانیہ ہے!

test

میری ایک بیگم شکار پور کی. سندھی ،دوسری تربت کی بلوچ، دو بہو مہاجر اور ایک کشمیری ہے۔ سندھی، مہاجر اور بلوچ میں یہ بات ہے کہ میاں بیوی میں سے کوئی فوت ہو تو دوسرے کیلئے وہ اجنبی ہے اور اس پر عمل بھی ہورہاہے۔ مفتی طارق مسعود کہتا ہے کہ بیوی فوت ہو تو اس کا شوہر قبر میں اس کو نہ اتارے بلکہ اسکے محرم بھائی اور بیٹے اتاریں لیکن اللہ تعالیٰ قرآن میں کہتا ہے کہ قبرسے اٹھنے کے بعد بھی میاں بیوی کا رشتہ قائم رہتا ہے۔ یوم یفر المرء من اخیہ وامہ وابیہ وصاحبتہ وبنییہ ”اس دن بھاگے گا انسان اپنے بھائی، اپنی ماں، اپنے باپ، اپنی بیوی اور اپنے بچوں سے”۔

Water Mafia, Khilafat

جس طرح دیگر رشتے قائم ہونگے اسی طرح بیوی کا رشتہ قیامت تک قائم رہے so گا۔ اگر بیوی کا رشتہ قائم نہیں رہتا ہے تو پھر علماء کی بیگمات کیساتھ اجنبی مردوں کو کیوں جوڑا جاتا ہے کہ قبر کی تختی so پر زوجہ فلاں مفتی اعظم اور زوجہ فلاں مولانا؟۔حضرت عائشہ(hazrat ayesha) سے نبیۖ نے فرمایاکہ ” اگر آپ مجھ سے پہلے فوت so ہوگئیں تو میں غسل دوں گا”۔

Water Mafia, Khilafat

حضرت ابوبکر کی میت کو آپ کی زوجہ نے غسل دیا اور حضرت علی(hazrat ali) کی میت کو حضرت فاطمہ (hazrat fatma)نے غسل دیا۔ مولوی حضرات نے قرآن وسنت کا متبادل مذہب ایجاد کررکھا ہے۔ حضرت علی کی والدہ کو نبیۖ نے اپنے ہاتھوں سے قبر میں اتارکر فرمایا کہ میری ماں ہیں۔اللہ تعالیٰ نے قرآن میں واضح فرمایا کہ وقال الرسول یارب ان قومی اتخذوا ہٰذالقرآن مھجورًا ” اور رسول کہیں گے کہ اے میرے رب! بیشک میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا”۔ (القرآن)

test


طلاق(talaq) اور عورت کے حقوق(aurat k huqooq) پر کتابیں لکھ کر علماء پر ہم نے حجت پوری کردی لیکن مدارس میں حلالہ(halala) کے نام پر عزتوں کو لوٹا جارہاہے۔ مفتی عزیز الرحمن نے جس ڈھٹاٹی ، صفائی اور بے شرمی سے وضاحتی بیان میں کہا کہ” چائے پلاکر مجھ سے یہ کام کروایا گیا اور ممکن ہے اور بھی ویڈیو ہوں”۔ اگر حلالہ اور مدارس کے نصاب سے عوام کو آگاہ کیا جائے تو مفتی عزیز (mufti azizur rehman)کو بھول جائیںاللہ نے قرآن میں بہت وضاحتوں کیساتھ طلاق اور اس سے رجوع کے احکام کو بیان کیا ہے۔

Water Mafia, Khilafat

سب سے بڑی اہم اور بنیادی بات بار بار یہ واضح کی ہے کہ طلاق کے بعد باہمی رضامندی سے رجوع کا دروازہ اللہ نے کھلا رکھا ہے اور باہمی رضامندی کے بغیر طلاق کے بعد رجوع کی اللہ نے گنجائش نہیں رکھی۔ قرآن وسنت ،حضرت عمر اورائمہ اربعہکے مسلک میں قدر مشترک یہی تھا لیکن بعد کے فقہاء ومحدثین نے جہالتوں کی وجہ سے معاملات بگاڑ دئیے ہیں۔

Water Mafia, Khilafat


قرآن میں اتنے بڑے بڑے تضادات کیسے ہوسکتے ہیں کہ سورہ ٔبقرہ وسورۂ طلاق میں بار بار اللہ تعالیٰ نے واضح فرمایا ہو کہ عدت کے اندر اور عدت کی تکمیل کے بعد باہمی رضامندی اور معروف طریقے سے رجوع ہوسکتا ہے لیکن درمیان میں یہ بات بھی ڈال دی ہو کہ تیسری طلاق کے بعد رجوع نہیں ہوسکتا ہے یہاں تک وہ کسی دوسرے شوہر کیساتھ نکاح کرلے؟۔

Water Mafia, Khilafat

طلاق کے بعد رجوع کیلئے بنیادی شرط باہمی رضامندی ہے جو قرآن میں بار بار واضح ہے اور آیت(229)البقرہ میں یہ وضاحت ہے کہ جب دونوں آئندہ رابطہ نہ رکھنے پر متفق ہوں ۔ فیصلے والے بھی اس نتیجے پر پہنچ جائیںکہ آئندہ رابطے کی کوئی چیز انکے درمیاں نہ چھوڑی جائے تو اس میں سوال یہ پیدا نہیں ہوتا کہ رجوع ہوسکتا ہے یا نہیں بلکہ عورت کو کسی اور سے نکاح پر پابندی سے بچایاہے۔
اللہ تعالیٰ نے آیت(229)البقرہ میں پہلے یہ واضح کردیا کہ جب شوہر نے دو مرتبہ الگ الگ مراحل میں طلاق دینے کے بعد تیسرے مرحلے میں بھی رجوع نہیں کیا بلکہ طلاق دیدی تو شوہر کیلئے حلال نہیں کہ جو کچھ بھی اس کو دیا ہو کہ اس میں سے کچھ بھی واپس لے۔

test

مگر یہ کہ دونوں کو خوف ہو کہ اس چیز کے واپس کئے بغیر اللہ کی حدود پر قائم نہ رہ سکیں گے اور اگر تمہیں یہ خوف ہو کہ وہ اللہ کی حدود پر قائم نہیں رہ سکیںگے تو اس چیز کو عورت کی طرف سے فدیہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ یہی وہ صورت ہے کہ اللہ نے واضح کردیا ہے کہ دونوں کسی صورت میں بھی اب اکٹھے نہیں رہنا چاہتے ہیں اور فیصلہ کرنے والے بھی اس پر متفق ہیں تو کوئی رابطے کی چیز بھی باقی رکھنے میں اللہ کی حدود کو پامال کرنے کا خدشہ ہو توپھر حلال نہ ہونے کے باجود وہ دی ہوئی چیز واپس کی جائے تو دونوں پر حرج نہیں۔

Water Mafia, Khilafat


آیت(229)میں بھرپور وضاحت کے بعد کہ دونوں باہمی رضامندی سے نہ صرف جدا ہونا چاہتے ہیں بلکہ آئندہ کسی صورت بھی ملنا نہیں چاہتے ہیں تو اسکے بعد اللہ نے آیت(230)البقرہ میں واضح کردیا کہ ” پھر اگر اس نے طلاق دی تو وہ اس کیلئے حلال نہیں یہاں تک کہ عورت کسی اور شوہر سے نکاح کرلے”۔ اس آیت میں بنیادی طور باہمی رضامندی سے رجوع کا معاملہ ختم نہیں کیا گیا ہے بلکہ عورت کو شوہر کی دسترس سے باہر نکالنے کا آخری حربہ استعمال کیا گیا ہے۔ یہ مردوں کی فطرت ہوتی ہے کہ اگر وہ اپنی بیوی سے رجوع نہ بھی کرنا چاہتے ہوں تب بھی کسی اور شوہر سے نکاح میں رکاوٹ بنتے ہیں۔

test

قرآن نے واضح کیا کہ عدت کے اندر بھی باہمی رضا کے بغیر ایک مرتبہ طلاق کے بعد بھی رجوع کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ لیکن فقہاء کی کھوپڑی میں قرآنی آیات نہیں آئیں۔ پھر یہ بھی آخر میں واضح کردیا کہ جب آئندہ نہ ملنے پر اتفاق رائے ہو تو پھر جب تک اس عورت کا اپنی مرضی سے کسی اور شوہر سے نکاح نہ ہوجائے تو پہلے کیلئے حلال بھی نہیں۔ اللہ نے وحی اتاری اور انسان کے ضمیر میں اتارنے کیلئے اس انداز میں واضح بیان کردی کہ کسی کند ذہن سے بھی یہ توقع نہیں رکھی جاسکتی ہے کہ اس کو سمجھ نہ سکے ۔ کراچی اور سندھ کی عوام نے توجہ دی تو اسلامی انقلاب سرپر کھڑا ہے۔

test


www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Syed Atiq ur Rehman GIlani

Through the source of king of kohsar, Waziristan, reforms are expected in Afghanistan, pashtoon nation, Pakistan and the entire world.

بادشاہ کوہسار وزیرستان سے افغانستان ، پختون قوم، پاکستان اور دنیا کی اصلاح ہوسکتی ہے؟

