رجحان ساز خبریں Archives - Page 3 of 4 - ضربِ حق

پوسٹ تلاش کریں

Oh Grandmother your female peacock has been taken away by Peacock and thieves shifted water from Karachi.

Water Mafia, Khilafat, Mafia, Water Problem Karachi, Thieves Of Karachi, Water Problem Karachi, Water Problem Karachi, Water Problem Karachi, Water Problem Karachi, Water Problem Karachi, Water Problem Karachi, Water Problem Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi, Thieves Of Karachi,

نانی تیری مورنی کو مور لے گیا…….کراچی تیرے پانی کو چور لے گیا

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی
ڈاکٹر اسرار (doctor israr)نے ایک بیان میں کہا کہ سندھ (sindh)سے خلافت (khilafat)کا آغاز ہونا چاہیے اور اس کی وجہ یہ بتائی کہ سندھ کی so غیورعوام نے انگریزکے. اقتدار کو کبھی بھی دل سے تسلیم نہیں کیا ۔ پنجاب(punjab) اور سرحد(khaibar pakhtoon khuwah) میں بہترین کالج(college) اور سکول (school)بنادئیے مگر انگریز نے ایک سکول سندھ میں نہیں بنایا اسلئے کہ انگریز یہ جانتا تھا کہ سندھی (sindhi)ہمارے .وفادار نہیں ہوسکتے۔ (نہری نظام سے پنجاب so. کو آباد اورسندھ کو برباد کیا گیا تھا) اب بحریہ ٹاؤن (baharia town)کے ذریعے .سندھیوں کی زمینوں پر ناجائز so قبضہ اور کراچی کی عوام کو پانی سے Water Mafia, Khilafatمحروم کیا جارہاہے۔

test

کراچی میں. پولیس اور رینجرز امن و امان کی بحالی اورپانی بیچنے کے مافیاso (mafia)میں شریک ہیں اورعوام بھی کربلا کی جانب جارہی ہے۔ کراچی(karachi) پاکستان(pakistan) و سندھ. کا دارالخلافہ تھاجو so منی پاکستان ہے۔ پختون(pashtoon)، بلوچ (baloch)، سندھی ، پنجابی اور ہندوستان س(hindustan)ے آنیوالے مہاجرکی بڑی تعداد. یہاں آباد ہے۔ سندھ so کے شہری و دیہی علاقوں میں سندھی مہاجر تعصبات بھڑکانے کی کوششیں بھی ہوئیں۔ (MQM)کے دور میں امن کمیٹی کے بانی وزیرداخلہ سندھ .ذوالفقار so مرزا نے قرآن سر پر رکھ کر (MQM)کو غدار قرار دیا تھا۔

Water Mafia, Khilafat

آج مرزا کی بیگم فہمیدہ مرزا اور( MQM)رہنماؤں کا تحریک انصاف. کی حکومت میں اتحاد قائم ہے۔ so الطاف حسین آئے روز فوج کو دعوت دیتا تھا کہ جمہوری حکومت ختم کرکے اقتدار so پر قبضہ کرلو۔ پھر فوج کو ننگی گالیاں دیکر. دوسری قوموں کو پنجاب(punjab) اور فوج(foj) کے خلاف بھی. للکارنے کا کام جاری رکھا اور اپنے ساتھیوں کو so بھی غلیظ گالیوں سے نوازتا رہاہے لیکن ہر انسان میں کچھ خوبیاں اور کچھ خامیاں ہوتی ہیں۔

Water Mafia, Khilafat

کراچی کی عوام کو اگر (MQM)کے کارکنوں کا تحفظ حاصل so نہ ہوتا تو دوسری قومیتں. اور طالبان (taliban)نے مہاجروں کا برا حشر کردینا تھا۔ پختونوں کی آبادی والے علاقوں میں طالبان نے so کھلم کھلا اپنے فیصلے اور لوگوں سے بھتے وصول کرنا شروع .کئے تھے۔ بڑے بڑے. لوگوں کو بھی کراچی میں ہماری ریاست تحفظ نہیں دے سکتی تھی۔

test


ڈاکٹر اسرار احمد کا بیان سندھیوں کی بڑی تعریف میں ہے جنہوں نے انگریزso (british)کے اقتدار کو کبھی دل سے قبول نہیں کیا، اسلئے خلافت کا آغاز بھی سندھ سے ہونا چاہیے۔پنجاب so اور سرحدکو انگریز نے اچھے سکولوں کے علاوہ نہری نظام کا تحفہ دیا جبکہ سندھ کو محروم رکھااور اب بحریہ ٹاؤن سندھیوں کی so زمینوں پر اور کراچی کی عوام کے پانی پر قبضہ کررہاہے، پانی مافیا سے عوام کربلا کی جانب جانے پر مجبورہورہی ہے

test


سندھ کی قوم پرست پارٹیوں کو کنٹرول کرنے so کیلئے پیپلزپارٹی کو استعمال کیا جاتا ہے اور پیپلزپارٹی. کو کنٹرول کرنے کیلئے (MQM)کو استعمال کیا جاتا ہے۔ کیاسرکار کے کرنے کاکام so یہی ہے؟۔ اردو ہماری قومی ، دنیا کی اہم زباں ہے جس. کو ہندوستان، افغانستان اور عرب امارات کے علاوہ دنیا میں اہمیت so حاصل ہے۔کراچی کی ڈھائی سے تین کروڑ آبادی کے علاوہ. بہت ٹی وی چینلوں کے. ذریعے مختلف زبانوں سے تعلق رکھنے والے اربوں لوگ اس کو سمجھتے ہیں۔

Water Mafia, Khilafat

اسلام(islam) کی نشاة ثانیہ میں اسکا بہت اہم کردار ہے۔ سندھ so اور پاکستان کے اکثر چھوٹے بڑے شہروں میں مہاجر ایک. بڑی تعداد میں رہتے ہیں جن کے آباواجداد نے اسلئے ہجرت کی تھی so کہ یہاں اسلام نافذ ہوگا۔ یہاں اسلام تو دور کی بات .ہے ایساانصاف بھی نہیں مل رہاہے جو کسی بھی ریاست کا بنیادی تقاضہ ہوتا ہے۔

test


شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی (mufti taqi usmani)نے اپنی so کتابوں فقہی .مقالات (fiqhi maqalat)اور تکملہ فتح المہلم سے سورۂ فاتحہ کو پیشاب سے لکھنے کے جواز soکی عبارات نکال دینے کا اعلان کیا مگر پھر وزیراعظم. عمران خان کے نکاح خواں مفتی سعید خان(mufti saeed khan) نے اپنی کتاب” ریزہ الماس”(raza almas) میں سورۂ فاتحہ کو پیشاب سے لکھنے کا. جواز so لکھا۔اگر عوام کو مدارس(madaris) کے نصاب کی بیہودگی so اور حلالے کا پتہ چل گیا تو مفتی. عزیز کو بھول جائیں گے
جب ہم نے شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی soکی کتاب فقہی مقالات کی عبارت پیش کی جس میں. فقہ Water Mafia, Khilafatحنفی کا یہ مسلک لکھا. تھا کہ” اگر ناک سے نکسیر پھوٹ جائے تو اسکے خون سے سورة فاتحہ(soorah e fatiha) کو پیشانی پر لکھنا جائز ہے اوراگر پیشاب سے لکھا جائے اور یہ یقین ہو کہ علاج ہوجائیگا تو جائز ہے”۔

test

مفتی تقی عثمانی نے اپنی so کتاب میں صاحب ہدایہ. کی کتاب تجنیس Water Mafia, Khilafatکاحوالہ دیا۔ حالانکہ یہ فتاویٰ شامیہ(fatawa e shamia) اور فتاویٰ قاضی خان(fatawa e qazikhan) میں بھی ہے۔ (MQM)کے ڈاکٹر فاروق ستار سے. سیکٹر انچارج تک سب نے so اس مسئلے پر مفتی تقی so عثمانی. کی زبردست مخالف کردی۔ تحریک انصاف کے قائد عمران خان(imran khan) کو ہم نے آگاہ کیا۔ جماعت اسلامی (jamat e islami)سے نکل کر تحریک انصاف میں شامل ہونیوالے so رہنماؤں نے عمران خان کو اس پر ردِ عمل سے. روک Water Mafia, Khilafat دیاتھا۔

Water Mafia, Khilafat


جب مفتی تقی عثمانی پر عوام کا شدید دباؤ بڑھ گیا so تو اس نے روزنامہ اسلام میں ایک مضمون شائع. کیا جس میں اس مسئلے سے لاتعلقی کا اعلان کردیا اور اپنی دونوں کتابوں ”فقہی مقالات ” اورعربی soکتاب ” تکملہ فتح الملہم ” سے اس کو نکالنے. کا اعلان کردیا۔پھر ایک چھوٹا سا اشتہار طرح کا بیان شائع کردیا کہ مجھ پر soکچھ لوگ بہتان لگارہے ہیں وہ اللہ کا خوف کریں۔ اور ہفت Water Mafia, Khilafat روزہ ضرب مؤمن میں دونوں so تحریریں ایک ہی. شمارے میں شائع ہوگئیں۔ جب مفتی عبدالرحیم(mufti abdulrahim) نے کہا کہ مفتی تقی عثمانی کو برطانیہ کے وزیراعظم ٹونی بلیر(toni blear) نے اپنا مشیر مقرر کیا. اور علیمیاں ابوالحسن so علی ندوی (abulhasan nadvi)اکسفورڈ یونیورسٹی برطانیہ(oxford university) کے انتظامی بورڈ میں شامل تھے. تو مفتی تقی عثمانی نے so دونوں باتوں کے جھوٹ ہونے کی وضاحت کردی تھی۔

Water Mafia, Khilafat


حاجی محمد عثمان (haji muhammad usman)اللہ والے پر ناجائز فتویٰ لگانے. پرعلماء نے Water Mafia, Khilafatزوال کا سفر شروع کیااور so مفتی عزیز الرحمن کا اسکینڈل (mufti azizurrehman scandle)اس کی انتہاء نہیں بلکہ یہ تو ابتداء ِ ذلت ہے Water Mafia, Khilafatروتا ہے کیا۔ آگے آگے so دیکھئے ہوتا ہے کیا؟۔ حلالہ(halala) اور مدارس(madaris) کے نصاب کا پول کھلے. گا تولوگ اسلام کے نام پر عوام کا استحصال soدیکھ کر حیران ہونگے کہ جہالت ، مفادپرستی ،غیراخلاقی حرکتوں، بیہودگی اورناشائستہ ونازیبامعاملے کا یہ گرا ہوا معیارہے؟

Water Mafia, Khilafat


حاجی محمد عثمان معروف شیخ طریقت تھے جن سے کراچی so کے کئی بڑے مدارس کے بڑے علماء بیعت تھے۔ مفتی تقی. عثمانی کے استاذ مولانا عبدالحق(molana abdulhaq) اور so دارالعلوم کراچی(darululoom karachi) کے مولانا اشفاق احمد(molana ashfaq ahmed) قاسمی فاضل دیوبند بھی بیعت تھے۔ جامعہ بنوری ٹاؤن کراچی so کے مہتمم مفتی احمدا لرحمن اور مفتی اعظم. پاکستان مفتی ولی حسن ٹونکی (mufti wali hassan tonki)وہاں آتے جاتے تھے ۔

test

مولانا فضل(molana fazal rehman) محمد استاذ. حدیث Water Mafia, Khilafatجامعہ بنوری ٹاؤن کراچی بھی حاجی so عثمان سے بیعت تھے اور جامعہ فاروقیہ شاہ(jamia faroqia) فیصل کالونی کے ایک استاذ so بھی بیعت تھے۔ کور کمانڈر. نصیر اختر(cor commander naseer akhtar)، جنرل خواجہ ضیاء الدین بٹ(genral ziauddin but) اور کئی Water Mafia, Khilafatبریگیڈئیر(bregadier) بھی بیعت تھے۔ الائنس موٹرز کا اسکینڈل آنے سے پہلے یہ پتہ چل گیا کہ حاجی عثمان کو حبسِ بے جا میں so رکھا گیا ہے۔ پھر ان پر بہت ہی ناممکن قسم کے. الزامات لگاکر فتویٰ لگایا گیا۔ جن میں مفتی عبدالرحیم سمیت بڑے علماء ومفتیان بری so طرح پھنس گئے۔ آج بھی حقائق سب کے سامنے. لائے جاسکتے ہیں۔ ہم نے اس وقت پہاڑوں سے زیادہ مضبوط مدارس کے قلعوں کو بدترین شکست دیدی تھی۔

Water Mafia, Khilafat


سندھ کی انفارمیشن سکریٹری(sind information sectry) مہتاب راشدی(mehtab rashidi) تک ہمارے اخبار کی شکایت پہنچی کہ مفتی تقی عثمانی کے خلاف سورة فاتحہ کو. پیشاب سے لکھنے کو جائز قرار دینے کی بات شہہ سرخی سے شائع کردی ۔ حقائق بتانے پر اس نے پیشکش کردی کہوزارت داخلہ سے .سکیورٹی کیلئے پولیس گارڈ کا لکھ دوں گی لیکن ہم نے منع کردیا۔ ہماری ذاتیات کا معاملہ نہیں۔ بہت بڑی تعداد میں لوگ مذہب کے. نام پر غلط استعمال ہورہے ہیں، جنکا غیرفطری استحصال ہورہا ہے اور جن کو اسلام کے نام پر جہالتوں کے اندھیرے میں دھکیلا جارہاہے۔

Water Mafia, Khilafat

جنگ اخبار میں آپ کے مسائل اور ان کا حل میں یہ بات شائع so ہوئی کہ اگرمیاں بیوی میں سے کسی. ایک کا انتقال ہوجائے تو دوسرے کیلئے so اس کا دیکھنا کیوں جائز نہیں ہے؟۔ مولانا سعیداحمد جلالپوری(molana saeed ahmed jalalpuri) رئیس دارالافتاء جامعہ بنوری ٹاؤن کراچی نے جواب so دیا تھا کہ ایک کے فوت ہونے کے بعد دوسرا اجنبی بن جاتا ہے۔

Water Mafia, Khilafat


اردو زبان اور کراچی(karachi) میں so زیادہ تعداد کی وجہ سے انقلاب(inqilab) کا پہلا حق کراچی والوں کا بنتا ہے۔مولانا عبیداللہ سندھی (molana ubaidullah sindhi)کی ہدایت تھی کہ اگر ہوسکے تو کراچی کو مرکز بنائیں ، نہیں so تو پھر شکارپور سندھ(shikar pur) کو اسلام کی احیاء کیلئے اپنا مرکز بنالیں۔ہمارا کراچی کے بعد مرکز ملتان اور so شکارپور میں منتقل ہوا تھا۔ اگر حاجی عثمان پر فتوے نہ لگتے تو علماء کے خلوص پر شک نہ so رہتا لیکن ہمارا اصل ہدف صرف اسلام کی نشاة ثانیہ ہے!

test

میری ایک بیگم شکار پور کی. سندھی ،دوسری تربت کی بلوچ، دو بہو مہاجر اور ایک کشمیری ہے۔ سندھی، مہاجر اور بلوچ میں یہ بات ہے کہ میاں بیوی میں سے کوئی فوت ہو تو دوسرے کیلئے وہ اجنبی ہے اور اس پر عمل بھی ہورہاہے۔ مفتی طارق مسعود کہتا ہے کہ بیوی فوت ہو تو اس کا شوہر قبر میں اس کو نہ اتارے بلکہ اسکے محرم بھائی اور بیٹے اتاریں لیکن اللہ تعالیٰ قرآن میں کہتا ہے کہ قبرسے اٹھنے کے بعد بھی میاں بیوی کا رشتہ قائم رہتا ہے۔ یوم یفر المرء من اخیہ وامہ وابیہ وصاحبتہ وبنییہ ”اس دن بھاگے گا انسان اپنے بھائی، اپنی ماں، اپنے باپ، اپنی بیوی اور اپنے بچوں سے”۔

