اکتوبر 2023 - Page 3 of 4 - ضربِ حق

پوسٹ تلاش کریں

ہیرہ منڈی بندذہنی عصمت فروشی کادھندہ

ہیرہ منڈی بندذہنی عصمت فروشی کادھندہ

انور مقصود نے پروگرام میں ریاست ، سیاست اور صحافت کے مکروہ چہرے سے مذاق میں پردہ اٹھادیا؟

ریاست،سیاست ، صحافت کی بہترین عکاسی کردی ۔ہیرا منڈی کا پھیرا، انور مقصود نے سب کو حیران کردیا۔ ہیرا منڈی میں اب کیا کچھ ہوتا ہے؟۔
جون ایلیا میرے دوست تھے ، میرے گھر مہینے میں8،9مرتبہ آتے تھے۔ اور کبھی مغرب سے پہلے نہیں آئے۔ تو بیٹھ جاتے تھے، مرنے سے چند دن پہلے آئے میرے گھر ،کرکٹ میچ آرہا تھاتو کہنے لگے کہ انور ہمیشہ میں تمہارے گھر خالی ہاتھ تو برا لگتا ہے مجھے ، اپنی جیب سے دو گلاس نکالے اور کہنے لگے کہ آج میں گلاس لے آیا ہوں اب تم بوتل لے آؤ۔ یہ پروگرام جو آج ہورہا ہے۔ یہ کچھ دن پہلے ہونا تھا تو میں آگیا تھا تو رات میں جون میرے کمرے میں آگئے تھے اورآکر بیٹھ گئے۔ جانی(انور مقصود)! مرنے کے بعد جشن منایا تو کیا ہوا؟۔
جون! حالات بدل رہے ہیں لاہور میں آپ کا جشن۔
1965کی جنگ میں آپ نے لکھا تھا۔لاہور زندہ باد۔
لے جائیں یہ پیام ہوائیں ترے لئے ہیں آج شہر شہر دعائیں ترے لئے نعروں سے گونجتی ہیں فضائیں ترے لئے ہر لب پہ آفریں ہے اب اور زندہ باد
جون! فیض صاحب کی ساری شاعری سچی ہے۔ صرف ایک مصرع وہ جھوٹ لکھ گئے۔ بول کہ لب آزاد ہیں تیرے۔ نہیں بول سکتا۔
جانی! صحافت کے کیا حال ہیں؟۔ جون! صحافت جو آگے تھی اس وقت بھی ہے۔جانی ! کل لاہور پریس کلب گیا،6،7صحافی کھلکھلاکر ہنس رہے تھے۔ ایک صحافی کونے میں میز پر روتے ہوئے چائے پی رہا تھا۔ پوچھا خیریت؟۔ کہنے لگا اس پر نہ روؤں کہ یہ ہنسنے والے اجرت لیکر ہنسنے کیلئے جمع ہیں؟۔
جون! اقتدار کی سب سے بڑی محرومی یہ ہے کہ اچھے لوگوں میں اسے کوئی وکیل نہیں ملتا۔ پلنگ کیساتھ فون رکھا ہے کوئی گفتگو ریکارڈ تو نہیں کررہا ہے؟۔ نہیں نہیں آپ آرام سے بولے جائیں۔جانی!80برس میں میرا پاجامہ اتنی مرتبہ لیک نہیں ہوا جتنی یہاں آڈیو لیک ہوجاتی ہیں۔
جانی! اپنی زندگی میں کئی بار لاہور آیا مگر ہیرا منڈی نہیں گیا۔ مرنے کے بعد نہ جانے کیوں آج جی تڑپ ریا ہے۔ ہیرا منڈی کا ایک پھیرا لگالوں۔
جون: ہیرا منڈی بند کردی گئی کیوں؟ ، انورمقصود: یہاں ذہنوں کی عصمت فروشی کے کاروبار کو اجازت مل گئی ہے۔ ضمیر مجرہ دکھانے لگے ہیں، پتہ نہیں؟۔
جانی! ایک حور نے کہا تھا برف سے پرہیز کرو کیونکہ تم خود بہت ٹھنڈے ہو۔ اسی وقت برف سے توبہ کرلی۔ کسی نے مجھے اوپر بتایا تھا کہ تمہارے کسی پروگرام کے بعد کسی نے لکھا تھا انور مقصود شرابی ہے۔ تم نے کیا جواب دیا؟۔ میرے پاس اس قسم کا سیل فون نہیں کہ میں جواب دے سکوں۔ اگر ہوتا بھی تو میں کیا جواب دیتا؟۔ اقبال، جوش ، فیض، صوفی تبسم ، فراز، منیر نیازی ، اُستاد دامن، ناصر کاظمی، میراجی، جالب ، کشور ناہید، سجاد باقر رضوی، اصغر ندیم سید ، منو بھائی، انور شعور نے جواب نہیں دیا۔ مگر جانی! میں نے تو جواب دیا تھا۔ ایک مشہور خاندان کے صاحبزادے نے کہا تھا جون ایلیا شرابی ہے۔ میں نے لکھا یہ عجیب خاندان ہے ، اس کے مرد مجھے شرابی کہتے ہیں اور اس خاندان کی عورتیں مجھے زانی کہتی ہیں۔ میرے جواب کے بعد سنا ہے آج تک اس خاندان کے مردوں اور اس خاندان کی عورتوں میں پھڈا چل رہا ہے کہ تم کو کیسے پتہ؟۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی
شمارہ اکتوبر 2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

جماعتوں کو توڑنا اور جوڑنا ختم کرو مظہر عباس

جماعتوں کو توڑنا اور جوڑنا ختم کرو مظہر عباس

1980 کی دہائی سے اغواء کاروں اور جرائم پیشہ عناصر کیساتھ ادارے ملوث ہیں مگر چہرے بدلتے ہیں