تحریر :سید عتیق الرحمان گیلانی
صحافی انوار ہاشمی (anwaar hashmi)نے وزیرستان (waziristan)پر اپنی کتاب میں یہ بھی لکھا ہے کہ” جب انگریز پر حملہ کرنے کا افغانستان نے اعلان کیا تو وزیرستان کے لوگ بھاگتے ہوئے انگریز اور اس کی مقامی فوج کو بہت جانی نقصان پہنچاسکتے تھے لیکن مقامی قبائل نے صرف مال ہتھیانے پر اپنی توجہ مرکوز رکھی تھی”۔ یہ اصول ہے کہ انسان میں شر کم اور خیر کا مادہ زیادہ ہے۔ امریکہ سے تختِ لاہور تک دنیا اس دوڑ میں لگی ہے کہ انسانوں کے خون بہانے کے بجائے اپنے مالی مفادات ہی حاصل کئے جائیں۔ غزوۂ بدر کی بنیاد بھی قافلہ لینے سے شروع ہوئی تھی اور مشرکینِ مکہ نے خانہ کعبہ کو پوجا پاٹ سے زیادہ اپنا مرکز تجارت بنالیا تھا۔ اللہ کی طرف سے بھی حج و عمرے میں مالی منافع اُٹھانے کی بات بالکل واضح ہے۔
طالبان دہشتگردوں سے مسلمانوں اور دنیا کو اسلئے نفرت ہوگئی کہ خونی کھیل کا آغاز کردیا گیا۔ امریکہ سے بھی نفرت اسلئے دنیا کررہی ہے کہ عراق اور لیبیا (lebya)کو تیل پر قبضہ کی وجہ سے ہی تباہ کرکے امت مسلمہ کو خون میں نہلا دیا گیا ۔ امریکہ (america)کے افغانستان سے نکلنے کے بعد افغانی اپنے اقتدار کی خاطر خون کی ہولی کھیلنے لگے ہیں جس سے ملحقہ علاقے زیادہ متأثر ہوںگے اور یہ آگ پورے خطے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ سوات سے وزیرستان، بلوچستان اور افغانستان تک کے پختون اس کھیل سے بہت زیادہ متأثر ہوں گے۔
دہشتگردوں سے مسلمانوں اور دنیاکو اسلئے نفرت ہوگئی کہ خونی کھیل کا آغاز کردیا گیا۔ امریکہ سے دنیا نفرت اسلئے کررہی ہے کہ عراق(iraq) اور لیبیا کو تیل کی وجہ سے تباہ کرکے امت مسلمہ کو خون میں نہلادیا گیا۔ امریکہ کے افغانستان (afghanistan)سے نکلنے کے بعدافغانی اپنے اقتدار کی خاطر خون کی ہولی کھیلنے لگے ہیں۔ جس سے ملحقہ علاقے متأثرہونگے اور اب یہ آگ پورے خطے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے
امریکہ نے یہودی کمپنیوں کیلئے اسلحہ کے کاروبار کو فروغ دیناہے اور امریکن فوج نے منشیات (munshiat)کی فیکٹریاں بناکر دنیا میں ہیروئن کا منافع بخش کاروبار کرنا ہے۔
پاکستان کو حکمرانوں نے اپنی اپنی تجوریاں بھرکر کاسہ لیسی پر مجبور کیا ہے۔ بھاری بھرکم سودی قرضے اور بیرون ملک اشرافیہ کی جائیدادیں اس بات کی نشاندہی کیلئے کافی ہیں کہ ملک قوم سلطنت کو کہاں سے کہاں پہنچایا جارہا ہے؟۔ قومی ترانے گانے سے کچھ نہیں ہوتا ہے۔ جس کو ملک سے ہمدردی کا ہی دعویٰ ہو تو وہ اپنے بیرون ملک اثاثہ جات اور بال بچوں کو یہاں پر بلائے۔ ان لوگوں کو عدالتی (court)، سیاسی اور دفاعی وانتظامی عہدوں پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں، جن کی آل اولاد اور جائیدادیں باہر ہوں۔جنرل کیانی(genral kiani)، جسٹس فائز عیسیٰ (julstice faiz essa)، نوازشریف(nawaz sharif)، شہباز شریف(shehbaz sharif) ، عمران خان (imran khan)بھائی، بیوی، بیٹے اور بیٹی سبھی کو پاکستان لے آئیں۔ سارے پختون یہ فیصلہ کرلیں کہ جن کی باہر جائیدادیں ، کاروبار اور آل واولاد ہیں تو ان کو اپنی سیاست سے بے دخل کرنا ہے۔ اسکے اثرات پاکستان بلکہ اس خطے ایران، افغانستان اور ہندوستان پر بھرپور طریقے سے پڑیں گے۔
پختونوں کی تاریخ میں پیرروشان(pir roshan) بایزید انصاری(ba yazeed ansari) کا بڑا نام ہے۔ ہمارے وزیرستان کے سب سے اونچے پہاڑ کا نام ”پیر غر”(pir ghar) یعنی پیر پہاڑ ہے۔ پیروں کیسیاست کا مقام افغانستان سے ہندوستان تک موجود تھا۔ میرے داد سید امیر شاہ(syed ameer shah) کو محسود قبائل(mehsood qabail) نے افغانستان میں وفد کا سربراہ بناکر بھیجا تھا کہ انگریز کے خلاف ہم ایکدوسرے سے تعان کرینگے۔ جسکا ذکر (Emperial Frontiar) کتاب میں کسی انگریز ی جاسوس نے لکھ دیا۔پھر بیٹنی قبائل کا وفد میرے دادا کے بڑے بھائی سیداحمد شاہ (syed ahmed shah)کی قیادت میں کابل پہنچ گیا تھا، جن کو افغانستان کے بادشاہ نے بہت سارے تحائف اورنقدی پیسوں سے بھی نواز دیا تھا۔
محسود قبائل کا وفد عظیم مقصد کی خاطر میرے دادا سیدامیرشاہ کی قیادت میں گیا تھا جس میں انگریز کے خلاف صرف باہمی تعاون تھا۔ پہلے لوگ اقدار کے بڑے پابند ہوتے تھے۔ سید احمد شاہ کے بیٹے سیدا یوب شاہ افغانستان میں اخبار کے چیف ایڈیٹر تھے اور فقیر اے پی(faqeer ap) مرزا علی خان (mirza ali khan)کے خطوط بھی آپ نے لکھے تھے جس کے بڑے سیاسی لوگ بھی جھوٹے دعویدار بن گئے تھے ۔
پیر بوڑھا، پیر طریقت ، سید ۔ مری ملکہ کوہسار تووزیرستان کوہسار کا شاہ ہے، رنجیت سنگھ(ranjeet singh) سے ابتک یہ ملک تباہ ہوا۔
کسی رافضی نے گدھوں کا نام ابوبکر و عمر رکھا ۔ گدھے نے لات سے ماردیاتو امام ابوحنیفہ نے کہا کہ جسکا نام عمر رکھا تھا اسی نے ماراہوگا،یہ نام کااثر تھا۔(مفتی زرولی خان)(mufti zarwali khan) پریغال(preghal) کے معنی کٹا ہوا چور۔پیر غر کا معنی سردار پہاڑہے۔ پیر غرچوروں کا بسیرا نہیں ہے بلکہ دنیا(world) کی سیادت (tourism)کیلئے ہے
پرے کٹے ہوئے اور غال چور کو کہتے ہیں۔ پیر غر کے نام کو پریغال میں تبدیل کرنے کا محرک زبان کے تلفظ میں غلطی کا نتیجہ ہے۔ نام کا اثر ہوتا ہے۔ کسی رافضی نے اپنے گدھوں کے نام ابوبکر وعمر رکھے تھے۔ جب ایک گدھے نے رافضی کو لات مار کرڈھیر کردیا تو امام ابوحنیفہ نے کہا کہ جس گدھے کا نام عمر رکھا ہوگا اسی نے قتل کیا ہوگا، پھرپتہ چلاکہ بات وہی تھی۔(مفتی زرولی خان)
انگریز دور اور بعدتک پیر غر کے سائے میں بسنے والے محسود ایریا دنیا کاسب سے پر امن علاقہ ہوتا تھا، جہاں پر لوگوں کو چوری، ڈکیتی اور قتل وغارت کا کوئی اندیشہ نہیں تھا لیکن پھر رفتہ رفتہ اس کی حالت بدلتی گئی۔ چوری اور پھر ڈکیتی کے ادوار نے علاقے کا امن وامان کافی خراب کردیا۔ آخر کار محسود قوم نے لشکر تیار کرکے چور اور ڈکیت کے گھروں کو مسمار کردیا۔
محسود ایریا دنیا کا سب سے پرامن علاقہ ہوتا تھاجہاں پر لوگوں کو چوری،ڈکیتی اور قتل وغارت کاکوئی اندیشہ نہ ہوتا تھا، پھر رفتہ رفتہ اس کی حالت بدلتی گئی،چوروں، ڈکیتوں نے امن وامان کافی خراب کردیا تو قومی لشکر کے ذریعے چور اور ڈکیت کے گھروں کو مسمار کردیا۔امریکہ وپاکستان نے اپنے لئے طالبان بنالئے تو لوگوں نے بھی اپنے بچاؤ کیلئے اپنے طالبان بنائے لیکن اب حالات بدلے ہیں۔
وزیرایریا شمالی وزیرستان میں طالبان نے بڑے بڑے ڈکیتوں کا خاتمہ کردیا اور پھر آخر کار محسود ایریا میں بھی طالبان نے بسیرے ڈال دئیے۔ اس وقت دنیا کے مسلمانوں اور پاکستان کے لوگوں کو طالبان سے بڑا پیار تھا مگر چور اور ڈکیتوں نے طالبان کا روپ دھار لیا اورانہوں نے اپنی کاروائیاں شروع کردیں۔ لوگوں نے اپنے بچاؤ کی خاطر اپنوں کوبھی طالبان بنایا۔ امریکہ اور پاکستان سے لیکر گھروں ، خاندانوں تک ہی اپنے مفادات کی خاطر طالبان بنانے اور سپورٹ کرنے کا سلسلہ چل نکلا تو اس جنگ میں شیطان کو بڑا فائدہ ہوا مگراسلام ، مسلمان، انسانیت اور علاقائی رسم ورواج کا ستیاناس کردیا گیا۔ کچھ لوگ اپنے بچاؤ کی خاطر طالبان کے سپوٹر بن گئے اور کچھ چوروں اور بدمعاشوں نے طالبان کے نام پر بڑے پیمانے پر بھتہ خوری کی مہم چلانی شروع کردی۔ آج بھی ایسے بے غیرت لوگ طالبان کے نام پر ہیں جو بھتہ خوری میں ملوث ہیں۔ سیٹل ایریا کے بہت لوگ علاقہ گومل کو چھوڑ کر ڈیرہ اسماعیل خان، کراچی ، پنجاب، پشاور ، اسلام آباد اور بلوچستان تک نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ۔ پاک فوج کو اس بات کے خطرات رہتے ہیں کہ جن بھتہخوروں کی ماؤں کے شناختی کارڈ ہیں اور باپوں کے کارڈ نہیں ہیں ، ان کی تصاویر تک بھی نہیں۔ تو اگر فوج انکے خلاف کوئی کاروائی کرے تو (PTM)والے اٹھتے ہیں کہ مسنگ پرسن کو عدالت کے حوالے کرو۔ (CTD )پولیس چھاپہ مارتی ہے تو بھتہ خور دھمکیاں دیتے ہیں کہ شکایت سے ہمارے گھروں کی بے عزتی کردی۔ اگرکوئی بہادر سامنا کرنے لگتا ہے تو بھتہ خور معافی مانگنے کیلئے بھی آمادہ ہوجاتے ہیں ۔ایسے بھتہ خور اپنی عورتوں کو چلارہے ہوں تو بھی بعیدازقیاس نہیں ہے۔
محسود قوم قابل اعتماد ہے اگر ان پر بھروسہ کرکے اسلحہ دیا تو اپنے علاقہ کے امن وامان کی صورتحال کو ٹھیک کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ وزیر رسک نہیں لے سکتے اسلئے ان کے ہاں جنگ اور آپریشن کا کوئی معاملہ نہیں ہے جبکہ محسود کسی بڑے مقصد کی خاطر رسک لینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ حکومت وریاست محسود ایریا کے امن وامان کیلئے محسود قوم پر بھرسہ کرکے اسلحہ دینے میں دیر نہ لگائے!
قوم کو یہ پتہ نہیں چلتا ہے کہ فوج کی طرف سے بھتہ خوروں کو کھلی چھوٹ ہے یا فوج واقعی (PTM)کے احتجاج اور عوامی دھرنوں سے ڈرتی ہے یا پھر دونوں آپس میں مل بیٹھ کر عوام کو بیوقوف بنانے کا ملی بھگت سے ڈرامہ کررہے ہیں؟۔ وزیرستان کے قومی وصوبائی اسمبلی کے ممبرز اور سینٹرز بھی صرف فوج اور عوام کے اعتماد کیلئے کچھ مسائل کی طرف توجہ دلاتے ہیں لیکن اصل مسائل کا حل کوئی پیش کرنے کو تیار نہیں ہے یا اس کی اہلیت نہیں رکھتا ہے؟۔ محسود قوم سب سے زیادہ مسائل کا شکار اسلئے ہے کہ ان میں بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ دہشت گردوں ،فوج اور سیاستدانوں کے سامنے سرنڈر نہیں۔ مقابلہ جاری رکھا ہوا ہے تو حالات کی خرابی کے ذمہ دار بھی وہ خود ہیں۔ جنوبی وزیرستان وزیرایریا میں آپریشن ہوا اور نہ لوگوں کا ماحول ڈسٹرب ہوا۔ فوج اور طالبان کے سامنے وزیرقوم سرنڈر ہے۔ محسودقوم کی خوبی ہے کہ اجتماعی فیصلے کے ذریعے برائیوں کو جڑ سے ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ جس دن محسود قوم کی طرف سے اجتماعی فیصلہ کیا گیا کہ بھتہ خوروں، دہشت گردوں اور امن ومان کی صورتحال کو خراب کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرنی ہے تو فساد کو جڑوں سے ختم کیا جاسکتا ہے۔ محسود قوم مختلف تنظیموں ، جماعتوں اور گروہ بندیوں میں جکڑی ہوئی ہے۔ جس دن محسود قوم نے اپنی روایت پر عمل کیا تو ان کی دنیا بدل جائے گی۔ محسود قوم کی فطرت میں دھوکہ اور فراڈ نہیں۔ اگر پاکستان کی حکومت اور فوج نے ان کو اسلحہ کی اجازت دیکر علاقے کا امن انکے سپرد کردیا تو وہ اپنے لئے سب سے پہلے قربانی دیں گے۔ البتہ وزیر قوم کا تعلیمی ادارہ واوا زندہ باد اور محسودقوم کا ادارہ ماوا مردہ برباد ہے۔ وزیر قوم کی یہ خامی ہے کہ مولانا نور محمدشہید کو بھٹو دور میں جیل کے اندر ڈال دیا گیا تو ان کے خلاف پروپیگنڈہ کامیاب ہوا۔ محسود قوم کی یہ خامی ہے کہ اگر وہ اپنے چور یا ڈکیٹ کا ذکر کرتے ہیں تو بھی بہت اہمیت دیکر پیش کرتے ہیں۔
تمام پختونوں کے مسائل کا حل یہ ہے کہ علماء اور دانشور طبقہ باہمی طور پر مل بیٹھ کراسلام کے سادہ اور عام فہم مسائل پر ایکدوسرے کا دل ودماغ کھولنے میں مدد کرے۔اسلام کے نام پرقتل ان کابہت بڑا مسئلہ ہے۔ علماء ومفتیان شدت پسندی کے جذبات سے بالکل عاری تھے۔ تصویرسے لیکر گانے بجانے، عورتوں کے شرعی پردے اور داڑھی منڈانے تک منکرات کا کوئی اثر ان پر نہیں پڑتا تھا۔ ملالہ یوسفزئی کہتی ہے کہ دوپٹہ ہمارے پختون کلچر کا حصہ ہے اور(16)سالہ ارفع کریم فخرِ پاکستان مسلمان کی بیٹی تھیں۔ پنجابن پنجابی نہیں بول سکتی تھی مگر امریکن انگلش اچھی بول سکتی تھی۔ ملالہ کو طالبان کی گولی لگ گئی تو نوبل انعام کے باوجود بھی ہمیشہ گالیوں کا شکار تھی ۔اگر وہ ارفع کریم کی طرح ایک فیصل آباد کے فوجی کی بیٹی ہوتی تو شاید اتنی گالیاں نہ کھاتی۔ پشتون قوم کیلئے یہ بہت بڑا اعزاز ہوگا کہ اگر وہ اسلام کی بنیاد پر اپنی زمینوں کو مفت میں مزارعین کو کاشت کیلئے دیں اور جب اپنے مالک کو زمین کی ضرورت ہو تو مالکان خود کاشت کریں یا کسی اورکو دیدیں۔ یہ خوشحالی اور اسلام کی اولین بنیادہے
۔ملالہ بھی مسلمان ہے اور (16)سال کی عمر میں فوت ہونے والی ارفع کریم بھی تھی پنجابی نہیں مگر امریکن انگلش بڑی مہارت سے بولتی تھی ۔جو فیصل آباد کی پنجابن اور کرنل کی بیٹی تھی،دونوں فخرِ پاکستان ہیں لیکن ملالہ کو اسلئے گالیاں کھانا پڑرہی ہیں کہ وہ پنجابی اور کسی فوجی کی بیٹی نہیں ہے! سوشل اور الیکٹرانک میڈیا میں اسلام کے بہت بڑے اور مغرور کھلاڑیوں کو قوم کیساتھ اپنا کھلواڑ بند کرنا پڑے گا۔
ذوالفقار علی بھٹو نے آدھا تیتر آدھا بٹیر کی طرح اسلامی سوشلزم کی بنیاد پر ایک نظام کا اعلان کیا تو پختونخواہ کے باشعور علاقوں میں مزارعین نے مالکان کی زمینوں پر قبضہ کرلیا۔ جس کی وجہ سے مالکان اور مزارعین میں جنگ وجدل کی فضاء شروع ہوگئی۔ آج تک ان ناچاقیوں کو دور نہیں کیا جاسکا۔ غنی خان کا فرزند بھی اس فضاء کی وجہ سے ایک مزارع کے ہاتھوں شہید ہوا۔ اگر اسلام کا قانون ہوتا تو جن خانوں، نوابوں اور اربابوں کی بڑی بڑی زمینیں تھیں ان کو خود ہی کاشت کرنی پڑتیں اور بچی کچی بڑی بڑی زمینیں مزارعین کومفت دینی پڑتیں تو پختون ایک دوسرے کیساتھ اس اعلیٰ قانون کی وجہ سے بہت شیر وشکر ہوجاتے۔
اگر پختون عورت کو اس کا شوہر اسلام کے مطابق اپنی وسعت کے مطابق حق مہر دیتا اور اس حق مہر کی مالکن پشتون عورت خود ہوتی تو پھر ظلم وجبر اور معاشرے کی غلط رسوم ورواج کا خاتمہ کرنے میں دیر نہیں لگتی ۔ غلام اورلونڈی کا نظام تو دورِ جاہلیت اور جاگیردارانہ نظام کی وجہ سے رائج تھا۔ جنگوں میں لڑاکو مردوں کو پکڑ کر غلام بنانا ممکن نہیں ہوتا ہے اور نہ دشمن پر کوئی اتنا اعتماد کرسکتا ہے کہ گھر کے فرد کی طرح اس کو غلام بناکر رکھا جائے۔ اسلام نے لونڈی اور غلاموں کا نکاح کرانے کا حکم دیا تھا۔ نکاح میں عورتوں کو نان نفقہ سے لیکر انصاف فراہم کرنے تک سب چیزوں کی ذمہ داری مردوں پر رکھی ہے۔ دو دو، تین تین، چار چار تک عورتوں سے قرآن میں نکاح کی اجازت ہے لیکن اگر عدل نہ کرسکنے کا خوف ہو تو پھر ایک عورت یا جنکے مالک تمہارے معاہدے ہوں۔ قرآن و سنت کی تفصیلات میں یہ بات طے ہے کہ جہاں لونڈیوں اور غلاموں کو معاہدے کی ملکیت کا تصور دیا تھا وہاں آزاد عورتوں سے بھی معاہدے کی ملکیت کا تصور دیا گیا ہے۔ مغربی ممالک نے باہمی تحفظ کی خاطر ایک طرف قانونی نکاح کی سخت شرائط رکھی ہیں تو دوسری طرف گرل وبوائے فرینڈز کی اجازت دی۔ اگر مسلمان قوم اسلام پر عمل کرکے اپنے معاشرے کو اُجاگر کرتی تو پھر مغربی معاشرہ اس قدر بے راہروی کا شکار نہ ہوتاکیونکہ اسلام نے حق مہر کی صورت میں عورت کو تحفظ دیا ہے۔
ہم مغرب سے جنسی بے راہروی کی بنیاد پربہت نفرت کرتے ہیں جبکہ ہمارا معاشرہ ان کو جنسی بے راہروی کی وجہ سے قابلِ رحم نظر آتا ہے۔ چھوٹے چھوٹیبچوں پر بہت سی ویڈیوز بنائی گئی ہیں۔ کچرہ اُٹھانے والے اور کم عمری میں محنت مزدوری کرنے والے،مدارس ، جہادی تنظیموںاور یتیم خانوں میں بھی جنسی زیادتیوں کی شکایات عام ہیں۔حال ہی میں لاہور کے ملا نے کھلبلی مچائی ہے۔
اسلام بڑا جامع اور مانع معاشرتی نظام دیتا ہے لیکن اسلام کی طرف دنیا نے مذہبی طبقات سمیت کبھی رجوع تک بھی نہیں کیا ہے۔ حضرت آدم و حوا سے اللہ نے کہا تھا کہ ” اس شجر کے قریب مت جاؤ”۔ اس شجر سے مرادشجرہ نسب جنسی تعلق تھا، عربی میں اکل کھانے کو بھی اور گنگھی کرنے کو بھی کہتے ہیں۔ قرآن میں جس طرح باشراور لامستم کا لفظ جنسی تعلق کیلئے استعمال ہوا ہے جو براہ راست اور چھولینے کوبھی کہتے ہیں۔اسی طرح اکل کے معنی جنسی تعلق کیلئے ہی استعمال ہوا ہے۔ اللہ نے بنی آدم کو مخاطب کیا کہ” شیطان تمہیں ننگا نہ کردے جس طرح تمہارے والدین کو ننگا کرکے جنت سے نکلوادیا تھا”۔(القرآن)
دنیا کو یہ خوف ہے کہ اگر مسلمانوں نے دوبارہ خلافت قائم کرلی تو لوگوں کے ماں ، بہن ، بیٹیوں اور بیگمات کو لونڈیاں بنادیںگے ۔اسلئے پاکستان ، افغانستان اورکشمیر کونشان عبرت بنانے کے چکر میں ہیں۔ مولانا عبیداللہ سندھی نے لکھا ہے کہ ” سندھ، بلوچستان، پنجاب، کشمیر، فرنٹئیر اور افغانستان میں جس قدر قومیں بستی ہیں یہ سب امامت کی حقدار ہیں۔ اگر ہندو پوری دنیا کو ہمارے مقابلے پر لائیں تو بھی اس سے دستبردار نہیں ہونگے، اسلام کی نشاة ثانیہ کا مرکز یہی ہے”۔ افغانستان وکشمیر کے درمیان پاکستان کو کچلنے کی تیاری ہے اور اگر ہم نے بر وقت ہوش کے ناخن نہیں لئے تو نہ صرف پختون بلکہ دوسری قومیں بھی تباہ وبرباد کردی جائیں گی۔ اسلام مردہ ضمیرقوموں کو زندہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
اگر پختونوں نے اپنی ضرورت سے زیادہ زمینیں کاشت کیلئے غریب مزارعین (formers)کو مفت میں دینا شروع کیں تو اس سے پختون بھائی چارے کی بنیاد پڑے گی اورمسلمانوں کی سربلندی میں دیر نہیں لگے گی اور ملحدوں کے تلخ لہجے کا بھی علاج ہوگا۔ اگر ذوالفقار علی بھٹو اسلامی سوشلزم (socialism)کا اپنا نظریہ خیبر پختونخواہ کی جگہ سندھ میں نافذ کرتا بلکہ سندھ پر اسلام نافذ کرتا تو اسلام کی نشاة ثانیہ کا خواب پورا ہوجاتا!
سودی نظام کے ثمرات یہ ہیں کہ لوگ بھوک وافلاس سے آخری حد کو پہنچیں گے تو عزت نفس سے لیکر ہر چیز بیچنے پر مجبور ہوجائیںگے۔ اگر ہم نے پہاڑوں اور میدانوں میں محنت کشوں کو باغات اُگانے کی اجازت دیدی تو بھی ہمارے پہاڑی اور میدانی علاقے جنت نظیر بن جائیں گے اورغریب امیر اور امیر امیر تر بن جائیں گے۔ فقہ کی کتابوں میں کتاب الطہارت سے لیکر آخری کتابوں تک سادہ فہم اسلام کو جس طرح فقہاء نے غلط انداز میں گنجلک بنادیا ہے اگر ہم نے معاملہ فہم انداز میں ان کو پیش کردیا تو دنیا بھر سے طلب علم کیلئے لوگ ہمارے ہی پاس تشریف لائیںگے۔ غسل کے تین فرائض اور تین مرتبہ طلاق کی حقیقت سمجھ میں آگئی تو مذہبی طبقات کے ہوش ٹھکانے آجائیںگے کہ علم کے نام پر کس طرح کی بدترین جہالتوں کا شکار ہیں؟۔ جب علمی بنیادوں پر شکست کا اعتراف ہوگا تو معاملات کو آسانی کیساتھ سمجھنے اور سمجھانے پر بھی آمادہ ہوجائیں گے۔
ہم وثوق کیساتھ یہ کہہ سکتے ہیں کہ عوام وخواص ، مذہبی و کامریڈ طبقہ ،جدید اور قدیم تعلیم یافتہ طبقہ سب کے سب ایک پلیٹ فارم پر د ل وجان سے اکٹھے ہونگے اور استحصالی طبقات کو نچلی سطح سے عالمی سطح تک زبردست شکست کا سامنا کرنے کے بعد ہماری امامت بھی دنیا بھر میں قبول کرنی ہوگی۔ اسلام نے دورِ جاہلیت کو شکست دی تھی تو موجودہ باشعور دور میں اس کی طاقت بہت بڑھ گئی ہے لیکن ہم نے اسلام کو خود فطرت کیخلاف بنانے میں اپناکردار ادا کیا ہے۔
جانی خیل (jani khail)بنوں (bannu)میں ایک ماہ سے زیادہ وقت ہوا کہ ملک نصیب خان کی میت کا دھرنا جاری ہے۔ حکومت کا کام ریاست اور اپوزیشن کے درمیان پل کا کام ہوتا ہے لیکن موجودہ حکومت اپوزیشن کو ریاست سے لڑائی کی فکر میں رہتی ہے۔ سلیم صافی (saleem safi)نے سوشل میڈیا پر اپنا دردمندانہ فکر اور تجزیہ پیش کردیا ہے۔صحافیوں کا کام اپنی تشہیر نہیں بلکہ قوم، ملک ، سلطنت ، علاقائی اورخطے کے مسائل کا حل ہو
معروف صحافی سلیم صافی نے جانی خیل بنوں وزیرقبائل کے دھرنے کی بھی شکایت کردی ہے کہ انہوں نے ایک مہینے سے ایک ملک نصیب خان(malik naseeb khan) کی لاش کو رکھا ہوا ہے اور وہ پہلے دھرنے میں دفن کرنے والے بچوں کی لاشوں کو بھی قبروں سے نکالنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ایمل ولی خان(aimel wali khan)، منظور پشتین(manzoor pashteen)، محسن داوڑ (mohsin dawar)جانی خیل دھرنے میں اظہارِ یکجہتی کیلئے پہنچ چکے ہیں لیکن حکومت کا کوئی نمائندہ وہاں نہیں جاسکا ہے۔ حکومت ریاست اور اپوزیشن کے درمیان پل کا کردار ادا کرتی ہے لیکن عمران خا ن کی حکومت اپوزیشن کو فوج سے لڑانے میں اپنی عافیت سمجھ رہی ہے۔ پنجاب، پختونخواہ اور بلوچستان میں بھی کٹھ پتلی وزیراعلیٰ بٹھائے ہوئے ہیں۔اپوزیشن درست کہتی ہے کہ جعلی حکومت عوام کی نمائندہ نہیں ہے۔
سلیم صافی نے افغانستان کی داخلی صورتحال اور امریکہ کے کردارپر خوب روشنی ڈالی ہے اور افغانستان کی بڑے پیمانے پر خانہ جنگی کے اثرات پاکستان(pakistan) پر بھی پڑنے کا نہ صرف اپنی طرف سے اظہار کیا ہے بلکہ ملٹری لیڈرشپ (militry leadership)کو بھی اس میں سنجیدہ مگر بے بس قرار دیا ہے۔ باجوڑ (bajaur)سے تعلق رکھنے والے جماعت اسلامی (jamateislami)کے رکن قومی اسمبلی کی طرف سے بھی گڈ و بیڈ طالبان پر رونے کاحوالہ دیا ہے۔
جب سندھی زبان میں قرآن کا ترجمہ کیا گیا تو سندھیوں نے اس پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ سندھ کے حریت پسندوں نے انگریز کے خلاف بھی لڑائی لڑی اور پاکستان کے حق میں بھی سب سے پہلے قرارداد منظور کی تھی۔ پورے سندھ میں سندھی زبان کو بولنے اور لکھنے پڑھنے کو بہت لوگ سمجھ رہے ہیں۔ سرکاری اور لازمی زبان سندھی بھی ہے۔ اگر پختونوں نے قرآن کے موٹے موٹے احکام کو آیات کی مدد سے سیکھ اور سمجھ لیا تو پختونوں کی تقدیر بدلنے میں بالکل بھی کوئی دیر نہیں لگے گی۔ بڑے بڑے معتبر علماء کرام نے فرمایا ہے کہ پختونوں کو عورتوں کا حق نہ دینے کی دنیا میں سزا مل رہی ہے۔ مدارس کی تعلیم میں عورتوں کے حقوق کا دور تک بھی کوئی تصور نہیں۔ معروف ٹک ٹاک پرسن حریم شاہ کی ویڈیوز نے بڑا تہلکہ مچادیا تھا۔ اس نے کسی مولوی مثلاًمولانا طارق جمیل سے شادی کی خواہش ظاہر کردی ہے۔ وہ بھی مدرسے کی تعلیم وتربیت یافتہ ہے۔ صابرشاہ اور اس جیسے بہت زیادہ بدکردار اور بگڑے ہوئے طلباء کی مدارس میں کوئی کمی نہیں ہے۔مولانا صاحبان میں بھی بگڑے ہوئے لوگوں کی اچھی خاصی تعداد ہوسکتی ہے۔
جب شاہ ولی اللہ (shah waliullah)نے قرآن کا فارسی میں ترجمہ کیا تو ان کو دوسال تک روپوش رہنا پڑا تھا اسلئے کہ ان پر قرآن کا ترجمہ کرنے کی وجہ سے کفر اور واجب القتل کا فتویٰ لگادیا گیا تھا۔ پھر جب ساری زبانوں میں قرآن کے تراجم ہوگئے تو آخر میں غرشتو سے کسی عالم دین نے پشتو میں بھی قرآن کا ترجمہ کردیا جس پر پختون علماء نے اس پر کفر کے فتوے لگادئیے تھے۔ مدارس میں زیادہ تعداد پہلے پختون طلبہ کی ہوتی تھی مگراب مدارس ایک منافع بخش کاروبار بھی بن گیا ہے اسلئے سب طرح کے لوگ بڑے پیمانے پر مدارس کے نام سے بڑی بڑی بلڈنگیں کھڑی کی جاری ہیں۔ جس میں دین کی خدمت سے زیادہ دنیاوی مفادات اور کاروبار کے معاملات کارفرما ہیں۔ پختون گھبرائے اور شرمائے نہیں بلکہ اپنانصاب درست کرکے دنیا بھر کے لوگوں کیلئے ادارے کھول کر دین اوردنیا کی دولت کمائیں۔ (syed atiq ur rehman gillani)

Why I was expelled? Pay respect to vote! Nawaz Shareef. Why I was expelled? Pay respect to Mufti. Mufti Aziz-ur-Rehman.


Mufti Aziz-ur-Rehman, Mufti, Nawaz Shareef, Pay respect to vote, Mujhe q nikala, Nawaz Shareef, Nawaz Shareef, Pay respect to vote, Mujhe q nikala..