Water Mafia, Khilafat

جس طرح دیگر رشتے قائم ہونگے اسی طرح بیوی کا رشتہ قیامت تک قائم رہے so گا۔ اگر بیوی کا رشتہ قائم نہیں رہتا ہے تو پھر علماء کی بیگمات کیساتھ اجنبی مردوں کو کیوں جوڑا جاتا ہے کہ قبر کی تختی so پر زوجہ فلاں مفتی اعظم اور زوجہ فلاں مولانا؟۔حضرت عائشہ(hazrat ayesha) سے نبیۖ نے فرمایاکہ ” اگر آپ مجھ سے پہلے فوت so ہوگئیں تو میں غسل دوں گا”۔

Water Mafia, Khilafat

حضرت ابوبکر کی میت کو آپ کی زوجہ نے غسل دیا اور حضرت علی(hazrat ali) کی میت کو حضرت فاطمہ (hazrat fatma)نے غسل دیا۔ مولوی حضرات نے قرآن وسنت کا متبادل مذہب ایجاد کررکھا ہے۔ حضرت علی کی والدہ کو نبیۖ نے اپنے ہاتھوں سے قبر میں اتارکر فرمایا کہ میری ماں ہیں۔اللہ تعالیٰ نے قرآن میں واضح فرمایا کہ وقال الرسول یارب ان قومی اتخذوا ہٰذالقرآن مھجورًا ” اور رسول کہیں گے کہ اے میرے رب! بیشک میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا”۔ (القرآن)

test


طلاق(talaq) اور عورت کے حقوق(aurat k huqooq) پر کتابیں لکھ کر علماء پر ہم نے حجت پوری کردی لیکن مدارس میں حلالہ(halala) کے نام پر عزتوں کو لوٹا جارہاہے۔ مفتی عزیز الرحمن نے جس ڈھٹاٹی ، صفائی اور بے شرمی سے وضاحتی بیان میں کہا کہ” چائے پلاکر مجھ سے یہ کام کروایا گیا اور ممکن ہے اور بھی ویڈیو ہوں”۔ اگر حلالہ اور مدارس کے نصاب سے عوام کو آگاہ کیا جائے تو مفتی عزیز (mufti azizur rehman)کو بھول جائیںاللہ نے قرآن میں بہت وضاحتوں کیساتھ طلاق اور اس سے رجوع کے احکام کو بیان کیا ہے۔

Water Mafia, Khilafat

سب سے بڑی اہم اور بنیادی بات بار بار یہ واضح کی ہے کہ طلاق کے بعد باہمی رضامندی سے رجوع کا دروازہ اللہ نے کھلا رکھا ہے اور باہمی رضامندی کے بغیر طلاق کے بعد رجوع کی اللہ نے گنجائش نہیں رکھی۔ قرآن وسنت ،حضرت عمر اورائمہ اربعہکے مسلک میں قدر مشترک یہی تھا لیکن بعد کے فقہاء ومحدثین نے جہالتوں کی وجہ سے معاملات بگاڑ دئیے ہیں۔

Water Mafia, Khilafat


قرآن میں اتنے بڑے بڑے تضادات کیسے ہوسکتے ہیں کہ سورہ ٔبقرہ وسورۂ طلاق میں بار بار اللہ تعالیٰ نے واضح فرمایا ہو کہ عدت کے اندر اور عدت کی تکمیل کے بعد باہمی رضامندی اور معروف طریقے سے رجوع ہوسکتا ہے لیکن درمیان میں یہ بات بھی ڈال دی ہو کہ تیسری طلاق کے بعد رجوع نہیں ہوسکتا ہے یہاں تک وہ کسی دوسرے شوہر کیساتھ نکاح کرلے؟۔

Water Mafia, Khilafat

طلاق کے بعد رجوع کیلئے بنیادی شرط باہمی رضامندی ہے جو قرآن میں بار بار واضح ہے اور آیت(229)البقرہ میں یہ وضاحت ہے کہ جب دونوں آئندہ رابطہ نہ رکھنے پر متفق ہوں ۔ فیصلے والے بھی اس نتیجے پر پہنچ جائیںکہ آئندہ رابطے کی کوئی چیز انکے درمیاں نہ چھوڑی جائے تو اس میں سوال یہ پیدا نہیں ہوتا کہ رجوع ہوسکتا ہے یا نہیں بلکہ عورت کو کسی اور سے نکاح پر پابندی سے بچایاہے۔
اللہ تعالیٰ نے آیت(229)البقرہ میں پہلے یہ واضح کردیا کہ جب شوہر نے دو مرتبہ الگ الگ مراحل میں طلاق دینے کے بعد تیسرے مرحلے میں بھی رجوع نہیں کیا بلکہ طلاق دیدی تو شوہر کیلئے حلال نہیں کہ جو کچھ بھی اس کو دیا ہو کہ اس میں سے کچھ بھی واپس لے۔

test

مگر یہ کہ دونوں کو خوف ہو کہ اس چیز کے واپس کئے بغیر اللہ کی حدود پر قائم نہ رہ سکیں گے اور اگر تمہیں یہ خوف ہو کہ وہ اللہ کی حدود پر قائم نہیں رہ سکیںگے تو اس چیز کو عورت کی طرف سے فدیہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ یہی وہ صورت ہے کہ اللہ نے واضح کردیا ہے کہ دونوں کسی صورت میں بھی اب اکٹھے نہیں رہنا چاہتے ہیں اور فیصلہ کرنے والے بھی اس پر متفق ہیں تو کوئی رابطے کی چیز بھی باقی رکھنے میں اللہ کی حدود کو پامال کرنے کا خدشہ ہو توپھر حلال نہ ہونے کے باجود وہ دی ہوئی چیز واپس کی جائے تو دونوں پر حرج نہیں۔

Water Mafia, Khilafat


آیت(229)میں بھرپور وضاحت کے بعد کہ دونوں باہمی رضامندی سے نہ صرف جدا ہونا چاہتے ہیں بلکہ آئندہ کسی صورت بھی ملنا نہیں چاہتے ہیں تو اسکے بعد اللہ نے آیت(230)البقرہ میں واضح کردیا کہ ” پھر اگر اس نے طلاق دی تو وہ اس کیلئے حلال نہیں یہاں تک کہ عورت کسی اور شوہر سے نکاح کرلے”۔ اس آیت میں بنیادی طور باہمی رضامندی سے رجوع کا معاملہ ختم نہیں کیا گیا ہے بلکہ عورت کو شوہر کی دسترس سے باہر نکالنے کا آخری حربہ استعمال کیا گیا ہے۔ یہ مردوں کی فطرت ہوتی ہے کہ اگر وہ اپنی بیوی سے رجوع نہ بھی کرنا چاہتے ہوں تب بھی کسی اور شوہر سے نکاح میں رکاوٹ بنتے ہیں۔

test

قرآن نے واضح کیا کہ عدت کے اندر بھی باہمی رضا کے بغیر ایک مرتبہ طلاق کے بعد بھی رجوع کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ لیکن فقہاء کی کھوپڑی میں قرآنی آیات نہیں آئیں۔ پھر یہ بھی آخر میں واضح کردیا کہ جب آئندہ نہ ملنے پر اتفاق رائے ہو تو پھر جب تک اس عورت کا اپنی مرضی سے کسی اور شوہر سے نکاح نہ ہوجائے تو پہلے کیلئے حلال بھی نہیں۔ اللہ نے وحی اتاری اور انسان کے ضمیر میں اتارنے کیلئے اس انداز میں واضح بیان کردی کہ کسی کند ذہن سے بھی یہ توقع نہیں رکھی جاسکتی ہے کہ اس کو سمجھ نہ سکے ۔ کراچی اور سندھ کی عوام نے توجہ دی تو اسلامی انقلاب سرپر کھڑا ہے۔

test


www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Syed Atiq ur Rehman GIlani

Why I was expelled? Pay respect to vote! Nawaz Shareef. Why I was expelled? Pay respect to Mufti. Mufti Aziz-ur-Rehman.


Mufti Aziz-ur-Rehman, Mufti, Nawaz Shareef, Pay respect to vote, Mujhe q nikala, Nawaz Shareef, Nawaz Shareef, Pay respect to vote, Mujhe q nikala..

مجھے کیوں نکالا؟ ۔ ووٹ کو عزت دو: نواز شریف
مجھے کیوں نکالا؟۔ مفتی کو عزت دو: مفتی عزیز الرحمن

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی
نوازشریف نے پارلیمنٹ میں ایون فیلڈ کااعتراف کیا مگر عدالت میں مکر گیا، مفتی عزیز Mufti Aziz-ur-Rehman الرحمن نے اعترافِ جرم کیا اب دیکھنایہ ہے کہ مفتی عزیز بھی یہ واویلا کرتا ہے کہ نہیں کہ
مجھے کیوں نکالا؟ داڑھی کو عزت دو

ویڈیوکے بعد یہ حکم دیا گیا:پس نکل جا !جامعہ منظور ال so اسلامیہ، جمعیت علماء اسلام، وفاق المدارس سے، بیشک تو مردود ہے۔ استاذ ملائکہ ابلیس سے کہا گیا تھاکہ فاخرج انک رجیم

so ابلیس جنت میں فرشتوں کیساتھ تھا ۔ اللہ کی نافرمانی پر شیطان سے کہا گیا کہ فاخرج انک رجیم ”پس نکل جا! بیشک تو مردود ہے”۔ نافرمانی پر اللہ نے آدم و حواء کو بھی جنت سے نکالا۔ قرآن نے حکم so کو اتنی رازداری سے بیان کیا ہے کہ لوگوں کو یہ پتہ نہیں چلتا ہے کہ وہ درخت گندم کا تھا یا کسی اور چیز کا؟۔ مفتی عزیز الرحمن so اگر گناہ سے باز آتااورمدرسہ چھوڑ دیتا تو مدارس و داڑھی والوں کو بدنامی کا سامنا نہ کرنا پڑتا لیکن یہ ضد کہ ”مجھے so عہدے پربحال رہنا ہے” نے اس کو بدنام کردیا اور پھر وفاق المدارس پاکستان ،جمعیت علماء اسلام اور جامعہ منظورالاسلامیہ لاہور کینٹ نے اس کو نکال دیا۔

Mufti Aziz-ur-Rehman

ابلیس کی وجہ سے فرشتوں کو بدنام کرنا غلط ہے اور حضرت آدم و حوا so سے نافرمانی ہوئی تھی۔ البتہ انہوں نے جنت سے نکالنے پر جھوٹ نہیں بولا بلکہ اپنے گناہوں so پر اللہ سے معافی مانگی تھی۔ مدارس مذہبی تعلیم ہی Mufti Aziz-ur-Rehman کا نہیں بلکہ پاکستان اور دنیا میں خواندگی اورناداروں کی کفالت کی لاجواب (NGO,S)ہیں۔ کسی شخص یا چند افراد کی وجہ سے پورے نظام کو بدنام کرنے کی روایت غلط ہے ۔ہے جرمِ ضعیفی کی سزا مرگِ مفاجات۔ so حامد میر نے جنرل رانی کا ذکر کیا تو الیکٹرانک میڈیا میں اس پر پابندی لگ گئی ۔

Mufti Aziz-ur-Rehman

سوشل میڈیا پر so جنرل رانی کی کہانی عرصہ سے چل رہی تھی۔مولانا سمیع الحق کو Mufti Aziz-ur-Rehman سبزی کی چھریوں سے شہید کیاگیا لیکن ان کو اتنی اہمیت نہ ملی۔ مذہبی طبقے سمیت چند افراد کی وجہ سے کسی بھی طبقے کو نشانہ بنانا غلط ہے ۔ تنقید سے کوئی so بالاتر نہیں اور جس کا جتنا بڑا درجہ اور عہدہ اس کی نالائقی پر اسکے Mufti Aziz-ur-Rehman خلاف نفرت کا اظہار معمول کی بات ہے۔ عزازیل کی ڈھٹائی نے ابلیس کو

test

لعین so بنادیا اور آدم کی توبہ نے شرافت کے اعزاز کودوچند کردیا۔ صفحہ Mufti Aziz-ur-Rehman نمبر2اور دیگر صفحات پر حقائق دیکھ لیں۔
میرے وطن میرے بس so میں ہو، تو وزیر کو تختہ دار کردوں
میں کھینچ کر حاکموں so کو در در شہر شہر سنگسار کردوں
میرے وطن میرے بس میں ہو، گر میری ریاست کی سربراہی
پولیس کو جیلوں میں لاکے رکھوں عدالتیں مسمار کردوں
یہاں پہ قانون بک رہا ہے یہاں پہ مظلوم جھک رہا ہے
لگائے انصاف کی نہ بولی، میں بند یہ کاروبار کردوں
میری حکومت کو موت آئے تو اس سے بڑھ کر نہیں ہے خواہش
کرپٹ لیڈر کے قلب میں خنجروں کا لشکر سوار کردوں
یہاں درندوں کی بھوک کلیوں کو لمحہ لمحہ مسل رہی ہے
میں ان سبھی وحشی ظالموں قاتلوں کے ٹکڑے ہزار کردوں
جو آج مظلومیت پہ احسن فقط سیاست رچا رہے ہیں
میں ان پلیدوں پہ ان غلیظوں پہ لعنتیں بے شمار کردوں

www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

National Agencies must keep an eye on movement of Molana Modudi party Jamat e islami. : Editor Nawishta e Diwar Malik Ajmal

Keywords: Jamat e Islami, Molana Modudi, Siraj ul Haq, mansoora lahore, Afghan Jihad