صحافی مظہر عباس نے خطاب میںحقائق کوواضح کیا: ہم نے اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھ لیا۔ ہم جرنلسٹ ہوں، وکیل ہوں۔ ہم نے یونینز میں بار ایسوسی ایشنز میں ووٹرز بنانے شروع کردئیے، ممبر زبنانے شروع نہیں کئے۔ جب ووٹرز بنائیں گے تو ووٹرز کو پروٹیکٹ کریں گے۔ آپ ممبر بنائیں گے تو ممبر کو بنیادی کورڈکا پتہ ہوتا ہے کہ سب سے پہلے قانون مجھ پر لاگو ہوتا ہے۔ مجھے نہ اپنی گاڑی پر پریس لکھوانا چاہیے نہ ایڈوکیٹ لکھوانا چاہیے ۔میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہوتا ہوں۔ میں اپنے کو عام آدمی سے بالاتر سمجھ رہا ہوتا ہوں۔ ایم پی ایز اور ایم این ایز بنتے ہیں توMPAاورMNAکی نمبرپلیٹ لگاتے ہیں، کیوں؟ اسلئے کہ پولیس والا روکے نہیں۔ ہمارے ہاں رول آف لاء نہیں رہی ہمارے ہاں رولرز کا لاء رہا ہے۔کبھی بھی آئی جی اورDIGلیول کے آفیسر کو چیف منسٹر ہاؤس میں حاضری دینی چاہیے نہ پارٹیوں میںشریک ہونا چاہیے۔ دعوتوں میں شریک تو سمجھوتا کرینگے، دوستیاں بنائیں گے اور دوستوں کو پروٹیکٹ کرینگے ، بلایا اسلئے جاتا ہے کہ کام کروائے جائیں۔ یہ چیزیں شروع ہوئیں80کی دہائی میں تو لاء اینڈ آرڈ رکی سچویشن خراب ہونا شروع ہوئی ۔ ڈاکوؤں کا خوف بڑھنے لگا ڈاکوؤں کی بڑی تعداد پولیس میں بھرتی ہوئی۔وہ ریفارم اٹھا کر دیکھ لیں جو پولیس میں کئی ہارڈ ان کرمنل رہے ہیں۔ کئی لوگوں کو باقاعدہ گھسایا گیا اور وہی پھر اغواء برائے تاوان کا حصہ رہے ہیں۔ یہ چیزیں اس وقت کھلیں جب سن89میں فخر الدین جی ابرہیم گورنر بنے۔ اغواء برائے تاوان ، سپرداری اور کار چوری کی بہت سی وارداتیں ہوتی تھیں اور وہ وقت آیا جب سٹیزن پولیس رابطہ کمیٹی (CPLC) بنائی گئی۔ ایسا آزاد ادارہ جو پولیس اور شہریوں کے درمیان رابطہ بنائے ۔ اس کی کارکردگی دیکھیں جب جمیل یوسف اسکے ہیڈ تھے اور ناظم حاجی صاحب، تو انہوں نے باقاعدہ شہریوں کو یہ اعتماد دلوایا کہ اگر پولیس والے شہریوں کیFIRنہیں کاٹتے توCPLCآپ کیFIRکٹوائے گی ، شنوائی کروائے گی ، اب آپ کاعدالتی نظام آڑے آیا۔ ایک بچے کا کیس مجھے یاد ہے جمیل صاحب کو بھی یاد ہوگا ، بچے اور اسکے والدین کو تیار کیا گیا کہ اغوا ء کار کو پکڑ لیا گیا۔ کیونکہ بچہ ہی پہچانتا تھاجس نے اغوا کیا تھا۔ تو بچے کی گواہی کروانی تھی اور والدین ظاہر ہے کہ ڈرے ہوئے تھے۔ تو انہیں یہ اعتماد دلایا گیا کہ سزا تو ہونی ہی ہونی ہے۔ ان کو اینٹی ٹیررازم کورٹ سے سزائے موت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے انہیں بری کردیا اور اسکے بعد وہ فیملی ملک چھوڑ کر چلی گئی۔ کار سپرداری پر ایک ہائی لیول میٹنگ ہوئی ، غلام اسحاق خان صدر تھے۔ یہ ہوا کہ گاڑیاں کیوں نہیں بازیاب ہورہی سپرداری کی؟، تو جمیل صاحب نے کہا کہ اجازت دیں کہ اس کام کو آپ کے داماد سے شروع کیا جائے اور پھر بلوچستان اور دوسری جگہ ججز کے گھروں پر گاڑیاں کھڑی ہوئی تھیں۔ اس ملک میں آپ لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کو کیسے پروان چڑھائیں گے؟۔ جب میں بطور حکمران ایک کرمنل کو تحفظ دیتا ہوں ، جس میں کسی پارٹی کی بات نہیں ۔ آج پیپلز پارٹی کا دور ہے ،اس سے پہلے ارباب رحیم ، لیاقت جتوئی ، مظفر حسین شاہ ، عبد اللہ شاہ کا دور تھا، پھرقائم علی شاہ، مراد علی شاہ۔ حکومتیں ، چہرے بدلتے ہیں سسٹم وہی چلتا ہے کیونکہ سسٹم کو تحفظ دینے والےRULERSہیں۔ ڈاکوؤں کا بھتہ بھی وہ وصول کرتے ہیں اور دہشتگردوں کو تحفظ بھی وہ دیتے ہیں۔ جب وہ دہشتگرد ان سے آنکھیں ملاتا ہے تب لڑائی ہوتی ہے۔ جسMQMکیMilitancy(عسکریت پسندی) کی بات کی گئی اسMQMسےMilitancyکروائی گئی۔12مئی کیا تھا؟۔ کنٹینرز کس نے لگائے تھے؟۔ پورا پلان کس نے کیا تھا؟۔ گورنر ہاؤس میں میٹنگ ہوئی تھی۔ چیف جسٹس، تمام آفیسرز اور سیکٹر کمانڈر وہاں تھے۔ سب براہ راست پرویز مشرف سے رابطے میں تھے۔ میٹنگ ہوئی، دوپہر کو قائل کیا گیا کہ ہم نے کوشش کرلی چیف جسٹس افتخار چوہدری نہیں مان رہے ہیں تو جلسہ کرنے دیں کیا ہوگا؟ خطاب کرکے چلے جائیں گے۔ وہ اس پربھی نہیں مانے کہ ہیلی کاپٹر سے لے جایا جائے اور وہ تقریر کرکے چلے جائیں تو انہوں نے کہا کہ اگر یہ ہے تو رہنے دیں اس چیز کو ۔دوپہر کو یہ طے ہوا مشرف نے کہا کہ میں پھر رابطہ کروں گا۔ یہ ساری اسٹوری اس وقت کے گورنر ڈاکٹر عشرت العباد نے بتائی۔ یہ11تاریخ کی بات ہے، شام کے وقت مشرف کے جو سب سے قابل اعتماد جنرل تھے ان کا فون آیا کہ جو پرانی اسکیم ہے اسی پر عمل درآمد ہوگا توkindly tell london۔ تو انہوں نے کہا کہ وہ بات آپ لند ن کو ہی بتادیں۔ تو آپ کو لگا کہ12مئی کس نے کیا؟۔ اسی لئے12مئی کی انکوائری نہیں ہوئی۔ اسی لئے12مئی کے بارے میں آپ سیاسی طور پر ایکدوسرے پر الزامات لگاتے رہے اور کوئی لوگ پکڑے نہیں گئے،12مئی کے بعد27دسمبر بھی تو ہوا۔ شہر جل رہا تھا تو آپ نے آرمی کیوں نہیں کال کی؟۔ رینجرز کیا کررہی تھی؟۔ پورے شہر میں آگ لگی تھی۔ عام شہریوں کے اربوں کی جائیداد، پراپرٹی کی اجازت دی تھی؟۔ کون ذمہ دار ہے اسکا؟۔ ریاستی ادارے ریاست پاکستان میں امن و امان خراب کرنے کے ذمہ دار ہیں آپ پولیٹیکل پارٹیز توڑتے ہیں، حکومتیں بناتے اور توڑتے ہیں۔ جب تک آپ اس عمل سے باہر نہیں نکلیں گے۔ آج آپ نے ایک گروپ کھڑا کیا کل آپ نے کہا کہ نہیں یہ گروپ نیشنل سیکورٹی کو تھریٹ کررہا ہے اسکے مقابلے میں آپ نے ایک اور گروپ کھڑا کردیا۔MQMکھڑی ہوئی اسکے مقابلے میںMQMحقیقی کھڑی کردی گئی۔ پیپلز پارٹی ،PMLN،MQMکے ٹکڑے کئے گئے، کب تک ٹکڑے کرتے رہیں گے؟،71سے سیکھیں سبق۔ بلوچستان کے لوگ مسنگ ہیں، ریاست سے ایک آدمی مسنگ ہوجاتا ہے اور ہم اسے کہتے ہیں کہ جی پتہ نہیں کورٹ میں آکراور میں مطمئن ہوجاتا ہوں اگر وہ ریکور ہوجاتا ہے کہ وہ گھر واپس آگیا۔ کسی نے پوچھا لیکر کون گیا تھا؟۔150دن ہوگئے ایک رپورٹر ایک اینکر عمران ریاض خان غائب ہے۔ نا ہائیکورٹ کی یہ جرأت نہ سپریم کورٹ کی جرأت ہے، سپریم کورٹ نے تو ارشد شریف کا کیس بھی انفائل کردیا۔ دو ممبر ز کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ اگر پڑھ لیں تو پتہ چل جائیگا کہ کون ملوث ہے؟۔ اسکے بعدJITکا مطلب یہ ہےUnder the Carpetکر رہے ہیں ہر چیز کو۔ اسی لئے وہ کیس آگے نہ بڑھا۔ تو اگر لاء ان آرڈر کی صورتحال بہتر کرنی ہے تو پاکستان میں ہمیں اس سوچ کو بہتر کرنا ہوگا ۔ ہمیں اپنی قربانی دینی ہوگی۔ آپ کی کل حکومت آئے آپ فیصلہ کریں زیادہ سے زیادہ کیا ہوگا کہ حکومت ہٹادی جائے گی۔ کم سے کم لوگ یہ تو کہیں گے کہ آپ نے کچھ جرأت کا مظاہرہ کیا لیکن اگر پسند کاآئی جی لاکر دوسروں کیخلاف ، آپ سارے جو وکیل بیٹھے ہیں ایک سیشن جج نبی شیر جونیجو کا جامعہ کلاتھ مارکیٹKMCکے پاس قتل ہوا تھا اور لوگ جس شام کو پکڑے گئےIGنے فون کرکے جام صادق علی سے کہا کہ سر لوگ پکڑلئے گئے، کل ہم پریس کانفرنس کررہے ہیں۔IGکے مطابق جام صاحب نے کہا کہ اس میں پیپلز پارٹی کے دو لونڈے بھی ڈال دو۔ الذوالفقار کے نام پر کہ یہ اس کا کیا دھرا ہے۔ اس نے کہا کہ سر پورا کیس ختم ہوجائے گا۔ جام صادق نے کہا کہ تجھے پروموشن اور ریوارڈ سے مطلب ہے یا کیس سے؟۔ یہی چیز حکیم سعید کے کیس میں ہوئی۔ جنIGکا کل انتقال ہوا اللہ مغفرت کرے۔ جس لڑکے کو پکڑا گیاDIGکراچی نےIGسے کہا کہ سر یہ لڑکا اور بہت سے کرائم میں ملوث ہو گا مگر اس قتل میں ملوث نہیں ۔ یہاں نواز شریف آئے، یہاںDG ISIضیاء الدین بٹ آئے ، رانا مقبول سمیت ہر کوئی اس میٹنگ میں موجود تھا مگر وہDIGباہر بیٹھا تھا۔ اس کو پکڑا کئی سال وہ جیلوں میں رہا آخر کار سپریم کورٹ نے بری کردیا۔ صرف کیسز بند کرنے کیلئے لوگ پکڑتے ہیں۔ بیشمار کیسز کی مثال دے سکتا ہوں۔ ایک تاریخ ہے پاکستان میں۔ مجھے نہیں لگتا کہ چیزیں بہتر ہوں گی، پاکستان میں لاء اینڈ آرڈر بہتر ہوگا۔ جب تکRULERS(حاکم )جو ہیں وہ قانون کی حکمرانی کے بجائے اپنی حکمرانی چاہیں گے اور سپریم کورٹ بدقسمتی سے اتنی تقسیم ہوگئی ہے کہ جب تک ہم یہ فیصلے نہیں کریں گے کہ جس انکار کی وجہ سے تحریک چلی تھی وہ انکار اگر اقرار میں بدل گیا تو آزاد عدلیہ کیلئے ہم نے کیا جدوجہد کی؟۔ کیونکہ پھر تو اقرار والے چیف جسٹس ملتے رہے۔ انکار والا چیف جسٹس تو نہیں ملا پھر۔ فیصلے کمپرومائز کرتے رہے تو رول آف لا ء کے بغیر چیزیں آگے نہیں بڑھا سکتے، مبارکباد دیتا ہوں زین شاہ کو لیکن سندھ نیشنل پارٹی کوئی پروگرام لیکر آئے۔ اگر یہ موقع ملتا ہے تو آپ کے پاس پلان کیا ہے لاء اینڈآرڈر بہتر کرنے کا؟۔ بہت شکریہ۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی
شمارہ اکتوبر 2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

ہماری لڑکیوں کو تعلیم سے روکا جاتا ہے کریمہ بلوچ

ہماری لڑکیوں کو تعلیم سے روکا جاتا ہے کریمہ بلوچ

بلوچستان میں ویمن یونیورسٹی کی بس پر خود کش حملہ کیا گیا، مذہب کے نام پر ہماری پڑھی لکھی نسل کو چن چن کر مارتے ہیں!