مجھے کیوں نکالا؟ ۔ ووٹ کو عزت دو: نواز شریف
مجھے کیوں نکالا؟۔ مفتی کو عزت دو: مفتی عزیز الرحمن

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی
نوازشریف نے پارلیمنٹ میں ایون فیلڈ کااعتراف کیا مگر عدالت میں مکر گیا، مفتی عزیز Mufti Aziz-ur-Rehman الرحمن نے اعترافِ جرم کیا اب دیکھنایہ ہے کہ مفتی عزیز بھی یہ واویلا کرتا ہے کہ نہیں کہ
مجھے کیوں نکالا؟ داڑھی کو عزت دو

ویڈیوکے بعد یہ حکم دیا گیا:پس نکل جا !جامعہ منظور ال so اسلامیہ، جمعیت علماء اسلام، وفاق المدارس سے، بیشک تو مردود ہے۔ استاذ ملائکہ ابلیس سے کہا گیا تھاکہ فاخرج انک رجیم

so ابلیس جنت میں فرشتوں کیساتھ تھا ۔ اللہ کی نافرمانی پر شیطان سے کہا گیا کہ فاخرج انک رجیم ”پس نکل جا! بیشک تو مردود ہے”۔ نافرمانی پر اللہ نے آدم و حواء کو بھی جنت سے نکالا۔ قرآن نے حکم so کو اتنی رازداری سے بیان کیا ہے کہ لوگوں کو یہ پتہ نہیں چلتا ہے کہ وہ درخت گندم کا تھا یا کسی اور چیز کا؟۔ مفتی عزیز الرحمن so اگر گناہ سے باز آتااورمدرسہ چھوڑ دیتا تو مدارس و داڑھی والوں کو بدنامی کا سامنا نہ کرنا پڑتا لیکن یہ ضد کہ ”مجھے so عہدے پربحال رہنا ہے” نے اس کو بدنام کردیا اور پھر وفاق المدارس پاکستان ،جمعیت علماء اسلام اور جامعہ منظورالاسلامیہ لاہور کینٹ نے اس کو نکال دیا۔

Mufti Aziz-ur-Rehman

ابلیس کی وجہ سے فرشتوں کو بدنام کرنا غلط ہے اور حضرت آدم و حوا so سے نافرمانی ہوئی تھی۔ البتہ انہوں نے جنت سے نکالنے پر جھوٹ نہیں بولا بلکہ اپنے گناہوں so پر اللہ سے معافی مانگی تھی۔ مدارس مذہبی تعلیم ہی Mufti Aziz-ur-Rehman کا نہیں بلکہ پاکستان اور دنیا میں خواندگی اورناداروں کی کفالت کی لاجواب (NGO,S)ہیں۔ کسی شخص یا چند افراد کی وجہ سے پورے نظام کو بدنام کرنے کی روایت غلط ہے ۔ہے جرمِ ضعیفی کی سزا مرگِ مفاجات۔ so حامد میر نے جنرل رانی کا ذکر کیا تو الیکٹرانک میڈیا میں اس پر پابندی لگ گئی ۔

Mufti Aziz-ur-Rehman

سوشل میڈیا پر so جنرل رانی کی کہانی عرصہ سے چل رہی تھی۔مولانا سمیع الحق کو Mufti Aziz-ur-Rehman سبزی کی چھریوں سے شہید کیاگیا لیکن ان کو اتنی اہمیت نہ ملی۔ مذہبی طبقے سمیت چند افراد کی وجہ سے کسی بھی طبقے کو نشانہ بنانا غلط ہے ۔ تنقید سے کوئی so بالاتر نہیں اور جس کا جتنا بڑا درجہ اور عہدہ اس کی نالائقی پر اسکے Mufti Aziz-ur-Rehman خلاف نفرت کا اظہار معمول کی بات ہے۔ عزازیل کی ڈھٹائی نے ابلیس کو

test

لعین so بنادیا اور آدم کی توبہ نے شرافت کے اعزاز کودوچند کردیا۔ صفحہ Mufti Aziz-ur-Rehman نمبر2اور دیگر صفحات پر حقائق دیکھ لیں۔
میرے وطن میرے بس so میں ہو، تو وزیر کو تختہ دار کردوں
میں کھینچ کر حاکموں so کو در در شہر شہر سنگسار کردوں
میرے وطن میرے بس میں ہو، گر میری ریاست کی سربراہی
پولیس کو جیلوں میں لاکے رکھوں عدالتیں مسمار کردوں
یہاں پہ قانون بک رہا ہے یہاں پہ مظلوم جھک رہا ہے
لگائے انصاف کی نہ بولی، میں بند یہ کاروبار کردوں
میری حکومت کو موت آئے تو اس سے بڑھ کر نہیں ہے خواہش
کرپٹ لیڈر کے قلب میں خنجروں کا لشکر سوار کردوں
یہاں درندوں کی بھوک کلیوں کو لمحہ لمحہ مسل رہی ہے
میں ان سبھی وحشی ظالموں قاتلوں کے ٹکڑے ہزار کردوں
جو آج مظلومیت پہ احسن فقط سیاست رچا رہے ہیں
میں ان پلیدوں پہ ان غلیظوں پہ لعنتیں بے شمار کردوں

www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

In Bathroom, all remains nude but in swimming pool ML (N) absolutely becomes nude.

کسی بھی حمام میں تو سبھی ننگے ہوتے ہیں لیکن اس سوئمنگ پول میں مسلم لیگ ن بالکل ننگی تڑنگی ہے۔ ملک کی سیاست کا جائزہ

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی

میڈاِن اسٹیبلشمنٹ نواز لیگیوں کا (PTI)کو سلیکٹڈ کہنانری بلیک میلنگ کے سوا اور ہو بھی کیاسکتاہے؟
شہبازشریف وزیراعظم اور حمزہ شہباز پنجاب کے وزیراعلیٰ بن سکتے تھے لیکن مریم کی راجدھانی کوخطرہ تھا

فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفورنے کہا تھا کہ اگر میڈیا آزاد ہوتا اور مشرقی پاکستان کی شکایات سے فوج کوآ گاہ کرتا تو یہ ملک نہ ٹوٹتا۔ حامد میر نے کہا کہ پہلے میں آپ کا شکریہ ادا کرتاہوں اور پھر یہ پوچھتا ہوں کہ (PTM) کو یہ شکایت ہے کہ ہمیں میڈیا پر کیوں نہیں آنے دیا جاتا ہے؟۔ آپ نے الزام لگایا ہے کہ اس کو را فنڈنگ کرتی ہے۔ میں بھی اسلام آباد کے دھرنے میں گیا تھا ، وزیراعظم عمران خان بھی (PTM) کے دھرنے میں شریک ہوا تھا۔ پھر (PTM) کو کھلم کھلا میڈیا پر دعوت کیوں نہیں دیتے؟۔ آصف غفور نے لمبا جواب دیا تھا جسکا خلاصہ یہ ہے کہ اگر آپ کو اور وزیراعظم کو پتہ ہوتا کہ رانے فنڈنگ کی ہے تو آپ نہ جاتے۔ میڈیا پر اگر یہ نعرہ لگانے دیا جائے کہ ”یہ جو دہشتگردی ہے اسکے پیچھے وردی ہے” تو پھر ان شہداء کے لواحقین کے کیا تأثرات ہونگے جنہوں نے جانوں کے نذرانوں کی قربانیاں دی ہیں؟۔ تفصیل یوٹیوب پر دیکھ سکتے ہیں۔ کیا را کی فنڈنگ کے ثبوت کو میڈیا پر سب کے سامنے واضح طور پر لانا ممکن نہیں ؟۔
آرمی چیف جنرل باجوہ نے کہا کہ علی وزیر کو بس سٹینڈ پر قبضہ کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ خیبر پختونخواہ پولیس نے پھر سندھ پولیس کے حوالے کیوں کیا تھا؟۔ جبکہ بس سٹینڈ پر سندھ میں قبضہ نہیں کیا تھا؟۔ اس کا جواب یہ ہوگا کہ” سندھ میںاپنے غصے کا اظہارجرم بن گیا ہے”۔
کھریاں کھریاںکا ریموٹ نوازشریف ہے، وہ جوالزام لگاتا ہے تو کیا آرمی چیف اور (DGISI)کو بلیک میل کرکے نوازشریف پر پارلیمنٹ، میڈیا اور عدالت میں ثابت شدہ جرائم کوکلین چٹ دینے پر مجبور کر رہا ہے؟۔سیاسی مسئلے کا نچوڑ یہی ہے لیکن اس مسئلے کا حل بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔
سب سے پہلے پارلیمانی سیاست کو بے نقاب کرنا بہت ضروری ہے۔ جب شاہد خاقان عباسی کا نام (ECL)سے نکال کر بیرونِ ملک جانے دیا گیا تھا تو اس وقت سوشل میڈیا پرنوازشریف کے ذاتی حجام لگنے والے سیدعمران شفقت نے کہا تھا کہ ”ن لیگ کی اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل ہوگئی ہے۔ اب عمران خان کو مدت پوری کرنے دی جائے گی۔ کبھی عمران خان اور کبھی اسٹیبلشمنٹ پرحملے ہونگے مگر یہ سیاست چلتی رہے گی”۔ مولانا فضل الرحمن کے قریبی صحافی شاکر سولنگی نے خبر دی تھی کہ اب نوازشریف اسٹیبلشمنٹ کا نام لیکر مخالفت نہیں کرینگے اور وہی ہوا۔
مریم نواز نے مولانا فضل الرحمن کو لگادیا تھا کہ حکومت گرانے سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔ مولانا نے چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف بیان داغ دیا اور پھر پیپلزپارٹی سے مطالبہ کیا کہ پنجاب اور مرکز میں اپنے پتے شو کریں۔
ن لیگ اور مولانا فضل الرحمن کے علاوہ ایک عام تأثر یہی تھا کہ یوسف رضا گیلانی کو حفیظ شیخ کے مقابلے میں جیتنا ممکن نہیں لیکن جب گیلانی جیت گیا تو ن لیگ اور مولانا فضل الرحمن کی روحیں پریشان ہوگئیں۔ مریم نواز نے کھل کر کہا کہ پنجاب میں ہم عثمان بزدار کی حکومت نہیں گرائیںگے۔ مرکز میں بھی وہ عمران خان کی حکومت کو نہیں گرانا چاہتی تھی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کھلم کھلا شہباز شریف کو وزیراعظم اور حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کی پیشکش کردی لیکن مریم نواز کو اپنی راجدھانی کی فکر پڑگئی۔ یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین اور مولانا عبدالغفور حیدری کو ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے عہدے پر ہرادیا ۔پیپلز پارٹی کو (PDM) سے باہر دھکیل دیا گیا کیونکہ شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو بھی اقتدار کی دہلیز پر پہنچانے سے روکنے کیلئے یہ نوازشریف اور مریم نواز کیلئے ضروری تھا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ”میں70سال کا بوڑھا ہوں۔ پہلے بھی علاج کی غرض سے لندن جانے کے بعد واپس آیا ہوں”۔ اور یہ بیان دراصل نوازشریف کے منہ پر ایک زناٹے دار طمانچہ تھا لیکن میڈیانے اس کوبالکل اہمیت نہیں دی تھی۔
مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی ن لیگ کو جانتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہے اور اس کی مثال اس بچے کی ہے جو دوسرے بچے سے کہتا ہے کہ تمہارے منہ میں لالی پاپ بہت خراب ہے ۔ جب وہ بچہ لالی پاپ کو پھینک دیتا ہے تو وہ خود مٹی سے اٹھاکر اپنے منہ میں ڈال لیتا ہے۔ ن لیگ خود اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہے لیکن تحریک انصاف کو سلیکٹڈ کہہ کر اپنی راہ ہموار کررہی ہے اور دوسری طرف پاک فوج پر الزامات لگاکر اس پر اپنا دباؤ بڑھانا چاہتی ہے۔ اگر (RMtv)لندن کھریاں کھریاں میں راشد مراد یہاں تک کہتا ہے کہ آرمی پبلک سکول پشاور کے بچوں کو بھی پاک فوج نے اپنے مذموم مقاصد کیلئے شہید کروایا تھا تو پھر پختون، سندھی، بلوچ، مہاجر، پنجابی اور سرائیکی پاک فوج کے بارے میں کیا سوچیں گے؟۔ جب نوازشریف کے دور میں عمران خان کا دھرنا ختم کرنے کیلئے راحیل شریف نے آرمی پبلک سکول کے پختون بچوں کو قتل کرنے کی سازش کی ہو توپھر لوگوں کا دماغ پنجابیوں، پاک فوج اور تختِ لاہور کے خلاف نہیں بھڑکے گا؟۔ فوج مخالف عناصر کو یہ کون سمجھائے کہ پاک فوج ایک طرف عمران خان کا دھرنا کروائے؟ اور دوسری طرف دھرنے کو ختم کرانے کیلئے معصوم بچوں کا بے گناہ خون کیوں بہائے ؟ ۔پھر تو وزیراعظم نوازشریف پر بھی لعنت ہو۔ لیکن میڈیا لوگوں کا شعور بیدار کرنے میں اپنا کردار ادا نہیں کرتا ہے۔
فوج میں ہزار خامیاں ہیں لیکن قومی سلامتی کا یہ واحد ادارہ ہے۔ہماری قوم تعلیم وتربیت اور حکمت وشعور سے بالکل عاری ہے۔ ہم کسی بڑے حادثے کے متحمل نہیں ہوسکتے ۔ نوازشریف کا فوج سے ان خامیوں پر کوئی اختلاف نہیں ہے جو قابلِ اصلاح ہیں بلکہ وہ اپنے جرائم پر پاک فوج کو پردہ نہ ڈالنے کی سزا دینا چاہتا ہے کہ ” مجھے کیوں نکالا؟”۔حالانکہ گیلانی کو بھی نکال دیا گیا تھا۔
اگر(1993عیسوی) میں کرپشن کے ذریعے لندن فلیٹ لینے پر فوج نے مجبور کیا اور (2013عیسوی) میں منتخب وزیراعظم بننے کے بعد فوج نے پارلیمنٹ میں جھوٹا تحریری بیان پڑھنے اور پھر قطری خط لکھنے اور اس سے لاتعلقی پر مجبور کیا تھا تو نوازشریف خالی لندن سے بیان جاری کردے اور فوج سے نمٹنا پوری قوم کی ذمہ داری ہے لیکن اپنے جھوٹ، لوٹ اور کھسوٹ کی سزا افواجِ پاکستان کو دینا ملک ، قوم اور سلطنت کی کیا خدمت ہے؟۔ جنرل راحیل شریف کو خود لائے تھے اور اس دور میں فوج کے اہلکاروں کو کرپشن پر سخت سزائیں دی گئیں تو آپ کو کرپشن سے بچانے کا ٹھیکہ اس نے کیوں لینا تھا؟۔ پھر جنرل باجوہ کو میرٹ کی خلاف ورزی کرکے آرمی چیف بنالیا۔ اس پر بقول انصار عباسی کے شبہ تھا کہ قادیانی ہے تو اس کی وجہ سے قومی اسمبلی اور سینٹ میں شرمناک بل پاس کرنے کی کوشش کی ۔ جب اس بل کے خلاف تحریک لبیک والے کھڑے ہوگئے تو اس کا الزام بھی پاک فوج پر ہی لگادیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بیوی کے نام سے جو جائیداد لی تھی تو اسکا حقِ نمک بھی فائز عیسیٰ نے ادا کردیا؟۔
ن لیگ کی سیاست کا محور یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ(2023عیسوی) کے الیکشن میں اس کو حکومت میں آنے کا موقع دے۔ اس نے پیپلزپارٹی کو (PDM)سے باہر کیا۔ مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی کے علاوہ دیگر چھوٹی چھوٹی جماعتوں کو ساتھ کردیا ۔ الیکٹرانک ، سوشل اور پرنٹ میڈیا کے کئی صحافیوں کو بھی خرید لیا۔ حکومت اس کی تجارت و بادشاہت کے خواب ہیں۔ عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے فیصلے کو ہی غلط نہیں قرار دیا بلکہ خصوصی عدالتوں کے وجود کو بھی انصاف کے منافی قرار دیا۔ پھر وہ وقت بھی دور نہیں کہ نوازشریف اور مریم نواز کے خلاف عدالتی فیصلوں کو عدالت کالعدم قرار دے دے گی۔ ساری برائیاں فوج کے کھاتے میں اس طرح ڈال دی جائیںگی کہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور فیض حمید کے یہ کرتوت تھے۔ قوم خوش ہوگی کہ پنجابی قیادت نے فوج سے جان چھڑائی ہے۔ سید عطاء اللہ شاہ بخاری کہتے تھے کہ مجھے ان لوگوں سے بھی پیار ہے جنکے کتے انگریز کو بھونکتے ہیں۔ فوج مخالف سیاستدانوں اور مذہبی وقوم پرست پارٹیوں کو کتے راشد مراد سے بھی پیار ہوگاجو تہمینہ دولتانہ قسم کی عورت کی اولاد ہے جو جوانی سے بڑھاپے تک نواز شریف پر قربان ہیں۔
نظریاتی اختلاف کی جنگ رحمت ہے اور مفادپرستی اور تکبر کی جنگ زحمت ہے۔ اللہ تعالیٰ سے حضرت انسان کی پیدائش پر فرشتوں نے اختلاف کیا تھا اور شیطان نے اس کو سجدہ کرنے سے انکار کیا تھا۔ ایک اختلاف محمود اور دوسرا مذموم تھا۔ پاک فوج سول حکومت کے ہرکاروبار میں شریک ہے جس نے پوری قوم کو فوج سے بدظن کردیا ہے۔ روڈ بنانے اور پانی سپلائی سے ٹول ٹیکس کا ٹھیکہ لینے تک ہر چیز پر قبضہ کرنے کے تأثرات نے بہت خراب فضاء بنائی ہوئی ہے۔
جب پرویزمشرف نے ن لیگ کی حکومت ختم کرکے اقتدار پر قبضہ کیا تو قوم جشن منارہی تھی لیکن ہم نے اپنے اخبار کے اداریہ میں لکھ دیا تھا کہ فوج کی تعلیم و تربیت اپنے لوگوں پر حکومت کیلئے نہیں بلکہ دشمن سے انتقام کیلئے ہوتی ہے اور یہ فوج اور قوم کے مفاد میں ہرگز بھی نہیں کہ پاکستان پر فوجی اقتدار قائم ہوجائے۔ پرویزمشرف کے بعد پیپلزپارٹی، ن لیگ اور تحریک انصاف باری باری اقتدار کی دہلیز تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے لیکن بقول شاعر افکار علوی کے ” مقاصد تو حل ہوئے مسائل نہیں ہوئے”۔ پاکستان جس طرح چل رہاہے ہماری قوم اس کی متحمل نہیں ہوسکتی ہے۔ ہمارا اسلام، ایمان، قومی غیرت، اقدار اور سب کچھ جعلی بن چکا ہے۔ تحریک انصاف کے بعد ن لیگ کو لانے کیلئے گٹھ جوڑ کا یہ ملک ہرگز متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔ حکومتوں کو لانے اور حکمرانوں کو ہنکانے کیلئے لوٹوں کی فوج ظفر موج ہر وقت تیار رہتی ہے۔ طوفانوں میں ہواؤں کے دوش پر چلنے کے قائدین ریت کے ٹیلوں کی طرح ہوتے ہیں جو آبادیوں کو سہارا نہیں دے سکتے ہیں بلکہ کھیتوں اور کھلیانوں ،جانوروں اور انسانوں کو نقصان پہنچادیتے ہیں۔ ایسے وقت میں چٹانوں سے زیادہ مضبوط انسانوں کی ضرورت ہوتی ہے جس کو ندی نالے بہاکر نہیں لائے ہوں بلکہ قدرت کے عظیم شاہکار ہوں۔
عام انسانوں کیلئے کاروبار، تعلیم اور مزدوری کے دروازے بند کئے جارہے ہیں۔ سود اور ٹیکسوں کے ذریعے سے ریاست اپنی عوام پر وہ بوجھ بنتی جارہی ہے کہ اب سایہ دار درخت بننے کے بجائے عوام کی کمر توڑ رہی ہے۔ سیاسی اشرافیہ کو اپنی حکومت، تجارت اور بادشاہت کی فکر پڑی ہے۔ فوج سے جنگ اپنے مفادات کیلئے ہے مگر عوام کی خاطر کسی کے اندر کوئی سوچ نہیں ہے۔ علامہ اقبال کے اشعار کی گونج” آوازِ خلق کو نقارۂ خدا سمجھو”اب بنتی جارہی ہے کہ
اُٹھو میری دنیا کے غریبوں کو جگادو
کاخِ امراء کے در ودیوار ہلادو
جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہ ہو روزی
اس کھیت کے ہر خوشۂ گندم کو جلادو
پاکستان اسلام کے نام پر بناتھا لیکن سود کے بین الاقوامی سرمایہ دارانہ نظام کو بھی اسلامی بینکاری کے نام پر جائز قرار دیا گیا ۔ مذہبی طبقے مذہبی لبادے میں سراپا شیاطین ہیں۔ اسلام کی ایک ایک بات کو مٹانے میں ان کا بہت بنیادی کردار ہمیشہ سے رہاہے۔ اگر سود کو اسلامی قرار دیا جائے تو پھر زنا، چوری، ڈکیتی اور کونسی ایسی چیز ہوگی جو غیر اسلامی ہوگی؟۔ رسول اللہۖ نے زنا بالجبر پر ہی سنگساری کی سزا دی تھی۔ علماء ومفتیان نے زنا بالجبر کیلئے بھی چار عینی گواہوں کی شرط رکھ کر اس پر اسلام کے اندر زنا کے اطلاق سے انکار کردیا۔ حالانکہ نبیۖ نے ایک عورت کی گواہی کو قبول کیا اور یہ نہیں دیکھا کہ زنا بالجبر کرنے والا شادی شدہ ہے یا کنوارا ہے؟۔ خواجہ محمد اسلام کی کتاب ”موت کا منظر” میںبھی زنا بالجبر کی سزا لکھی ہوئی ہے مگرکہیں اس کو کتب خانوں سے غائب نہ کردیا جائے۔
قرآن میں تورات کے حوالے سے اللہ نے فرمایا ہے کہ ” جان کے بدلے میں جان ہے، دانت کے بدلے میں دانت ہے،کان کے بدلے میں کان ہے، ہاتھ کے بدلے میں ہاتھ ہے اور زخموں کا بدلہ ہے اور جو اللہ کے حکم پر عمل نہیں کرتا تو وہی لوگ ظالم ہیں”۔ پاکستان میں سرمایہ دارنہ اور جاگیردارانہ نظام کی وجہ سے آج تک قرآن وسنت کے مطابق آئینِ پاکستان کے تحت قانون سازی نہیں کی گئی۔ کیونکہ یہاں ہمیشہ عدالتوں میں انصاف بٹ نہیں بک رہا ہے۔
مولوی کو زکوٰة خیرات اور سیاستدانوں کی کاسہ لیسی سے فرصت ملے تو اسلام کیلئے قانون سازی کی بات کریں؟۔ ریاستِ مدینہ میں یہود اور دشمن منافق طبقے کو اسلام کے معاشرتی اور اقتصادی نظام نے شکست سے دوچار کردیا تھا مگر ہمارے ہاں شیطان نے ایسی پود تیار کررکھی ہے جن کو دیکھ کر شرمائے یہود۔
جب سود کی حرمت پر آیات نازل ہوئیں تو رسول اللہۖ نے زمین مفت میں کاشت کیلئے دینے کا حکم دیدیا۔ زمین کا اصل مالک اللہ ہے اور اس پر اختیار بھی اسکے حکم سے چلتا ہے۔ اسلام نے زمین کی ملکیت سے محروم نہیں کیا بلکہ زمین کو مزارعت ، کرایہ ، بٹائی پر دینے سے روکا تھا۔ امام ابوحنیفہ ، مالک اور شافعی سب متفق تھے کہ زمین کو بٹائی پر دینا حرام ہے۔ اگرمسلمان اصل اسلام پر چلتے تو دنیا میں جاگیردارانہ نظام کیوجہ سے غلام اور لونڈی کا نظام بھی کب کا ختم ہوجاتا۔ مارکس کو بھی کوئی نظریہ گھڑنے کی ضرورت پیش نہ آتی جس کیلئے علامہ اقبال نے بھی شاعری کی اور چین وروس میں یہ نظام عروج پر پہنچنے کے بعد ختم بھی ہوگیا۔
جب مدینہ کے لوگوں کو مفت میں زمینیں مل گئیں تو ان محنت کشوں میں قوت خرید بہت بڑھ گئی جس کی وجہ سے مدینہ کے تاجر وں نے دن دگنی رات چگنی ترقی کی۔ کسی شیعہ نے شکایت کی کہ آپ فقہ جعفریہ کا نام نہیں لیتے تو میں نے کہا کہ شیعہ کی تقلید کا یہ حال ہے کہ مجھ سے ایک شیعہ نے کہا کہ سمندر کی جن مچھلیوں کو ہم نہیں کھاتے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ انسان ہیں جن کو مسخ کیا گیا ہے اور یہ حضرت علی کا فرمان ہے۔ دوسری طرف شیعہ کے اجتہاد کا یہ عالم ہے کہ یہاں تک لکھ دیا ہے کہ سؤر کے گوشت کو قرآن میں جس وجہ سے حرام کیا گیا ہے اگر وہ چیز نکال لی جائے تو پھر سؤر بھی حلال ہے۔ ہم اپنے فقہاء سے ہی جان چھڑا رہے ہیں جنہوں نے بعد میں اسلام کو مسخ کیا ہے تو اگر مزارعت کے مسئلے میں احادیث کو لیا جائے پھر شیعہ باغ فدک کی کئی گھڑی کہانیاں بھول جائیں گے۔
پاکستان میں حنفی مسلک کی اکثریت ہے۔ حنفی مسلک کا تعلق مسخ شدہ مسائل نہیں بلکہ امام ابوحنیفہ ہی کا مسلک ہے۔اگر زمینوں کو محنت کش مزارعین کو مفت میں صرف فصل اُگانے کیلئے دی جائے تو ہوس پرست اور حرام خور طبقہ حرام سے بڑی بڑی جائیدادیں بھی نہیں خریدے گا اور زمین سستی ہوجائے گی اور محنت کش طبقے کو اپنی پوری پوری اُجرت مل جائے گی تو یہ انقلاب کا وہ آغازہوگا جس سے مدینہ کی بہت چھوٹی سی ریاست پوری دنیا پر چھا گئی تھی۔ پاکستان بھی اس مقصد کیلئے بنایا گیا تھا اور ہمیں اسی کی طرف جلد یا دیر سے آنا ہی پڑے گا۔
مولانا فضل الرحمن مریم اور حمزہ کے گلے لگانے ،مولانا عزیز الرحمن کی مذموم حرکت کو بھی اسلام اور مشرقی اقدار کا لبادہ پہنادے تو یہ اسلامی سیاست ہوگی؟۔