ملکی ایجنسیاں جماعت اسلامی پر نظر رکھیں۔ اجمل ملک ایڈیٹرنوشتہ دیوار

(1952 )میں یعنی میری پیدائش سے بھی پہلے منصور دادا نامی ایک پاکستانی نے جماعت اسلامی کے بارے میں ایک کتاب لکھی جس میں وہ لکھتے ہیں کہ امریکہ نے جماعت اسلامی کو مالی امداد دینے کا یہ طریقہ اختیار کر رکھا ہے کہ وہ لاکھوں کی تعداد میں مولانا مودودی صاحب کی کتابیں خرید کر امریکہ منگواتا ہے اور پھر ان کتابوں کو یہاں سمندر میں پھینک دیتا ہے لیکن اس کے عوض جماعت اسلامی کو لاکھوں ڈالرز کی ادائیگی کرتا ہے۔
اگر تاریخی حقائق پر ایک نظر ڈالی جائے تو امریکہ کی جماعت اسلامی سے یاری بہت پرانی ھے (1976 )میں اسوقت کے امریکی وزیر خارجہ ہینری کسنجر نے پاکستان آ کرہمارے اسوقت کے وزیر اعظم جناب ذوالفقار علی بھٹو کو یہ دھمکی دی کہ اگر تم نے ایٹمی دھماکہ کیا تو ہم تمہیں دنیا میں عبرت کی مثال بنا دینگے اور پھر (1977 )میں ہی انتخابات میں دھاندلی کا بہانہ بنا کر انہیں اقتدار سے ہٹا دیا گیا اور پھر پھانسی پر لٹکا دیا گیا اور اس سارے کھیل میں جماعت اسلامی سب سے آگے تھی اور بھٹو یہ بات جانتا تھا لہذا وہ اس دوران منصورہ مولانا مودودی کو سمجھانے بھی گئے کہ یہ سب امریکن گیم ہے تم ایسا مت کرو لیکن جماعت اسلامی باز نہ آئی۔
پھر (1979 )میں امریکہ نے افغان جہاد کا ڈرامہ شروع کیا اسکی بھی تفصیل دیکھیں تو وہاں بھی جماعت اسلامی نے ہزاروں مسلمان بچوں کو امریکی مفاد کے لیئے شہید کروا کر اربوں روپئے کمائے دوسری طرف آپ پاکستان کی سیاست پر ایک نظر ڈالیں تو آپ کو واضع طور پر نظرآئے گا کہ پاکستان کے عوام نے جماعت اسلامی کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے اور اب انہیں عوام ووٹ تک نہیں دیتے اور یہ سوچنے کی بات ہے جو عوام انہیں ووٹ تک دینا پسند نہیں کرتی تو کیا وہ انہیں نوٹ دیتی ہوگی لیکن آج بھی اس جماعت کا اربوں روپے سالانہ خرچہ ہے اتنے بڑے بڑے ادارے چل رہے ہیں ہزاروں ملازمین ہیں جنہیں یہ جماعت تنخواہیں دیتی ہے اور اب یہی ملازمین ان کے کارکن کہلاتے ہیں اور اب یہی بیچارے تنخواہ دار ان کے جلسے جلوسوں میں شریک ہوتے ہیں بعض اوقات شدید حیرت ہوتی ہے کہ آخر اس جماعت کے پاس اتنا پیسا کہاں سے آ رہا ہے جو یہ ہر چھوٹی بڑی بات پر ملک بھر میں بینر لگا دیتے ہیں جلسے جلوس شروع کر دیتے ہیں حالانکہ یہ جماعت اچھی طرح سے جانتی ہے کہ لوگوں میں ہمیں کوئی پذیرائی حاصل نہیں ہے لیکن معلوم ہوتا ہے کہ صرف دکھاوے کے لئے ایسا کرتی ہے تاکہ لوگ انہیں سیاسی نظام کا حصہ سمجھیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس جماعت کے اصل مقاصد کچھ اور ہیں اور ان کا اصل ٹارگٹ تعلیمی ادارے اور ان کے ہاسٹل ہیں اور یہ چاہتے ھیں کہ تعلیمی اداروں کے ہاسٹلز پر ان کا تسلط رہے جو جرائم پیشہ لوگوں اور غیر ملکی دہشت گردوں کے لئے سب سے محفوظ پناہ گاہیں ہوتی ہیں ۔
ہمیں یقین ہے کہ( GHQ )سمیت اس ملک کی جتنی بھی اہم تنصیبات پر حملے ہوئے ہیں انہیں گرائونڈ سپورٹ اور پناہ جماعت اسلامی جیسی تنظیموں نے دی ہوگی ورنہ بلیک واٹر، ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک، القائدہ، طالبان اور داعش جیسی تنظیمیں جماعت اسلامی جیسی تنظیموں کی سپورٹ کے بغیر کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتیں میرے جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے کچھ سادہ لوح دوستوں کو یقینا یہ بات بری لگے گی کیونکہ میں ایسے بہت سارے لوگوں کو جانتا ہوں جو انتہائی اخلاص اور اسلام کی محبت سے سرشار ہو کر اس جماعت کا ساتھ دیتے ہیں میں انکی دل آزاری پر معذرت خواہ ہوں اور ان کیلئے اس مختصر مضمون میں صرف اتنا لکھنا چاہوں گا کہ جماعت اسلامی والے یونیورسٹیوں اور کالجوں میں آپس میں بات چیت کرتے ہوئے لڑکے اور لڑکی پر تو حملہ آور ہو کر ڈنڈوں کی بارش کر دیتے ہیں لیکن آپ نے کبھی نہیں سنا ہوگا کہ مسجد میں معصوم بچوں کے ساتھ بد فعلی کرتے ہوئے پکڑے جانے والے کسی مولوی کی خلاف جماعت اسلامی کے لوگوں نے کوئی معمولی سا احتجاج ہی کیا ہو جماعت اسلامی کے لوگ جگہ جگہ درس قرآن دیتے ہیں لیکن انہوں نے کبھی بھی عوام کو سورہ البقرہ کی آیت نمبر (222 سے 234 )تک کی آیات کا صحیح ترجمہ نہیں بتایا کیونکہ ہمارا مولوی ان آیات کے ترجمے کو چھپا کر مسلمانوں کی بہن بیٹیوں کیساتھ ناجائز حلالے کر رہا ہے لیکن ذرا ذرا سی بات پر فحاشی کا شور مچانے والی جماعت اسلامی معصوم بہن بیٹیوں کی عصمت دری پر خاموش ہے کیونکہ وہ مولوی کے غلط کام پر اعتراض کرے گی تو اسے معلوم ہے کہ پھر وہ بھی آگے سے جواب دے گا لہذا جماعت اسلامی اس ڈر کے مارے یہاں حق سچ بیان نہیں کرتی اور ویسے بھی جماعت اسلامی کا اصل ایجنڈہ وہی ہے جو ان کے سابق امیر جناب منور حسن صاحب نے بیان فرمایا تھا کہ اگر
فوج اور طالبان آمنے سامنے ہوں تو مرنے والا پاکستانی فوجی ہلاک اور مرنے والا طالبان شہید ہوگا لیکن پھر روایتی منافقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں امارت سے ہٹا دیا گیا۔
آج امریکہ ہم سے اڈے مانگ رہا ہے اور اگر اسے اڈے دیئے یا نہیں دئیے تو پھر وہ ہمیں بلیک میل کرنے کیلئے اپنے پالتو طالبان کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کروائے گا جس میں جماعت اسلامی ان کی مدد گار ہوگی۔ہماری ایجنسیوں کو چاہیے کہ اسلام کی چادر میں چھپی اس ملک دشمن اور دہشت گرد تنظیم کے بارے میں مکمل تحقیقات کروائے کہ ان کے پاس فنڈ کہاں سے آرہاہے؟۔ اور خصوصا ہاسٹلوں میں پناہ لئے ہوئے جماعت اسلامی کے لوگوں پر کڑی نظر رکھے۔
چند ماہ قبل الطاف حسین کے ایک بیان کے ردعمل میں ریٹائرڈ جنرل شعیب امجد صاحب نے کہا کہ الطاف حسین انڈین ایجنسی را کا ایجنٹ ہے اور برطانوی خفیہ ایجنسی (MI-6 )کا بھی ایجنٹ ہے اور اب بھی (MI-6)اسکو سپورٹ کرتی ہے ۔ ہماری جنرل صاحب سے عرض ہے کہ جس طرح الطاف حسین اپنی تحریک کے دوران غیر ملکی ایجنسیوں کے ہتھے چڑھ گیا ہے اسی طرح جماعت اسلامی بھی اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے اس وقت مکمل طور پر غیر ملکی ایجنسیوں کے مفاد کیلئے کام کرتی دکھائی دے رہی ہے، اس نے اپنے اوپر جو اسلام کا خول چڑھا رکھا ہے اسے نہ دیکھیں اور اس خول کے اندر چھپی اصل جماعت اسلامی کو تحقیقات کر کے بے نقاب کریں۔ اور اسلام کے نام پر اس جماعت کیلئے استعمال ہونے والے نوجوانوں سے صرف اتنی عرض ہے کہ آپ اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور اسلام کے حقیقی پیغام کو سمجھیں ساری بات خودبخود آپ کو سمجھ آ جائے گی۔
www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

Examined the Journalism of Hamid Mir and review of PDM politics fundamental role of Habib Jalib, Khan Abdul Wali Khan, Further study circumstances of Dr. Shahid Masood Ataul Haq Qasmi.

Keywords: Habib Jalib, Khan Abdul Wali Khan ANP, Nawaz Sharif, Hamid Mir, Ataul Haq Qasmi, Habib Jalib, Habib Jalib, Habib Jalib, Khan Abdul Wali Khan ANP, Nawaz Sharif, Nawaz Sharif, Nawaz Sharif, Nawaz Sharif, Ataul Haq Qasmi, Ataul Haq Qasmi, Ataul Haq Qasmi, Ataul Haq Qasmi, Ataul Haq Qasmi,

حامد میر(Hamid Mir)کی صحافت اور (PDM)کی سیاست سے بین الاقوامی سازش تک. کا جائزہ اور اسلامی نقطہ نظر سے اس کا حل: حبیب جالب (Habib Jalib)اور خان عبدالولی خان (Khan Abdul Wali Khan ANP)کی اسٹیبلشمنٹ کی ڈکٹیٹر شپ سے امریکہ تک کیخلاف بڑا اہم اور بنیادی کردار
کیاآج ایک ایسا ماحول بنایا جارہاہے. کہ پاک فوج کے خلاف سیاستدان ، صحافی، قوم پرست، مذہبی عناصر ، عدالتیںاور جہادی تنظیمیں سبھی مشترکہ محاذ بناکر افراتفری کی فضا بنائیں؟۔

Hamid Mir


کیا ہم یہ مان لیں کہ جن سیاسی جماعتوں. نے فوج کی ٹانگوں میں سر so رگڑ رگڑ کر اپنے سارے بال گرا دئیے ہیںیہ لوگ اب جمہوری جدوجہد اور قانون کی حکمرانی پر پورایقین رکھتے ہیں؟

TEST


جب so جنرل ضیا الحق نے پاکستان میں اسلام اور جہاد کی بات کی تو حبیب جالب (Habib Jalib)کے لیڈر خان عبدالولی. خان (Khan Abdul Wali Khan ANP)نے کہا کہ جنرل صاحب ؟ اگر آپ اسلام کو چاہتے ہیں تو سب so سے پہلے اپنا منصب چھوڑ دیںاسلئے کہ آپ نے حلف اٹھایا ہے کہ سیاست میں. مداخلت نہیں کروگے۔ so اسلام میں اسی طرح اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھاکر قبضہ کرنا جائز نہیں ہے۔ پہلے وردی اتار لو اور پھر الیکشن کے ذریعے so عوام سے ووٹ مانگو اور اگر لوگوں نے آپ کو منتخب کرلیا تو ٹھیک ہے۔
اور یہ بھی کہا کہ اگر افغانستان میں روس کے خلاف جہاد ہورہاہے تو سب سے پہلے آپ جہاد کا اعلان کردو۔

TEST

آپ کے پاس ایٹم بم، جہاز، میزائل اور سب. طرح کا اسلحہ جہاد ہی کیلئے تو ہے لیکن یہ کونسا جہاد ہے کہ آپ کہتے ہو کہ مجھے کوئی خبر ہی نہیں. ہے کہ جہاد ہے اور آپ کے ماننے والے دوسروں پر جہاد سے انکار کا فتوی لگارے ہیں؟۔ ولی خان (Khan Abdul Wali Khan ANP)کا یہ مقف مسلسل رہا تھا اور حبیب جالب (Habib Jalib) نے ان کے اس مقف کی ہمیشہ حمایت. کا سلسلہ جاری رکھا ہوا تھا۔

TEST


اگر ولی خان (Khan Abdul Wali Khan ANP)کی بات اس وقت مان لی جاتی تو. اسلامی حکومت so بھی قائم ہوتی اور امریکہ کیلئے جہاد کے. نام پر بھاڑہ لیکر جعلی مجاہدین بھی پیدا نہ ہوتے۔ جہاد so ایک زبردست فرض ہے اور جہاد کے وقت قرآنی آیات میں نماز کے رکوع وسجود اور قیام وقاعدہ کے مروجہ معاملات بھیso نہیں ہوتے ہیں علما. و مفسرین نے کبھی جہاد لڑا ہے اور نہ آیات کا درست مطلب سمجھا ہے۔

Hamid Mir

اللہ نے فرمایا: حفظوا علی الصلوت والصلو الوسطی وقوموا للہ قنتینO فان خفتم فرجالا او رکبانا فاذا امنتم. فاذکروا اللہ کما so علمکم مالم تعلمونO ” نگہداہشت کرو ،نمازوں پر اور خاص طور پر درمیان so کی نماز کی۔ اور اللہ کیلئے ادب سے کھڑے ہوجا۔اور اگر تمہیں خوف ہو تو پیادہ چلتے چلتے پڑھ لو یا سوار ی so پر پڑھ لو۔ اور جب تمہیں امن مل جائے تو اللہ. کا ذکر کرو جس طرح تمہیں (نماز کے طریقے میں(میں معمول کے so مطابق سکھایا گیا ہے۔ جس کو پہلے تم نہیں جانتے تھے)سورہ البقرہ آیات (238،239)
یہاں پر ان آیات میں اللہ تعالی نے معمول کی نمازوں اور خوف کی نماز کو بالکل واضح کردیا ہے۔

Hamid Mir

معمول کی نمازسے حاضر وقت کی نماز کی زیادہ so تاکید ہے اور یہی درمیان کی نماز ہے۔ خوف کی نماز میں رکوع وسجود اور قیام وقاعدے کے خلاف چلتے چلتے اور سواری. پر صرف so اللہ کے ذکر ہی کا حکم دیاہے۔

علامہ اقبال کو اس آیت کی تفسیر کا درست پتہ ہوتا تو اشعار نہ گاتا کہ
آیا جب عین لڑائی so میں وقت نماز قبلہ رو ہوکے سربسجود ہوئی قوم حجاز
ایک ہی صف میں کھڑے so ہوگئے محمود وایاز نہ کوئی بندہ رہا نہ کوئی بندہ نواز
واذا ضربتم فی الارض فلیس علیکم جناح ان تقصروا so من الصلو و ان خفتم ان یفتنکم الذین کفروا (النسا :101)
اور جب. تم زمین میں سفر کرو تو تمہارے اوپر کوئی گناہ نہیں کہ کچھ کم so کرو نماز میں سے۔ اگر تم کو ڈر ہو کہ کافر تمہیں آزمائش میں ڈالیں گے بیشک کافر تمہارے صریح دشمن ہیں۔ (سور النسائ: آیت101)

TEST


اس آیت میں ایک طرف اللہ. تعالی نے سفر کی نماز کا حکم بیان so کیا ہے اور یہ واضح کیا ہے کہ سفر کی. حالت میں نماز کو مختصر کرنے پر تمہارے اوپر کوئی گناہ نہیں ہے۔ ان الفاظ میں بہت so بڑی بلاغت ہے۔ اگر یہ حکم ہوتا کہ سفر میں so نماز قصر کرو تو مقیم امام کے پیچھے مسافر مقتدیوں .کو اپنی so نماز مختصر کرنی پڑتی۔دوسرا. یہ کہ اگر مقیم مقتدیوں کی بڑی تعداد ہو اور امام مسافر ہو تو امام ان کی خاطر اپنی نماز پوری پڑھ so سکتا ہے۔ اگر فقہا کو یہ بنیادی نکات سمجھ میں آتے تو خود کو مشکل میں نہ ڈالتے۔
اس آیت میں دوسری طرف. اللہ تعالی نے نماز خوف so کا حکم بیان کیا ہے اور نماز خوف کا حکم قرآن میں پہلے بھی بیان ہوچکا ہے۔

Hamid Mir

نماز خوف کا تعلق صرف اور صرف حالت جنگ سے نہیں ہے بلکہ خوف کی so کوئی بھی صورت. ہوسکتی ہے۔ پھر اللہ تعالی نے اس کے بعد آیت (102 )النسا میں واضح فرمایا ہے. کہ اگر کافروں کی طرف سے so خفیہ یلغار کا خوف ہو اور نبی کریم ۖ مسلمانوں میں بنفس نفیس موجود ہوں اور آپ با جماعت نماز پڑھانا چاہیں تو ایک گروہ. آپ so کے ساتھ کھڑا ہوجائے اور وہ اپنا so اسلحہ بھی اپنے ساتھ رکھے۔ جب وہ سجدہ کرلیں تو وہ پیچھے کی طرف ہوجائیں۔ اور دوسرا گروہ آجائے so جس نے نماز نہیں پڑھی ہو۔ soاور وہ آپ کے ساتھ نماز پڑھ لے اور اپنے بچا کا خیال اور اسلحے کو بھی تھامے رکھے۔ کافر چاہتے ہیں. کہ so کسی طرح آپ لوگ اپنے اسلحہ اور سامان سے غافل ہوجائیں اور یہ آپ پر یکبارگی حملہ کردیں۔