ڈائریکٹ پاکستان کی اسٹیٹ پالیسی ہے، ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے مار رہی ہے۔ ایسڈ تھروئنگ اٹیک ہورہے ہیں ہماری لڑکیوں پر کہ وہ اسکول جانا چاہتی ہیں ،کیونکہ وہ یونیورسٹی جانا چاہتی ہیں۔ ایک ہی یونیورسٹی ہے بلوچستان میں ویمن یونیورسٹی کے نام پر۔ کئی سال پہلے اس کی بس پر خود کش حملہ کیا ان لوگوں نے۔ ہماری پڑھی لکھی نسلوں کو وہ مار رہے ہیں چن چن کر ، اور اسی مذہب کے نام پر۔ کیونکہ جب وہ آتے ہیں ہمارے اسکولز میں ہماری لڑکیوں پر ایسڈ اٹیک کرتے ہیں تو وہ یہ نعرہ لگاکر جاتے ہیں ہم کو ایجوکیشن کے خلاف ہیں، ہم انگلش لینگویج سینٹرز کے خلاف ہیں۔ کیونکہ یہ کافروں کی زبان ہے ہم نہیں چاہتے کہ بلوچستان میں یہ پڑھائی جائے۔
”مفتی محمود کی دوبیگم سے بیٹا اور بیٹی کی خبرآئی تو مفتی صاحب نے کہا کہ لوگ پھر کہتے ہیں کہ مفتی انصاف نہیں کرتا۔ کیا ریاست کا پنجابی، پختون، بلوچ سے انصاف یکساںنہیں؟”

اخبار نوشتہ دیوار کراچی
شمارہ اکتوبر 2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

جب تک اپنی بیوی، دکان …سے گزر نہ جائے توامن نہیں آسکتا ۔PTMشاہ فیصل غازی

جب تک اپنی بیوی، دکان …سے گزر نہ جائے توامن نہیں آسکتا ۔PTMشاہ فیصل غازی

شاہ فیصل غازی خان (میئر تحصیل سرویکئی جنوبی وزیرستان)کا اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد استقبالیہ سے خطاب۔ قسم کھاتا ہوں کہ بعض باتوں پر شرم آتی ہے۔ ہم جیل سے نکلے تو50،60افراد نے رابطہ کیا پوچھا کہ تم نے کتنا وقت گزارا؟۔ کسی نے کہا کہ28دن، کسی نے کہا کہ1ماہ تو انہوں نے کہا کہ اتنے دن تو سیرو تفریح میں گزرتے ہیں۔ جیل اور ان مشکلات پر قسم کھاکر کہتے ہیں کہ فخر ہے۔ پہلے ہم ڈرتے تھے لیکن جب قوم کیساتھ ظلم اور جبر کو یاد کرتے ہیں تو مشکلات آسان لگتی ہیں۔ افسوس یہ ہے کہ کسی کے گھر نہیں گرائے، چوری نہیں کی، کسی کو مسنگ پرسن نہیں بنایا، کسی کو قتل نہیں کیا ۔ ہم نے کسی کیساتھ ظلم نہیں کیا ۔ پھر یہ لوگ جو حرکتیں کرتے ہیں اور جس جس طریقے سے کرتے ہیں ۔قسم سے ہم نے سنا تھا کہ باہر ممالک میں مسلمانوں کیساتھ یہ سلوک ہوتا ہے۔ کیسے ایسے ظلم کرسکتے ہیں؟۔ آج ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا، پاکستان کی فوج اور یہ کینٹ میں جو انکے پالتو ہیں وہ جوحرکت کرتے ہیں تو ہم بتا نہیں سکتے کہ اس طرح کی حرکت کی ہے؟ ۔یہ قسم کھائی ہے جب تک ظلم بند نہ کیا ہو تو ذرہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ یہ یہ کہتے تھے کہ جن کیساتھ ہم ظلم کرتے ہیں تو وہ اپنا مشن چھوڑ دیتے ہیں، انکے خیال میں پرانا دور ہے،ان کا گمان تھا مگر یہ اب کبھی نہیں ہوسکتا ۔ ہم قسم کھاتے ہیں32سال ابھی میری عمر ہے اگر آئندہ عمر جیلوں میں گزاریںاور تکالیف میں گزاریں تو ہم قوم کا حق ادا نہیں کرسکتے۔جو وقت ضائع کیا ، خاموشی اختیار کی ، بیوقوفی و خوف میں گزارا اور بے ننگ گزارا تو ہم اس قوم کا حق ادا نہیں کرسکتے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قیدی جنکے بھائی باپ یہاں ہیں حفیظ، داؤد جان یا دیگر دوست ان کو رہا کیا جائے۔ پیشی پر پتہ چلا کہ جو بزرگ سفر نہیں کرسکتے تھے ،ظلم برداشت نہیں کرسکتے تھے، ان کو رہا کردیا تو ہم نے بے انتہاء خوشی منالی کہ گھروںکو گئے۔ یہ خوف کی باتیں نہیں ایمانداری سے کہتا ہوں کہ ان نوجوانوں کو قوم استعمال کرلے، ہم منت کرتے ہیں ۔ ہم پہلے کہتے تھے کہ ہمارے مشیران قوم پر ننگ غیرت نہیں کھاتے؟۔ہم شرمندہ ہیں شمالی وزیرستان کے وزیر ، داوڑ اور دیگر قوموں کے سامنے کہ انکے مشیران، علمائ، سفید ریش ، ملک اور خان باہر نکلے ہیں،گردن میں گولی اتارتے ہیں لیکن وطن کے دفاع کی بات کرتے ہیں۔ ہم آواز دیتے ہیں کہ آج ہماری قوم کے اتفاق کا دن ہے۔ اگر دشمن کھڑا ہو اور بے انتہاء تکلیف پہنچے تو بھی ہم کھڑے ہونگے اور آخری بات کہ جب تک کوئی اپنی دوکان پر نہ گزرجائے ( قربانی کیلئے تیار ہو) بیوی ، جان ، باپ ، دولت پر نہ گزر جائے، میں قسم کھاکر کہتا ہوں کہ علاقے میں امن ،عزت مشکل ہے ۔ کھلے عام اعلان ہے اور قسم کھاتے ہیں کہ اگر ہماری بیوی ، بچے ، باپ، بھائی ہیں کہ اگر ننگ و غیرت کی زندگی نہ ملے تو آرام سے نہ بیٹھیں گے۔ پہلے ہم سے سستی ہوئی ہوگی اور وقت پر کسی کے پاس نہ پہنچے ہونگے اگر گاڑی نہ ہو تو پیدل ہر طریقے سے قوم کی مشکل میں پہنچیں گے۔ دشمن کو تکلیف پہنچتی ہے، اندھا ہوتا ہے ۔ آج کے بعد عوام کیساتھ بہر صورت کھڑے ہونگے یا نہیں؟۔ (عوام نے کہا کہ کھڑے ہونگے) دشمن کو تکلیف پہنچائیں گے۔ اگر یہ اتفاق نہ کیا ۔یہ دشمن ڈرائیں گے کہ تمہارا فلانا اور تمہاری فلانی اغواء کرلیں گے ۔ بے عزت اور ننگے کرینگے یہ ڈرائیں گے۔ اگر گھروں سے نکال کر ایک صف میں کھڑا کرکے ہمارے کپڑے اتار یں توامن و حقوق کے مطالبے سے نہیں پھریں گے۔ دوست دور دور سے آئے کوٹکئی، سراروغہ، چگملائی ہم انتہائی مشکور ہیں۔ پہلے بہت جرگے کئے آج کی بات میں مزہ ہے۔ اگر ہم بیٹھ جائیں اور سمجھیں کہ کچھ کر نہیں کرسکتے، قدم نہیں بڑھاسکتے تو کہہ سکتے ہیں کہ ایکدوسرے کو تھکائیں گے نہیں۔ اگر ہم چاہیں تو گنتی کرلیں کہ قوم کیلئے غیرت کون کرتا ہے؟۔ ہم نے فوجیوں، ایجنسیوں کے ٹٹے تولے، ہر طرح کی عاجزی سے کام لیا لیکن انہوں نے کسی کو معاف نہ کیا۔ اپنا مفاد اٹھالیتے ہیں پھر ایسی موت ماردیتے ہیں کہ تمہارا عزیز نہ کوئی پڑوسی کام آسکتا ہے جو تمہاری فاتحہ پر بیٹھتا ہے وہ بھی تمہارے کردار پر شرماتا ہے ۔ ہم بیعت کرینگے، وعدہ کرینگے کہ ہم معیاری زندگی قائم نہ کرلیں جب تک آئین و قانون … لیکن آئین یہاں نہیں ۔ ہماری قوت اور اتفاق سب کچھ ہے۔ تحریک کے بڑوں اور قائد کے اشارے پر دوستوں نے لبیک کہا ۔ اگر کالابھنگی مشر بنادینگے تو ہم انشاء اللہ مانیں گے۔ جو ذمہ داری قوم نے دی اگر ہم100سال ذمہ داری کو پورا کریں تو ہمیں استعمال کریں۔ پھر ہمیں دیکھیں کہ ہم قوم کیلئے بے غیرتی ، بے ننگی لاتے ہیں ، یا تباہی کی طرف لے جاتے ہیں ؟۔