خاص خاص باتیں:
بلاول بھٹو نے شہباز شریف کو وزیراعظم اور حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کی پیشکش کردی مگر یہ طے ہوگیا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت کو مدت پوری کرنی دینی ہے اور اس کا اظہار شاہد خاقان عباسی کا نام (ECL) سے نکال کر لندن جانے کی اجازت دیتے ہوئے نوازشریف کے ذاتی حجام لگنے والے سوشل میڈیا صحافی سید عمران شفقت اور شاکر سولنگی نے بہت پہلے کردیا تھا جس پر عمل ہورہاہے

راشد مراد(MRtv)لندن نے کھریاں کھریاں میںالزام لگایا کہ آرمی پبلک سکول پشاور کے بچوں کو فوج نے شہید کیا،اگر عمران خان کا دھرنے کو ختم کرنے کیلئے قدم اٹھایا گیا تھا تو وزیراعظم نوازشریف اور فوج کے بارے میں پنجابی، بلوچ، پختون، سندھی اور مہاجرکیا سوچیںگے؟۔ نوازشریف ذاتی مفاد کیلئے کتے کو لگاکر قوم کا بیڑا غرق کر رہا ہے۔ کیا ہمارا اپنا میڈیا اب اپنی قوم کو شعور دے رہاہے؟
قرآن میں جان کے بدلے جان، کان کے بدلے کان، دانت کے بدلے دانت اور زخموں کے بدلے کا حکم ہے مگر مولوی کو زکوٰة خیرات ، سیاستدانوں کی کاسہ لیسی سے فرصت ملے تو اسلام کیلئے قانون سازی کی بات کرے ؟ ریاستِ مدینہ کے معاشی اور معاشرتی نظام نے یہود اور منافق طبقے کو انکے عروج کے دور میں شکست سے دوچار کیا،مولوی نے اب سود کے عالمی نظام کو بھی جائز قرار دیا
جب سود کی حرمت کی آیت نازل ہوئی تو رسول اللہۖ نے زمین کو مزارعت، کرایہ اور بٹائی پر دینے کو سود قرار دیا اور امام ابوحنیفہ، مالک اور شافعی سب متفق تھے کہ زمین کو بٹائی پر دینا ناجائز ہے۔ مولانا فضل الرحمن مریم و حمزہ کے گلے ملنے اور مولانا عزیز الرحمن کی بیہودہ حرکت کو بھی اب ناجائز قرار دینے کی بجائے سازش قرار دے تو یہ اسلامی اور مشرقی اقدار ہیں تو یہ بعید از قیاس بالکل بھی نہیں ہے!

Nature of problem of Baitul Muqaddas one who is companion of USA, Israel and Saudia he is considered believed to be traitor. Huda Bhurgri speech.

Keywords: Huda Bhurgri , Baitul Muqaddas, Afghan War, Afghan Jihad, Taliban, Women Rights

فلسطین میں ہونے والے ظلم کے خلاف بات کریں افغانستان میں ہونے والے ظلم……. ہدیٰ بھرگڑی

جب کسی گورے کا قتل ہو اگر کوئی گوری ماں کا بچہ مرے تو وہ قتل ہے کیا فلسطینی عورت کے بچے بچے نہیں ہوتے۔ کیا فلسطینیوں کے گھر گھر نہیں ہوتے۔ کیا فلسطینیوں کے لوگ انسان نہیں ہوتے۔ یہ جو پورے کا پورا بحران ہے یہ جو ایمپیریلسٹ نظام ہے اس نظام کا خاتمہ صرف اور صرف تب ہوگا جب ہم صرف فلسطین کے مسئلے پر نہیں بلکہ افغانستان میں ہونے والے اس ظلم کے خلاف بھی بات کریں۔ ہم برما میں ہونے والے ظلم کے خلاف بھی بات کریں۔ ہم کشمیر میں بھی ہونے والے ظلم کے خلاف بات کریں۔ ہم ان تمام مظالم کی بات کریں جوکہ شام میں ہوئے جو کہ عراق میں ہوئے جو کہ یمن میں ہورہے ہیں۔ جب گھر ٹوٹتا ہے جب گھروں سے جنازے اٹھتے ہیں جب عیدوں کے دن عید کی نماز کے بجائے جنازہ کی نمازیں پڑھنی ہوتی ہیں تب دلوں سے یہ آواز نہیں نکلتی کس کا کیا مذہب تھا۔ تب صرف یہ آواز نکلتی ہے کہ کیا یہ انسان تھے کہ نہیں تھے۔ ہم اپنے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کی طرف سے خصوصا پاکستان کی عورت آج کھڑی ہے آج فلسطینی بہنوں کے ساتھ شامی بہنوں کے ساتھ عراقی بہنوں کے ساتھ۔ افغانستانی بہنوں کے ساتھ کشمیری بھائیوں کے ساتھ کیونکہ ہمیں پتہ ہے کہ ہم عورتوں کے جسموں کو استعمال کیا جاتا ہے ایک (collateral damage) سمجھ کر عورتوں کو استعمال کیا جاتا ہے ایک ڈیموکریٹک تھریٹ سمجھ کر۔ کئی عورتیں آج بھی اسرائیل میں ایسی ہیں جن کے مس کیرج ہوجاتے ہیں کیونکہ ان کو پانی نہیں ملتا کیونکہ ان کو میڈیکل کی سہولتیں نہیں ملتیں۔ کیونکہ ان کو لیبر کے دوران اسرائیلی چیک پوسٹوں کے پاس کئی کئی گھنٹے انتظار کرایا جاتا ہے تاکہ ان کی نسلیں تباہ ہوجائیں۔ ہم اس اشو کو ایک فیمنسٹ اشو سمجھتے ہیں اور ہم اس جدوجہد کو ایک فیمنسٹ جدوجہد سمجھتے ہیں۔ آپ سب میرے ساتھ اس نعرے کا جواب دیں گے۔ ہمیں اس دور کے اندر یہ یاد رکھنا ہوگا کہ غداری کس نے کی ہمارے ساتھ۔ کون ہے جو ہمارے ساتھ نہیں کھڑا۔ ہم آج بات کریں کہ ان غداروں کی۔ امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے۔ اسرائیل کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے۔ سعودی کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے۔

www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

Ten Question from Mubashir Ali Zaidi raised by Atheist and reply thereof by Syed Atiq Ur Rehman Gilani, Is it-true that Abdul Muttalib was Mushrik? The solution regarding establishment of Shia Sunni Block be also studied here.

Keywords: Shia Sunni Block, Sipa e Sahaba, Mubashir Ali Zaidi, Atheist, Londi, Halala, Nikah, Women Rights in Islam, Talaq, Divorce, Khula, Shia Sunni Block, Shia Sunni Block, Shia Sunni Block, Shia Sunni Block, Shia Sunni Block, Shia Sunni Block, Sipa e Sahaba, Sipa e Sahaba, Sipa e Sahaba, Sipa e Sahaba, Sipa e Sahaba, Sipa e Sahaba, Halala, Halala, Halala, Halala, Halala, Halala, Halala, Halala, Halala, Halala, Women Rights in Islam, Women Rights in Islam, Women Rights in Islam, Women Rights in Islam, Women Rights in Islam, Women Rights in Islam

ملحدین کے ایک گروپ کے چند سوالات کا ترجمہ رقیب اللہ محسود کی تجویز پر مفصل جواب دیا گیا ہے

معروف صحافی امریکہ میں مقیم جنگ گروپ کے مبشر علی زیدی (Mubashir Ali Zaidi)کی طرف سے چند سوالات۔
کوئی بتاسکتا ہے کہ دین ابراہیمی کیا تھا؟
کیا یہ توریت، زبور اور انجیل آنے کے باوجود برقرار رہا؟
پچھلی شریعت کو اگلی منسوخ کردیتی ہے، کیا یہ بات درست ہے؟
درست ہے تو دین ابراہیمی کیسے برقرار رہا؟
تاریخ طبری کے مطابق رسول کے دادا عبدالمطلب مشرک تھے؟
تاریخ طبری غلط ہے تو کیا عبدالمطلب دین ابراہیمی پر تھے؟
عبدالمطلب دین ابراہیمی پر تھے تو ان کی زندگی میں ان کا بیٹا ابولہب کیسے مشرک ہوگیا؟
عبدالمطلب کے کون کون سے بیٹے دین ابراہیمی پر تھے اور کون کون مشرک ہوا؟

Mubashir Ali Zaidi


کیا رسول پاک ولادت کے دن سے نبی تھے یا نبوت کے اعلان کے دن یہ اعزاز ملا؟
نبوت کے اعلان والے دن نبی بنے تو وجہ تخلیق کائنات کیوں کہا جاتا ہے؟
ولادت کے دن سےso نبی تھے تو نبی کا نکاح کافر یا مسیحی نے کیسے پڑھایا؟
بی بی خدیجہ کلمہ پڑھ کے مسلمانso ہوئی تھیں۔ وہ دین ابراہیمی پر یا مشرک تھیں؟
کیا دین ابراہیمی والوں کو مسلمان ہونے کے لیے کلمہ پڑھنا پڑتا تھا؟اگر اسلام دین ابراہیمی کا تسلسل ہے تو کلمہ کیوں پڑھنا پڑتا تھا؟
اگر دین ابراہیمی دوسرے مذاہب جیسا تھا تو اس. کے ماننے والوں نے soمشرکوں، کافروں اور یہودیوں کی طرح اسلام کی مزاحمت کیوں نہیں کی؟

test


نوٹ: وزیرستان کے صحافی. رقیب اللہ محسود کی تجویزso پر جواب لکھا گیا ہے اور نئی نسل کو باطل مذہبی انتہا پسندی اور باطل الحاد پسندی کے رحجانات سے بچانا اور. اسلام کیso درست تصویر کو پیش کرنا ایک فریضہ ہے۔ آج ہمیں پھر جنگ کی طرف دھکیلاجارہاہے جس میں پختون مورچہ اورپاکستان میدان بنے گا، خدانخواستہ۔
الجواب۔ سید عتیق الرحمن گیلانی

Mubashir Ali Zaidi


سوال کرنے والا دین وشریعت کی بنیادی تعلیمات سے نابلد ہے۔
دین اور شریعت میں بہت بڑا بنیادی فرق ہے۔ حضرت آدم. سے لیکرپیغمبر آخر زمان حضرت محمدۖ سب انبیا کرام کا دین ایک ہی ہے اور اس کی قرآنی آیات میں متعددso مرتبہ بہت زبردست. وضاحت ہوئی ہے۔ البتہ ہر ایک نبی کی شریعت اور منہاج میں فرق ہے۔ پاکستان کا آئین ایک ہے لیکن اقتدار. کیso دہلیز تک پہنچنے والی مختلف پارٹیوں کا منشور اور طریقہ کار اپنا اپنا ہوتا ہے۔ جب ایک آئین کے اندر رہتے ہوئے ایک وقت میں مختلف پارٹیوں کی گنجائش ہے تو ایک ہی دین میں مختلف ادوار کے انبیا کرام کیلئے مختلف شریعتوں اور طریقہ کار کی گنجائش کیوں. نہیں ہوسکتی ہے؟۔ اگر کوئی اس بات پر اعتراض کرے گا کہ ایک آئین کے تحت مختلف منشور رکھنے والی پارٹیوں کو. باری باری کیسے برسراقتدار میں آنے کی گنجائش ہوسکتی ہے

test


تو اس کو جدید دور کے جدید. ماحولso سے بالکل جاہل ہی تصور کیا جائے گا لیکن جب ایک دین میں مختلف شریعتوں کی گنجائش کا مسئلہ آتا ہے تو جس کو بات سمجھنے. کی بجائے انکار کی عادت ہو تو وہ حقیقت نہ مانے گا۔حضرت یوسف علیہ السلام کے دور میں جو شریعت تھی،اسکے منہاج میںso تعظیم کیلئے سجدے کی گنجائش تھی لیکن رسول اللہۖ نے اپنی شریعت میں اس کی گنجائش ختم کردی۔ امریکہ میں پہلے غلاموں لونڈیوں کی خرید وفروخت کی گنجائش تھی اورابراہم لنکن نے اس قانون کا خاتمہ کردیا۔ تورات میں ہفتے کے دن مچھلی کے شکار پر پابندی تھی اور قرآن میں نہیں۔

Mubashir Ali Zaidi

اگر کوئی قانون کسی قوم کے .مخصوصso حالات کے پیشِ نظر تشکیل دیا جاتا ہے اور پھر دوسرے نبی کے دور میں حکم بدل جاتا ہے تو اس کی وجہ سے انسانوں پر اچھے اثراتso ہی مرتب ہوئے ہیں۔ اس مختصر تمہید کے بعد ایک ایک بات کا جواب دیکھ لیں۔دین ابراہیمی وہی تھا جو آدم سےso محمدۖ تک سب کا تھا۔توریت، زبور، انجیل اور قرآن تک بالکل بھی دینِ ابراہیمی برقرار تھا اور ہے۔ البتہ شرعی احکام اور منہاج میں وقت کیساتھ ساتھ ہر دور میں فرق آیا ہے۔

Mubashir Ali Zaidi


قرآن میں بھی واضح ہےso کہ .یہود ونصاری اور مشرکین سب کا دعوی ہے کہ وہ دین ابراہیمی پر ہیں لیکن اللہ نے فرمایا کہ ابراہیم یہودی، نصرانی اور مشرکso نہ. تھا بلکہ دین حنیف کا پیروکار تھا۔ جس طرح آج مختلف فرقوں کے لوگ یہ دعوی کرتے ہیں کہ دیوبندی، بریلوی، شیعہ اور اہلحدیث سب. مسلمان ہیں لیکن اس حقیقت سے بھی انکار نہیں ہوسکتا ہے کہ نبیۖ کا تعلق ان فرقوں سے نہیں تھا۔
یہودی، عیسائی اور مشرک سبھی خود کو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی طرف منسوب کرتے تھے۔

test

انفرادی اور اجتماعی طور پر. ان سب میں ایسے لوگso بھی تھے جن کا عقیدہ اور ایمان بالکل سلامت اور ٹھیک تھا اور ایسے لوگوں کی بھی بڑی اکثریت تھی .جن کے عقیدے اور ایمان soبگاڑ کا شکار ہوچکے تھے اور اس کی تفصیل قرآن میں بہت وضاحت کیساتھ موجود ہے۔ آج کے غالی .فرقہ پرستوں اور سلامتso ایمان وعمل والے مسلمانوں میں بھی دونوں طرح کے لوگ موجود ہیں اور قرآن وسنت میں یہ واضح ہے .کہ کچھ عرصہ کے بعد پہلے soبھی لوگ بگڑتے رہے ہیں اور اس میں اچھے لوگوں اور بروں کے نمونے اس کی نشاندہی کرتے ہیں۔

test


تاریخ طبری عقیدے کی کتابso نہیں ہے لیکن. جس طرح ابلیس فرشتوں کی فہرست میں شامل ہوگیا تھا، حالانکہ وہ جنات میں سے تھا۔ اسی طرح مشرکین کی اکثریت کیso وجہ. سے تاریخ طبری. میں حضرت عبدالمطلب کو soمشرکین سے منسوب کیا گیا ہے لیکن اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ حضرت عبدالمطلبso کا عقیدہ بھی بگڑ چکا تھا۔ اگر آذر کا بیٹا حضرت ابراہیمso موحد ہوسکتے تھے، حضرت آدم کا بیٹا قابیل بے عمل اور حضرت نوح کا بیٹاso کافر ہوسکتا .تھا تو عبدالمطلب کے بیٹے کا مشرک ہونا کونسی بڑی بات ہے؟۔ ایک پارسی کا بیٹا پونجا جناح ہوسکتا ہے. اور قائد اعظم .محمد علی جناح کی. بیٹی دینا جناح پارسی کیساتھ مذہب چھوڑ کر شادی کرسکتی تھی تو ابولہب کیلئے کیسے سوالso ذہنوں میں اٹھ گیا ہے؟۔ لادینوں کے بیٹے دیندار اور دینداروں کے بیٹے کیا موجودہ دور میں لادین نہیں ہیں؟۔

Mubashir Ali Zaidi

قرآن میں اللہ نے واضح کیا: وما کنا معذبینso حتی نبعث رسولا ”اور ہم عذاب. نہیں دیتے یہاں تک کہ کسی رسول کو مبعوث نہ کردیں”۔ القرآن حضرت عبدالمطلب، حضرت عبداللہ، حضرت آمنہ اور نبیۖکی بعثت سے. جو بھی پہلے فوت ہوگئے ، ان پر اتمامِ حجت نہیں ہوئی تھی۔ اگر ان کا عقیدہ soاور عمل اچھا تھا تو وہ دینِ ابراہیمی پر ہی تھے۔ صحابہ کرام میں حضرت ابوبکر اور کچھ دیگر لوگ بھی شروع سے بتوں کے پجاری نہ تھے اسلئے کسی تامل کے بغیر ہی انہوں نے رسول اللہۖ کے دین کی تصدیق کی۔ آج بھی مختلف فرقوں اور ہندوں تک میں بھی ایسے لوگ ملیں گے جن کے شرکیہ عقائد نہیں ہیں۔

test


ابولہب مشرک تھا یا نہیں لیکنso کافر ضرور تھا اسلئے کہ رسول اللہۖ کی دعوت کا انکار کردیا۔ حضرت عباس کی نبیۖسے مکمل ہمدردی تھی لیکن بظاہر مشرکوںso کا شروع میں اس .وقت ساتھ دیا جب غزوہ بدر ہوا تھا۔ ابوطالب نے نبیۖ کا کھل کر ساتھ دیا اور مشہور یہ ہے کہ آخر میں soدینِ ابراہیمی پر ہونے کا اقرار .کیا تھا اور اللہ نے مسلمانوں کے بھی دینِ ابراہیمی پر قرآن میں ہونے کی وضاحت ہے۔ حضرت علی کے خلاف بغض رکھنے والوں نے حضرت ابوطالب کی بھی زبردست مخالفت کی تھی۔