TEST

اور اس وقت تمہارے اوپر کوئی حرج نہیں کہ اگر تمہیں .کوئی so تکلیف ہو بارش سے یا بیماری سے so کہ آپ اپنا اسلحہ رکھیں۔ اور اپنی حفاظت کو خاطر جمع رکھیں۔ بیشک اللہ تعالی نے تیار کر رکھا ہے so کافروں کیلئے ذلت آمیز عذاب۔ پھر soجب تم نماز پڑھو تو اللہ کا ذکر کرو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے۔ پھر جب تمہیں اطمینان حاصل so ہوجائے تو نماز قائم کرو۔ بیشک so نماز مسلمانوں پر اپنے مقررہ وقت کے مطابق فرض کی گئی ہے۔ (النسائ:102)

Hamid Mir


اس آیت میں میدان جنگ کے اندر نماز کا ذکر نہیں ہے بلکہ. so عام سفر کا ذکر ہے اور سفر کی حالت میں نماز خوف کا ذکر ہے۔ اگر نبی ۖ خوف کے سفر میں نماز باجماعت نہ پڑھائیں تو یہ so معمول کا معاملہ تھا۔ اور اگر so پڑھائیں تو پھر اس کی بھرپور وضاحت ہے کہ کس طرح دو گروہوں میں تقسیم ہوکر باری باری so آپ کے پیچھے. نماز پڑھیں اور so نماز پڑھنے والے بھی حفاظت کو خاطر جمع رکھیں اور اسلحے کو ساتھ رکھیں۔

TEST

میدان جنگ میں با جماعت so نماز اور سجدوں کی گنجائش so نہیں ہوتی۔ خوف کی حالت میں بھی نماز کو خلاف معمول پڑھنے اور کھڑے ، بیٹھے اور لیٹے اللہ کے ذکر so کو نماز کا .قائم مقام قرار دیا گیا ہے۔ اور جب اطمینان کی حالت ہو تو پھر معمول کے مطابق نماز قائم .کرنے کا اپنے مقررہ اوقات میں حکم ہے۔

TEST


یہ آیات ہم نے صرف نمونے کے طور پر پیش کی ہیں۔ اسلام کے احکام so کا جس طرح خود ساختہ مسائل so کے ذریعے سے حلیہ بگاڑا گیا ہے وہ بالکل بھی عمل. کے قابل so نہیں ہے۔ علامہ اقبال جیسے پڑھے لکھے بھی جہالت کا شکار ہوگئے۔
محترم حامد میر صاحب (Hamid Mir)نے اپنے so لئے استاذ کا درجہ رکھنے والے دو افراد کو پیش کیا ہے۔

TEST

ایک so عطا الحق قاسمی (ataul haq qasmi)جس نے حامد میر (Hamid Mir)کیلئے مستقبل میں بڑے صحافی کی پیشگوئی کی تھی so جو حامد میر (Hamid Mir) کیلئے بقول اس کے so ایک سند کا درجہ رکھتا ہے۔ یہی پیشگوئی بلکہ اس سے زیادہ عطا الحق قاسمی (ataul haq qasmi)نے ڈاکٹر شاہد مسعود(Dr. Shahid Masood) کیلئے بھی کی ہے۔

TEST

جس کو حامد میر (Hamid Mir) ایک صحافی so ماننے کیلئے بھی تیار نہیں ہیں۔ حامد میر (Hamid Mir)نے اپنے دوسرے استاذ کا نام حبیب جالب (Habib Jalib)لیا ہے۔ حبیب جالب (Habib Jalib) کی زندگی سے حامد میر کو کیا واسطہ ہے ؟ ذرا سوچئے so تو سہی!۔ جب نجم so سیٹھی جیو نیوز میں اپنا پروگرام کرتے تھے تو نواز شریف (Nawaz Sharif)اور شہباز شریف کی مرکزی اور so صوبائی حکومتوں. کی طرف سے ایسے اشتہارات کی بھرمار ہوتی تھی کہ ایک so ایک وقفے میں ایک ہی اشتہار مسلسل so بار بار آخر تک ریپیٹ ہوتا تھا۔ جیو کو شرم so نہیں آتی تھی کہ سرکار کا پیسہ اتنا بے دریغ کیسے لگایا جارہا ہے۔ لیکن ہم جیسے لوگ شرماجاتے تھے۔ جس پر ہم نے باقاعدہ تبصرہ بھی اسی وقت کیا تھا۔ ریکارڈ دیکھا جاسکتا ہے۔

Hamid Mir


لندن فلیٹ (Nawaz Sharif)کی کہانی بینظیر بھٹو کی. دوسری حکومت کے بعد سے شروع soہوئی اور اس پر ن لیگ کے تمام رہنماں نے میڈیا میں تصدیق بھی کی ہے۔ عدالت میں بھی so یہ سلسلہ کئی دہائیوں سے چل رہا ہے۔ پارلیمنٹ اور میڈیا پر نواز شریف (Nawaz Sharif)کے جھوٹے بیانات اور عدالت میں. قطری خط اور پھر اس سے soلاتعلقی کے اعلان کی کہانی پوری قوم کو ازبر ہوچکی ہے۔ اگر کسی کو نہیں پتہ تو وہ زرخرید صحافی ہیں جو نواز شریف (Nawaz Sharif)کو اس آخری عمر میں بار. بار انقلابی اور انقلاب so سے توبہ کرکے مفاہمتی سیاست کے گیت گاتے ہوئے نہیں شرماتے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ آسمان سے اترا ہوا فرشتہ نہیں ۔

TEST

وہ بھی سیاستدانوں کے کرتوت سے متاثر ہوکر اپنی ملازمت کی مدت میں توسیع کے پیچھے لگ گئے۔ جب سیاستدان اپنے خاندان کو حکمران بنانے کیلئے ایسے. بن جائیں جیسے کڑک مرغی انڈوں اور بچوں کیلئے ہوتی ہے تو اس کے اثرات نہ صرف عوام پر بلکہ ریاستی اداروں پر بھی پڑتے ہیں۔

TEST


جنرل ضیا الحق نے .جمہوریت کے خلاف اسلامی بنیادوں پر کتابیں لکھوائی تھیں لیکن اسلام میں ڈکٹیٹر شپ اور قبضہ مافیا کہاں ہے؟۔ جمہور کی اصطلاح دنیا میں سب سے پہلے اسلامی نظام اور اسلامی علم نے متعارف کرائی ہے۔ آج بھی جمہور صحابہ کرام ، جمہور تابعین، جمہوری تبع تابعین، جمہور فقہاء ، جمہور ائمہ، جمہور محدثین، جمہور علما اور جمہور عوام کی اصطلاح اسلامی کتب کی مرہون منت ہے۔ رسول اللہ ۖ کو اللہ نے دنیاوی امور میں مشاورت کا حکم دیا تھا۔

اور مسلمانوں کی باہمی صفت بھی یہی بیان کی گئی تھی کہ ان کے امور مشاورت سے طے ہوتے ہیں۔ مشاورت میں رائے کا اختلاف اور اکثریت و اقلیت کا تصور بھی ہوتا ہے۔ سورہ مجادلہ میں ایک عورت کی طرف سے رسول اللہ ۖ سے اختلاف رائے کا ذکر ہے جس میں وحی بھی عورت کے حق میں نازل ہوئی ہے۔

TEST


بدر کے قیدیوں کے معاملے پر رسول اللہ ۖ نے اکثریت کی رائے پر اپنا فیصلہ دیا۔ اقلیت میں صرف حضرت عمر اور حضرت سعد شامل تھے۔ اللہ تعالی نے اکثریت کی رائے پر عمل ہونے دیا لیکن صائب رائے اقلیت کی قرار دی۔ جس سے جمہوریت کی بہت بڑی بنیاد ثابت ہوگئی۔ ایک طرف اکثریت کی رائے پر عمل کا اہتمام اور دوسری طرف اقلیت کی رائے کو درست قرار دینے کی آیت اور حدیث جمہوریت کیلئے سب سے بڑی سند ہے۔ اگر قوم میں اسلامی جمہوریت کی بنیاد پڑ جائے تو ہر معاملے میں اکثریت پر فیصلہ اوراقلیت کا مکمل احترام بھی ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ ہمارے ہاں کی جمہوریتیں ڈکٹیٹر شپ کی پیداوار ہیں۔

Hamid Mir

آج جمہوریت کا تعلق عوام کی رائے سے نہیں حرام کے پیسے سے ہے۔ جب یہ فیصلہ کیا جائے کہ جمہوریت میں ڈکٹیٹر شپ کی پیداوار پر مکمل پابندی ہوگی ، پیسے کا استعمال ممنوع ہوگا اور لوٹوں کی کوئی اوقات نہیں ہوگی تو نام نہاد جمہوریت سے پاکستانی قوم کو چھٹکارہ ملے گا اور دنیا کو جمہوریت سمجھ میں آجائے گی۔

TEST


راجن پور سرائیکی بیلٹ اور پاکستان کا خطرناک ترین علاقہ ہے لیکن وہاں رسول پور کے نام سے ایک شہر آباد ہے جس میں کرائم زیرو فیصد ہے۔ کوئی قتل یا کسی قسم کا کوئی جرم اس شہر میں نہیں ہوتا ہے۔ (99%)آبادی پڑھی لکھی ہے اور تعلیم کیلئے کم از کم معیار میٹرک ہے۔ اگر اس کو پوری دنیا میں واحد ایسے شہر کے طور پر دیکھا جاتا ہے جس کا مقابلہ کہیں پر بھی نہیں ہے تو اس سے یہ سبق حاصل کیا جاسکتا ہے کہ پاکستان اور پوری دنیا کو جرائم سے پاک کیا جاسکتا ہے ۔ جبکہ امریکہ میں ایک ایسی عیسائی مذہبی ریاست ہے جہاں پر ہر قسم کے جدید سائنسی آلات اور آسائش ممنوع ہیں۔ اسلام سلامتی سے ہے اور ایمان امن سے ہے۔

Hamid Mir

جب سعودی عرب سے پاکستان کے تعلقات اچھے ہوتے ہیں تو پھر سعودیہ کی بڑی تعریف کی جاتی ہے اور جب تعلقات میں خلل آتا ہے تو سوشل میڈیا پر اس کی ایسی کی تیسی کردی جاتی ہے۔ طالبان کے بارے میں بھی عوام کا پہلے رویہ بڑا مختلف تھا۔ لوگوں کو ان کی زندگی اور شہادت میں صحابہ کرام کا عکس دکھائی دیتا تھا اور جب لوگ ان سے بدظن ہوگئے تو پھر تاثرات بھی بہت بدل گئے ۔
اللہ تعالی نے قرآنی تعلیمات میں امت مسلمہ کو عدل و اعتدال اور درمیانی امت قرار دیا ہے ۔ یہود و نصاری افراط و تفریط کی وجہ سے گمراہی کا شکار ہوگئے تھے۔ آج ہماری حالت ان کے احبار و رہبان سے کسی طرح بھی کم نہیں ہے۔

Hamid Mir

مذہبی طبقات فرقہ وارانہ اور مسلکانہ روش کو چھوڑ کر قرآن کی فطری تعلیمات کو اپنا لائحہ عمل بنائیں تو وہ بہت جلد نہ صرف اپنی حالت بلکہ پوری دنیا کی حالت کو بھی بدل سکتے ہیں۔ صحافیوں ، سیاستدانوں ، مذہبی طبقات ، سول و ملٹری بیوروکریسی ، عدالتیں اور حکومت و ریاست کے تمام ذمہ دار ادارے اور عوام اپنی تقدیر بدلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ صحابہ کرام ان پڑھ ، مشرک اور کافر سے مسلمان ہوگئے تو دنیا بدل ڈالی اور ہم مادر زاد مسلمان ہیں ، تعلیم یافتہ دور ہے ، سائنس ترقی کی انتہا پر پہنچی ہے لیکن انسانیت مفقود ہے اور ہم قرآن کے ذریعے سے بہت اچھے انسان اور مسلمان بننے کی صلاحیت حاصل کرسکتے ہیں۔ ملحدین کو اپنی سوچ اور طرز فکر میں قرآن کی بنیاد پر تبدیل کیاجاسکتا ہے۔
www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

Leadership of PTM Mohsin Dawar and Ali Wazir, Taliban Leader Hakimullah Mehsud and statement of Molana Modudi party Jamat-e-islami, Universal Islamic Banking System are based on Interest and may also refer time tenure of Imam Mehdi.

Keywords: PTM, Mohsin Dawar, Hakimullah Mehsud, Ali Wazir, molana fazal rehman, Manzoor Pashteen, Jamat-e-islami, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Hakimullah Mehsud, Hakimullah Mehsud, molana fazal rehman, molana fazal rehman, Manzoor Pashteen, Manzoor Pashteen, Manzoor Pashteen,


فیس بک پر( PTM)نے حکیم اللہ محسود(Hakimullah Mehsud) کی دوتقریریں لگائی ہیں۔ جماعت اسلامی (Jamat e Islami)کو قوم پرست قرار دیکر اسکی کسی مذہبی. بات پر اعتماد نہ کرنے کی قسم کھائی ہے اور پاکستان کیلئے اپنے سابقہ اکابرین کے طرزپر قربانی دینے کا اعلان بھی کیا ہے

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلان
ہماری دانست کے مطابق( PTM)اور تحریک طالبان (TTP)میں ایکدوسرے کے بہت ہم خیال اورایکدوسرے. سے بڑے تضادات رکھنے والے دونوں قسم کے لوگ بڑی تعداد میں موجودہیں
جن علما نے (PTM)کی تائید کی تھی وہ سردار عارف شہیدso کی قبر پر موم بتی کیوجہ سے ناراض ہوگئے اور محسن داوڑ (mohsin
dawar)نے بھی اپنا الگ راستہ اپنایا۔ محسود(Mehsud)، وزیر(Wazir) اور داوڑ کے حالات بڑے مختلف ہیں

SUBHEADING

ہم نے پرائی شادی میں عبداللہ دیوانہ. بننے کی soکبھی کوشش نہیں کی ۔ جب بھی کسی پر مشکل وقت آیا تو ہم نے بفضل تعالی تعاونوا علیso البر کی. بنیادso پر ساتھ دینے کی اپنی سی کوشش کر ڈالی۔ جب افغانستان میں روس کے خلاف جہاد (Afghan Jihad)ہورہا تھا تو مجاہدین کی صفوںso میں پہنچ گیا. لیکن جب پتہ چل گیا کہ ایک طرف روس ہے اور دوسری طرف امریکہ تو قبائلی علاقہ جات میں خلافتso کا مرکز قائم کرنے کے حوالے سے مجاہدین کو راضی بھی کرلیا ۔ پھر دیکھا کہ مرشدحاجی عثمان پر فتوی لگایا گیا ہے تو اس میدان میں کام کیا۔ اس سے پہلے اور بعد میں جمعیت ف (molana fazal rehman JUI)کو ہمیشہ سپورٹ. بھی کیا اور تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔( PTM)وجود میں آئی تو اس کو بھیso سہارا دیا۔ عورت مارچ میں مظلوم عورتوں کو بھی سپورٹ کیا۔ اگر( PTM)تحریک ہے تو