___تبصرہ: نوشتۂ دیوار ___
شاہ فیصل غازی مئیر قوم کا حق مانتا ہے۔ اسکا پڑوسی جمال مالیارPTMکا سرگرم کارکن منظور پشتین اور علی وزیر پر سنگین الزام لگاکر تحریک سے جدا ہوگیا۔TTPکی طرح سرنڈر اور باغی بن جائیں تو کیا فائدہ ؟۔ انتخابی سیاست منشور کے خلاف ہے تو الیکشن کیسا؟۔ صحابی امیر نے جماعت کو حکم دیا کہ آگ میں کود جاؤ۔صحابہ نے کہا کہ ہم نے آگ سے بچنے کیلئے اسلام قبول کیا ۔ نبی ۖ نے فرمایا کہ اگر تم کود جاتے تو آگ سے کبھی نہ نکلتے۔ قوم نے طالبان کا مذہبی جذبہ سمجھ لیا تو قومی تعصبات سے نئی شکل غلط ہے۔ لوگوں نےPTMکا ساتھ عزت لٹانے کیلئے نہیں بچانے کیلئے دیا۔چندافراد قوم کی قسمت کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی
شمارہ اکتوبر 2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

ہاتھ جوڑ کر کہتی ہوں کہ ہماری مستقل بے عزتی اب بند کریںڈاکٹر ہما بقائی

ہاتھ جوڑ کر کہتی ہوں کہ ہماری مستقل بے عزتی اب بند کریںڈاکٹر ہما بقائی

4ہفتوں سے کبھی پانی،کبھی چینی اور کبھی ڈالروں پر کریک ڈاؤن تو16ماہ سے آپ جھک ماررہے تھے ؟

آپ کو اندازہ نہیں ہے کہ کراچی میں کتنی انارکی ہے؟موٹر سائیکلز والے پورے پورے سٹور لوٹ لیتے ہیں

PNNٹی وی چینل (سائرہ بانو اور امیر عباس بھی تھے)۔ منصور اعظم قاضی نے پوچھا ڈاکٹر صاحبہ ! یہ بحران پہ بحران کی بات ہورہی ہے، سندھ میں چینی پربہت بڑا کریک ڈاؤن ہوا بہت کچھ ریکور کیا۔ اس کا فائدہ آج کے دن تک آنہ سکا۔ بحران بنا کون رہا ہے؟ اس کو پکڑ کون رہا ہے؟۔ اور اگرحالت یہی ہے توپھر بحران کے آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا؟۔
ڈاکٹر ہما بقائی: میں ہاتھ جوڑ کر کہہ رہی ہوں ۔ ہماری بے عزتی بند کریں۔ کبھی یہ کہ ہم پانی کے ہائڈرنٹس پر کریک ڈاؤن کررہے ہیں، کبھی چینی کی مافیا پر کریک ڈاؤن کررہے ہیں۔ کبھی ڈالر نیچے لے آئے کرنسی ایکسچینج والوں پر کریک ڈاؤن کرکے۔ خدا کا واسطہ ہماری بے عزتی کرنا بند کریں۔ آپ سمجھتے ہیں کہ ہم سب نے کیا گھاس کھائی ہوئی ہے؟۔ اگر یہ سب کچھ کرنا اتنا آسان تھا چار ہفتے میں تو16مہینے سب جھک مار رہے تھے؟اور اس سے پہلے کیا ہورہا تھا؟ دیکھئے۔
You scratch my back I scratch your back ابھی بھیcontinueکرتا ہے۔ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ اشرافیہ ہے۔یہ جو اسٹیٹ ہے کوئی چونی کم کرنے کو تیار نہیں چاہے پورا ملک ریاست بھاڑ میں جائے ابھی سائرہ بانو نے کہا عوام … دیکھئے جو یہ سمجھ رہا ہے ہنگامہ نہیں ،و ہ غلط ہے۔ جب سول وار کی ڈائریکشن والے نہیں ہوتے تو ملک میں انارکی ہوتی ہے۔ میں کراچی میں رہتی ہوں۔ آپ کو اندازہ نہیںکہ جو لوٹ مار کراچی میں ہے۔ موٹر سائیکلز پرپورے پورے کیفے، چائے خانے، اسٹورز، بک اسٹورز لوٹ کر چلے جاتے ہیں۔ نہ انہیں یہ فکر اور پرواہ ہے کہ سی سی ٹی وی کیمرہ ہے۔ نہ یہ پرواہ ہے کہ کوئی پیچھے آئے گا۔ کیونکہ یہی بقاء ہے ان کیلئے کہ وہ چھین کھائیں۔ ابھی بھی ایک طبقہ گھر پر چار گارڈز کھڑے کرکے سمجھتا ہے کہ وہ محفوظ ہے۔ یہ وہ بیوقوفوں کی جنت ہے جس میں یہ رہتے تھے اور مسلسل رہنا چاہتے ہیں۔ ان کی زندگیوں پر کوئی فرق نہیں پڑ رہا۔ لیکن یہ سب جاری نہیں رہ سکتا۔80اور90کی دہائی یہ نہیں کہ آپ نے جو فیڈ کیا پبلک نے اپنالیا۔ اب اتنی سورس آف انفارمیشن ہیں کہ پتہ چلتا ہے کہ کس کی شادی پر سونے کے سکے نچھاور اور کس نے کتنے کروڑ کا جوڑا پہنا۔ سوال پوچھتی ہوں یہ کروڑوں کے جوڑے اور شان و شوکت آپ نے میرا پیسہ چوری کرکے یہ لگائی ہے۔ اب ہم جواب مانگ رہے ہیں اور میرا خیال ہے کہThis is the turning pointچاہے اسٹیبلشمنٹ ہو، سیاستدان یا سیاسی جماعتیں ہوں جو خود حصہ بنیں تمام صورتحال کا۔ ایکدوسرے کو برا بھلا کہہ رہی ہیں اور نئی الائنسز بنارہی ہیں۔ سائرہ بانو صاحبہ بتائے کیا پیپلز پارٹی کیخلافPMLN، جماعت اسلامی اورMQMکیساتھ گٹھ جوڑ کرنے کیلئے نہیں جارہی ہیں؟۔ مجھے بتائیں ان سوالوں کے کون جواب دے گا؟۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی
شمارہ اکتوبر 2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

لوئروانا جنوبی وزیرستان میں جرگے کا بہترین کردار

لوئروانا جنوبی وزیرستان میں جرگے کا بہترین کردار

وزیرستان وانا لوئر وزیر زلی خیل قبیلہ9رکنی جرگہ نے صحافی معراج خالد کو5لاکھ جرمانہ کی عدم ادائیگی پر وانا بدر کردیا۔ حقیقتTVنے حقائق کے منافی رنگ دیا۔ صحافی رضیہ محسود نے آواز اٹھائی۔ پنجاب و سندھ سے زیادہ وزیرستان میں حکومت کی رٹ نہیں ۔ وانا کی امن کمیٹیوں کو علی وزیر بھی سپورٹ کرتا ہے۔ پوسٹ میں آدھا نہیں پورا سچ بولتا۔ طاقتوردانیا ل کمزوردو بھائیوں سے40لاکھ روپے تاوان مانگ رہا تھا، عورت کا جھوٹا دعویٰ بھی کیا۔زلی خیل9رکنی جرگہ نے کمزور کا ساتھ دیا، سندھ وپنجاب میں بھی مظالم کوختم کرنے کیلئے یہی اقدامات نجات کا سبب بن سکتے ہیں ۔ محسود اور شمالی وزیرستان کے اتمانزئی امن کا رونا روتے ہیں اور فوج سے شکایت کرتے ہیں لیکن وانا کے احمد زئی وزیرقبائل کو مہاجر نہ بننا پڑا۔رانا ثناء اللہ وزیرداخلہ تھے ۔ عمران ریاض غائب، ارشدشریف پر کتنے کیس ہوئے؟ پھرکینیا میں شہید کیا گیا۔ صحافیوں سے جو سلوک روا رکھا گیا اس سے بہتر5لاکھ جرمانہ جو کسی بے کار آدمی کی ہتک عزت کے برابر بھی نہیں۔
9رکنی جرگہ زلی خیل سے اپیل ہے کہ معراج خالد کی سزا کو معاف کریں بلکہ صحافیوں کو مکمل تحفظ دیکر احمدزئی وزیر معاملات کو اجاگر کریں تاکہ دنیا میں یہ احساس پیدا ہوکہ زندہ لاش کی طرح اپنی ساری ذمہ داری ریاست کا کاندھے پر نہیں ڈالنی ہے، اللہ کرے کہ ریاست کچے کے ڈاکوؤں کو پہنچے توبھی بہت ہے۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی
شمارہ اکتوبر 2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

میری آنکھوں کے سامنے40لڑکیاں فروخت ہوئیں!!

میری آنکھوں کے سامنے40لڑکیاں فروخت ہوئیں!!
وہ تصویریں بھیج دیتے تھے جسے پسند آتی وہ آکر لے جاتا تھا!!
مجھے بھی ایک بوڑھے شخص کو ساڑھے4لاکھ میں بیچا گیا!!!