Mubashir Ali Zaidi


نبیۖ ولادت سے پہلے نبی تھے، دو مرتبہso آپ کا شق صدر ہوا تھا۔ جب تک نبوت کیلئے وحی کے نزول اور تبلیغ کرنے کا حکم نہیں ملا تھا تو نبوت جس مقصد کیلئے ہوتیso ہے اس. کا اظہار نہیں ہوا تھا۔ کائنات کی ترقی وعروج کی مثال ایسی ہے کہ جیسے کوئی پرائمری سکول میں soداخلہ لیتا ہے، مڈل اور ہائی. سکول کے بعد کالج اور یونیورسٹی کی تعلیم حاصل کرتا ہے اور پھر اپنے فرائض منصبی کے ادائیگی شروع کرتا ہے تو کہا جاسکتا ہے. کہ جس بچہ یا بچی کا داخلہ جس نصب العین کیلئے پہلے دن سکول میں داخلے کے وقت تھا اس کا مقصد اس وقت سے شروع ہوا۔

Mubashir Ali Zaidi


کائنات کی پہلے بھیso اہمیت اپنی جگہ پر. تھی لیکن حضرت ابراہیم سے پہلے اور بعد میں جتنے مراحل سے یہ دنیا گزری ہے اور پھر نبیۖ کی بعثت اور قرآن کےso نزول سے آج تک اور آج ک.ے بعد قیامت تک جس فرائض منصبی سے آشنا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔ اگر ہم نے قرآن اور فطرت سے درستso آگہی لے لی تو پھر ہمارے. لئے نبی ۖ کا وجہہ کائنات ہونا زیادہ مشکل نہیں لگے گا۔ جب پاکستان اپنے مقصد کی تکمیل کیلئے درست ہوگا تو پاکستان. کا ٹوٹا ہوا ٹکڑا ہی نہیں بلکہ ہندوستان بھی ضم ہونے میں انشا اللہ دیر نہیں لگائے گا۔

test


بی بی خدیجہ دین ابراہیمیso پر ہوں یا مسیحی ہوں مگر عقیدہ سلامت تھا جب ہی تو نبیۖ کا انتخاب کیا۔ جو تثلیث کے قائل اورنہ بتوں کی پوجا کرتے تھے۔ نکاح پڑھانے کا soمروجہ طریقہ تو نبوت کی بعثت کے بعدبھی نہیں تھا۔ اسلام. کی بنیادی تعلیم میں یہی بات ہے کہ جب میاں بیوی بننے کیلئے ایجاب. و قبول ہوجائے اور کچھ لوگوں کو اعلانیہ پتہ چل جائے کہ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے ہیں تو یہ نکاح ہے۔ نکاح مولوی سے پڑھانsoے کا مروجہ طریقہ بہت بعد میں رائج ہوا ہے۔ وزیرستان کا ایک جدیدتعلیم یافتہ پاگل تھا۔ وہ ایسی حالت میں کسی گاں میں پہنچا کہso داڑھی بڑھ چکی تھی تو گاں والوں نے مولوی سمجھ کر کہا کہ ایک نکاح پڑھانا تھا اور شکر ہے کہ آپ آگئے۔

test

اس کو نکاح پڑھانا نہیں آتا تھاso اور لڑکی اور لڑکے .کو آمنے سامنے بٹھاکر لڑکی سے پوچھا کہ تم نکاح کیلئے راضی ہو؟ اور پھر لڑکے سے کہا کہ. تمہیں قبول ہے۔ رضامندیso کے اظہار اور قبول کرنے کے بعد لڑکے سے کہا کہ تم اس کیساتھ .یہ کام کروگے اور لڑکی سے کہا کہ تمہیں بھی اس طرح یہ کام کرناso پڑے گا۔ پھر دعا کرائی۔ لڑکی کے .باپ کو غصہ آیا اور کہا کہ تم لال کتاب سے مسئلے نہ بتاتے تو اس کے قابل ہوتے کہ تمہیں مار مارso کر تمہاری پسلیاں توڑ دی جاتیں۔ یہ لطیفہ نہیں حقیقی واقعہ ہے، جس کو پہلے بھی لکھ چکا ہوں۔

test


وزیرستان کے جاہلوں کو بھی نکاح ک.ے بنیادی چیزوں کا پتہ ہے لیکن مولوی نے جو ماحول بنایا ہے تو وہ مذہبی جہالتوں کو نہیں سمجھتا ہے۔ امام حسن کے نزدیک نکاح کیلئے. دوگواہ بھی ضروری نہیں ہیں اگر پہلےso باہمی رضامندی سے نکاح ہو اور بعد میں اس کا اعلان ہوجائے تو بھی ٹھیک ہے۔ اہل تشیع. کا جاہل مذہبی طبقہ یہ سوال اٹھاتا ہے soکہ اگر ابوطالب مسلمان نہیں تھے تو پھر نکاح پڑھایا تھا وہ کیسے درست ہوا تھا؟۔ حالانکہ. جس مذہب میں متعہ اور لونڈی کا تعلق بھی درست ہو تو اس میں اس قسم کے سوالات اٹھانا جہالت کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔

Mubashir Ali Zaidi

اسلام میں تمام مذاہب. اور انسانوںso کی طرف سے جو بھی شریعت و قانون میں نکاح ہو وہ جائز ہے اور ملحدین مذہب کو نہیں مانتے لیکن ان کا بھی نکاح جائز ہوتا ہے۔ اسلام میںso داخل ہونے سے پہلے جو دین ابراہیمی پر نہیں بھی تھے تو ان کا نکاح جائز ہے۔ اگر اسلام یہ تصور رکھتا کہ نکاح کیلئے. کوئی دوسرا soمذہب قابلِ قبول نہیں تو کوئی اسلام میں داخل ہونے کی کوشش بھی نہ کرتا اسلئے کہ وہ ناجائز آبا واجداد کی اولاد کہلاتا۔

Mubashir Ali Zaidi

ایک قادیانی مذہب ایسا ہے جس. میںso یہ مشکل موجود ہے اسلئے مرزا غلام احمد قادیانی نے کہا تھا کہ جو مجھے نہیں مانتا ہے وہ رنڈیوں کی اولاد ہیں۔ جن کےso باپ دادوں. نے مرزا غلام احمد قادیانی کو نہیں مانا تھا اور پھر وہ قادیانی بن گئے تو اپنے مذہب کے مطابق ان کے باپ دادا کے soنکاح پر اس کا بہت. برا مذہبی اثر پڑے گا۔ ملحدین قادیانیوں کو سپورٹ کرنے کی وجہ سے مذہبی عقائد اور شریعتوں کے بارے میں نئے افکار کے مالک بن رہے ہیں۔

test

کلمہ پڑھنے کیلئے تو ہمارے. مسلمانوںso کو بھی سکھانا پڑھتا ہے لیکنso عربوں کی زبان میں بتوں اور دوسرے معبودوں کا انکار اور اللہ کے معبود ہونے کا اقرار. کلمہ تھا۔ عربیso جملہ آج زبانوں پر نہیں چڑھتا۔ وزیراعظم عمران خان کیلئے حلف کے الفاظ تک پڑھنے مشکل تھے۔ یہ جہالت والی باتیں ہیں۔
آج بھی بہت سے .لوگوں کے عقائدso مشرکوں، یہود ونصاری اور مجوسیوں سے بھی زیادہ بگڑے ہوئے ہیں لیکن کلمہ گو بھی ہیں۔دین ابراہیمی کا تسلسل. بھی یہودso ونصاری اور مشرکین کے ہاں موجود تھا لیکن غالی لوگوں نے عقائد اور ماحول کو بگاڑنے میں اپنا اپنا کردار ادا کیا تھا۔ اگر تسلی ہوگئی تو فبہا ورنہ پھر دیکھیں گے۔


www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

Statement of Malala Yousafzai on Nikah, Who is LAL KURTI? What is disclosed by Ansar Abbasi? Journal\ist Haroon Ur Rasheed, Hassan Nisar, Orya Maqbool Jan and Biography of Hamid Mir.

Keywords: Malala Yousafzai, Ansar Abbasi, Orya Maqbool Jan, Mufti Qavi, Reham Khan, Hareem Shah, Qandil Baloch, Malala Yousafzai, Malala Yousafzai, Malala Yousafzai, Malala Yousafzai, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah.

ملالہ کا نکاح پر بیان برطانیہ کے غیر اسلامی قانون کی وجہ سے بالکل درست ہے،تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی

قرآن وسنت میں مردوں کیلئے عورتوں سے نکاح کے علاوہ اوماملکت ایمانکم (جسکے مالک تمہارے معاہدے ہوں۔)ایگریمنٹ اور متعہ ومسیار کی بھی زبردست وضاحت ہے۔
برِ صغیر میں برطانوی سامراج کے وقت فوجی چھانیوں کیساتھ لال کرتی کے نام پر بدکاری کے اڈے قائم کئے گئے، جن سے وہ پود تیار ہوئی ہے جس کو آج تک پوری قوم بھگت رہی ہے۔

Malala Yousafzai


اسلام میں آج بھی اتنا دم خم ہے کہ پوری دنیا میں عالمی خلافت کا قیام عمل میں لایا جاسکتا ہے۔ میرے استاذ ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر پرنسپل جامعہ العلوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹان. کراچی نے ہماری تحریک so کیلئے اپنی تحریری رہنمائی میں یہ لکھ دیا تھا کہ ”امام مالک کا قول ہے کہ اس امت کی اصلاح نہیں ہوسکتی مگر جس. چیز سے پہلے اس کی اصلاح ہوئی تھی۔ یعنی قرآن وسنت کی بنیادی تعلیمات اور اس پر عمل کرنے کا ماحول پیدا so کرنا۔ اسلام کی. نشا ثانیہ کیلئے کوشش کرنے والوں کو امام مالک کے اس قول کو سامنے رکھتے ہوئے پہلے قرآن وسنت کی تبلیغ اور پھر اس کو عملی شکل دینے کیلئے ایک ماحول بنانا ہوگا تو وہ کامیاب ہوں گے”۔

Malala Yousafzai


اللہ نے فرمایا کہ ”اہل فرعون بنی اسرائیل کے بیٹوں کو قتل so اور عورتوں کی عزت لوٹنے کیلئے ان کو زندہ رکھتے تھے اور یہ سخت ترین عذاب اور اللہ کی طرف سے بڑی. آزمائش تھی”۔ جب so مکہ فتح ہوا تو نبیۖ نے سب کو آزاد قرار دیدیا اور مسلمانوں کو تین دن قیام اور اس میں متعہ کرنے کی اجازت دیدی۔ ایک صحابی اپنے ساتھی کیساتھ کسی عورت سے متعہ کی تلاش میں نکلے۔

TEST

ایک عورت مل گئی تو اس نے ایک صحابی کے ساتھ ایگریمنٹ so تھا ۔ اس نے کہا کہ میرے پاس چادر تھی لیکن اس کی حالت بہتر نہیں تھی مگر میری شکل زیادہ اچھی. تھی اور ساتھی کے so پاس چادر اچھی تھی مگر اس کی so شکل اچھی نہ تھی۔وہ عورت کبھی میری چادر اور شکل کی طرف دیکھتی اور کبھی ساتھی so کی چادر اور شکل کی طرف دیکھتی۔ آخر کار اس نے میرا انتخاب کرلیا اور اس کو چھوڑ دیا۔ (صحیح مسلم)

TEST

حدیث سے واضح ہے کہ اسلام .نے لونڈی بنانے so کی جگہ پر باہمی رضا سے نکاح کئے بغیر متعہ (ایگریمنٹ)کی اجازت دی تھی اور یہ حرام کاری نہیں تھی۔ وہ عورت متعدد so مردوں کیساتھ حرامکاری کرکے بہت ساری چادریں کما سکتی تھی۔ جب انگریز نے ہندوستان کو آزاد کردیا توجاہلیت کی یادوں so کو تازہ کیا گیا تھا۔ حامد میر نے لکھا کہ ”اس کی ماں دو بہنوں کیساتھ نانی غلام فاطمہ کیساتھ ہجرت کر رہی تھی تو بس so سے ہندوں. اور. سکھوں نے سب مردوں کو اتارکر قتل کردیا۔

پھر عورتوں کو زبردستی سے اپنے ساتھ لے جانے لگے۔ نانی غلام فاطمہ نے so بیٹی سے کہا کہ اپنی بہنوں کیساتھ لاشوں میں چھپ جا۔ اور خود اپنے چھوٹے بچے کے ساتھ جنگل میں بھاگ گئی۔ کسی نے آخری so مرتبہ .دیکھا کہ ایک چھڑی لیکر دشمنوں کیساتھ لڑرہی تھی لیکن دشمنوں نے اس کو قابوکرلیا اور اپنے ساتھ لے گئے”۔ اس طرح کی بہت ظالمانہ داستانیں ہیں ۔

Malala Yousafzai


افغانستان، عراق، شام، اردن، لیبیا اور so فلسطین وکشمیر کے بعد اللہ نہ کرے کہ پاکستانیوں سے قدرت انتقام لے لے۔بنگلہ دیش کے بعد پاکستان کے قبائلی علاقہ جات اور بلوچستان میں مظالم کی so بہت داستانیں رقم کی گئی ہیں۔عورت کیساتھ جہیز کے نام پر پنجاب میں کتنا ظلم ہوتا ہے؟ یہ کتنی غیر فطری .بات ہے کہ لڑکی کو لڑکے کے نکاح so میں دیا جائے اور ساتھ میں جہیز کی ڈیمانڈ بھی رکھے۔ بلیک میلنگ کے ذریعے شوہر اپنی بیگم اور سسرال والوں کو لوٹتا رہے؟۔ پشتون معاشرے میں چندلاکھ کے عوض لڑکی بیچ دی جاتی ہے جیسے جانوروں .اور so لونڈیوں کے حقوق ہوتے ہیں وہی نام نہاد آزاد خواتین کے حقوق ہوتے ہیں۔

TEST

اسلام کے نام پر مذہبی طبقے نے عورت کے حقوق کا بیڑہ so غرق کردیا۔ مولانا اشرف علی تھانوی نے اپنی کتاب ”حیلہ ناجزہ” میں لکھ دیا کہ ”اگر شوہر. بیوی کو تین طلاق دے تو اس پر so بیوی حرام ہے۔ اگر شوہر مکر جائے تو عورت کو دو گواہ پیش کرنے ہونگے اور اگر وہ دو گواہ نہیں پیش کر سکے اور شوہر نے حلف. اٹھایا تو عورت اس پر حرام ہے مگراسکی بیوی ہے۔ عورت کو خلع لینا چاہیے اور اگر خلع نہ ملے تو عورت حرامکاری پر مجبور ہے۔ جب so شوہر اسکے ساتھ مباشرت کرے تو اس پر دل سے راضی نہ ہو اور لذت Malala Yousafzai حاصل نہ کرے،پھر وہ گناہگار نہ ہوگی”۔آج بھی اس طرح کے فتوے بڑے مدارس والے دیوبندی بریلوی دے رہے ہیں۔

Malala Yousafzai


اسلام میں واضح ہے کہ اگر. میاں بیوی رشتہ ازدواج میں so منسلک ہوں تب بھی شوہر کو اپنی بیوی پر زبردستی کا حق حاصل نہیں تو کس طرح کوئی مرد کسی عورت کو زبردستی سے so حرامکاری پر شرعا مجبور کرسکتا ہے؟۔ اسلام کی کایا پلٹ دی گئی۔ رہی سہی کسر لال کرتی کی پود نے پوری کردی۔ صحافی ہارون so الرشید، حسن نثار، اوریامقبول جان وغیرہ ایسے لوگ ہیں جنہوں نے لال Malala Yousafzaiکرتیوں کا مزاج پایا ہے۔ حامد میر نے .کہا کہ”جب لاہور میں so سکول پڑھتا تھا تو مخلوط تعلیمی نظام میں لڑکے اور لڑکیاں چھپ چھپ کر باتیں کرتے تھے لیکن یہ پتہ نہیں تھا کہ وہ کیا باتیں کرتے ہیں؟۔ اب پتہ چل گیا کہ کیا باتیں کرتے تھے”۔

Malala Yousafzai

پر ہیرہ منڈی کو لاہور کے کوچے گلیوں میں پھیلانے so کے تذکرے اورپارلیمنٹ سے بازارِ حسن تک کی کتابیںدستیاب ہیں۔ مذہبی اورسیاسی جماعتوں کے قائدین زندہ دلانِ لاہور کو جلسوں. اور عام Malala Yousafzaiاجتماعات میں مخاطب کرکے بڑا لطف حاصل کرتے ہیں۔

Malala Yousafzai


جب انگریز میموں کی خدمت. غلام بٹ مین so کرتے تھے تو علامہ عنایت اللہ مشرقی نے ”خاکسارتحریک” کے کارکنوں کو حکم دیا کہ وہ سلیوٹ کرکے انکے ساتھ ان کا دستی سامان اٹھائیں۔ جب انگریز رخصت ہوا تو محمد علی جناح اور قائدملت لیاقت علی قائدین بن گئے۔ قائدکی بیٹی دینا جناح نے بھاگ کر پارسی so کزن سے شادی رچالی۔ جبکہ آپ کی بہن مادرملت فاطمہ جناح اور بیگم رعنا لیاقت علی خان نے قوم کی سیاسی اور اخلاقی قیادت. سنبھال لی۔ بیگم صاحبہ کو اعزازی جرنیل کا درجہ دیا گیا تھا۔ جس طرح 90کی دہائی میں معین قریشی اور پھر شوکت عزیز کو پرویزمشرف so کے دور میں لایا گیا، اسی طرح محمد علی بوگرہ کو امریکہ سے امپورٹ کیا گیا تھا۔

Malala Yousafzai

ذوالفقار علی بھٹو نے صدر سکندر مرزا کی بیگم .کی کزن بیگم so نصرت بھٹو سے شادی رچائی اسلئے ریاست کے اہم منصب کا موقع مل گیا اور جنرل ایوب خان نے میرجعفر کے پوتے سکندرمرزا so کو برطرف کرکے اقتدار پر قبضہ کیا .تو بھٹو نے جنرل ایوب Malala Yousafzaiکوا پنا ڈیڈی بناکر ساتھ دیا۔ جنرل ضیا الحق نے سیاسی soطور پر نوازشریف وغیرہ کوجنم دیا تھا۔ نوازشریف ایک لمبی .مدت تک اسٹیبلیشمنٹ کا پٹھو بن کر کھیلتا رہاہے اور اب بھی اسی so ڈگر پر ہی چل رہاہے لیکن اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ذریعے سے جعلسازی کی سیاست کرتاہے جو اسکے ایک بٹ مین کیپٹن صفدر کی بیگم ہے۔ پیپلزپارٹی، ق لیگ،ن لیگ اور تحریک انصاف کے درمیان ہرسیاسی طوفان میں لوٹوں کے ذریعے کٹھ پتلی حکومتیں بنتی ہیں۔

TEST

درباری ملا اور جماعت اسلامی اسلام سے کام نہیں رکھتے بلکہ اقتدار کے چکر میں بستے ہیں۔
قرآن نے نکاح کیلئے شوہروں پر ان کی وسعت کے so مطابق حق مہر کو فرض کردیا۔ دورِ جاہلیت کے غلاموں، لونڈیوں کا نکاح کرانے کا حکم قرآن نے دیا۔ نکاح میں وسعت کے so مطابق حق. مہر کے علاوہ عورت کے پالنے اور انصاف فراہم کرنے کی ذمہ داری بھی شوہروں پرڈال دی۔ اگر ان کو یہ خوف ہو کہ وہ عدل نہ کرسکیںگے تو ایگریمنٹ کی اجازت دی۔ ایگریمنٹ میںباہمی رضامندی سے معاملات طے کئے جاسکتے ہیں۔ مالدار عورت ایگریمنٹ میں so اپنے خرچے سے مرد کوبری الذمہ بھی کرسکتی ہے۔ایک افسر کی بیوہ بیگم کو اچھا خاصا پینشن سرکار کی طرف سے ملتا ہے اور اگروہ کسی سے شادی کرلے تو وہ پینشن سے محروم ہوگی اور نہیں کرے تو اپنی فطری جنسی خواہش ناجائز طریقے سے کرے گی؟۔

TEST

قرآن کریم اسلئے نہیں ہے کہ دور کے so تقاضوں کو دیکھ کرتبدیل کیا so جائے اور پھر اس کو اجتہاد کا نام دیا جائے بلکہ قرآن کریم زمانے کی تنگ دستی کی چیرہ سازیوں اور وسعت .کی رعنائیوں میں یکساں طور پر رہنمائی دیتا ہے۔ انگریز نے فوجیوں کی خواہشات کو پورا کرنے کیلئے لال کرتیوں so کو سامنے لایا تھا تاکہ. اپنے اہل وعیال سے دور فوجی اپنی خواہشات کی ناجائز تکمیل کرسکیں۔مگر اسلام نے جائز طریقے سے so قرآن وسنت میں وہ تصور دیا تھا کہ اگر اس کو درست معنوں میں جاری رکھا جاتا تو مسلم حکمرانوں کی حرم سراں اور داشتاں سے بدنامی کبھی بھی نہ ہوتی۔

TEST


لال کرتی کے باسی صرف so وہ نہیں جو چھاونی کے قریب آبادہیں بلکہ فوج کی ناجائز خواہشات کی تکمیل کرنیوالے سیاستدان، جج، صحافی، مجاہدین، پیرانِ طریقت ، شیخانِ حرم .مولوی ،سول بیورو کریسی اور وہ سبھی لوگ ہیں جن کی سرشست میں لال کرتی کا کردارادا کرنے کا جذبہ ہے .مگر فوج کے وہ افسران اور سپاہی اس سے بالکل بھی پاک ہیں جنہوں نے لال کرتیوں کو استعمال کرنے کے بجائے اپنا فرض منصبی ادا کیا ہے۔وہی پاک فوج زندہ باد۔