SUBHEADING

اس کا نام پشتون تحفظ موومنٹ سے زیادہ مظلوم تحفظ موومنٹ موزوں تھا۔ ہماری بات مان لی جاتی تو اس کے تین قائد منظور پشتین(Manzoor Pashteen)، علی وزیر (Ali Wazir)، محسن داوڑ (mohsin dawar)بھی ذاتی اختلافات اور چپقلشso کا شکار نہ ہوتے۔ تحریک کی بنیاد منظور پشتین(Manzoor Pashteen) نے محسود تحفظ موومنٹ سے رکھی تھی اسلئے کہ محسود. قوم کو بہت زیادہ مشکلات کا سامنا تھا۔

SUBHEADING

سوات سے. وزیرستان اور ژوب سے کوئٹہ پشین تک پشتون قوم نے بھرپور ساتھ دیا لیکن (PTM)کی قیادت نے صرف فوج soوپنجابی قوم اور پشتون قوم کے درمیان منافرت پیدا کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ اگریہی مسئلے کا حل ہوتا توپھر (PTM)کی مرکزی قیادتso خود کیوں بکھر گئی ہے؟۔ تحریک کے نام پرکچھ مشکلات برداشت کرنے بعد شہرت اور آسائشوں کا شکار ہونا ایک فطری بات ہے۔ پہلے بھی اس بات پر اختلاف تھا کہ (PTM )قائد علی وزیر یا منظور پشین (Manzoor Pashteen)کو ہونا چاہیے؟ اور پھرso محسن داوڑ (Mohsin Dawar)نے اپنی طرف سے ہلہ بول دیا کہ میں نے (PTM)بنائی ہے۔ علی وزیر(Ali Wazir)کو اپنے خاندانی بیک گراؤنڈso کی وجہ سے .وزیروں نےso قیادت کیلئے زیادہ موزوں قرار دیا لیکن علی وزیر نے اس چھوٹی بات کو مسترد کردیا تھا۔

SUBHEADING

محسن داوڑ نے اے این پیso کی خاص. ونگ کی کمان پہلے بھی سنبھالی تھی اور زیادہ بڑا سیاسی ورکر ہونے کی وجہ سے اپنے اندر اہلیت بھی دیکھتا تھا مگرso وزیرستان میں. وزیر ومحسود قوم کے غلبے کی وجہ سے اس کی خواہش قبائل میں نہیں پنپ سکتی تھی اسلئے ایک سیاسی. جماعت کا اعلان کردیا۔ جب علی وزیر (Ali Wazir)اور محسن داوڑ نے الیکشنso میںآزاد حیثیت سے کامیابی حاصل کرلیso تو منظور پشتین نے. اس پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا جس کی ہم نے تھوڑی بہت گوشمالی بھی کی تھی۔ (MNA)بننے کے باوجود قائدین نے( PTM)سے وابستگی جاری رکھی تو اس نظریاتی اختلاف نے ایک دن نظر آتا بننا ہی تھا۔

Imam Mehdi

میرانشاہ اور وانا میں جتنے بڑے جلسے (PTM)نے کئے تھے وہ. محسود ایریا (Mehsud Area)میں اس کا تصور بھیso نہیں کرسکتے تھے۔ جب. منظور پشتین،علی وزیراور محسن داوڑ ارمان لونی شہید (professor arman loni) کا جنازہ پڑھ کربلوچستانso سے لوٹ آئے تو ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک وزیر. شہید کی برسی ہورہی تھی۔ علی وزیر کیساتھ محسن داوڑ(Mohsin Dawar) soنے شرکت کی مگر منظور پشتین کو شرکت کی بھی اجازت نہ مل سکی تھی۔ ہم نے ان معاملات پر. متنبہ کیا لیکن ہماری گزارشات کو دشمنی پر محمول تصور کیا گیاتھا۔ واناso میں وزیر وں کے علاقے میں ایک بھی فوجی آپریشن نہیں. ہوا ۔ وزیروں کو کبھی ہجرت پر مجبور نہیں کیا گیا ہے تو وہ پاک فوج کے soخلاف نعرے کیوں لگائیںگے؟۔ علی وزیر جوزبان کراچی میں. فوج کے خلاف استعمال کرتا ہے وہ وانا میں کامیاب نہیں ہے۔

Imam Mehdi

وزیر اپنے کاروبار، امن وامان اور ڈسپلن کو کبھی بھی خراب نہیں ہونے دیں گے۔ جبکہ محسودوں (Mehsud Tribe)کا بیڑہ غرق اورso تباہ وبرباد ہوگیا ہے۔ وزیر وں میں جن کا تعلق (PTM )سے ہے وہ کبھی soاپنے ایسے مجاہد کی تقریر اور کردار پر. فخر کی کوشش بھی نہیں کرتے جو. کبھی بھی وزیرقوم کیلئے مسئلہ نہیں بنے ہیں۔ لیکن محسودوں میں جنکا تعلق (PTM )سے ہے وہso حکیم اللہ محسود (Hakimullah Mehsud)کی تقاریر پر بھی فخر کرتے ہیں۔

Imam Mehdi
Keywords: PTM, Mohsin Dawar, Hakimullah Mehsud, Ali Wazir, molana fazal rehman, Manzoor Pashteen, Jamat-e-islami, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Hakimullah Mehsud, Hakimullah Mehsud, molana fazal rehman, molana fazal rehman, Manzoor Pashteen, Manzoor Pashteen, Manzoor Pashteen,

یہ وہی حکیم اللہ محسود(Hakimullah Mehsud) ہے جوپرائی گاڑیوں کی کنڈیکٹر ی کرکے. ڈرائیور بن گیا تھا اور اس کا باپ دیہاڑی دار مزدور ہے۔ اپنے گاں کوٹکئی میں. شریف فیملی کے سربراہ خاندان ملک کو اس دن شہید کیا تھا جس دن علی وزیر کے والد محترم میرزا عالم وزیرکو شہید کیا گیا تھا۔وزیر اسلئے طالبان ہیروز کو اپنے ہیروز نہیں سمجھ سکتے ہیں کہ وہ ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث رہے ہیں اور حکیم اللہ محسود (Hakimullah Mehsud)نے پھر اس خاندان ملک کی پوری فیملی کو. شہید کردیا تھا جن میں ایک حافظہ بچی بھی شامل تھی۔ بچے. کچے کے انتقام سے بچنے کیلئے کچھ افراد کو بطور ضمانت تحریک طالبان میں رکھاتھا تاکہ وہ انتقامی کاروائی سے اپنے خاندان. کو بچا سکے جب ہمارا واقعہ ہوا تھا تو نعرہ تکبیر کیساتھ آنے والوں نے اپنے مردے بھی چوروں اور ڈکیتوں کی طرح رات کی تاریکی میں دفن کئے تھے۔

Imam Mehdi

ہمارے خاندانso میں جو کچرہ اور کچرے ٹائپ کے لوگ ہیں وہی طالبان بن گئے تھے۔ کسی کے اصیل اور کم اصل ہونے کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے soکہ جب اس کو طاقت. مل جاتی ہے تو پھر اپنی اوقات دکھاتا ہے۔ خاندان ملک محسود کے خاندانی خاندان کو موقع مل جائے تو وہ حکیم اللہ محسود (Hakimullah Mehsud) کے غریب باپso سے انتقام بھی نہیں لے. گا اور یہی حال ہمارا اپنے خاندان کے لوگوں سے انشا اللہ ہوگا۔ جب(1991) میں مجھے( 40FCR)کے تحت ڈیرہso اسماعیل خان جیل میں. سزا کاٹنی پڑ رہی تھی تو مجھے پہلے احاطہ نمبر(3)میں رکھا گیا تھا جہاں محسودوں (Mehsud Tribe)نے میری مہمان soنوازی کی۔ وہ قرآن کا .ترجمہ دوسروں کو پڑھا رہے تھے اورso پھر پتہ چلا کہ چوری اور ڈکیتی میں. پکڑے گئے ہیں اور بچپن میں غربت کی وجہ سے والدین نے مدرسہ میں داخل کیا تھا جہاں تھوڑا بہت قرآن کا ترجمہ سیکھ لیا تھا۔ جب جیل کے سرکاری قاری کو پتہ چل گیا کہ میری تھوڑی بہت دینی اور دنیاوی تعلیم ہے تو مجھے احاطہ نمبرایک میں منتقل کردیا گیا۔

Imam Mehdi

کچھ عرصہ پہلے بھی جب (PTM)کے کراچی میں جلسےso ہوئے تھے اور بڑی سخت. زبان استعمال کی گئی تھی تو ہم نے شہہ سرخی میں منظور پشتین (Manzoor Pashteen)کو اپنی طرف سےso بچانے کی بھرپور کی کوشش کی تھی۔ اس نے گلہ بھی کیا تھا کہ اب آپ ہمیں کوریج نہیں دیتے ہیں۔ ساتھیوں کو بلانے کی دعوت پر( PTM)کے ایک پروگرام میںso بھی میں نے شرکت کی تھی. اور خطاب بھی کیا تھا جو آرمی پبلک سکول کے شہدا کے حوالے سے تھا۔ اگر میں چاہوں تو (PTM)سے زیادہ بڑیso تعداد میں محسودقوم کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھاso کرکے بفضل تعالی دکھا سکتا ہوں۔ وقتی تحریکیں جھاگ کی طرح ابال کھاکر بیٹھ جاتی ہیں اور میں کسی جھاگ کا حصہ نہیں بنناso چاہتا ہوں۔ اگر میں چاہتا تو بڑی سیاسی. اور مذہبی جماعتوں. میں ہی شامل ہوکر اپنے لئے بڑی جگہ بناسکتا تھا لیکن میں بھی دوسروں کی طرح آخر کار ان میں تنکے کی طرح بہہ جاتا۔

SUBHEADING

اگر میں تدریس soاور فتوے کی راہ اختیار. کرتا تو بھی ایک بڑا مقام بناسکتا تھا لیکن مجھے ایسا مقام نہیں چاہیے۔ میں کسی ایک فرقے کا مناظر بنso کر سامنے آتا تو بھی سستی شہرت اور دولت کماسکتا تھا۔ ادب و صحافت کے میدان میں اپنا نام بناسکتا تھا ۔ لڑکپن سے ادھیڑso عمر تک اپنی عمر کی( 40)بہاریں. گزار دیں اور اپنی نااہلی ونالائقی کیساتھ کچھ نہ کچھ تجربات بھی حاصل کرلئے مگر جب قرآن soکی آیات کی طرف دیکھتا ہوں. تو سمجھتا ہوں کہ عمر رائیگاں گزار دی۔ قرآن کی آیات میں وہ فصاحت وبلاغت ہے جس کو انسان soآخری حدتک اگر گدھا بھی بن جائے .تب بھی سمجھ سکتا ہے اور دنیا میں زیادہ تر انسانی فطرت کی وجہ سے ان پر عمل بھی ہورہاہے ۔ البتہ مذہبی گدھوں نے زبردستی سے خودکو اندھا بنالیا ہے۔ اللہ نے سچ فرمایا کہ ” بیشک اندھا وہی ہے جو دل کا اندھا ہے”۔

SUBHEADING

مولانا فضل الرحمن (molana fazal rehman JUI)سے لیکر چھوٹے بڑےso علما تک سب کیساتھ میرے اچھے ہی مراسم رہے ہیں۔ مدارس میں. جو نصابِ .تعلیم پڑھایا جاتا ہے. وہ کوئی حتمی چیز نہیں ہے بلکہ مولانا فضل الرحمن (molana fazal rehman)نے کہا ہے کہ اکابر نے صرف انگریز کے. وقت میں دین کو زندہ رکھنے کیلئے یہ تشکیل دیا تھا۔ شیخ الہند مولانا محمود الحسن (sheikh ul hind malta)جب مالٹا کی جیل سے رہا ہوگئے تو سب سے پہلے. امت کو قرآن کی طرف متوجہ کرنے پر زور دیا تھا اور مولانا عبیداللہ سندھی (maulana ubaidullah sindhi)نے اس کو. مشن کے طور. پر اپنایا تھا لیکن مولانا اشرف علی تھانوی (molana ashraf ali thanvi)نے شیخ الہند کے قول. سے استدلال لیا تھا کہ ”اب امت. کی اصلاح نہیں ہوگی۔ ہر آنے والی تحریک میں فساد. مزید بڑھے گا ، یہاں تک کہ اس طرف سے امام مہدی(Imam Mehdi) کا ظہور ہوجائے”۔ خراسان (khorasan)کی طرف اشارہ کرکے یہ بات کہی تھی۔

SUBHEADING

شیخ الہند (sheikh ul hind malta) کے شاگرد مولانا انورشاہ کشمیری (molana anwar shah kashmiri) .جو علامہ یوسف بنوری، مفتی اعظم پاکستان مفتی. محمد شفیع ، مولانا سید محمد میاں ، مولانا ادریس کاندھلوی، مولانا عبدالحق اور بہت بڑے بڑے علما کے استاذ تھے وہ شروع میں. مولانا سندھی سے متفق نہ تھے لیکن آخر میں اقرار کیا کہ میں نے ساری زندگی فقہی مسالک کی خدمت میں ضائع کردی اور قرآن وسنت کی کوئی خدمت نہیں کی۔

SUBHEADING

قرآن وحدیث کی. خدمت کیلئے فقہ حنفی مشعلِ راہ ہے جس میں تقلیدکی کوئی گنجائش اسلئے نہیں ہے کہ اصولِ فقہ کی ساری کتابوں. میں احادیث صحیحہ کو قرآن کی آیات سے ٹکراکر ناقابلِ عمل قرار دیا گیا ہے۔ بعض علما کرام نے ملاعمر (mula muhammad umar)کو بھی مہدی قرار. دیا ہے جن میں ایک علامہ یوسف بنوری کے نالائق شاگرد بھی شامل ہیں اور اس کی کتاب کو پڑھ کر علما کی کم عقلی کا .بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ لیکن یہ پرانی روایت ملاجیون کے لطیفوں سے مسلسل چلی آرہی ہے۔ دوسری طرف مولانا فضل الرحمن (molana fazal rehman)نے تحریک طالبان پر خراسان سے نکلنے والے دجال (Dajjal)کی بھی حدیث فٹ کردی تھی۔ اس وقت ڈاکٹر شاہد مسعود ()نے مولانا فضل الرحمن کے خلاف بہت کچھ بکا تھا لیکن حامد میر نے بھی مولانا کا ساتھ نہیں دیا تھا۔

SUBHEADING

عمران. خان، شہباز شریف ، نوازشریف اور دیگر عناصر کو طالبان اپنا نمائندہ نامزد کررہے تھے اور مولانا فضل الرحمن (mula muhammad umar)پر خود کش حملے. ہورہے تھے۔ (2023 )کے انتخابات کی لالچ میں مولانا فضل الرحمن ن لیگ سے دھوکہ کھائیں گے لیکن اگر اپنے اکابر کی خواہش کے مطابق عوام کو قرآن. وسنت کی طرف مائل کرنے پر آگئے تو یہ دیکھو انقلاب بالکل سامنے آیا چاہتا ہے۔ کوئی ریاست، حکومت اور عالمی قوت اس میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتی ہے۔ وزیرستان کے حالات پہلے کتنے قابلِ رشک تھے اور اب وزیرستان کا کیا حال ہوگیا ہے؟۔ دھماکوں، غربت اور جبری نظام. سے تنگ عوام پھر ایک ایسی راہ پر نکل کھڑے ہوسکتے ہیں جو پہلے سے بھی زیادہ سخت ہوںگے۔

SUBHEADING

اگر مولانا انورشاہ کشمیری (molana anwar shah kashmiri)نے اپنی زندگی اسلئے .ضائع کرنے پر افسوس کاا ظہار کیا تھا کہ تعلیمی نصاب کاقرآن وسنت. سے کوئی واسطہ نہیں ہے تو اس بیہودہ نظام کو مزید عملی طور پر زندہ رکھنے کے بجائے حضرت شاہ ولی اللہ (shah waliullah)کے الہام فک النظام پر انقلاب نہیں لانا چاہیے؟۔ عالمی سودی بینکنگ کے نظام کواسلامی (Islamic Banking)بنانے کیلئے ہمارے. اکابر سرپر پاں رکھ کر دوڑ. رہے ہیں لیکن قرآن کی طرف رجوع کرنے کیلئے امام مہدی کا انتظار کررہے ہیں؟۔
ہم نے اپنا راستہ چن لیا ہے۔ بہت سارا سفر طے کرکے. منزل بھی پالی ہے اور قرآن سے عوام وخواص کے ایک بڑے طبقے کو بھی متعارف کردیا ہے۔ باقی ہدایت اللہ کے ہاتھ میں ہے اور ہم اپنی اور امت کی اصلاح کے منتظر ہیں۔
www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

Reaction of PTI Senator Dost Muhammad Mehsud, PTM leader Alamzeb Mehsud and Hayat Preghal on existence of land mines within Mehsud area of Waziristan.