نیو نیوزٹی وی چینل ۔ پروگرام ”تلاش”۔ سوشل میڈیا پیج ”Pukaar”
والدہ سے ملنے جارہی تھی کہ اجنبی عورت نے بیہوش کردیا۔ (متاثرہ لڑکی)
نمائندہ نیو نیوز: رخسانہ آپ کی شوہر نعیم سے پہلی ملاقات کب ہوئی؟۔
رخسانہ: پہلے فون پر بات ہوئی تھی۔ وہ زمیندار ہے اور شادی کی پیشکش دونوں طرف سے پسند کی شادی تھی ، ڈیڑھ سال بہت اچھا گزرا۔ مارتا نہ لڑتا تھا خیال رکھتا تھااور عزت کرتا تھا۔ اپنی امی کے پاس بھی دس بارہ مرتبہ آنا ہوا۔
نیو نیوز: نعیم کے ساتھ آپ کا ٹائم اچھا گزرا۔ اغواء کیسے ہوئی ہو؟۔
رخسانہ: لودھراں سے آرہی تھی امی سے ملنے اکیلی۔ ملتان میں اندھیرا ہو رہا تھا ، بس والے نے سب کو کہا کہ آگے بس نہیں جائیگی اتر جاؤ۔ بیٹھ کر بس کا انتظار کررہی تھی ۔ ایک عورت پاس آئی کہنے لگی کہ یہاں اکیلی کیوں بیٹھی ہو؟۔ میں نے کہا بس کا انتظار کررہی ہوں۔ اس نے کہا کہ یہ جگہ اچھی نہیں، تجھے کوئی مار دے گا یا پکڑ کرلے جائیگا۔ تم میرے گھر آجاؤ۔ اس طرح باتیں کی میں اسکے گھر چلی گئی۔ امی اور شوہر کو نہیں بتایا میرا فون بند ہوچکا تھا۔ عورت نے کہا کہ دس بارہ منٹ بیٹھنا۔ بس میں بٹھادوں گی۔ چائے پلائی ، چائے میں کچھ ڈالا ہوا تھا۔ چائے پینے کے بعد ہوش نہیں رہا ۔ سندھ میں ہوش آیا تو دیکھا کہ ایک کمرہ تھا ۔ اور بھی لڑکیاں تھیں۔ میں نے رونا شروع کردیا۔ لڑکیوں نے کہا روؤ نہیں یہاں ہمیں بھی ایسے ہی لایا گیا اور بیچا گیا۔ اگر تم روؤ گی تو تجھے مارینگے۔ ہم ایسا کرتے تھے تو ہمیں مارتے تھے۔ میں22،23دن ادھر رہی تھی۔10سے12لڑکیاں وہاں تھیں۔ میری طرح چھوٹی عمر کی تھیں۔ جس عورت نے اغوا ء کیا وہ مجھے چھوڑ کر چلی گئی تھی۔ تین وقت کھانا دیتے تھے ۔ وہ لوگ لڑکیوں سے ہی کھانا بنواتے تھے۔ سارا دن کمرے میں رہتے اور روتے تھے۔ باہر تالا تھا۔ زمین پر سوتے تھے۔ واش روم کمرے میں تھا۔ کوئی لڑکی روتی کہ گھر جانا ہے تو دو عورتیں اورباقی آدمی ڈنڈوں سے اس لڑکی کو مارتے تھے۔ میں روئی تھی تو مجھے بھی مارا تھا۔ میں نے کہا تھا کہ مجھے اپنے گھر جانا ہے تو کہتے ہیں کہ تم اب کبھی بھی اپنے گھر نہیں جاؤ گی۔ پھر وہ مارتے تھے۔ وہ لڑکیوں کی تصویر کھینچ کرلڑکوں کو بھیج دیتے تھے جس کو پسند آتی وہ آکر لے جاتا تھا پیسے دیکر۔
نمائندہ نیو نیوز: کتنے پیسوں میں لڑکیاں فروخت ہوتی تھیں؟
رخسانہ:4،5،6لاکھ میں۔روز لڑکی لیکر آتے تھے۔ میرے ہوتے ہوئے30،40لڑکیاں بکی تھیں۔ ایک مہینے میں30لڑکیاں تقریباًآتی تھیں۔
نمائندہ نیو نیوز: لڑکی کا سودا ہوتا تھا تو بتاتے تھے کہ تم اتنے میں بک گئی ہو؟
رخسانہ: جن کے پاس لیکر جاتے تھے وہ بتادیتا تھا۔ جو مجھے لیکر گئے تھے اس نے بتایا تھا۔ وہ کہتے تھے کہ آپ اتنے میں بک جاتی ہو۔ ہم اس سے لڑتے تھے کہ تم ایسا کام کیوں کرتے ہو؟۔ میری بھی تصویریں اتاری گئیں اور بھیجی گئیں۔ مجھے ایک بوڑھے آدمی کو ساڑھے4لاکھ میں بیچ دیا۔60سال اس کی عمر تھی۔ وہ مجھے گاڑی میں لیکر گیا، سندھ میں ہی کسی جگہ جھونپڑیوں میں وہ لوگ رہتے تھے۔
نمائندہ نیو نیوز: جھونپڑی میں کتنے دن رکھا آپ کو تو عادت نہیں تھی ؟
رخسانہ: ایک مہینہ رہی ۔ روز ہی روتی، بہت مشکل سے رہتی تھی۔ رستوں کا نہیں پتہ تھا بھاگ نہیں سکتی تھی وہ باہر نہیں نکلنے دیتے تھے۔ بوڑھے نے کہا تھا کہ اگر تم بھاگیں توگولی ماردیں گے۔ اسلحہ تھا۔ اس کا نام فیض تھا۔ مارتا نہیں کھانا بنواتا تھا۔ اس فیملی کے اور لوگ عورتیں اور بچے تھے۔ وہ ایک گاؤں تھا۔
نمائندہ نیوز نیوز: اس کی فیملی کے لوگ تمہاری مدد نہیں کرتے تھے؟۔
رخسانہ: وہ اسکے اپنے تھے۔ اس کی بیٹیاں تھیں اور بیوی نہیں تھی۔
نمائندہ نیو نیوز: بیٹی بنا کر لے کر گیاتھا؟ پکی بات ہے؟۔
رخسانہ : نہیں وہ مجھ سے بس کھانا بنواتا تھا۔ ایک دن موبائل چارج پر لگاکر گیا، ایک لڑکے کو میرے پاس چھوڑ گیا، میں نے بہانے سے پانی لینے بھیج دیا۔ میں نے مما کو کال کی کہ مجھے نکال لو مجھے بیچا گیا ۔ مما آئی ادھر پولیس کو لیکر۔ میں نے مما کو بتایا کہ سندھ میں ہوں گاؤں کا نہیں پتہ۔ امی اور میاں کا نمبر یاد تھا اس کو بھی کال کی پھر اس نے ڈبل کال کرواکر مما سے پانچ دس منٹ بات کروائی۔
نمائندہ نیو نیوز: آپ کو کیسے بازیاب کروایا؟۔
رخسانہ: ادھر سے انہوں نے میری تصویر پولیس کو دی۔ پھر سندھ کی پولیس ادھر آئی ، سادہ کپڑوں میں پولیس والے پہلے چار گاؤں میں گئے لیکن وہاں فیض نام کا کوئی نہیں تھا۔ پھر وہ ایک اور گاؤں جہاں میں رہتی تھی چار آدمی گئے تھے وہاں لوگوں نے کہا کہ ہاں فیض نام کا بندہ ہے۔ پھر ان کو بلایا۔ پوچھ گچھ کی تو فیض نے بتایا کہ ساڑھے4لاکھ میں خریدا۔ پھر ہم تھانے آگئے ۔ پولیس نے کہا سچ بتادو۔ پنجاب پولیس نے ہمیں تمہاری تصویر بھیجی تھی۔ پھر میں نے سچ بتایا۔ بوڑھے آدمی کو پولیس نے پکڑ لیا اور پنجاب پولیس کو فون کیا کہ مجھے یہاں سے لے جائے۔ رات چار بجے ہم پنجاب آگئے ۔ صبح صبح مما آئی تھیں۔ گھر والوں کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی مگر شوہر پیچھے نہیں آیا۔ بھائیوں نے کہا تھا اگر ہماری بہن نہ ملی تو تم پر پرچہ کروادیں گے اسلئے وہ ڈر گیا۔ اب وہ گھر پر مجھے لینے آیا ہے۔
نمائندہ نیو نیوز: جب بازیاب ہوکر پنجاب پہنچیں توکیا سوچا آپ نے؟
رخسانہ: سوچا میں نے، جھگڑا بھی کیا تم اس ٹائم کیوں نہیں آئے۔ کہتا تھا کہ میرے اوپر پرچہ ہوا ہے۔ میں ڈر گیا تھا پکڑوادیں گے ۔ میں نے کہا کہ میں پکڑی جاؤں تو خیر ہے۔ اتنی دور سے پولیس لے آئی تم کیوں نہ لینے آئے؟۔
نمائندہ نیو نیوز: ابھی بھی شوہر اچھا لگتا ہے؟
رخسانہ: مجھے غصہ آتا ہے۔ دو مہینے تک اکیلی میری مما پیدل آتی تھی ،گاؤں سے یہاں۔ کھانا بھی نہیں کھاتی تھیں۔ روتی رہتی تھی تو مجھے تو مما چاہیے۔
نمائندہ نیو نیوز: شوہر سے تو منہ بولا رشتہ ہوتا ہے۔ اللہ نہ کرے کہ میں میاں بیوی میں نااتفاقی پیدا نہیں کرنا چاہتی مگر یہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرنا چاہتی ہوں مجھے اس بات کا جواب دو کہ شوہر کو پیچھے آنا چاہیے تھا یا نہیں؟۔
رخسانہ: آنا چاہیے تھا مگر وہ نہیں آیا۔ شوہر لینے آیا تو مجھے نہیں جانا۔ میں نے کہا کہ میری مما اکیلی بوڑھی عورت اکیلے تھانے پیدل آتی تھی۔
نمائندہ نیو نیوز: کچھ کہنا چاہتی ہو ان لڑکیوں کو جویہ سمجھتی ہیں کہ ہماری پسند کا لڑکا جس سے ہم شادی کریںگی تو وہ سارے خواب پورے کرے گا؟۔ وہ تارے توڑ لائے گا وہ ساری رات آسمان پر تارے گنتا ہے؟ایسا کچھ ہوتا ہے؟۔
رخسانہ: پہلے پیار ہوتا ہے شادی ہوپھر جھگڑا ہوتا ہے۔ میرا شوہر ایسا نہ تھا مگر رشتے داروں میں دیکھا کہ دھکے دیکر نکال دیتے ہیں کہ جاؤ یہاں سے۔
نمائندہ نیو نیوز: امی نے سمجھایا تھا کہ یہاں شادی نہ کرو؟۔
رخسانہ: مما نے کہا تھا کہ لڑکا ہمیں بتادو ہم خود دیکھ کر آئیں گے۔ لیکن میں نے بتایا نہیں بلکہ خود ہی چلی گئی۔
نمائندہ نیو نیوز: بھائیوں کی عزت خراب کی۔ اب میں کیا پوچھوں؟۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی
شمارہ اکتوبر 2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