TEST


جیو رپورٹ کارڈ کے صحافی مظہر عباس ایک فوجی جرنیل کے بھائی ہیں لیکن وہ لال کرتی والے نہیں ہیں اور حسن نثار ذوالفقارعلی بھٹو کے بعد جنرل ضیا الحق. کی قید میں رہے۔ ایک اسلامی لبرل ترقی پسنداور جمہوریت کے مایہ ناز کھلاڑی ہونے کے باوجود بھی اس کی صحافت لال کرتی والی ہے۔

TEST

لال کرتی کے باسیو! تم نے ملالہ کی so بات پر آسمان سر پر اٹھالیا جو عالمہ ہے نہ مفتی اور نہ کوئی مذہبی شخصیت لیکن تحریک انصاف علما ونگ کے صدر مفتی عبدالقوی. کے مذہبی فتوں اور کردار پر کوئی بات نہیں کی اسلام کا نام استعمال کرکے سودی نظام کو جائز قرار دیا گیا مگر تمہیں اسلام یاد نہیں آیا؟۔

TEST


قرآن وسنت میں لونڈی بنانے کی so جگہ لونڈی آزاد کرنے اور ان .کا نکاح کرانے کے واضح احکام موجود ہیں اور دوسری طرف نکاح کے علاوہ معاہد ے کا بھی تصور دیا گیا ہے۔ جب عورت اور مرد نکاح کے معاملات سے .خود کو آزاد رکھ کر باہمی جنسی تعلق چاہتے ہوں تو جس طرح لونڈی سے ایگریمنٹ so کا تصور تھا اسی طرح آزاد عورت سے بھی ایگریمنٹ کا تصور قرآن وسنت نے دیا تھا۔ خلافت عثمانیہ میں سلطان عبدالحمید کی ساڑھے چار ہزارلونڈیاں اسلام کے احکام نہیں تھے لیکن. کسی مسلمان لڑکی کا یورپ میں قانونی نکاح کے غیر فطری اور غیر اسلامی اثرات سے بچنے کیلئے کاغذ پر دستخط کرنے سے بچنا کوئی غیر اسلامی یا غیر اخلاقی بات نہیں ہے۔

TEST

شرعی نکاح تحریری ایگریمنٹ نہیں ہے اور شریعت کے نام پر. نکاح کے حوالہ سے جس طرح کے شرمناک مسائل گھڑے گئے اور معاشرہ اس کا شکار ہے،اگر دنیا کے سامنے یہ پیش کیا جائے تو سب سے پہلے مسلمان مولوی کی اس خود ساختہ شریعت سے بغاوت کا اعلان کرینگے اور پوری دنیا اسلام کی درست تعلیمات کے .مطابق اپنے قوانین بھی بدلیں گے۔ نکاح وطلاق کے غلط نام نہاد شرعی مسائل ومعاملات نے سب کا بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا ہے۔ شریعت میں نکاح عقد کا نام ہے جنسی تعلق کا نہیں۔ مولوی کی شریعت میں جنسی تعلق کو نکاح کہتے ہیںچاہے وہ حرام ہو۔ انصار عباسی نے .قرآن پر ایسی جھوٹی تہمت لگادی کہ بیوی کے کسی کیساتھ ناجائز تعلقات ہوں تو بستر الگ کرنے کا حکم ہے مگر اسکے خلاف کسی نے کچھ نہیں کہا۔

TEST


سعودی عرب کا مسیار،ایران کا so متعہ اور مغرب کا گرل .وبوائے فرینڈز کوئی ایسی تثلیث نہیں جن میں کسی قسم کا کوئی فرق ہو۔ نکاح کی قانونی حیثیت سے بچنے کا so یہ حربہ ہے جو کوئی قابلِ تعریف چیز بھی نہیں ہے لیکن بامر مجبوری اجازت دی گئی ہے۔ پہلی مرتبہ قانون کو درست کرکے آرمی so چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دی گئی۔ اس سے پہلے تمام جرنیلوں کے قبضے اور انکے ریفرینڈم آئین اور دستور کے خلاف تھے۔ بھٹو، نوازشریف .اور عمران خان کی سیاسی جماعتوں اور مذہبی ولسانی گروہوں سمیت وہ تما م لوگ لال کرتی کے پود کی حیثیت رکھتے ہیں جو کسی طرح بھی بقول شیخ رشید کے گیٹ نمبر(4 GHQ)کے گملے میں پلے ہیں۔
ملالہ نے کہا کہ دہشتگردوں کو پناہ اور so بے گناہوں. کو سزا نہ دی جائے تو لال کرتی کے باسی پیچھے پڑگئے۔ورنہ حریم شاہ، ویناملک،مراد سعید، فیاض الحسن چوہان اور ڈاکٹر عامر لیاقت کے پجاری ملالہ کے مخالف کیسے ہوسکتے ہیں؟۔

TEST


صحافی و سیاستدان اپنے لئے مفتی عبدالقوی وقندیل بلوچ، ریحام خان، جمائما خان، ویناملک، حریم شاہ اور اس طرح کے دوسرے لوگوں کاا سلام پسند کرتے .ہیں لیکن افغانستان، پختونخواہ اور کوئٹہ بلوچستان کیلئے طالبان کا وہ اسلام پسند کرتے ہیں جہاں لڑکیوں کی تعلیم، وکلا، سکولوں، مساجد، پبلک so مقامات اور گھروں پر خود کش حملے کئے جائیں۔ یہ لوگ اب نوازشریف ومریم نواز کو ہیرو اور پاک فوج کو زیرو بنارہے ہیں۔اگر اصل غلط ہے تو کم اصل کیسے درست ہوسکتا ہے؟۔جعلی جمہوری لیڈر شپ اس قوم کیلئے موت کا پیغام ہے۔

zarbehaq.com zarbehaq.tv

Statement of Malala Yousafzai on Nikah, Who is LAL KURTI? What is disclosed by Ansar Abbasi? Journal\ist Haroon Ur Rasheed, Hassan Nisar, Orya Maqbool Jan and Biography of Hamid Mir.

Keywords: Malala Yousafzai, Ansar Abbasi, Orya Maqbool Jan, Mufti Qavi, Reham Khan, Hareem Shah, Qandil Baloch, Malala Yousafzai, Malala Yousafzai, Malala Yousafzai, Malala Yousafzai, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah.

ملالہ کا نکاح پر بیان برطانیہ کے غیر اسلامی قانون کی وجہ سے بالکل درست ہے،تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی

قرآن وسنت میں مردوں کیلئے عورتوں سے نکاح کے علاوہ اوماملکت ایمانکم (جسکے مالک تمہارے معاہدے ہوں۔)ایگریمنٹ اور متعہ ومسیار کی بھی زبردست وضاحت ہے۔
برِ صغیر میں برطانوی سامراج کے وقت فوجی چھانیوں کیساتھ لال کرتی کے نام پر بدکاری کے اڈے قائم کئے گئے، جن سے وہ پود تیار ہوئی ہے جس کو آج تک پوری قوم بھگت رہی ہے۔

Malala Yousafzai


اسلام میں آج بھی اتنا دم خم ہے کہ پوری دنیا میں عالمی خلافت کا قیام عمل میں لایا جاسکتا ہے۔ میرے استاذ ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر پرنسپل جامعہ العلوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹان. کراچی نے ہماری تحریک so کیلئے اپنی تحریری رہنمائی میں یہ لکھ دیا تھا کہ ”امام مالک کا قول ہے کہ اس امت کی اصلاح نہیں ہوسکتی مگر جس. چیز سے پہلے اس کی اصلاح ہوئی تھی۔ یعنی قرآن وسنت کی بنیادی تعلیمات اور اس پر عمل کرنے کا ماحول پیدا so کرنا۔ اسلام کی. نشا ثانیہ کیلئے کوشش کرنے والوں کو امام مالک کے اس قول کو سامنے رکھتے ہوئے پہلے قرآن وسنت کی تبلیغ اور پھر اس کو عملی شکل دینے کیلئے ایک ماحول بنانا ہوگا تو وہ کامیاب ہوں گے”۔

Malala Yousafzai


اللہ نے فرمایا کہ ”اہل فرعون بنی اسرائیل کے بیٹوں کو قتل so اور عورتوں کی عزت لوٹنے کیلئے ان کو زندہ رکھتے تھے اور یہ سخت ترین عذاب اور اللہ کی طرف سے بڑی. آزمائش تھی”۔ جب so مکہ فتح ہوا تو نبیۖ نے سب کو آزاد قرار دیدیا اور مسلمانوں کو تین دن قیام اور اس میں متعہ کرنے کی اجازت دیدی۔ ایک صحابی اپنے ساتھی کیساتھ کسی عورت سے متعہ کی تلاش میں نکلے۔

TEST

ایک عورت مل گئی تو اس نے ایک صحابی کے ساتھ ایگریمنٹ so تھا ۔ اس نے کہا کہ میرے پاس چادر تھی لیکن اس کی حالت بہتر نہیں تھی مگر میری شکل زیادہ اچھی. تھی اور ساتھی کے so پاس چادر اچھی تھی مگر اس کی so شکل اچھی نہ تھی۔وہ عورت کبھی میری چادر اور شکل کی طرف دیکھتی اور کبھی ساتھی so کی چادر اور شکل کی طرف دیکھتی۔ آخر کار اس نے میرا انتخاب کرلیا اور اس کو چھوڑ دیا۔ (صحیح مسلم)

TEST

حدیث سے واضح ہے کہ اسلام .نے لونڈی بنانے so کی جگہ پر باہمی رضا سے نکاح کئے بغیر متعہ (ایگریمنٹ)کی اجازت دی تھی اور یہ حرام کاری نہیں تھی۔ وہ عورت متعدد so مردوں کیساتھ حرامکاری کرکے بہت ساری چادریں کما سکتی تھی۔ جب انگریز نے ہندوستان کو آزاد کردیا توجاہلیت کی یادوں so کو تازہ کیا گیا تھا۔ حامد میر نے لکھا کہ ”اس کی ماں دو بہنوں کیساتھ نانی غلام فاطمہ کیساتھ ہجرت کر رہی تھی تو بس so سے ہندوں. اور. سکھوں نے سب مردوں کو اتارکر قتل کردیا۔

پھر عورتوں کو زبردستی سے اپنے ساتھ لے جانے لگے۔ نانی غلام فاطمہ نے so بیٹی سے کہا کہ اپنی بہنوں کیساتھ لاشوں میں چھپ جا۔ اور خود اپنے چھوٹے بچے کے ساتھ جنگل میں بھاگ گئی۔ کسی نے آخری so مرتبہ .دیکھا کہ ایک چھڑی لیکر دشمنوں کیساتھ لڑرہی تھی لیکن دشمنوں نے اس کو قابوکرلیا اور اپنے ساتھ لے گئے”۔ اس طرح کی بہت ظالمانہ داستانیں ہیں ۔

Malala Yousafzai


افغانستان، عراق، شام، اردن، لیبیا اور so فلسطین وکشمیر کے بعد اللہ نہ کرے کہ پاکستانیوں سے قدرت انتقام لے لے۔بنگلہ دیش کے بعد پاکستان کے قبائلی علاقہ جات اور بلوچستان میں مظالم کی so بہت داستانیں رقم کی گئی ہیں۔عورت کیساتھ جہیز کے نام پر پنجاب میں کتنا ظلم ہوتا ہے؟ یہ کتنی غیر فطری .بات ہے کہ لڑکی کو لڑکے کے نکاح so میں دیا جائے اور ساتھ میں جہیز کی ڈیمانڈ بھی رکھے۔ بلیک میلنگ کے ذریعے شوہر اپنی بیگم اور سسرال والوں کو لوٹتا رہے؟۔ پشتون معاشرے میں چندلاکھ کے عوض لڑکی بیچ دی جاتی ہے جیسے جانوروں .اور so لونڈیوں کے حقوق ہوتے ہیں وہی نام نہاد آزاد خواتین کے حقوق ہوتے ہیں۔

TEST

اسلام کے نام پر مذہبی طبقے نے عورت کے حقوق کا بیڑہ so غرق کردیا۔ مولانا اشرف علی تھانوی نے اپنی کتاب ”حیلہ ناجزہ” میں لکھ دیا کہ ”اگر شوہر. بیوی کو تین طلاق دے تو اس پر so بیوی حرام ہے۔ اگر شوہر مکر جائے تو عورت کو دو گواہ پیش کرنے ہونگے اور اگر وہ دو گواہ نہیں پیش کر سکے اور شوہر نے حلف. اٹھایا تو عورت اس پر حرام ہے مگراسکی بیوی ہے۔ عورت کو خلع لینا چاہیے اور اگر خلع نہ ملے تو عورت حرامکاری پر مجبور ہے۔ جب so شوہر اسکے ساتھ مباشرت کرے تو اس پر دل سے راضی نہ ہو اور لذت Malala Yousafzai حاصل نہ کرے،پھر وہ گناہگار نہ ہوگی”۔آج بھی اس طرح کے فتوے بڑے مدارس والے دیوبندی بریلوی دے رہے ہیں۔

Malala Yousafzai


اسلام میں واضح ہے کہ اگر. میاں بیوی رشتہ ازدواج میں so منسلک ہوں تب بھی شوہر کو اپنی بیوی پر زبردستی کا حق حاصل نہیں تو کس طرح کوئی مرد کسی عورت کو زبردستی سے so حرامکاری پر شرعا مجبور کرسکتا ہے؟۔ اسلام کی کایا پلٹ دی گئی۔ رہی سہی کسر لال کرتی کی پود نے پوری کردی۔ صحافی ہارون so الرشید، حسن نثار، اوریامقبول جان وغیرہ ایسے لوگ ہیں جنہوں نے لال Malala Yousafzaiکرتیوں کا مزاج پایا ہے۔ حامد میر نے .کہا کہ”جب لاہور میں so سکول پڑھتا تھا تو مخلوط تعلیمی نظام میں لڑکے اور لڑکیاں چھپ چھپ کر باتیں کرتے تھے لیکن یہ پتہ نہیں تھا کہ وہ کیا باتیں کرتے ہیں؟۔ اب پتہ چل گیا کہ کیا باتیں کرتے تھے”۔

Malala Yousafzai

پر ہیرہ منڈی کو لاہور کے کوچے گلیوں میں پھیلانے so کے تذکرے اورپارلیمنٹ سے بازارِ حسن تک کی کتابیںدستیاب ہیں۔ مذہبی اورسیاسی جماعتوں کے قائدین زندہ دلانِ لاہور کو جلسوں. اور عام Malala Yousafzaiاجتماعات میں مخاطب کرکے بڑا لطف حاصل کرتے ہیں۔

Malala Yousafzai


جب انگریز میموں کی خدمت. غلام بٹ مین so کرتے تھے تو علامہ عنایت اللہ مشرقی نے ”خاکسارتحریک” کے کارکنوں کو حکم دیا کہ وہ سلیوٹ کرکے انکے ساتھ ان کا دستی سامان اٹھائیں۔ جب انگریز رخصت ہوا تو محمد علی جناح اور قائدملت لیاقت علی قائدین بن گئے۔ قائدکی بیٹی دینا جناح نے بھاگ کر پارسی so کزن سے شادی رچالی۔ جبکہ آپ کی بہن مادرملت فاطمہ جناح اور بیگم رعنا لیاقت علی خان نے قوم کی سیاسی اور اخلاقی قیادت. سنبھال لی۔ بیگم صاحبہ کو اعزازی جرنیل کا درجہ دیا گیا تھا۔ جس طرح 90کی دہائی میں معین قریشی اور پھر شوکت عزیز کو پرویزمشرف so کے دور میں لایا گیا، اسی طرح محمد علی بوگرہ کو امریکہ سے امپورٹ کیا گیا تھا۔

Malala Yousafzai

ذوالفقار علی بھٹو نے صدر سکندر مرزا کی بیگم .کی کزن بیگم so نصرت بھٹو سے شادی رچائی اسلئے ریاست کے اہم منصب کا موقع مل گیا اور جنرل ایوب خان نے میرجعفر کے پوتے سکندرمرزا so کو برطرف کرکے اقتدار پر قبضہ کیا .تو بھٹو نے جنرل ایوب Malala Yousafzaiکوا پنا ڈیڈی بناکر ساتھ دیا۔ جنرل ضیا الحق نے سیاسی soطور پر نوازشریف وغیرہ کوجنم دیا تھا۔ نوازشریف ایک لمبی .مدت تک اسٹیبلیشمنٹ کا پٹھو بن کر کھیلتا رہاہے اور اب بھی اسی so ڈگر پر ہی چل رہاہے لیکن اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ذریعے سے جعلسازی کی سیاست کرتاہے جو اسکے ایک بٹ مین کیپٹن صفدر کی بیگم ہے۔ پیپلزپارٹی، ق لیگ،ن لیگ اور تحریک انصاف کے درمیان ہرسیاسی طوفان میں لوٹوں کے ذریعے کٹھ پتلی حکومتیں بنتی ہیں۔

TEST

درباری ملا اور جماعت اسلامی اسلام سے کام نہیں رکھتے بلکہ اقتدار کے چکر میں بستے ہیں۔
قرآن نے نکاح کیلئے شوہروں پر ان کی وسعت کے so مطابق حق مہر کو فرض کردیا۔ دورِ جاہلیت کے غلاموں، لونڈیوں کا نکاح کرانے کا حکم قرآن نے دیا۔ نکاح میں وسعت کے so مطابق حق. مہر کے علاوہ عورت کے پالنے اور انصاف فراہم کرنے کی ذمہ داری بھی شوہروں پرڈال دی۔ اگر ان کو یہ خوف ہو کہ وہ عدل نہ کرسکیںگے تو ایگریمنٹ کی اجازت دی۔ ایگریمنٹ میںباہمی رضامندی سے معاملات طے کئے جاسکتے ہیں۔ مالدار عورت ایگریمنٹ میں so اپنے خرچے سے مرد کوبری الذمہ بھی کرسکتی ہے۔ایک افسر کی بیوہ بیگم کو اچھا خاصا پینشن سرکار کی طرف سے ملتا ہے اور اگروہ کسی سے شادی کرلے تو وہ پینشن سے محروم ہوگی اور نہیں کرے تو اپنی فطری جنسی خواہش ناجائز طریقے سے کرے گی؟۔

TEST

قرآن کریم اسلئے نہیں ہے کہ دور کے so تقاضوں کو دیکھ کرتبدیل کیا so جائے اور پھر اس کو اجتہاد کا نام دیا جائے بلکہ قرآن کریم زمانے کی تنگ دستی کی چیرہ سازیوں اور وسعت .کی رعنائیوں میں یکساں طور پر رہنمائی دیتا ہے۔ انگریز نے فوجیوں کی خواہشات کو پورا کرنے کیلئے لال کرتیوں so کو سامنے لایا تھا تاکہ. اپنے اہل وعیال سے دور فوجی اپنی خواہشات کی ناجائز تکمیل کرسکیں۔مگر اسلام نے جائز طریقے سے so قرآن وسنت میں وہ تصور دیا تھا کہ اگر اس کو درست معنوں میں جاری رکھا جاتا تو مسلم حکمرانوں کی حرم سراں اور داشتاں سے بدنامی کبھی بھی نہ ہوتی۔

TEST


لال کرتی کے باسی صرف so وہ نہیں جو چھاونی کے قریب آبادہیں بلکہ فوج کی ناجائز خواہشات کی تکمیل کرنیوالے سیاستدان، جج، صحافی، مجاہدین، پیرانِ طریقت ، شیخانِ حرم .مولوی ،سول بیورو کریسی اور وہ سبھی لوگ ہیں جن کی سرشست میں لال کرتی کا کردارادا کرنے کا جذبہ ہے .مگر فوج کے وہ افسران اور سپاہی اس سے بالکل بھی پاک ہیں جنہوں نے لال کرتیوں کو استعمال کرنے کے بجائے اپنا فرض منصبی ادا کیا ہے۔وہی پاک فوج زندہ باد۔

TEST


جیو رپورٹ کارڈ کے صحافی مظہر عباس ایک فوجی جرنیل کے بھائی ہیں لیکن وہ لال کرتی والے نہیں ہیں اور حسن نثار ذوالفقارعلی بھٹو کے بعد جنرل ضیا الحق. کی قید میں رہے۔ ایک اسلامی لبرل ترقی پسنداور جمہوریت کے مایہ ناز کھلاڑی ہونے کے باوجود بھی اس کی صحافت لال کرتی والی ہے۔

TEST

لال کرتی کے باسیو! تم نے ملالہ کی so بات پر آسمان سر پر اٹھالیا جو عالمہ ہے نہ مفتی اور نہ کوئی مذہبی شخصیت لیکن تحریک انصاف علما ونگ کے صدر مفتی عبدالقوی. کے مذہبی فتوں اور کردار پر کوئی بات نہیں کی اسلام کا نام استعمال کرکے سودی نظام کو جائز قرار دیا گیا مگر تمہیں اسلام یاد نہیں آیا؟۔

TEST


قرآن وسنت میں لونڈی بنانے کی so جگہ لونڈی آزاد کرنے اور ان .کا نکاح کرانے کے واضح احکام موجود ہیں اور دوسری طرف نکاح کے علاوہ معاہد ے کا بھی تصور دیا گیا ہے۔ جب عورت اور مرد نکاح کے معاملات سے .خود کو آزاد رکھ کر باہمی جنسی تعلق چاہتے ہوں تو جس طرح لونڈی سے ایگریمنٹ so کا تصور تھا اسی طرح آزاد عورت سے بھی ایگریمنٹ کا تصور قرآن وسنت نے دیا تھا۔ خلافت عثمانیہ میں سلطان عبدالحمید کی ساڑھے چار ہزارلونڈیاں اسلام کے احکام نہیں تھے لیکن. کسی مسلمان لڑکی کا یورپ میں قانونی نکاح کے غیر فطری اور غیر اسلامی اثرات سے بچنے کیلئے کاغذ پر دستخط کرنے سے بچنا کوئی غیر اسلامی یا غیر اخلاقی بات نہیں ہے۔