Keywords: waziristan, ptm, ttp, dost muhammad mehsud, mehsud tribe, landmine blast in south waziristan, ptm

پی ٹی آئی کے سینیٹر دوست محمد محسود، پی ٹی ایم کے رہنما عالم زیب محسود اور حیات پریغال کا جنوبی وزیرستان میں لینڈ مائنز کے خلاف احتجاج۔and

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی
جنوبی وزیرستان محسودعلاقہ (South Waziristan Mehsud Tribe)کے صدر مقام مکین میں لینڈ مائنزand کا ایک اور واقعہ۔ اب تک لینڈ مائنز کے( 174)واقعات ہوچکے ہیں اور ان dost muhammad mehsudواقعات میں معذور افراد کی تعداد (235)ہے۔
یہ شام کشمیرand یا فلسطین کا بچہ نہیں ہے یہ اسلام کے نام پر بننے والے خونخوار ریاست کفرستان کے علاقے وزیرستان (Waziristan)میں پیدا ہونے کی سزا کاٹ رہا ہے اور اس سب کی وجہ بننے والے دہشت گرد اور محترمand ادارے فرشتہ صفت ہے ہاں اس بچے کو خاموش رہنا ہے یہ آہ بھی کریگا تو غدار اور وطن فروش ٹھہرایا جائیگا۔

dost muhammad mehsud

وزیرستان(South Waziristan Mehsud Tribe)کے محسود علاقےso میںبچھائی گئیdost muhammad mehsud باروردی سرنگوںand لینڈ مائنزسے آئے روز دھماکے ہوتے ہیں۔ کچھ دنوں پہلے کانیگرم ( Kaniguram South Waziristan)میںso متعدد ایف سی اہلکار شہید(Soldier martyred in landmine blast near kani gram area of South Waziristan) ہوگئے اور مکین میں تینand بچےso شہید اور چند معذور ہوگئے۔ مکین میں ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ مکین بریگیڈ کے سامنےand کیا گیا اورزبردست دھرنا دیا گیا۔ جبso سول انتظامیہ نے چاروں مطالبات تسلیم کرلئے تو مظاہرین منتشر ہوگئے۔

dost muhammad mehsud

شہدا کو دفنانے. کے بعد قبائلیand مشران اور عوامی نمائندوں نے سخت غمso وغصے اور ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روز روز اس طرح مرنے سے اچھا ہے کہ ایک ہی مرتبہ میں ہم سب مرجائیں۔ صبر کا پیمانہ سب کا لبریز ہوچکا ہے اور اپنی آواز مقتدر طبقات تک پہنچانے کیساتھ ساتھ کسی. وقتso حالات بے قابو بھیso ہوسکتے ہیں۔ جب قریبی فوجی چوکی سے سول وردی میںdost muhammad mehsud کچھ افراد نے شہدا کے قبروں کی ویڈیو بنانی شروع کردی تو مشتعل لوگوں نے ان پر ہلہ بول دیا مگر( PTM)کے رہنماں عالم زیبso محسود، حیات پریغال اور دیگر نے کوئی ناخوشگوارso حادثہ نہیں ہونے دیا۔ ایک جوان شدت جذبات کے بعد مشکلوںso سے روکنے پر بیہوش بھی ہوگیا۔ حکام بالا محسود ایریا کو امن دینے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں۔

TEST

تحریک انصاف کے سینیٹر دوست محمد محسود(Dost Muhammad Mehsud)،( PTM)کے قائدین، رہنما، کارکن اورso آزاد. صحافت کے نام سے بہت مثبت کام کرنیوالے .نوجوان سب کے سب حالات سے بہت زیادہ نالاں اورso معاملات کو سلجھانے میں سنجیدہ نظرآتے ہیں لیکن حالات بدستور خرابی کی طرف. جاتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ یہ علاقہ اب تو پختونخواہ کے سیٹل ایریا میں مرج ہوچکا ہے۔ فوجی آپریشنوں اور طالبان گردی (TTP)کے مسلسل زد میں ہونے کی وجہ سے. بہت لوگ سختand soگرمیوں کے باوجود بھی اپنے آبائی علاقے خوشگوار موسم جنت نظیروادیوںso میں جانے سے گریزاں ہیں اور جو وہاں جانے پر مجبور ہوتے ہیں تو ان کے بچے بارودی سرنگوں کا نشانہ بنتے ہیں۔ جب کوئی دھماکہ، ٹارگٹ کلنگ یا. سیکیورٹیand اہلکاروں پرso حملہ ہوتا ہے تو soعلاقے میں رہنے والوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ آخر یہ سلسلہ کب ختم ہوگا؟۔

TEST


مقتدر طبقات اور عوامی نمائندے soاس کا حل نکالنے میں مکملso طور پر ناکام ہیں. اور اشتعال انگیزی بھی مسائل کا حل نہیں بلکہ محسود(Mehsud)قوم کومزید مشکلات کی طرفso دھکیلنے کے مترادف ہے. اور خاموشی کیساتھdost muhammad mehsud سہنے کی حدیں بھی ختم ہوچکی ہیں ۔اس گھمبیر صورتحال سے نکلنے کیلئے ایسی قیادتso کی ضرورت ہے جس میں علاقہ کے عوام کی. محبت، اصلاح کاجذبہ اور دلدل سے نکالنے کی زبردست صلاحیت ہو۔
www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

Reaction of PTI Senator Dost Muhammad Mehsud PTM Leader Alamzeb Mehsud and Masood Hayat Preghal on existence of land mines within mehsud area of Waziristan

KEY WORDS: PTM, SSP Rao Anwar, SENATOR PTI Dost Muhammad Mehsud, Naqeeb Ullah Mehsud, Naqeeb Ullah Mehsud, Naqeeb Ullah Mehsud, Mehsud Tribe,Mehsud Tribe, Mehsud Tribe, Waziristan,

کاش میں پشتون نہ ہوتا فلسطینی یا کشمیری ہوتا تو کوئی میرے لئے دو آنسو تو بہاتا۔ سینیٹر پی ٹی آئی (PTI)دوست محمد محسود(Dost Muhammad Mehsud) کا سینیٹ سے خطاب

آئل ٹینکر الٹ جاتا ہے (240)افراد پیٹرول چوری کرتے ہوئے ہلاک ہوگئے تو( 40، 40 )لاکھ دئیے
کیماڑی میں گیس سے ہلاک ہونیوالوں کو( 25،25)لاکھ اور ہزارہ برادری کو (15،15)لاکھ روپے دئیے
ہمارا کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ۔ یہاں سینکڑوں لوگ لینڈ مائنز میں شہید ہوچکے ہیں یہ جوپی ٹی ایم(PTM) اینٹی پاکستان تو ٹھیک ہے مگر یہ ظلم اور نا انصافی کو دیکھ کر بنی ہے۔ فورا چیف منسٹر چلاجائے اور مرج ایریا میں انکو (40، 40)لاکھ اور ایک ایک نوکری دی جائے

TEST

رپورٹ: رقیب اللہ محسود، فیس بک، ویڈیو پی ٹی وی
تحریک انصافso کے سینیٹر دوست محمد محسود (Dost Muhammad Mehsud) نے سینٹ سے خطاب کرتےso ہوئے کہا میرا علاقہ جل رہا ہے میرا علاقہ تباہ ہورہا ہے۔ پرسوں لینڈ مائن کی وجہ سے ہمارے پھول جیسے تین بچے شہید ہوئے۔ سر جی! میرا کیا قصور because ہے کہ میں اس پاکستان مین پشتون ہوں ۔ میرے ساتھ وہ سلوک نہ کیا جائے، کاش میں فلسطین PTM میں ہوتا، کاش میں کشمیر میں ہوتا تاکہ لوگ میرے لئے دو آنسو بہاتے۔ آج SSP Rao Anwar

میرے سینکڑوں لوگ لینڈ مائن کی وجہ سے شہید ہوچکے ہیں۔ سینکڑوں لوگ ٹانگوں سے معذور ہوچکے ہیں۔ کوئی ان کا پوچھنے والا نہیں ہے and، میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ملتان میں ایک آئل ٹینکر (multan oil tanker accident)الٹ جاتا ہے وہاں کے (240) افراد پیٹرول چوری کرتے ہوئے ہلاک because ہوجاتے ہیں۔ ان کو حکومتand کتنی کمپنسیشن دیتی ہے؟۔ اسپیکر چیئر and مین صاحب(40,40)لاکھ روپے ایک ایک کے لواحقین کو دیا ہےso ۔ اسپیکر چیئر مین صاحب! ڈیڑھ سال پہلے کراچی میں ایک شپ تھیand اس سے گیس (keamari gas incident) خارج ہوئی۔ کوئی دس بیس because آدمی فوت ہوگئے تھے۔ اس کو حکومت نے( 25، 25 )لاکھ روپے دیا ہے۔

TEST

کوئٹہ میں جو ہمارے اہل تشیع شہید (quetta hazara killing)ہوئے تھے تینand چار and مہینے میں ان کے لئے. because پرائم منسٹرخاص طور پر گیا۔ ان کو ایک ایک. نوکری دی اور ساتھ میں( 15، 15)لاکھ روپے Dost Muhammad Mehsud کے چیک دئیے۔ ہمارا کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ ہمارے and سینکڑوں لوگ لینڈ مائن میں so شہید ہوچکے ہیں۔ یہ پی ٹی. ایم (PTM)پشتون تحفظ موومنٹ اینٹی because پاکستان تو ٹھیک ہے لیکن and

یہ ظلم اور بے انصافی کو دیکھ کر بنی ہے۔ and نقیب. اللہ محسود (Naqeeb Ullah Masood)کا قتل ہوتا ہے،( 450)محسودوں and کو ایس ایس پی را ؤانوار (SSP Rao Anwar)نے قتل کیا. تھا اور زرداری(Asif Zardari) نے کہاandand تھا کہ یہ and سندھ کا بہادر بیٹا ہے۔ وہ بھی ابھی تک دندناتا ہوا پھر رہا ہے اس کا and بھی کسی نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔ دہشت so گردی کے خلاف جنگ (War on Terror) so پر جو ہماری آرمی نے قربانی دی ہے ان so پر آفرین ہے. اور میں شاباش دیتا ہوں کہ جہاں پر بھی کہیں بھی کسی قوم میں so تکلیف آتی ہے آرمی لبیک کرکے آجاتی ہے۔

لیکن میں اپنے علاقے کی بات کررہا ہوں ساتھ so وزیرستان so کا محسود ایریا کہ so PTM میں and وہاں چاقو بھی نہیں رکھ Dost Muhammad Mehsud سکتا۔ وہ چاقو بھی دیکھتے ہیں کہ. کہیں چاقو تونہیں لیکر جارہا ہے۔ وہاں پر میںسر کلہاڑا لیکر گھومتا ہوں۔ آئن سٹائن (Albert Einstein)سے کسی نے پوچھا کہ because تھرڈ ورلڈ وار(Third World War) کی کیا پوزیشن ہوگی؟ so ۔ تو اس ن.ے کہا کہ تھرڈ Mehsud Tribe ورلڈ وار کے بارے میں مجھے علم نہیں ہے لیکن فورتھ ورلڈ because وار کلہاڑیوں اور پتھر سے لڑی PTM میں جائے گی۔ میرے گھر تباہ. و برباد ہیں۔ سروے کے نام پر ہمیں ورغلایا جارہا ہے ، because میری قوم and کو پیسہ نہیں دیا جارہا ہے۔

Dost Muhammad Mehsud

قربانیاں ہم نے دیں ہمارے آبا و اجداد نے اس because پاکستان کے لئے قربانیاں. دی ہیں۔ لینڈ مائن (Landmines killing people in Pakistan’s South Waziristan)کے سلسلے میں اگر حکومت نے نوٹس نہیں لیا ، میں حکومت کو یہ مشورہ دے رہا ہوں آرمی کو because یہ مشورہ دے رہا ہوں کہ خدا کے واسطے فورا کمپنسیشن. کا اعلان کردیں۔ فورا چیف منسٹر چلاجائے مرج ایریا میں اور (25، 25)لاکھ یا (40، 40)لاکھ فورا ان کو دے دیا جائے۔ اور باقی and سینکڑوں لوگ. جو شہید ہوئے ہیں یا Dost Muhammad Mehsud معذور ہوئے ہیں ان کیلئے ایک ایک نوکری کا بندوبست بھی کریں۔

دوسری میری آرمی سے اور پاکستان سے and یہ درخواست ہے کہ اس بلا کو جس and کو ایڈن اینمی کہا جاتا ہے اس سے نمٹنے. کیلئے چار پانچ سو ہمارے محسود نوجوانوں کو تین Dost Muhammad Mehsud چار سال کیلئے کنٹریکٹ پر بھرتی کرالیں ان کو چار چھ مہینے کی ٹریننگ دیں اینٹی مائن and کی کہ کس طرح کلیئر کئے جاتے ہیں اور ان کو تربیت یافتہ کتے دئیے جائیں۔ انشا اللہ یہ علاقہ پاک ہوجائے گا۔ یہ انتہائی and ضروری ہے اورحکومت پاکستان کو اس کا ترجیحی طور پر نوٹس لینا چاہئے۔
www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

Dost Muhammad Mehsud

Dost Muhammad Mehsud

رمضان کے پہلے روزے ، لیلة القدر ، عید الفطر ، عید الاضحی اور حج کے حوالے سے پوری دنیا میں ایک ہی چاند کی ایک ہی تاریخ پر بہت ہی معاملہ فہم اور فیصلہ کن تحریر جو قرآن و حدیث اور اسلام کی صداقت کیلئے آج بھی بہترین دلیل ہے

mufti muneeb ur rehman, royat e hilal committee, fawad chaudhry, ramzan ka chand, eid ka chand, laylatul qadr

رمضان کے پہلے روزے ، لیلة القدر ،(Laylatul Qadr) عید الفطر ، عید الاضحی اور حج کے حوالے سے پوری دنیا میں ایک ہی چاند کی ایک ہی تاریخ پر بہت ہی معاملہ فہم اور فیصلہ کن تحریر جو قرآن و حدیث اور اسلام کی صداقت کیلئے آج بھی بہترین دلیل ہے

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی

مشرق سے مغرب تک جب چاند پیدا ہوجائے تو اسکے دیکھنے کیلئے کہیں سے بھی کوئی معقول گواہی پہنچ جائے تو رمضان کی پہلی تاریخ ، عید الفطر اور عید الاضحی کا شرعی بنیاد پر تعین ہوتا ہے!