ہم پاکستان سے صرف امن مانگ رہے ہیںقبائلی جر گہ

ہم پاکستان سے صرف امن مانگ رہے ہیںقبائلی جر گہ

امن کیلئے برسوں بعد مہاجر واپس آئے تو زیادہ بدامنی تھی ۔3مہینے سے جاری رزمک لشکرمیرانشاہ کی طرف روانہ

اتمانزئی وزیر کا لشکر3مہینے سے رزمک شمالی وزیرستان میں امن کا مطالبہ کررہا ہے۔لشکر دوسلی ، درپہ خیل روانہ میرانشاہ اور پھر میر علی میں پڑاؤ ڈالے گا۔
ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان ریحان گل خٹک کی سربراہی میں وفد7ڈیویژن میرانشاہ، انٹیلی جنس ادارے، ضلعی انتظامیہ افسران نے رزمک جاکر اتمانزئی30رکنی جرگہ سے مذاکرات کا تیسرا دور کیا ۔ ملک نصراللہ چیف آف وزیرستان ملک جانفراز ، ملک رب نواز ، ملک اکبر خان اور مفتی بیت اللہ جرگہ قائدین نے حکومتی وفد کا استقبال کیا۔ قیام امن پر گفتگو ہوئی ۔ حکومتی وفد نے قیام امن پر تحریری تجاویز جرگہ کے حوالے کیں ۔جرگہ نے کہا کہ غورو خوض کے بعد آئندہ سیشن میں جواب دینگے۔ حکومتی وفد نے درخواست کی کہ آئندہ جرگہ سیشن کیلئے ڈی سی آفس میرانشاہ تشریف لا ئیں تا کہ مذاکرات کا عمل نتیجہ خیز بنایا جاسکے۔
لشکرکا مطالبہ امن اور شمالی وزیرستان سے افغانستان مہاجر قبائل کی واپسی ہے۔چترال پرحملہ آوروں کو افغانستان نے گرفتار کیا۔ امیرالمؤمنین نے حملے کو حرام قرار دیاتھا۔جبکہ داعش سرحدات کا قائل نہیں۔ امریکہ اور دہشتگردوں کے خطرات سے بچنے کیلئے مسلمانوں پر لازم ہے کہ بوسیدہ نظام کو تبدیل کریں۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی
شمارہ اکتوبر 2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

کرپشن میںسب ملوث ہیںJUIنظریاتی

کرپشن میںسب ملوث ہیںJUIنظریاتی

آج ایران میں پیٹرول14روپے لیٹر اور یہاں275روپے ہے پھر یہ وردی والے کیا کررہے ہیں؟

انوارالحق کاکڑ آپ اسمگلنگ کو نہیں روک سکتے۔ مجھے10طالب بندے دیں تومیں روک کر دکھاؤں گا

جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے نائب امیر قاری مہر اللہ کا کوئٹہ پریس کلب میں تقریب سے خطاب: سب کو معلوم ہے کہ معیشت کیوں تباہ ہے لیکن کوئی نہیں بولتا حقیقت چھپاتے ہیں۔ میں برسراقتدار آیا میری پارٹی ہے۔ آج تک برسر اقتدار پارٹی نے کرپشن کیخلاف کسی چوک پرکوئی مظاہرہ کیا ؟۔ کوئی بتائے۔ ایک پارٹی والا بتاسکتا ہے کہ ہم نے کرپشن نہیں کی ؟۔ بلوچستان کے حوالے چھوٹی سی مثال رکھنا چاہوں گا۔ ایران کا بارڈر کتنا میل دور ہے؟۔500کلومیٹر دور ہے،600ہے، اس بارڈر پر پیٹرول کا ایک لیٹر کتنے کا ہے؟۔ وہاں رشتے دار ہیں۔ آج کا وہاں ریٹ14سے15روپے فی لیٹر ہے۔5یا6سو کلومیٹر میں جو تیل آتا ہے آج275پر ایرانی پیٹرول مل رہا ہے۔ ابھی میں نے گاڑی میں پیٹرول ڈلوایا تو اندازہ لگائیں کہ14سے یہاں تک پہنچنے میں275روپے فی لیٹرتک درمیان میں یہ کرپشن کون کررہا ہے؟۔ کسٹمز پر پیسہ لیتے ہیں نام کسی نے لیا؟ ۔ تو معیشت کیسے ٹھیک ہو گی؟۔ ہم سب ذمہ دار ہیں۔ ہر ایک کے ہاتھ میں موبائل ہے، کسی کے پاس پاکستانی موبائل ہے کوئی مجھے یہ بتائے؟۔ ہم کہتے ہیں کہ پاکستانی کپڑا نہیں چاہیے۔ جاپانی کپڑا اگرہے تو دیدیں۔
جس میں چائے پیتے ہیں، کس ملک کی ہے؟۔ ہمیں اپنے ملک سے محبت نہیں۔ جتنے بیٹھے ہیں انکے ہاتھ میں گھڑی کس ملک کی ہے؟۔ پاکستان میں سونے کی گھڑی ہو ہم نہیں لیتے۔ پیتل چاہے امریکہ، جرمن ، جاپان کی ہو جس ملک کی ہو ہمیں پسند ہے۔ اپنی معیشت خود تباہ و برباد کی۔ جب ہم خود اپنی مصنوعات کا بائیکاٹ کررہے ہیں تو معیشت کیسے ٹھیک ہوگی؟۔ دوسری طرف اللہ ہمیں ہدایت دے۔ آپ یقین کریں کہ کسی کو کرپشن ملتا ہے ، جیسے افطاری کیلئے کھجور ملتا ہے متین اخوندزادہ صاحب! اتنا کرپشن ہے۔ آپ لوگوں نے دیکھا کہ خزانے کے بڑے بڑے منسٹر جنہوں نے پیسے چوری کئے ان کیخلاف کیا ہوا؟۔ کچھ ہوا ؟ اسی ملازمت پر وہی بندہ بحال ہوا۔ چور کی سرپرستی کرتے ہیں سرکاری پھر معیشت کیسے ٹھیک ہوگی؟۔ معیشت ہم نے تباہ کی جس کا گلہ کررہے ہیں۔14روپے لیٹر500کلومیٹر بارڈر پر یہاں275فی لیٹر پر مل رہا ہے تو غریب کا کیا حال ہوگا؟۔ بڑے لوگوں کے پاس تو ماشاء اللہ سب کچھ ہے لیکن تباہ تو غریب ہے۔ جعفر صاحب! پوری دنیا میں ہمارا ملک چھٹے نمبر پر ہے گندم کی پیداوار میں اور دنیا میں سب سے مہنگی گندم پاکستان میں ہے۔ کیوں مہنگی ہے؟ جس مل میں چاہیں معلومات کرلیں فی بوری میں3000روپے فوڈ والوں کے الگ ہیں کہ مل میں پہلے فی بوری 3 ہزار روپے فوڈ والوں کو دینا ہے اس کے بعد بیچنا ہے۔ چینی کا سب ظاہر ہے کیا بولیں کس چیز پر بولیں۔ یہ ہمارے بندوق بردار کیا کررہے ہیں؟۔ خدا کی قسم رونا آتا ہے10طالب دیدیں اگر چینی کی ایک بوری کسی بندے نے اسمگل کیا تو میرا قتل معاف ہے۔10بندے مجھے دیدیں۔ آج دالبلدین میں اور چاغی میں دیکھیں۔ خدا کی قسم آپ سمجھوگے کہ یہ چینی عوام سے مفت آرہی ہے۔ ہزاروں لاکھوں بوریاں پڑی ہیں۔ پوچھنے والا کوئی نہیں ۔ وزیر اعظم انوارالحق کہتے ہیں کہ بارڈر کو ہم بند کریں گے۔ آپ بند کریں میں چیلنج سے کہتا ہوں آپ یہ بند نہیں کرسکتے نہیں کرسکتے۔ جتنا آپ طاقتور ہو اپنی طاقت کو استعمال کرو یہ قوت سے باہر ہے۔ آپ چھوٹے آدمی ہیں۔ اگر بند ہوگی اتنی طاقت پیدا کی تودیکھناکہ بلوچستان اور پاکستان کی کیا صورتحال ہوگی؟۔ لہٰذا ہم سب ملکر گھر سے شروع کردیں کہ معیشت کو ٹھیک کرنا ہے تو پھر انشاء اللہ و تعالیٰ ٹھیک ہوجائے گی۔

اخبار نوشتہ دیوار کراچی
شمارہ اکتوبر2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv

شہریوں کے انسانی حقوق کیلئے تین اسلامی اقدامات اٹھانے کی سخت ضرورت

شہریوں کے انسانی حقوق کیلئے تین اسلامی اقدامات اٹھانے کی سخت ضرورت

1:جان اور اعضاء انسانی کی برابری: قرآن میں جان کے بدلے جان ، ناک اور کان کے بدلے ناک اور کان ۔ہاتھ ، پیر، دانت کے بدلے ہاتھ ، پیر اور دانت اور زخموں کا بدلہ ہے۔ (سورہ مائدہ کی آیت) جو حکمرانوں کے لئے ہے اور جس پر عمل نہیں کیا جائے تو ان لوگوں کو اللہ نے ظالم قرار دے دیا ہے۔
کیا ہمارے پاکستان کا آئین قرآن وسنت کے مطابق بنایا گیا ہے۔ جب طاقتور لوگ کمزوروں کے دانت توڑتے ہیں، آنکھ پھوڑتے ہیں اور ناک کاٹتے ہیں تو بدلے میں دانت توڑے ، آنکھ پھوڑی اور ناک کاٹے جاتے ہیں؟۔
ریاستی اداروں، جاگیرداروں، سیاستدانوں اور تمام طاقتور افراد کو کمزوروں سے روا رکھے جانے والے مظالم کے بدلے میں برابری کی سطح کا شہری قرار دیا جائے تو اس اسلام کو اسرائیل کے کٹر یہودی بھی مان جائیں گے اسلئے کہ قرآن کی یہ آیت تورات کے حوالے سے موجود ہے۔ اسلام اور مذہب کا یہ کمال ہے کہ فرعونیت کو نہیں مانتا بلکہ انسانیت کو برابری کی سطح پر لاتا ہے۔ جس دن قرآن کے اس قانون پر عمل شروع ہوگیا تو ظالم ، طاقتور اور جاہل طبقے کی آنکھیں کھل جائیں گی اور اسلامی معاشرہ جان ، مال اور عزت کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔
2:قرآن میں زنا کی سزا100کوڑے اور بہتان کی80کوڑے ہے۔ بہتان بنیادی طور پر عورتوں پر لگایا جاتا ہے۔ بدکار عورت پر بہتان سے کیا فرق پڑتا ہے مگر اپنی عصمت کی حفاظت والیوں پر بہتان کا بہت برااثر پڑتا ہے۔ ہمارے ہاں اسٹیٹس کو کے توڑنے کا صرف دعویٰ ہوتا ہے۔ جب اماں عائشہ پر بہتان لگایا گیا تو بہتان لگانے والے دو مردحضرت مسطح، حضرت حسان اور ایک خاتون حضرت حمنا پر80،80کوڑے کی حد جاری کی گئی۔ اگر ایک معمولی درجہ کی خاتون پر بھی بہتان لگایا جاتا تو اس پر بھی یہی سزا تھی۔ مسلمانوں کی ماں، نبی کریم ۖ کی زوجہ مطہرہ اور خلیفہ اول حضرت ابوبکر کی صاحبزادی پر بہتان لگے تو اس کی بھی80کوڑے سزا اور ایک جھاڑو کش عورت پر بہتان لگے اس کی بھی یہی سزا ہو تو اس سے زیادہ مساوات کا تصور ہوسکتا ہے؟۔ ہمارے کسی کرپٹ اور احمق سیاستدان کی بیوی اور بیٹی پر بہتان نہیں معمولی درجے کی ہتک عزت کی سزا بھی اربوں روپے ہے اور غریب کی ہتک عزت کی اتنی سزا بھی نہیں ہے کہ وکیل کی فیس ادا کرسکے۔ امیر کیلئے10کروڑ بھی بڑی سزا نہیں اور غریب کیلئے10لاکھ بھی بڑی سزا ہے جبکہ80کوڑے امیرو غریب کیلئے یکساں سزا ہے۔
3:قانون کا بنیادی مقصد کمزور کو تحفظ دینا ہے اور طاقتور لوگ سزاؤں سے بچنے اور کمزور کو اپنا غلام بنانے کیلئے قوانین بناتے ہیں۔ ہمارے عدالتی نظام کی بنیادی خصو صیات یہی ہیں کہ کمزور کے مقابلے میں طاقتور کو تحفظ دیتے ہیں، جبکہ اسلام میں کمزور کو تحفظ دیا گیا ہے۔ عورت مرد کے مقابلے میں صنف نازک ہے اور عورت کے حقوق بھی مردوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں لیکن افسوس ہے کہ درباری ملاؤں نے قرآن وسنت اور اسلام کا ستیاناس کرکے عورت کے سب حقوق کو غصب کیا ہوا ہے بلکہ عجیب وغریب مظالم کا شکار بنایا ہوا ہے۔ طلاق میں قصور شوہر کا ہوتا ہے اور سزا عورت کو دی جاتی ہے اور بچہ عورت جن لیتی ہے لیکن ماں کو بچے سے محروم کردیا جاتا ہے۔ عورت کے مستقبل کو قرآن نے محفوظ کیا ہے مگر علماء ومفتیان نے انکے سب حقوق چھین لئے ہیں۔