TEST

شرعی نکاح تحریری ایگریمنٹ نہیں ہے اور شریعت کے نام پر. نکاح کے حوالہ سے جس طرح کے شرمناک مسائل گھڑے گئے اور معاشرہ اس کا شکار ہے،اگر دنیا کے سامنے یہ پیش کیا جائے تو سب سے پہلے مسلمان مولوی کی اس خود ساختہ شریعت سے بغاوت کا اعلان کرینگے اور پوری دنیا اسلام کی درست تعلیمات کے .مطابق اپنے قوانین بھی بدلیں گے۔ نکاح وطلاق کے غلط نام نہاد شرعی مسائل ومعاملات نے سب کا بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا ہے۔ شریعت میں نکاح عقد کا نام ہے جنسی تعلق کا نہیں۔ مولوی کی شریعت میں جنسی تعلق کو نکاح کہتے ہیںچاہے وہ حرام ہو۔ انصار عباسی نے .قرآن پر ایسی جھوٹی تہمت لگادی کہ بیوی کے کسی کیساتھ ناجائز تعلقات ہوں تو بستر الگ کرنے کا حکم ہے مگر اسکے خلاف کسی نے کچھ نہیں کہا۔

TEST


سعودی عرب کا مسیار،ایران کا so متعہ اور مغرب کا گرل .وبوائے فرینڈز کوئی ایسی تثلیث نہیں جن میں کسی قسم کا کوئی فرق ہو۔ نکاح کی قانونی حیثیت سے بچنے کا so یہ حربہ ہے جو کوئی قابلِ تعریف چیز بھی نہیں ہے لیکن بامر مجبوری اجازت دی گئی ہے۔ پہلی مرتبہ قانون کو درست کرکے آرمی so چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دی گئی۔ اس سے پہلے تمام جرنیلوں کے قبضے اور انکے ریفرینڈم آئین اور دستور کے خلاف تھے۔ بھٹو، نوازشریف .اور عمران خان کی سیاسی جماعتوں اور مذہبی ولسانی گروہوں سمیت وہ تما م لوگ لال کرتی کے پود کی حیثیت رکھتے ہیں جو کسی طرح بھی بقول شیخ رشید کے گیٹ نمبر(4 GHQ)کے گملے میں پلے ہیں۔
ملالہ نے کہا کہ دہشتگردوں کو پناہ اور so بے گناہوں. کو سزا نہ دی جائے تو لال کرتی کے باسی پیچھے پڑگئے۔ورنہ حریم شاہ، ویناملک،مراد سعید، فیاض الحسن چوہان اور ڈاکٹر عامر لیاقت کے پجاری ملالہ کے مخالف کیسے ہوسکتے ہیں؟۔

TEST


صحافی و سیاستدان اپنے لئے مفتی عبدالقوی وقندیل بلوچ، ریحام خان، جمائما خان، ویناملک، حریم شاہ اور اس طرح کے دوسرے لوگوں کاا سلام پسند کرتے .ہیں لیکن افغانستان، پختونخواہ اور کوئٹہ بلوچستان کیلئے طالبان کا وہ اسلام پسند کرتے ہیں جہاں لڑکیوں کی تعلیم، وکلا، سکولوں، مساجد، پبلک so مقامات اور گھروں پر خود کش حملے کئے جائیں۔ یہ لوگ اب نوازشریف ومریم نواز کو ہیرو اور پاک فوج کو زیرو بنارہے ہیں۔اگر اصل غلط ہے تو کم اصل کیسے درست ہوسکتا ہے؟۔جعلی جمہوری لیڈر شپ اس قوم کیلئے موت کا پیغام ہے۔

zarbehaq.com zarbehaq.tv

Statement of Malala Yousafzai on Nikah, Who is LAL KURTI? What is disclosed by Ansar Abbasi? Journal\ist Haroon Ur Rasheed, Hassan Nisar, Orya Maqbool Jan and Biography of Hamid Mir.

Keywords: Malala Yousafzai, Ansar Abbasi, Orya Maqbool Jan, Mufti Qavi, Reham Khan, Hareem Shah, Qandil Baloch, Malala Yousafzai, Malala Yousafzai, Malala Yousafzai, Malala Yousafzai, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah.

ملالہ کا نکاح پر بیان برطانیہ کے غیر اسلامی قانون کی وجہ سے بالکل درست ہے،تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی

قرآن وسنت میں مردوں کیلئے عورتوں سے نکاح کے علاوہ اوماملکت ایمانکم (جسکے مالک تمہارے معاہدے ہوں۔)ایگریمنٹ اور متعہ ومسیار کی بھی زبردست وضاحت ہے۔
برِ صغیر میں برطانوی سامراج کے وقت فوجی چھانیوں کیساتھ لال کرتی کے نام پر بدکاری کے اڈے قائم کئے گئے، جن سے وہ پود تیار ہوئی ہے جس کو آج تک پوری قوم بھگت رہی ہے۔

Malala Yousafzai


اسلام میں آج بھی اتنا دم خم ہے کہ پوری دنیا میں عالمی خلافت کا قیام عمل میں لایا جاسکتا ہے۔ میرے استاذ ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر پرنسپل جامعہ العلوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹان. کراچی نے ہماری تحریک so کیلئے اپنی تحریری رہنمائی میں یہ لکھ دیا تھا کہ ”امام مالک کا قول ہے کہ اس امت کی اصلاح نہیں ہوسکتی مگر جس. چیز سے پہلے اس کی اصلاح ہوئی تھی۔ یعنی قرآن وسنت کی بنیادی تعلیمات اور اس پر عمل کرنے کا ماحول پیدا so کرنا۔ اسلام کی. نشا ثانیہ کیلئے کوشش کرنے والوں کو امام مالک کے اس قول کو سامنے رکھتے ہوئے پہلے قرآن وسنت کی تبلیغ اور پھر اس کو عملی شکل دینے کیلئے ایک ماحول بنانا ہوگا تو وہ کامیاب ہوں گے”۔

Malala Yousafzai


اللہ نے فرمایا کہ ”اہل فرعون بنی اسرائیل کے بیٹوں کو قتل so اور عورتوں کی عزت لوٹنے کیلئے ان کو زندہ رکھتے تھے اور یہ سخت ترین عذاب اور اللہ کی طرف سے بڑی. آزمائش تھی”۔ جب so مکہ فتح ہوا تو نبیۖ نے سب کو آزاد قرار دیدیا اور مسلمانوں کو تین دن قیام اور اس میں متعہ کرنے کی اجازت دیدی۔ ایک صحابی اپنے ساتھی کیساتھ کسی عورت سے متعہ کی تلاش میں نکلے۔

TEST

ایک عورت مل گئی تو اس نے ایک صحابی کے ساتھ ایگریمنٹ so تھا ۔ اس نے کہا کہ میرے پاس چادر تھی لیکن اس کی حالت بہتر نہیں تھی مگر میری شکل زیادہ اچھی. تھی اور ساتھی کے so پاس چادر اچھی تھی مگر اس کی so شکل اچھی نہ تھی۔وہ عورت کبھی میری چادر اور شکل کی طرف دیکھتی اور کبھی ساتھی so کی چادر اور شکل کی طرف دیکھتی۔ آخر کار اس نے میرا انتخاب کرلیا اور اس کو چھوڑ دیا۔ (صحیح مسلم)

TEST

حدیث سے واضح ہے کہ اسلام .نے لونڈی بنانے so کی جگہ پر باہمی رضا سے نکاح کئے بغیر متعہ (ایگریمنٹ)کی اجازت دی تھی اور یہ حرام کاری نہیں تھی۔ وہ عورت متعدد so مردوں کیساتھ حرامکاری کرکے بہت ساری چادریں کما سکتی تھی۔ جب انگریز نے ہندوستان کو آزاد کردیا توجاہلیت کی یادوں so کو تازہ کیا گیا تھا۔ حامد میر نے لکھا کہ ”اس کی ماں دو بہنوں کیساتھ نانی غلام فاطمہ کیساتھ ہجرت کر رہی تھی تو بس so سے ہندوں. اور. سکھوں نے سب مردوں کو اتارکر قتل کردیا۔

پھر عورتوں کو زبردستی سے اپنے ساتھ لے جانے لگے۔ نانی غلام فاطمہ نے so بیٹی سے کہا کہ اپنی بہنوں کیساتھ لاشوں میں چھپ جا۔ اور خود اپنے چھوٹے بچے کے ساتھ جنگل میں بھاگ گئی۔ کسی نے آخری so مرتبہ .دیکھا کہ ایک چھڑی لیکر دشمنوں کیساتھ لڑرہی تھی لیکن دشمنوں نے اس کو قابوکرلیا اور اپنے ساتھ لے گئے”۔ اس طرح کی بہت ظالمانہ داستانیں ہیں ۔

Malala Yousafzai


افغانستان، عراق، شام، اردن، لیبیا اور so فلسطین وکشمیر کے بعد اللہ نہ کرے کہ پاکستانیوں سے قدرت انتقام لے لے۔بنگلہ دیش کے بعد پاکستان کے قبائلی علاقہ جات اور بلوچستان میں مظالم کی so بہت داستانیں رقم کی گئی ہیں۔عورت کیساتھ جہیز کے نام پر پنجاب میں کتنا ظلم ہوتا ہے؟ یہ کتنی غیر فطری .بات ہے کہ لڑکی کو لڑکے کے نکاح so میں دیا جائے اور ساتھ میں جہیز کی ڈیمانڈ بھی رکھے۔ بلیک میلنگ کے ذریعے شوہر اپنی بیگم اور سسرال والوں کو لوٹتا رہے؟۔ پشتون معاشرے میں چندلاکھ کے عوض لڑکی بیچ دی جاتی ہے جیسے جانوروں .اور so لونڈیوں کے حقوق ہوتے ہیں وہی نام نہاد آزاد خواتین کے حقوق ہوتے ہیں۔

TEST

اسلام کے نام پر مذہبی طبقے نے عورت کے حقوق کا بیڑہ so غرق کردیا۔ مولانا اشرف علی تھانوی نے اپنی کتاب ”حیلہ ناجزہ” میں لکھ دیا کہ ”اگر شوہر. بیوی کو تین طلاق دے تو اس پر so بیوی حرام ہے۔ اگر شوہر مکر جائے تو عورت کو دو گواہ پیش کرنے ہونگے اور اگر وہ دو گواہ نہیں پیش کر سکے اور شوہر نے حلف. اٹھایا تو عورت اس پر حرام ہے مگراسکی بیوی ہے۔ عورت کو خلع لینا چاہیے اور اگر خلع نہ ملے تو عورت حرامکاری پر مجبور ہے۔ جب so شوہر اسکے ساتھ مباشرت کرے تو اس پر دل سے راضی نہ ہو اور لذت Malala Yousafzai حاصل نہ کرے،پھر وہ گناہگار نہ ہوگی”۔آج بھی اس طرح کے فتوے بڑے مدارس والے دیوبندی بریلوی دے رہے ہیں۔

Malala Yousafzai


اسلام میں واضح ہے کہ اگر. میاں بیوی رشتہ ازدواج میں so منسلک ہوں تب بھی شوہر کو اپنی بیوی پر زبردستی کا حق حاصل نہیں تو کس طرح کوئی مرد کسی عورت کو زبردستی سے so حرامکاری پر شرعا مجبور کرسکتا ہے؟۔ اسلام کی کایا پلٹ دی گئی۔ رہی سہی کسر لال کرتی کی پود نے پوری کردی۔ صحافی ہارون so الرشید، حسن نثار، اوریامقبول جان وغیرہ ایسے لوگ ہیں جنہوں نے لال Malala Yousafzaiکرتیوں کا مزاج پایا ہے۔ حامد میر نے .کہا کہ”جب لاہور میں so سکول پڑھتا تھا تو مخلوط تعلیمی نظام میں لڑکے اور لڑکیاں چھپ چھپ کر باتیں کرتے تھے لیکن یہ پتہ نہیں تھا کہ وہ کیا باتیں کرتے ہیں؟۔ اب پتہ چل گیا کہ کیا باتیں کرتے تھے”۔

Malala Yousafzai

پر ہیرہ منڈی کو لاہور کے کوچے گلیوں میں پھیلانے so کے تذکرے اورپارلیمنٹ سے بازارِ حسن تک کی کتابیںدستیاب ہیں۔ مذہبی اورسیاسی جماعتوں کے قائدین زندہ دلانِ لاہور کو جلسوں. اور عام Malala Yousafzaiاجتماعات میں مخاطب کرکے بڑا لطف حاصل کرتے ہیں۔

Malala Yousafzai


جب انگریز میموں کی خدمت. غلام بٹ مین so کرتے تھے تو علامہ عنایت اللہ مشرقی نے ”خاکسارتحریک” کے کارکنوں کو حکم دیا کہ وہ سلیوٹ کرکے انکے ساتھ ان کا دستی سامان اٹھائیں۔ جب انگریز رخصت ہوا تو محمد علی جناح اور قائدملت لیاقت علی قائدین بن گئے۔ قائدکی بیٹی دینا جناح نے بھاگ کر پارسی so کزن سے شادی رچالی۔ جبکہ آپ کی بہن مادرملت فاطمہ جناح اور بیگم رعنا لیاقت علی خان نے قوم کی سیاسی اور اخلاقی قیادت. سنبھال لی۔ بیگم صاحبہ کو اعزازی جرنیل کا درجہ دیا گیا تھا۔ جس طرح 90کی دہائی میں معین قریشی اور پھر شوکت عزیز کو پرویزمشرف so کے دور میں لایا گیا، اسی طرح محمد علی بوگرہ کو امریکہ سے امپورٹ کیا گیا تھا۔

Malala Yousafzai

ذوالفقار علی بھٹو نے صدر سکندر مرزا کی بیگم .کی کزن بیگم so نصرت بھٹو سے شادی رچائی اسلئے ریاست کے اہم منصب کا موقع مل گیا اور جنرل ایوب خان نے میرجعفر کے پوتے سکندرمرزا so کو برطرف کرکے اقتدار پر قبضہ کیا .تو بھٹو نے جنرل ایوب Malala Yousafzaiکوا پنا ڈیڈی بناکر ساتھ دیا۔ جنرل ضیا الحق نے سیاسی soطور پر نوازشریف وغیرہ کوجنم دیا تھا۔ نوازشریف ایک لمبی .مدت تک اسٹیبلیشمنٹ کا پٹھو بن کر کھیلتا رہاہے اور اب بھی اسی so ڈگر پر ہی چل رہاہے لیکن اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ذریعے سے جعلسازی کی سیاست کرتاہے جو اسکے ایک بٹ مین کیپٹن صفدر کی بیگم ہے۔ پیپلزپارٹی، ق لیگ،ن لیگ اور تحریک انصاف کے درمیان ہرسیاسی طوفان میں لوٹوں کے ذریعے کٹھ پتلی حکومتیں بنتی ہیں۔

TEST

درباری ملا اور جماعت اسلامی اسلام سے کام نہیں رکھتے بلکہ اقتدار کے چکر میں بستے ہیں۔
قرآن نے نکاح کیلئے شوہروں پر ان کی وسعت کے so مطابق حق مہر کو فرض کردیا۔ دورِ جاہلیت کے غلاموں، لونڈیوں کا نکاح کرانے کا حکم قرآن نے دیا۔ نکاح میں وسعت کے so مطابق حق. مہر کے علاوہ عورت کے پالنے اور انصاف فراہم کرنے کی ذمہ داری بھی شوہروں پرڈال دی۔ اگر ان کو یہ خوف ہو کہ وہ عدل نہ کرسکیںگے تو ایگریمنٹ کی اجازت دی۔ ایگریمنٹ میںباہمی رضامندی سے معاملات طے کئے جاسکتے ہیں۔ مالدار عورت ایگریمنٹ میں so اپنے خرچے سے مرد کوبری الذمہ بھی کرسکتی ہے۔ایک افسر کی بیوہ بیگم کو اچھا خاصا پینشن سرکار کی طرف سے ملتا ہے اور اگروہ کسی سے شادی کرلے تو وہ پینشن سے محروم ہوگی اور نہیں کرے تو اپنی فطری جنسی خواہش ناجائز طریقے سے کرے گی؟۔

TEST

قرآن کریم اسلئے نہیں ہے کہ دور کے so تقاضوں کو دیکھ کرتبدیل کیا so جائے اور پھر اس کو اجتہاد کا نام دیا جائے بلکہ قرآن کریم زمانے کی تنگ دستی کی چیرہ سازیوں اور وسعت .کی رعنائیوں میں یکساں طور پر رہنمائی دیتا ہے۔ انگریز نے فوجیوں کی خواہشات کو پورا کرنے کیلئے لال کرتیوں so کو سامنے لایا تھا تاکہ. اپنے اہل وعیال سے دور فوجی اپنی خواہشات کی ناجائز تکمیل کرسکیں۔مگر اسلام نے جائز طریقے سے so قرآن وسنت میں وہ تصور دیا تھا کہ اگر اس کو درست معنوں میں جاری رکھا جاتا تو مسلم حکمرانوں کی حرم سراں اور داشتاں سے بدنامی کبھی بھی نہ ہوتی۔

TEST


لال کرتی کے باسی صرف so وہ نہیں جو چھاونی کے قریب آبادہیں بلکہ فوج کی ناجائز خواہشات کی تکمیل کرنیوالے سیاستدان، جج، صحافی، مجاہدین، پیرانِ طریقت ، شیخانِ حرم .مولوی ،سول بیورو کریسی اور وہ سبھی لوگ ہیں جن کی سرشست میں لال کرتی کا کردارادا کرنے کا جذبہ ہے .مگر فوج کے وہ افسران اور سپاہی اس سے بالکل بھی پاک ہیں جنہوں نے لال کرتیوں کو استعمال کرنے کے بجائے اپنا فرض منصبی ادا کیا ہے۔وہی پاک فوج زندہ باد۔

TEST


جیو رپورٹ کارڈ کے صحافی مظہر عباس ایک فوجی جرنیل کے بھائی ہیں لیکن وہ لال کرتی والے نہیں ہیں اور حسن نثار ذوالفقارعلی بھٹو کے بعد جنرل ضیا الحق. کی قید میں رہے۔ ایک اسلامی لبرل ترقی پسنداور جمہوریت کے مایہ ناز کھلاڑی ہونے کے باوجود بھی اس کی صحافت لال کرتی والی ہے۔

TEST

لال کرتی کے باسیو! تم نے ملالہ کی so بات پر آسمان سر پر اٹھالیا جو عالمہ ہے نہ مفتی اور نہ کوئی مذہبی شخصیت لیکن تحریک انصاف علما ونگ کے صدر مفتی عبدالقوی. کے مذہبی فتوں اور کردار پر کوئی بات نہیں کی اسلام کا نام استعمال کرکے سودی نظام کو جائز قرار دیا گیا مگر تمہیں اسلام یاد نہیں آیا؟۔

TEST


قرآن وسنت میں لونڈی بنانے کی so جگہ لونڈی آزاد کرنے اور ان .کا نکاح کرانے کے واضح احکام موجود ہیں اور دوسری طرف نکاح کے علاوہ معاہد ے کا بھی تصور دیا گیا ہے۔ جب عورت اور مرد نکاح کے معاملات سے .خود کو آزاد رکھ کر باہمی جنسی تعلق چاہتے ہوں تو جس طرح لونڈی سے ایگریمنٹ so کا تصور تھا اسی طرح آزاد عورت سے بھی ایگریمنٹ کا تصور قرآن وسنت نے دیا تھا۔ خلافت عثمانیہ میں سلطان عبدالحمید کی ساڑھے چار ہزارلونڈیاں اسلام کے احکام نہیں تھے لیکن. کسی مسلمان لڑکی کا یورپ میں قانونی نکاح کے غیر فطری اور غیر اسلامی اثرات سے بچنے کیلئے کاغذ پر دستخط کرنے سے بچنا کوئی غیر اسلامی یا غیر اخلاقی بات نہیں ہے۔

TEST

شرعی نکاح تحریری ایگریمنٹ نہیں ہے اور شریعت کے نام پر. نکاح کے حوالہ سے جس طرح کے شرمناک مسائل گھڑے گئے اور معاشرہ اس کا شکار ہے،اگر دنیا کے سامنے یہ پیش کیا جائے تو سب سے پہلے مسلمان مولوی کی اس خود ساختہ شریعت سے بغاوت کا اعلان کرینگے اور پوری دنیا اسلام کی درست تعلیمات کے .مطابق اپنے قوانین بھی بدلیں گے۔ نکاح وطلاق کے غلط نام نہاد شرعی مسائل ومعاملات نے سب کا بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا ہے۔ شریعت میں نکاح عقد کا نام ہے جنسی تعلق کا نہیں۔ مولوی کی شریعت میں جنسی تعلق کو نکاح کہتے ہیںچاہے وہ حرام ہو۔ انصار عباسی نے .قرآن پر ایسی جھوٹی تہمت لگادی کہ بیوی کے کسی کیساتھ ناجائز تعلقات ہوں تو بستر الگ کرنے کا حکم ہے مگر اسکے خلاف کسی نے کچھ نہیں کہا۔

TEST


سعودی عرب کا مسیار،ایران کا so متعہ اور مغرب کا گرل .وبوائے فرینڈز کوئی ایسی تثلیث نہیں جن میں کسی قسم کا کوئی فرق ہو۔ نکاح کی قانونی حیثیت سے بچنے کا so یہ حربہ ہے جو کوئی قابلِ تعریف چیز بھی نہیں ہے لیکن بامر مجبوری اجازت دی گئی ہے۔ پہلی مرتبہ قانون کو درست کرکے آرمی so چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دی گئی۔ اس سے پہلے تمام جرنیلوں کے قبضے اور انکے ریفرینڈم آئین اور دستور کے خلاف تھے۔ بھٹو، نوازشریف .اور عمران خان کی سیاسی جماعتوں اور مذہبی ولسانی گروہوں سمیت وہ تما م لوگ لال کرتی کے پود کی حیثیت رکھتے ہیں جو کسی طرح بھی بقول شیخ رشید کے گیٹ نمبر(4 GHQ)کے گملے میں پلے ہیں۔
ملالہ نے کہا کہ دہشتگردوں کو پناہ اور so بے گناہوں. کو سزا نہ دی جائے تو لال کرتی کے باسی پیچھے پڑگئے۔ورنہ حریم شاہ، ویناملک،مراد سعید، فیاض الحسن چوہان اور ڈاکٹر عامر لیاقت کے پجاری ملالہ کے مخالف کیسے ہوسکتے ہیں؟۔

TEST


صحافی و سیاستدان اپنے لئے مفتی عبدالقوی وقندیل بلوچ، ریحام خان، جمائما خان، ویناملک، حریم شاہ اور اس طرح کے دوسرے لوگوں کاا سلام پسند کرتے .ہیں لیکن افغانستان، پختونخواہ اور کوئٹہ بلوچستان کیلئے طالبان کا وہ اسلام پسند کرتے ہیں جہاں لڑکیوں کی تعلیم، وکلا، سکولوں، مساجد، پبلک so مقامات اور گھروں پر خود کش حملے کئے جائیں۔ یہ لوگ اب نوازشریف ومریم نواز کو ہیرو اور پاک فوج کو زیرو بنارہے ہیں۔اگر اصل غلط ہے تو کم اصل کیسے درست ہوسکتا ہے؟۔جعلی جمہوری لیڈر شپ اس قوم کیلئے موت کا پیغام ہے۔

zarbehaq.com zarbehaq.tv

Statement of Malala Yousafzai on Nikah, Who is LAL KURTI? What is disclosed by Ansar Abbasi? Journal\ist Haroon Ur Rasheed, Hassan Nisar, Orya Maqbool Jan and Biography of Hamid Mir.