دنیا بھر میں ایک اسلامی نظام خلافت ہو یا پھر بہت ساری مسلمان ریاستیں ہوں چاند کے شرعی معاملے پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔ پاکستان میں اس پر معیاری انداز میں بات نہیں ہوئی

سورج کے حساب سے دن کی تاریخ رات بارہ بجتے ہی بدل جاتی ہے۔ پاکستان کا پہلا یومِ آزادی اسلئے پندرہ (15)اگست کو منایا گیا کہ ہندوستان و پاکستان کو انگریز نے آزاد کرنے کا اعلان کیا تھا تو جب (14) اگست کی تاریخ کے آخری لمحات گزرگئے۔ پندرہ (15) اگست کی تاریخ شروع ہوئی توایک منٹ بعد آزادی کا اعلان کیا گیا۔ قائداعظم محمد علی جناح کو پھر پتہ نہیں کس نے گمراہ کیا کہ ”ہم انگریز کی مخالفت میں آزادی کا دن (14)اگست کو منائیں گے”۔حالانکہ جب (13) اگست کے آخری لمحات گزرتے ہی ہم (14) اگست کو آزادی مناتے ہیں تو اس دن غلامی کا سورج برقرار تھااور ہم غلامی کی آخری تاریخ کو آزادی مناتے ہیں۔ ایک مرتبہ میں نے اپنے سکول کبیر پبلک اکیڈمی گومل ٹانک ڈیرہ اسماعیل خان پختونخواہ کا ایک پیریڈ اسلئے لیا کہ مطالعہ پاکستان کا استاذ موجود نہیں تھا۔ اس دن کتاب کا نیا سبق (14) اگست یوم آزادی کے عنوان سے تھا۔ مجھے یہ دیکھ کر بڑی حیرت ہوئی کہ اس میں لکھا ہوا تھا کہ ”پاکستان ستائیس (27) رمضان کی شب کو (14) اگست میں آزاد ہوا تھا لیکن ہندوستان مسلمانوں سے تعصب رکھتا ہے اسلئے وہ پندرہ (15) اگست کو اپنی آزادی کا دن مناتا ہے”۔ میں نے اپنے اخبار ماہنامہ ضرب حق میں اسکے خلاف لکھا اور پھر یہ مضمون بدل دیا گیا۔ حامد میر نے (14) اگست کی تائید میں اپنی شرارت سے یہ بات چھوڑ دی کہ پاکستان رات بارہ (12) بجکر ایک منٹ پر آزاد ہوا ۔ اور یہ انگریز کی شرارت تھی کہ جس دن جاپان پر ایٹم بم گرائے تھے تو اس دن ہی کو ملک پندرہ (15) اگست کو آزادکیا لیکن پاکستان نے یہ ٹھیک فیصلہ کیا کہ وہ آزادی کادن انگریز کی مرضی اور سازش کے خلاف منائیں گے۔
قمری مہینے کی تاریخ سورج کے غروب ہوتے ہی بدل جاتی ہے۔ چاند کی تاریخ میں پہلے رات پھر دن ہے۔ مشرق سے مغرب تک سورج طلوع ہو تو دن شروع ہوتاہے ۔ جس طرح رات بارہ بجتے ہی مشرق سے انگریزی تاریخ کی ابتداء ہوتی ہے اور یہ سلسلہ مغرب تک جا پہنچتا ہے۔ اسی طرح مشرق سے مغرب تک چاند کی تاریخ کو مغرب کے وقت سے سورج کی اطلاع ملتے ہی بدل دیا جاتا ہے۔ ملائشیاء سے امریکہ تک چاند پوری دنیا میں ایک ہی رات کو ہوتا ہے۔اس رات دنیا میں جہاں بھی چاند نظر آجائے تو دن کو عید یا روزہ ہے۔ لیلة القدر(Laylatul Qadr) کی رات ایک ہی ہوتی ہے۔
چاند کی تاریخ پر جو اختلاف پاکستان ، سعودی عرب ، ایران ، ہندوستان، بنگلہ دیش میں ہوتا ہے، یہی اختلاف امریکہ میں بھی ہوتا ہے۔ امریکہ کی ایک ریاست لاس اینجلس میں چاند دیکھ کر ہی روزہ یا عید کا تعین کیا جاتا ہے جبکہ باقی ریاستوں میں سعودی عرب یا پاکستان کیساتھ رمضان اور عید کا معاملہ ہوتا ہے۔ برطانیہ لندن میں بھی سعودی عرب یا پاکستان کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا ہے۔
اگر پوری دنیا میں ایک نظام خلافت ہو تو بھی چاند کی تاریخ کا تعین ایک ہی دن میں ہوگا۔ اگر چہ سعودی عرب اور پاکستان میں کچھ گھنٹوں کا فرق ہے اور اگر اس فرق کی بنیاد پر چاند کی تاریخ میں ایک دن کی تاریخ ہوسکتی ہے تو پھر جب امریکہ کا دس بارہ گھنٹے کا فرق ہے تو اس میں کئی دنوں کا فرق ہونا چاہیے تھا۔ لیکن ایسا نہیں ہے اور یہ اسلام کی صداقت کی زبردست دلیل ہے کہ پوری دنیا کے اندر چاند کی ایک ہی تاریخ ہوتی ہے۔ رمضان، لیلة القدر(Laylatul Qadr) ، عیدالفطر،عیدالاضحی، حج اور جمعہ وجمعرات کے دنوں تک کسی بھی چیز میں ذرا برابر بھی فرق نہیں ہوتا۔
اکثر لوگوں کو اس بات پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے دیکھا ہے کہ رات ساڑھے گیارہ بجے عیدالفطر کا اعلان کیوں کیا گیا؟۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کو اسلام کے احکام سے کوئی غرض نہیں بلکہ سوئیاں اور مٹھائی کی تقریبات سے غرض رکھتے ہیں ، ان کو چاہیے کہ اسلامی عیدوں کی جگہ ہولی و دیوالی منائیں کیونکہ یہ ضروری ہے کہ اگر رات گئے چاند کی خبر ملنے پر عیدالفطر کا اعلان کیا جائے ۔ عید کے دن روزہ رکھنا حرام ہے اور یہ علماء ومفتیان کی بہت بڑی جہالت رہی ہے کہ سرکاری ہلال کمیٹی ایک مخصوص وقت تک انتظار کرکے رمضان کا اعلان کردیتے ہیں۔
جب رسول اللہ ۖ کو دن کے آخری حصے میں اطلاع مل گئی کہ عید کا چاند نظر آگیا ہے تو آپ ۖ نے روزہ کھولنے کا حکم دیدیا اور دوسرے دن عیدالفطر کی نماز پڑھادی۔ یہ صحیح بخاری کی حدیث ہے۔ یہ ہمارے علماء ومفتیان کی جہالت ہے کہ عیداور روزے کے چاند کو اپنی حکومتوں کیساتھ وابستہ کردیا ہے۔ کیا شریعت میں یہ ہوسکتا ہے کہ ملک کے سرحد کے باہر کسی کو چاند نظر آجائے تو پھر اس کی گواہی قابلِ قبول نہ ہو؟۔ شریعت میں چاند کا تعلق کسی ریاست کے تنخواہ دار ملازم کیساتھ ہے؟۔ ہمارا بڑا المیہ یہ رہاہے ۔ بقول علامہ اقبال کے
خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ہیں
ہوئے کس درجہ فقیہانِ حرم بے توفیق؟
مفتی اعظم مفتی منیب الرحمن (Mufti Muneeb Ur Rehman)نے کہا کہ ” زندگی میں پہلی مرتبہ رمضان کے روزے کو کھایا۔ ساری رات روتے ہوئے گزاردی۔ جمعرات کے دن (13) مئی کو عید نہیں تھی جمعہ (14) مئی کو عید تھی اسلئے تمام امت کو شرعی حکم بتانا اپنا فرض سمجھتا ہوں کہ (14)مئی کو عید کے دن اپنے روزے کی قضاء رکھ لیں”۔ کسی نے اسی وقت یہ نہیں کہا کہ بائیس ( 22) سال تک کتنے عید کے دن روزہ رکھوایا کہ اب ہلال کمیٹی کی چیئرمینی سے فارغ ہونے کے بعد بھی تمہارا دل ٹھنڈا نہیں ہوا اور عید کے دن کا اعلان کرکے بھی روزہ رکھواتے ہو؟۔ مفتی منیب الرحمن(Mufti Muneeb Ur Rehman) سے متحدہ مجلس عمل کی صوبائی حکومت کا رمضان پر اختلاف ہوا تو مفتی اعظم مفتی رفیع وشیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی نے قضاء روزے کا حکم جاری کیا۔ ہم نے لکھاکہ یہ اختلاف تو عید پر بھی ہوگا توکیا عید کے دن روزہ رکھ کر شیطان بنوگے؟۔ ہمارے بیوروکریٹوں، سرکاری ملاؤں اور سیاستدانوں نے چاند کے معاملے کو مذاق بنادیاہے۔
بریلوی مکتبۂ کے مفتی منیب الرحمن(Mufti Muneeb Ur Rehman) نے عید کی نماز پڑھانے کے شوق میں شرعی حکم روتے ہوئے توڑ دیا کہ رمضان میں عید پڑھائی اور پھر نہلے پر دھلہ یہ بھی کردیا کہ جمعہ کو عیدالفطر کا تعین کرکے قضاء روزہ بھی رکھنے کا حکم جاری کردیا لیکن یہ پتہ نہیں چلتا ہے کہ یہ کس خمار کے نشے میں یہ جاہلیت کا ارتکاب کرتے ہیں۔ بریلوی مکتب کے علامہ راغب سرفراز نعیمی نے اعلان کیا کہ جمعہ کے دن کے سوا کسی دن بھی رمضان کا ایک قضاء روزہ رکھیں۔ بریلوی مکتب کے علامہ آصف جلالی نے اعلان کیا کہ حکومت کے اعلان پر ہم عید نہیں روزہ رکھیں گے۔ چنانچہ اس نے جمعرات کو روزے اور جمعے کو عید کا اعلان کردیا۔ سوشل میڈیا کے محمد علی مرزا نے بھی جمعہ کے علاوہ ایک قضاء روزے کا شرعی اعلان کردیا۔
عوام بالکل بھی پریشان نہ ہوں کیونکہ جنہوں نے جمعہ کے دن قضاء روزہ رکھا ہے انہوں نے بھی شریعت کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ کیونکہ جمعرات ہی کو عید کا دن تھا۔ البتہ رمضان کا پہلا روزہ بہت لوگوں نے کھالیا تھا۔ جس طرح عید کے دن شام کو چاند بالکل واضح دو دن کا نظر آتا تھا تو اسی طرح رمضان میں بھی چاند اسی طرح سے کراچی کی عوام نے بھی گھروں سے دیکھ لیا تھا۔ اگر اس طرح کے چاند سے روزہ رکھنا ہو تو پھر گواہوں اور ہلال کمیٹی کی ضرورت ہے؟۔
شرعی مسئلہ یہ ہے کہ دنیا کے کسی بھی جگہ سے چاند دیکھنے کی گواہی مل جائے تو سارے مسلمانوں کیلئے وہ معتبر ہے۔ سعودیہ نے تیس (30) روزے پورے ہونے پر عیدالفطر کا اعلان کیا۔ اس سے پہلے رمضان کیلئے بھی اسکے تیس روزے پورے ہوچکے تھے۔ جب فواد چوہدری(Fawad Chaudhry) وزیرا طلاعات کی بات سن لی کہ چاند کی پیدائش کوتیرہ (13)گھنٹے ہوگئے اور اس کا امکان بھی نہیں کہ چاند نظر آجائے اور اس سے بھی ایک دن پہلے میرعلی شمالی وزیرستان والوں نے سولہ (16)گواہوں پر عیدالفطر منائی تھی تو ہمیں بھی تشویش ہوئی کہ ایک طرف جھوٹے گواہوں کا مسئلہ اور دوسری طرف سائنسی معاملہ حقائق کے منافی ہو تو اس بات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے کہ سعودی عرب نے منصوبہ بندی سے شعبان ورمضان کے تیس تیس روزوں سے عیدالفطر کو جمعہ کے دن سے بچانے کی سازش کردی ہو کیونکہ حکمران جب نااہل بن جاتے ہیں تو پھر توہمات کا بھی شکار ہوجاتے ہیں۔ سعودیہ کے شاہی خاندان کے حوالے سے آئے روز سوشل میڈیا پر تسلسل کیساتھ صحافی پروپیگنڈے کرتے ہیں اور حالات کچھ خراب بھی ہوسکتے ہیں کیونکہ دنیا بدل رہی ہے۔
فواد چوہدری(Fawad Chaudhry) نے تیرہ (13) گھنٹوں کی بات کی تھی لیکن چاند کی پیدائش کے بعد سترہ (17)گھنٹے مغرب کے وقت بنتے تھے اور نالائق محکمہ موسمیات کے بعض افراد نے پہلے پروپیگنڈہ کیا تھا کہ ستائیس (27) گھنٹے سے پہلے چاند کو نہیں دیکھا جاسکتا ہے تو مجھے اس بات پر تشویش تھی کہ پھر تو سعودیہ میں بھی نظر نہیں آسکتا ہے لیکن ماہرین نے واضح کردیا کہ بیس (20)گھنٹے گزرنے کے بعد بھی چاند نظر آتا ہے۔ امریکہ میں رابطہ کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ لاس اینجلس میں چاند کی پیدائش کو ستائیس (27) گھنٹے گزر جائیںگے اور کنفرم نظر آئے گا۔ سعودیہ میں سائنسی اعتبار سے چاند دیکھنے کے واضح امکانات تھے اور پاکستان میں بھی پسنی اور پختونخواہ میں چاند دیکھا گیااور امریکہ میں بھی اس رات واضح طور پر چاند نظر آنا تھا۔ سعودیہ میں تیس (30) روزے بھی پورے ہوچکے تھے اورچاند کی پیدائش زمین پر چوبیس گھنٹے سے زیادہ تھی۔
فواد چوہدری(Fawad Chaudhry) نے چاند کی پیدائش مزید گھٹادی تھی اور اینکرپرسن صابر شاکر نے اس پر مزید اضافہ کرکے دس (10) گھنٹے کردی ۔ پاکستان کی عوام کو بے چین کیا اورسب نے اپنی اپنی طرف سے تڑکے لگانے کی بھی زبردست کوشش کی۔ کتابی محمد علی مرزا نے عید کو غلط اور قضاء روزہ رکھنے کا شرعی حکم جاری کردیا۔ حالانکہ اس بات پربھی بہت شرم کرنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان میں جب رمضان کو عید کی گئی تو اس پر فوری طور پر ایکشن لینے کی ضرورت تھی۔ صابر شاکر نے ضرورت سے زیادہ افغانستان و سعودی اور امت کیساتھ اتحاد کرنے کوحکومتی ترجیحات قرار دیا۔ یہ کتنا عجیب معاملہ ہے کہ پوری دنیا میں مشرق سے مغرب تک رمضان، عید اور لیلة القدر(Laylatul Qadr) کا تہوار منایا جاتا ہے اور ہم اپنے آزادی کے دن کی طرح ہٹ دھرمی کے سرکاری وصحافتی مؤقف کی طرح شریعت میں بھی ڈنڈی مارنے پر ہی مجبور ہوتے ہیں۔ شریعت، فطرت اور غیرت سب کے علمبردار ہونے کیساتھ ساتھ سب سے عاری ہوکر عوام کو جہالت کی موت مارے جارہے ہیں۔ اب وہ وقت گیا کہ جب دیومالائی جھوٹی کہانیوں پر لوگ یقین رکھتے تھے۔ ریاست اور مذہب کی خدمت کیلئے اب بھی جھوٹ کا مقبول عوامی پروپیگنڈہ دم توڑ رہاہے۔ پہلے جب کوئی طالبان مرتے تھے تو عوام اپنے احساسات سے ان کو خوشبو سونگھ لیتے تھے ، الطاف حسین بھائی کراچی کے مہاجروں کو درختوں کے پتے اور گوہر شاہی چاند میں عقیدت مندوں کو دکھتا تھا۔ تبلیغی جماعت، دعوت اسلامی ، جہادی اور دوسرے اپنی من گھڑت جھوٹی کہانیوں سے لوگوں کوورغلاتے تھے۔ جب کسی عورت نے اپنی شرمگاہ میں چھوٹا ٹیپ ریکارڈ فٹ کیا تھا توکراچی کے معروف علماء اور لاکھوں عوام نے(1970 عیسوی) میں اس فراڈی عورت کے پیچھے نماز پڑھی ۔

قرآن کریم کا درست ترجمہ وتفسیر تمام مشکل مسائل کا بہترین حل ہے لیکن افسوس کہ غلطیوں پر غلطیاں ہیں!