Keywords: Malala Yousafzai, Ansar Abbasi, Orya Maqbool Jan, Mufti Qavi, Reham Khan, Hareem Shah, Qandil Baloch, Malala Yousafzai, Malala Yousafzai, Malala Yousafzai, Malala Yousafzai, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Ansar Abbasi, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Orya Maqbool Jan, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Mufti Qavi, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah, Hareem Shah.

ملالہ کا نکاح پر بیان برطانیہ کے غیر اسلامی قانون کی وجہ سے بالکل درست ہے،تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی

قرآن وسنت میں مردوں کیلئے عورتوں سے نکاح کے علاوہ اوماملکت ایمانکم (جسکے مالک تمہارے معاہدے ہوں۔)ایگریمنٹ اور متعہ ومسیار کی بھی زبردست وضاحت ہے۔
برِ صغیر میں برطانوی سامراج کے وقت فوجی چھانیوں کیساتھ لال کرتی کے نام پر بدکاری کے اڈے قائم کئے گئے، جن سے وہ پود تیار ہوئی ہے جس کو آج تک پوری قوم بھگت رہی ہے۔

Malala Yousafzai


اسلام میں آج بھی اتنا دم خم ہے کہ پوری دنیا میں عالمی خلافت کا قیام عمل میں لایا جاسکتا ہے۔ میرے استاذ ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر پرنسپل جامعہ العلوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹان. کراچی نے ہماری تحریک so کیلئے اپنی تحریری رہنمائی میں یہ لکھ دیا تھا کہ ”امام مالک کا قول ہے کہ اس امت کی اصلاح نہیں ہوسکتی مگر جس. چیز سے پہلے اس کی اصلاح ہوئی تھی۔ یعنی قرآن وسنت کی بنیادی تعلیمات اور اس پر عمل کرنے کا ماحول پیدا so کرنا۔ اسلام کی. نشا ثانیہ کیلئے کوشش کرنے والوں کو امام مالک کے اس قول کو سامنے رکھتے ہوئے پہلے قرآن وسنت کی تبلیغ اور پھر اس کو عملی شکل دینے کیلئے ایک ماحول بنانا ہوگا تو وہ کامیاب ہوں گے”۔

Malala Yousafzai


اللہ نے فرمایا کہ ”اہل فرعون بنی اسرائیل کے بیٹوں کو قتل so اور عورتوں کی عزت لوٹنے کیلئے ان کو زندہ رکھتے تھے اور یہ سخت ترین عذاب اور اللہ کی طرف سے بڑی. آزمائش تھی”۔ جب so مکہ فتح ہوا تو نبیۖ نے سب کو آزاد قرار دیدیا اور مسلمانوں کو تین دن قیام اور اس میں متعہ کرنے کی اجازت دیدی۔ ایک صحابی اپنے ساتھی کیساتھ کسی عورت سے متعہ کی تلاش میں نکلے۔

TEST

ایک عورت مل گئی تو اس نے ایک صحابی کے ساتھ ایگریمنٹ so تھا ۔ اس نے کہا کہ میرے پاس چادر تھی لیکن اس کی حالت بہتر نہیں تھی مگر میری شکل زیادہ اچھی. تھی اور ساتھی کے so پاس چادر اچھی تھی مگر اس کی so شکل اچھی نہ تھی۔وہ عورت کبھی میری چادر اور شکل کی طرف دیکھتی اور کبھی ساتھی so کی چادر اور شکل کی طرف دیکھتی۔ آخر کار اس نے میرا انتخاب کرلیا اور اس کو چھوڑ دیا۔ (صحیح مسلم)

TEST

حدیث سے واضح ہے کہ اسلام .نے لونڈی بنانے so کی جگہ پر باہمی رضا سے نکاح کئے بغیر متعہ (ایگریمنٹ)کی اجازت دی تھی اور یہ حرام کاری نہیں تھی۔ وہ عورت متعدد so مردوں کیساتھ حرامکاری کرکے بہت ساری چادریں کما سکتی تھی۔ جب انگریز نے ہندوستان کو آزاد کردیا توجاہلیت کی یادوں so کو تازہ کیا گیا تھا۔ حامد میر نے لکھا کہ ”اس کی ماں دو بہنوں کیساتھ نانی غلام فاطمہ کیساتھ ہجرت کر رہی تھی تو بس so سے ہندوں. اور. سکھوں نے سب مردوں کو اتارکر قتل کردیا۔

پھر عورتوں کو زبردستی سے اپنے ساتھ لے جانے لگے۔ نانی غلام فاطمہ نے so بیٹی سے کہا کہ اپنی بہنوں کیساتھ لاشوں میں چھپ جا۔ اور خود اپنے چھوٹے بچے کے ساتھ جنگل میں بھاگ گئی۔ کسی نے آخری so مرتبہ .دیکھا کہ ایک چھڑی لیکر دشمنوں کیساتھ لڑرہی تھی لیکن دشمنوں نے اس کو قابوکرلیا اور اپنے ساتھ لے گئے”۔ اس طرح کی بہت ظالمانہ داستانیں ہیں ۔

Malala Yousafzai


افغانستان، عراق، شام، اردن، لیبیا اور so فلسطین وکشمیر کے بعد اللہ نہ کرے کہ پاکستانیوں سے قدرت انتقام لے لے۔بنگلہ دیش کے بعد پاکستان کے قبائلی علاقہ جات اور بلوچستان میں مظالم کی so بہت داستانیں رقم کی گئی ہیں۔عورت کیساتھ جہیز کے نام پر پنجاب میں کتنا ظلم ہوتا ہے؟ یہ کتنی غیر فطری .بات ہے کہ لڑکی کو لڑکے کے نکاح so میں دیا جائے اور ساتھ میں جہیز کی ڈیمانڈ بھی رکھے۔ بلیک میلنگ کے ذریعے شوہر اپنی بیگم اور سسرال والوں کو لوٹتا رہے؟۔ پشتون معاشرے میں چندلاکھ کے عوض لڑکی بیچ دی جاتی ہے جیسے جانوروں .اور so لونڈیوں کے حقوق ہوتے ہیں وہی نام نہاد آزاد خواتین کے حقوق ہوتے ہیں۔

TEST

اسلام کے نام پر مذہبی طبقے نے عورت کے حقوق کا بیڑہ so غرق کردیا۔ مولانا اشرف علی تھانوی نے اپنی کتاب ”حیلہ ناجزہ” میں لکھ دیا کہ ”اگر شوہر. بیوی کو تین طلاق دے تو اس پر so بیوی حرام ہے۔ اگر شوہر مکر جائے تو عورت کو دو گواہ پیش کرنے ہونگے اور اگر وہ دو گواہ نہیں پیش کر سکے اور شوہر نے حلف. اٹھایا تو عورت اس پر حرام ہے مگراسکی بیوی ہے۔ عورت کو خلع لینا چاہیے اور اگر خلع نہ ملے تو عورت حرامکاری پر مجبور ہے۔ جب so شوہر اسکے ساتھ مباشرت کرے تو اس پر دل سے راضی نہ ہو اور لذت Malala Yousafzai حاصل نہ کرے،پھر وہ گناہگار نہ ہوگی”۔آج بھی اس طرح کے فتوے بڑے مدارس والے دیوبندی بریلوی دے رہے ہیں۔

Malala Yousafzai


اسلام میں واضح ہے کہ اگر. میاں بیوی رشتہ ازدواج میں so منسلک ہوں تب بھی شوہر کو اپنی بیوی پر زبردستی کا حق حاصل نہیں تو کس طرح کوئی مرد کسی عورت کو زبردستی سے so حرامکاری پر شرعا مجبور کرسکتا ہے؟۔ اسلام کی کایا پلٹ دی گئی۔ رہی سہی کسر لال کرتی کی پود نے پوری کردی۔ صحافی ہارون so الرشید، حسن نثار، اوریامقبول جان وغیرہ ایسے لوگ ہیں جنہوں نے لال Malala Yousafzaiکرتیوں کا مزاج پایا ہے۔ حامد میر نے .کہا کہ”جب لاہور میں so سکول پڑھتا تھا تو مخلوط تعلیمی نظام میں لڑکے اور لڑکیاں چھپ چھپ کر باتیں کرتے تھے لیکن یہ پتہ نہیں تھا کہ وہ کیا باتیں کرتے ہیں؟۔ اب پتہ چل گیا کہ کیا باتیں کرتے تھے”۔

Malala Yousafzai

پر ہیرہ منڈی کو لاہور کے کوچے گلیوں میں پھیلانے so کے تذکرے اورپارلیمنٹ سے بازارِ حسن تک کی کتابیںدستیاب ہیں۔ مذہبی اورسیاسی جماعتوں کے قائدین زندہ دلانِ لاہور کو جلسوں. اور عام Malala Yousafzaiاجتماعات میں مخاطب کرکے بڑا لطف حاصل کرتے ہیں۔

Malala Yousafzai


جب انگریز میموں کی خدمت. غلام بٹ مین so کرتے تھے تو علامہ عنایت اللہ مشرقی نے ”خاکسارتحریک” کے کارکنوں کو حکم دیا کہ وہ سلیوٹ کرکے انکے ساتھ ان کا دستی سامان اٹھائیں۔ جب انگریز رخصت ہوا تو محمد علی جناح اور قائدملت لیاقت علی قائدین بن گئے۔ قائدکی بیٹی دینا جناح نے بھاگ کر پارسی so کزن سے شادی رچالی۔ جبکہ آپ کی بہن مادرملت فاطمہ جناح اور بیگم رعنا لیاقت علی خان نے قوم کی سیاسی اور اخلاقی قیادت. سنبھال لی۔ بیگم صاحبہ کو اعزازی جرنیل کا درجہ دیا گیا تھا۔ جس طرح 90کی دہائی میں معین قریشی اور پھر شوکت عزیز کو پرویزمشرف so کے دور میں لایا گیا، اسی طرح محمد علی بوگرہ کو امریکہ سے امپورٹ کیا گیا تھا۔

Malala Yousafzai

ذوالفقار علی بھٹو نے صدر سکندر مرزا کی بیگم .کی کزن بیگم so نصرت بھٹو سے شادی رچائی اسلئے ریاست کے اہم منصب کا موقع مل گیا اور جنرل ایوب خان نے میرجعفر کے پوتے سکندرمرزا so کو برطرف کرکے اقتدار پر قبضہ کیا .تو بھٹو نے جنرل ایوب Malala Yousafzaiکوا پنا ڈیڈی بناکر ساتھ دیا۔ جنرل ضیا الحق نے سیاسی soطور پر نوازشریف وغیرہ کوجنم دیا تھا۔ نوازشریف ایک لمبی .مدت تک اسٹیبلیشمنٹ کا پٹھو بن کر کھیلتا رہاہے اور اب بھی اسی so ڈگر پر ہی چل رہاہے لیکن اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ذریعے سے جعلسازی کی سیاست کرتاہے جو اسکے ایک بٹ مین کیپٹن صفدر کی بیگم ہے۔ پیپلزپارٹی، ق لیگ،ن لیگ اور تحریک انصاف کے درمیان ہرسیاسی طوفان میں لوٹوں کے ذریعے کٹھ پتلی حکومتیں بنتی ہیں۔

TEST

درباری ملا اور جماعت اسلامی اسلام سے کام نہیں رکھتے بلکہ اقتدار کے چکر میں بستے ہیں۔
قرآن نے نکاح کیلئے شوہروں پر ان کی وسعت کے so مطابق حق مہر کو فرض کردیا۔ دورِ جاہلیت کے غلاموں، لونڈیوں کا نکاح کرانے کا حکم قرآن نے دیا۔ نکاح میں وسعت کے so مطابق حق. مہر کے علاوہ عورت کے پالنے اور انصاف فراہم کرنے کی ذمہ داری بھی شوہروں پرڈال دی۔ اگر ان کو یہ خوف ہو کہ وہ عدل نہ کرسکیںگے تو ایگریمنٹ کی اجازت دی۔ ایگریمنٹ میںباہمی رضامندی سے معاملات طے کئے جاسکتے ہیں۔ مالدار عورت ایگریمنٹ میں so اپنے خرچے سے مرد کوبری الذمہ بھی کرسکتی ہے۔ایک افسر کی بیوہ بیگم کو اچھا خاصا پینشن سرکار کی طرف سے ملتا ہے اور اگروہ کسی سے شادی کرلے تو وہ پینشن سے محروم ہوگی اور نہیں کرے تو اپنی فطری جنسی خواہش ناجائز طریقے سے کرے گی؟۔

TEST

قرآن کریم اسلئے نہیں ہے کہ دور کے so تقاضوں کو دیکھ کرتبدیل کیا so جائے اور پھر اس کو اجتہاد کا نام دیا جائے بلکہ قرآن کریم زمانے کی تنگ دستی کی چیرہ سازیوں اور وسعت .کی رعنائیوں میں یکساں طور پر رہنمائی دیتا ہے۔ انگریز نے فوجیوں کی خواہشات کو پورا کرنے کیلئے لال کرتیوں so کو سامنے لایا تھا تاکہ. اپنے اہل وعیال سے دور فوجی اپنی خواہشات کی ناجائز تکمیل کرسکیں۔مگر اسلام نے جائز طریقے سے so قرآن وسنت میں وہ تصور دیا تھا کہ اگر اس کو درست معنوں میں جاری رکھا جاتا تو مسلم حکمرانوں کی حرم سراں اور داشتاں سے بدنامی کبھی بھی نہ ہوتی۔

TEST


لال کرتی کے باسی صرف so وہ نہیں جو چھاونی کے قریب آبادہیں بلکہ فوج کی ناجائز خواہشات کی تکمیل کرنیوالے سیاستدان، جج، صحافی، مجاہدین، پیرانِ طریقت ، شیخانِ حرم .مولوی ،سول بیورو کریسی اور وہ سبھی لوگ ہیں جن کی سرشست میں لال کرتی کا کردارادا کرنے کا جذبہ ہے .مگر فوج کے وہ افسران اور سپاہی اس سے بالکل بھی پاک ہیں جنہوں نے لال کرتیوں کو استعمال کرنے کے بجائے اپنا فرض منصبی ادا کیا ہے۔وہی پاک فوج زندہ باد۔

TEST


جیو رپورٹ کارڈ کے صحافی مظہر عباس ایک فوجی جرنیل کے بھائی ہیں لیکن وہ لال کرتی والے نہیں ہیں اور حسن نثار ذوالفقارعلی بھٹو کے بعد جنرل ضیا الحق. کی قید میں رہے۔ ایک اسلامی لبرل ترقی پسنداور جمہوریت کے مایہ ناز کھلاڑی ہونے کے باوجود بھی اس کی صحافت لال کرتی والی ہے۔

TEST

لال کرتی کے باسیو! تم نے ملالہ کی so بات پر آسمان سر پر اٹھالیا جو عالمہ ہے نہ مفتی اور نہ کوئی مذہبی شخصیت لیکن تحریک انصاف علما ونگ کے صدر مفتی عبدالقوی. کے مذہبی فتوں اور کردار پر کوئی بات نہیں کی اسلام کا نام استعمال کرکے سودی نظام کو جائز قرار دیا گیا مگر تمہیں اسلام یاد نہیں آیا؟۔

TEST


قرآن وسنت میں لونڈی بنانے کی so جگہ لونڈی آزاد کرنے اور ان .کا نکاح کرانے کے واضح احکام موجود ہیں اور دوسری طرف نکاح کے علاوہ معاہد ے کا بھی تصور دیا گیا ہے۔ جب عورت اور مرد نکاح کے معاملات سے .خود کو آزاد رکھ کر باہمی جنسی تعلق چاہتے ہوں تو جس طرح لونڈی سے ایگریمنٹ so کا تصور تھا اسی طرح آزاد عورت سے بھی ایگریمنٹ کا تصور قرآن وسنت نے دیا تھا۔ خلافت عثمانیہ میں سلطان عبدالحمید کی ساڑھے چار ہزارلونڈیاں اسلام کے احکام نہیں تھے لیکن. کسی مسلمان لڑکی کا یورپ میں قانونی نکاح کے غیر فطری اور غیر اسلامی اثرات سے بچنے کیلئے کاغذ پر دستخط کرنے سے بچنا کوئی غیر اسلامی یا غیر اخلاقی بات نہیں ہے۔

TEST

شرعی نکاح تحریری ایگریمنٹ نہیں ہے اور شریعت کے نام پر. نکاح کے حوالہ سے جس طرح کے شرمناک مسائل گھڑے گئے اور معاشرہ اس کا شکار ہے،اگر دنیا کے سامنے یہ پیش کیا جائے تو سب سے پہلے مسلمان مولوی کی اس خود ساختہ شریعت سے بغاوت کا اعلان کرینگے اور پوری دنیا اسلام کی درست تعلیمات کے .مطابق اپنے قوانین بھی بدلیں گے۔ نکاح وطلاق کے غلط نام نہاد شرعی مسائل ومعاملات نے سب کا بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا ہے۔ شریعت میں نکاح عقد کا نام ہے جنسی تعلق کا نہیں۔ مولوی کی شریعت میں جنسی تعلق کو نکاح کہتے ہیںچاہے وہ حرام ہو۔ انصار عباسی نے .قرآن پر ایسی جھوٹی تہمت لگادی کہ بیوی کے کسی کیساتھ ناجائز تعلقات ہوں تو بستر الگ کرنے کا حکم ہے مگر اسکے خلاف کسی نے کچھ نہیں کہا۔

TEST


سعودی عرب کا مسیار،ایران کا so متعہ اور مغرب کا گرل .وبوائے فرینڈز کوئی ایسی تثلیث نہیں جن میں کسی قسم کا کوئی فرق ہو۔ نکاح کی قانونی حیثیت سے بچنے کا so یہ حربہ ہے جو کوئی قابلِ تعریف چیز بھی نہیں ہے لیکن بامر مجبوری اجازت دی گئی ہے۔ پہلی مرتبہ قانون کو درست کرکے آرمی so چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن دی گئی۔ اس سے پہلے تمام جرنیلوں کے قبضے اور انکے ریفرینڈم آئین اور دستور کے خلاف تھے۔ بھٹو، نوازشریف .اور عمران خان کی سیاسی جماعتوں اور مذہبی ولسانی گروہوں سمیت وہ تما م لوگ لال کرتی کے پود کی حیثیت رکھتے ہیں جو کسی طرح بھی بقول شیخ رشید کے گیٹ نمبر(4 GHQ)کے گملے میں پلے ہیں۔
ملالہ نے کہا کہ دہشتگردوں کو پناہ اور so بے گناہوں. کو سزا نہ دی جائے تو لال کرتی کے باسی پیچھے پڑگئے۔ورنہ حریم شاہ، ویناملک،مراد سعید، فیاض الحسن چوہان اور ڈاکٹر عامر لیاقت کے پجاری ملالہ کے مخالف کیسے ہوسکتے ہیں؟۔

TEST


صحافی و سیاستدان اپنے لئے مفتی عبدالقوی وقندیل بلوچ، ریحام خان، جمائما خان، ویناملک، حریم شاہ اور اس طرح کے دوسرے لوگوں کاا سلام پسند کرتے .ہیں لیکن افغانستان، پختونخواہ اور کوئٹہ بلوچستان کیلئے طالبان کا وہ اسلام پسند کرتے ہیں جہاں لڑکیوں کی تعلیم، وکلا، سکولوں، مساجد، پبلک so مقامات اور گھروں پر خود کش حملے کئے جائیں۔ یہ لوگ اب نوازشریف ومریم نواز کو ہیرو اور پاک فوج کو زیرو بنارہے ہیں۔اگر اصل غلط ہے تو کم اصل کیسے درست ہوسکتا ہے؟۔جعلی جمہوری لیڈر شپ اس قوم کیلئے موت کا پیغام ہے۔

zarbehaq.com zarbehaq.tv