Hamid Meer, Ghulam Ahmed Perwez, PDM, Molana Fazl ur Rehman, Surah Nissa

قرآن کریم کا درست ترجمہ وتفسیر تمام مشکل مسائل کا بہترین حل ہے لیکن افسوس کہ غلطیوں پر غلطیاں ہیں!

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی

سورۂ النساء کی آیت اُنیس (19)کا ترجمہ وتفسیر بہت واضح ہے لیکن علماء نے اس میں خیانت کی

پھر غلام احمد پرویز کی فکر سے متأثر ہونے والوں نے مزید موشگافی سے معاملہ خراب کیا!

اب انصار عباسی جیسے لوگوں نے اپنے مخصوص مقاصد کی خاطر قرآن و فطرت پر حملہ کردیا!

ےٰایھا الذین اٰمنوالا ترثوا النسآء کرھًا ولا تعضلوھن لتذھبوا ببعض مآ اتیتموھن الا ان یأتین بفاحشةٍ مبےّنةٍوعاشروھن بمعروفٍ فان کرھتموھن فعسٰی ان تکرھوا شیئًاویجعل اللہ فیہ خیرًا کثیرًاO
ترجمہ ” اے ایمان والو! عورتوں کے زبردستی سے مالک مت بن بیٹھو۔ اور نہ اسلئے ان کو جانے سے روکو کہ جو کچھ بھی تم نے ان کو دیا ہے اس میں سے بعض واپس لے لو مگر جب وہ کھلی فحاشی کے مرتکب ہوں۔ اور ان سے حسن سلوک کا برتاؤ کرو۔ اگر وہ آپ کو بری لگتی ہیں تو ہوسکتا ہے کہ کوئی چیز بری لگے اور اس میں اللہ بہت سار ا خیر بنا دے”۔ (سورہ ٔ النساء آیت19)
سورۂ النساء (آیت19) میں عورتوں کے خلع کا حق اور آیات (20) اور (21) میںطلاق کے بعد عورتوں کے حقوق بیان کئے گئے ہیں۔ افسوس یہ ہے کہ سورۂ بقرہ کی آیت(229)میں طلاق کے بعد عورتوں کے حقوق بیان کئے گئے ہیں مگر وہاں ناممکن انتہائی غلط طور پر خلع مراد لیا گیا۔ اگر قرآن کا ترجمہ وتفسیر درست طور پر سامنے رکھا جائے تو پوری دنیا سمیت تمام فرقے اورمسلک اس کو قبول کرنے میں لمحہ بھر دیر نہیں لگائیں گے۔
سورۂ النساء کی آیت(19)میں مردوں پر عورتوں کے خلع کا حق واضح کرکے فرمایا گیا ہے کہ ” اے ایمان والو! تم عورتوں کے زبردستی سے مالک مت بن بیٹھو اور نہ اسلئے ان کو روکو کہ جو کچھ بھی ان کو دیا ہے اس میں بعض ان سے واپس لے لو مگر یہ کہ وہ کھلی ہوئی فحاشی کی مرتکب ہوں”۔ شوہر زبردستی سے بیوی کا مالک نہ بنے اور وہ ان چیزوں کو بھی اپنے ساتھ لے جانے کا حق رکھے جو شوہر نے دی ہیں اور شوہر بعض چیزوں کو بھی واپس نہ لے سکے مگر یہ کہ جب عورت کھلی فحاشی کرے تو اس سے زیادہ عورت کو حق اور کیا چاہیے؟۔
جب کوئی عورت شوہر اور اپنے بچوں کا گھر اُجاڑ ے توپھر خدشہ یہ پیدا ہوتا ہے کہ اسکے ساتھ بدسلوکی کا برتاؤ کیا جائے۔ لیکن اللہ نے واضح حکم دیا کہ ” ان کیساتھ حسنِ سلوک کا برتاؤ رکھو، اگر وہ تمہیں بری لگتی ہوں توہوسکتا ہے کہ کوئی چیز تمہیں بری لگے اور اس میں اللہ بہت سارا خیر بنادے”۔ جب عورت کو زبردستی سے گھر میں روکا جائے تو وہ اپنی عزت اور شوہر کے ناموس کا ستیاناس کرسکتی ہے۔ خود کشی اور خود سوزی کرسکتی ہے۔ بچوں وگھر کے افراد کو زہر کھلا کر مار سکتی ہے ۔ کئی واقعات اخبارات کی زینت بنتے ہیں۔ عورت جانور نہیں ہے کہ اس کی مرضی کے بغیر شوہر خود کو اس کا مالک تصور کرنے لگ جائے اور اس کی وجہ سے معاشرے کو بہت سنگین واقعات اور لڑائی جھگڑوں اور قتل وغارتگری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اسلئے اللہ کے اس حکم میں بہت سارا خیر یقینی طور پر اللہ نے رکھا ہے۔ عورت خلع لے یا اس کو طلاق ہو ،بہرحال حسنِ سلوک کے ساتھ اس کی رخصتی کا عمل معاشرے کے بہترین مفاد میں ہے۔ قرآن کی اس آیت میں کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں ہے۔
آیت پر پہلا حملہ مفسرین نے کیا ہے کہ قرآن کے جملوں کو ٹکڑے ٹکڑے کرکے مسل کر رکھ دیا ہے اور وہ اس طرح سے کہ ” عورتوں کے زبردستی سے مالک بن بیٹھو اور نہ ان کو اسلئے روکو کہ بعض چیزوں کو ان سے واپس لے لو”۔ میں دو الگ الگ طرح کی عورتیں مراد لیں۔ دوسرا حملہ پرویزیوں نے کیا کہ فحاشی کے باوجود بھی عورت کو حسنِ سلوک کیساتھ اپنے ساتھ رکھو ہوسکتا ہے کہ تمہارے لئے اس میں اللہ خیر بنادے۔علماء نے اپنی خود ساختہ شریعت میں قرآن وسنت کے بالکل برعکس عورتوں کے حقوق بالکل اتنے سلب کرلئے ہیں کہ کوئی انسانی اور فطری معاشرہ اس کا تصور بھی نہیں کرسکتا ہے اسلئے اللہ نے بعض انسانوں کو جانوروں سے بھی بدتر قرار دیا مگر جنہوں نے جہالت سے ایسا کیااوراس پر اصرار نہ کریں اور توبہ کریں تو پھر وہ اچھے لوگ ہیں۔

افغانستان سے امریکہ کے نکلنے کے بعد بھی پاکستان میں امریکن فوج کی موجودگی پر بحث کا سلسلہ جاری ہے ۔ کیا پاکستان کو مزید بربادی کی طرف دھکیلا جار ہاہے؟

American troops withdraw from Pakistan, Afghan Taliban, Molana Fazl Ur Rehman, 9/11,

افغانستان سے امریکہ کے نکلنے کے بعد بھی پاکستان میں امریکن فوج کی موجودگی پر بحث کا سلسلہ جاری ہے ۔ کیا پاکستان کو مزید بربادی کی طرف دھکیلا جار ہاہے؟

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی

اب القاعدہ کے نام پر امریکی فوج کو افغانستان میں کھیلنے کی اجازت پاکستان سے نہیں دے سکتے۔ مولانا فضل الرحمن

پارلیمنٹ نے” پرویزمشرف کی امریکی فوج کو اجازت منسوخ کردی تھی” جنرل کیانی راضی تھے۔سینیٹر مشاہد حسین سید

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ”عمران خان کی موجودگی میں کوئی امریکی اڈہ نہیں بن سکتا” لیکن پہلے اڈوں کااب کیا بنے گا؟

یکم مئی کو افغانستان سے امریکی فوج کا انخلاء ہونا تھا پھر ستمبر(2021) تک نئی ڈیڈ لائن ہے۔ میڈیا نے معید یوسف کو امریکی امور کاماہر پیش کیا تھا اور تحریک انصاف کی حکومت نے سرکاری معاملات اس کو ہی سونپ دئیے ہیں۔ جنیوا میں امریکن ذمہ دار نے معید یوسف سے ملاقات میں کیا بات طے کی ؟ امریکہ کا بیان آیاکہ پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت مل گئی۔ قطر اور ازبکستان میں امریکہ کے پاس فوجی اڈے ہیں لیکن وہ سی پیک اور چین اور بھارت کے تنازعہ میں بھارت کا ساتھ دینے کیلئے پاکستان میں اڈے برقرار رکھنا چاہتا ہے اسلئے کہ جنگ ہوتو چین سے امریکہ کے اڈے بھارت میں محفوظ نہ ہونگے اور پاکستان میں امریکہ کی حفاظت پاکستان پر ہوگی۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ’ ‘ نائن الیون (9/11)کے بعد پرویزمشرف نے (2001) میں اڈے دئیے۔ سلالہ کا واقعہ ہوا تو پیپلزپارٹی دور میں رضا ربانی کی زیرِصدارت پارلیمانی کمیٹی نے یہ مشترکہ فیصلہ کیا کہ امریکہ سمیت کسی غیرملکی فوج کو پاکستان سے کسی دوسرے ملک پر حملے کی اجازت نہیں ہوگی۔ آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی بھی متفق تھے۔ ستمبر(2021) کو امریکی فوج افغانستان سے نکلے تو معاہدہ ختم تصور ہوگا جونائن الیون (9/11)کیلئے ہوا تھا”۔پچاس (50) ہزار سے زیادہ فضائی حملے کئے تو امریکہ نے(2004) میں یہاں سے آپریشن بند کیا اسلئے کہ ضرورت نہ تھی اور پہلے سے بند آپریشن کیلئے یہ جھوٹا تیر مارا گیا تھا جو فخر سے بتایا جارہاہے؟۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ میں کہا: ” عمران خان کی موجودگی میں کوئی امریکی اڈہ نہیں بن سکتا ”۔ امریکہ نے افغانستان میں اپنے اڈے بنارکھے تھے تو اس کو پاکستانی اڈوں کی ضرورت بھی نہیں تھی۔اگر افغانستان سے نکلنے کے بعد پاکستانی اڈوں کو دوبارہ آباد کریگا تو پاکستان کیخلاف جہاد ہو گا۔ امریکی کیمپوں سے پشت پناہی ہوگی ،پاکستان مکافات عمل کا شکار ہوگا۔ امریکہ کی کرپٹ فوج کو اُمت مسلمہ کے خلاف کاروائی میں بڑے ٹھیکے ملتے ہیں۔ اسلحہ اور منشیات کی سمگلنگ کا کاروبار ہوتا ہے۔افغانستان اور پاکستان جیسے پسماندہ ممالک کی فوج کو بھی کچھ مفاد ملتا ہے۔ جنگل کے طاقتور جانوروں کی طرح گوشت کا وافر حصہ بڑے ترقی یافتہ ممالک کی فوجیں کھا جاتی ہیں اور پسماندہ ممالک کی فوجوں کو لگڑ بگڑ کی طرح بچی کھچی ریزگاری پر گزارہ کرنا پڑتا ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے مؤقف پیش کیا کہ” پاکستان سے افغان طالبان کیخلاف امریکہ کو سازش نہیں کرنے دینگے۔ اب القاعدہ کے نام پر دوبارہ ڈرامہ نہیں چلے گا”۔ پی ڈی ایم (PDM)کے اجلاس پارلیمنٹ کا ان کیمرہ اجلاس کا مطالبہ کیا۔
اوریا مقبول جان نے کہا کہ امریکہ میںنائن الیون (9/11)کے وقت آئی ایس آئی (ISI) کا چیف جنرل محمود بھیک مانگنے کیلئے گیا تھا لیکن امریکی حکام نے بھیک دینے سے صاف انکار کیا تھا، دوسرے دن نائن الیون (9/11) کا واقعہ ہوا توامریکی سی آئی اے کے چیف نے جنرل محمود کو روتے ہوئے گلے لگایااور امریکی امداد کے عوض پاکستان نے اڈے دینے اور بھرپور مدد کرنے کو اپنے لئے غنیمت سمجھ لیا تھا۔ دھمکی سے بات منوانے کا افسانہ غلط تراشا گیا ہے۔ یہ تو ازراہ تفنن ایک اضافی جملہ تھا اور کچھ نہیں۔
اوریا مقبول جان نے بتایا کہ ہمارا فیصلہ غیرت یا خوف نہیں مالی ضرورت پر ہوتا ہے۔ ملٹری وسول اسٹیبلیشمنٹ، عدلیہ، سیاستدان ، میڈیا اپنی اپنی منڈیوں کے ہیرے ہیں لیکن ہیرہ منڈی خوامخواہ بدنام ہے۔ امریکی سینیٹر نے کہا تھا کہ ”پاکستانی پیسوں کیلئے اپنی ماں کو بھی بیچتے ہیں”۔ جنرل محمود نے دھرتی ماں کو بیچا تو تبلیغی جماعت میں گناہوں کی تلافی کرالی۔ کوئی مزاروں اور زیارتوں سے گناہوں کی تلافی کراتا ہے ۔بلا سو چوہے کھاکر حاجی بنتاہے۔ بھلے شاہ نے کہا: تسبیح پڑھی مکاراں والی تے داڑھی کیتی چھٹی۔ اے ملا تیرے کولوں ککڑ چنگا۔
جج، سیاستدان، جرنیل، بیوروکریٹ ، ملااور صحافی کسی کا ایسا کردار نہیں جو حبیب جالب کی روح کو زندہ کرے۔ کوئی کہتاہے کہ پاکستان برائے فروخت ہے ،کوئی کہتا ہے کہ انصاف برائے فروخت ہے، کوئی کہتا ہے کہ فتویٰ برائے فروخت ہے، کوئی کہتا ہے کہ جہاد برائے فروخت ہے، کوئی کہتاہے کہ سیاست برائے فروخت ہے ۔ اب ہمارا معیار یہ ہوگیا کہ عامر لیاقت، مراد سعیداور فیاض الحسن چوہان جیسے بھانڈلیڈر بن گئے۔ لوگ اب یہ کہتے ہیں کہ کنجروں کو کمی پہلے بھی نہیں تھی مگر اب عمران خان کی شکل میں ان کو اپنا لیڈر بھی مل گیا ۔
سوشل میڈیا پر ایک طرف ملالہ یوسفزئی کو اسرائیل کاا یجنٹ کہا گیا کہ اس نے صرف عورتوں اور بچوں کے تحفظ کی بات کیوں کی؟ ، ظالم اسرائیل کی مذمت نہیں کی تو دوسری طرف چالیس اسلامی ممالک کے فوج کے سپاہ سالار کو عربوں کیساتھ تلوار اٹھاکر ناچتے ہوئے دکھایاگیا کہ اسرائیلی حملوں پر جشن منارہا ہے۔