___آزادی رائے کیلئے 3بنیادی اقدامات ___
1:مذہبی آزادی رائے: اللہ نے قرآن میں فرمایا کہ لااکراہ فی الدین ” دین میں کوئی جبر وزبردستی نہیں ہے”۔ مسلمانوں کے ایک شیعہ فرقہ کے امام ضیاء اللہ بہائی نے اپنے ایک نئے مذہب کی بنیاد رکھ دی۔ روزہ ، نماز، تقریبات اور مختلف امور میں نئے مذہبی احکام کا اجراء ان کی اپنی مرضی ہے۔ اس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ سکھ کے گرو نانک نے اپنا نیا مذہب تشکیل دیا جو نہ ہندو اور نہ مسلمان تھا۔ مسلمانوں اور ہندؤوں دونوں کیساتھ اپنا اختلاط بھی رکھا ہے اور دونوں سے اپنا مذہب بھی جدا رکھا ہے۔ جب مرزا غلام احمد قادیانی نے بھی نبوت کا دعویٰ کیا تو مسلمانوں کی طرف سے قتل اور دہشت گردی کا کوئی رویہ بھی اختیار نہیں کیا گیا تھا۔ البتہ مرزا غلام احمد قادیانی نے اس کی نبوت کو نہ ماننے والوں کو رنڈیوں کی اولاد قرار دے دیا۔ مولانا احمد رضاخان بریلوی نے تو وہابی، دیوبندی، اہلحدیث، شیعہ اور قادیانیوں کو ایک صف میں کھڑا کیا تھا۔
قادیانیوںکو1974میںذوالفقار علی بھٹو کے دور میں قومی اسمبلی نے کافر قرار دے دیا۔ شیعوں کو بھی پاکستان ، ہندوستان اور بنگلہ دیش کے بڑے مدارس کے علماء ومفتیان نے کافر قرار دے دیا تھا۔لیکن پھر ملی یکجہتی کونسل ، متحدہ مجلس عمل اور اتحاد تنظیم المدارس میں اہل تشیع کو بھی شامل کیا گیا۔ جب مذہبی آزادی ہوتی ہے تو مذہبی طبقہ بعض اوقات اپنے کی ہوئی الٹیوں کو چاٹ لیتا ہے۔
قادیانیوں سے مسلمانوں کا جھگڑا یہ ہے کہ وہ اسلام کا نام استعمال کرنے کی جگہ اپنے لئے نیا نام تراش لیں۔ قادیانی کہتے ہیں کہ دوسرے مسلمان فرقوں کی طرح ان کو بھی ایک فرقہ تسلیم کیا جائے۔ سپریم کورٹ کا مشہور فیض آباد کیس بھی ایک طرف یہ ہے کہISIکےDGCفیض حمید اس سیاسی عمل کا حصہ کیوں بنے؟۔دوسری طرف چیف جسٹس فائز عیسیٰ کو چیف جسٹس بلوچستان لگانے والا سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کہتے ہیں کہ قومی اسمبلی سے امریکہ تک ایک سازش کے تحت قادیانیوں کے حق میں بل کی منظوری دی جارہی تھی جس کیخلاف بلوچستان کے سینیٹر حافظ حمداللہ واحد شخصیت تھے جس نے اپنا کردار ادا کیا تھا۔
شیخ رشید جمعیت علماء اسلام کو سید عطاء اللہ شاہ بخاری کے نام سے پکاررہا تھا اور مولانا عبدالغفور حیدری نے انکشاف کیا کہ قومی اسمبلی سے بل پاس ہوگیا تھا اور سینیٹ میں اگر پاس ہوجاتا تو مجھے قائم مقام چیئرمین سینیٹ کی حیثیت سے دستخط کرنے پڑتے لیکن شکر ہے کہ سینیٹ میں اکثریت سے پاس نہ ہوسکا۔
صحافی ابصارعالم نے بتایا کہ جنرل راحیل شریف اور آئی ایس آئی چیف رضوان اختر کی وجہ سے جنرل قمر جاوید باجوہ اسلئے مشکلات میں تھا کہ اس کا سسر قادیانی تھا،نوازشریف سے میں نے ہی سفارش کی تھی کہ اس کمزور پر ہاتھ رکھا جائے تو ہمارے کام آسکتا ہے۔ شاید جنرل قمر جاوید باجوہ کو خوش کرنے کیلئے ہی قادیانیوں کے حق میں ن لیگ نے بل پیش کیا تھا۔فیض آباد دھرنے کیلئے مسلم لیگ ن نے جنرل فیض حمید کو خود مذاکرات کیلئے بھیجا تھا اسلئے کہ علامہ خادم حسین رضوی کی جماعت تحریک لبیک فوج پر اعتماد کررہی تھی سیاسی حکومت پر نہیں۔
اگر سپریم کورٹ افتخار محمد چوہدری ، حافظ حمداللہ، مولانا عبدالغور حیدری اور تحریک لبیک کے باخبر ذمہ دار ، شیخ رشیداورصحافی ابصارعالم کو حقائق کیلئے طلب کرے توالیکٹرانک، پرنٹ اور سوشل میڈیا کو بہت سارے حقائق کا پتہ چلے گا۔ آزادی رائے کیلئے مذہب کا غلط استعمال معاشرے کیلئے زہر قاتل ہے۔
ریاست مدینہ میں رسول ۖ نے ابن صائد سے پوچھا کہ میرے بارے میں آپ کیا کہتے ہو؟۔ ابن صائد نے کہا کہ آپ امیوں کے رسول ہو۔ اور پھر کہا کہ میں تمام عالمین کا رسول ہوں۔نبی ۖ سے مطالبہ کیا کہ مجھے بھی آپ رسول تسلیم کریں۔ نبی کریم ۖ کے اخلاقِ کریمہ کا یہ معیار تھا کہ اس کو منہ پر جھوٹا کہنے کے بجائے فرمایا کہ” جو اللہ کے رسول ہیں وہی اللہ کے رسول ہیں”۔
حضرت عمر نے پیشکش کی کہ یہ دجال ہے اس کو قتل کردیتا ہوں۔ نبیۖ نے فرمایا کہ اگر یہ وہی دجال ہے تو اس کا قتل عیسیٰ ابن مریم کی تقدیر میں لکھا ہے اور اگر وہ نہیں تو اس کے قتل میں کوئی خیر نہیں ہے۔ نبی ۖ نے فرمایا تھا کہ تیس دجال آئیں گے جو نبوت کا دعویٰ کریں گے۔ ان میں سے ایک دجال مرزا غلام احمد قادیانی نے بھی نبوت کا دعویٰ کیا تھا لیکن دیوبندی ، بریلوی، اہلحدیث ، شیعہ اور دیگر لوگوں کے بڑوں نے اس کو قتل نہیں کیا۔ حضرت علی نے فتح مکہ کے بعد حضرت ام ہانی کے شوہر مشرک بہنوئی کو قتل کرنا چاہا تھا لیکن نبیۖ نے روک دیا تھا۔ علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ رسول اللہ ۖ کا جنازہ صرف گیارہ صحابہ نے پڑھا۔ اہلسنت کے عالم دین نے شیعہ کی معتبر کتابوں سے حوالہ جات پیش کئے کہ سارے مہاجرین وانصار نے جنازہ درود کی صورت میں پڑھاتھا۔
معاویہ بن قرة نے عائد بن عمرو سے روایت کیا ہے کہ ابوسفیان چند اور لوگوں کی موجود گی میں حضرت سلمان فارسی، حضرت صہیب رومیاور حضرت بلال حبشی کے پاس سے گزرے تو انہوں فقالوا : واللہ ما اخذت سیوف اللہ من عنق عدواللہ ” اللہ کی قسم ! اللہ کی تلواریں اللہ کے دشمن کی گردن میں اپنی جگہ تک نہیں پہنچیں”۔ کہا: اس پر حضرت ابوبکر نے فرمایا کہ ”تم لوگ قریش کے شیخ اور سردار کے متعلق یہ کہتے ہو؟’۔ پھر حضرت ابوبکر نبی ۖ کے پاس حاضر ہوئے اور آپ ۖ کو یہ بتایا تو آپ ۖ نے فرمایا کہ ابوبکر! شاید آپ نے ان کو ناراض کردیا ہے۔ اگر تم نے ان کو ناراض کردیا ہے تو اپنے اللہ کو ناراض کردیا ہے۔ حضرت ابوبکر ان کے پاس آئے اور کہا کہ میرے بھائیو! کیا میں نے تم کو ناراض کردیا!۔ انہوں نے کہا کہ نہیں بھائی اللہ آپ کی مغفرت فرمائے۔ (صحیح مسلم حدیث6412کتاب صحابہ کے فضائل ومناقب)
پاکستان میں جو حضرت ابوبکر صدیق کے حوالہ سے تبلیغ کرتے ہیں ان میں حضرت ابوبکر کی طرح جذبہ ہے اور جو رسول اللہ ۖ کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں تو وہ رسول اللہ ۖ کی سنت پر عمل کرتے ہیں۔ عراق وشام میں ایک یزیدی فرقہ ہے جو اسلام، ہندومت ، عیسائیت ، یہودیت اور سابقہ مذاہب کا مکسچر ہے اور ان کے ساتھ داعش نے مظالم کئے تو بھی غلط ہے۔ حال ہی میں پاکستان کے کافرستان پرTTPنے حملہ کیا جن کو افغان طالبان نے گرفتار کیا ہے۔ اگر یہودی عیسائیوں کو اسلئے قتل کریں کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بعد دوسرا نبی نہیں اور عیسائی مسلمانوں کو اسلئے قتل کریں کہ عیسیٰ علیہ السلام کے بعد دوسرا نبی نہیں اور مسلمان ختم نبوت کے منکر کو قتل کریں تو یہ اسلامی تعلیمات نہیں ہیں۔ مسلیمہ کذاب کی بیوی نے بھی نبوت کا دعویٰ کیا تھا اور اس نے مدینہ پر چڑھائی بھی کی تھی لیکن حضرت ابوبکر نے نبوت کی دعویدار اس عورت کو لشکر سمیت پکڑلیا تھا اور اس شرط پر چھوڑ دیا تھا کہ وہ دوبارہ مدینہ پر چڑھائی نہیں کرے گی ۔ پھر اس نے مسلیمہ کذاب سے شادی کی ، جس کا قبیلہ بہت مضبوط تھا۔ جس سے اسلامی ریاست کو خطرات لاحق ہوئے تھے اسلئے اس فتنہ کو ختم کرنا پڑا تھا۔ جب چترال کے کافرستان سے کوئی خطرہ نہیں اور ان مسلمان طالبان سے افغانستان اور پاکستان دونوں کو خطرہ ہے تو افغانستان اور پاکستان دونوں مل کر اس خطے کو خطرات سے پاک کرسکتے ہیں۔ دہشت گردی سے اسلام نہیں پھیل سکتا ہے اور اگر یہ لوگ نظام کی تبلیغ کیلئے کام کریں تو پوری دنیا کا نقشہ بدل سکتے ہیں۔
2: سیاسی آزادی رائے: پاکستان کے پہلے منتخب قائد عوام ذوالفقارعلی بھٹو نے تمام اپوزیشن قیادت پر بغاوت کا مقدمہ کرکے حید ر آباد جیل میں ڈالا تھا اور پختونخواہ کے وزیراعلیٰ خان عبدالقیوم خان نے عوامی نیشنل پارٹی کے سینکڑوں کارکنوں کو احتجاج پر شہید کیا تھا۔ جنرل ضیاء الحق نے بڑی پابندیاں لگائی تھیں اور نوازشریف اس کو خراج عقیدت پیش کرتا تھا۔MRDنے جمہوریت کیلئے بڑی قربانیاں دیں۔MQMنے بھی صحافیوں کو دھمکاکے رکھا۔ زبردستی سے گھنٹوں تقریر دکھانے پر مجبور ہوتے تھے۔ عمران خان کو بھی میڈیا نے بہت کوریج دی تھی ۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نےTVچینلوں پر پتھراؤ اور خاتون صحافی ثناء مرزا کو غلیل سے کنچے مارکر رلایا تھا۔ تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے اپنے دورِ اقتدار میں جیلوں کے اندر سہولیات بند کرنے کی دھمکیاں دی تھیں اور شہریار آفریدی نے رانا ثناء اللہ کو رنگے ہاتھوں ہیرون سمگلنگ پر پکڑنے کی قسم کھائی تھی لیکن بعد میں کہا کہ دوسروں کے کہنے پر یہ سب کچھ کیا تھا۔
حمزہ شہباز کے دورِ حکومت میں پنجاب پولیس نے جس طرح جسٹس ناصرہ جاوید اقبال کے گھر اور دوسرے گھروں کی بے عزتی کی تھی وہ بھی تاریخ کا حصہ ہے۔ مریم نواز کیلئے جس طرح سندھ پولیس نے پاک فوج کے خلاف احتجاج کیا تھا وہ بھی تاریخ کا حصہ ہے۔PDMکی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان اور تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف جو کچھ کیا وہ تاریخ کا حصہ ہے۔9مئی کا واقعہ بھی تاریخ کا حصہ ہے۔ جس میں جناح ہاؤس لاہور کو جلاڈالا گیا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں جج نے وارنٹ کے بغیرتھانیدار کو سزا دی ہے۔ طالبان کے ولایت ڈیرہ اسماعیل خان ایریا ٹانک کے کمانڈر عمر اور کمانڈر اسرار نے حافظ گلبہادر گروپ کو چھوڑ دیا ہے۔ نوازشریف نے جنرل قمر باجوہ، فیض حمید، جسٹس ثاقب نثار ، جسٹس کھوسہ اور مستقبل کے چیف جسٹس کو اپنے انجام تک پہنچانے کا بیان دیا تو نگران حکومت اور ن لیگ کا گٹھ جوڑ ختم ہوگیا۔ راجہ ریاض جس طرح کا اپوزیشن لیڈر تھا اس سے جمہوری نظام کو شرم تو آتی ہوگی مگر کچھ صحافی مسلسل لگے ہوئے تھے کہ پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا۔
نوازشریف کو ایون فیلڈ لندن فلیٹ سمیت جرائم پر14سال قید اور کتنے کروڑروپے سزا ہوچکی تھی لیکن پھر قومی اسمبلی میں جو جھوٹا بیانہ پیش کیا اور قطری خط لکھا تو اس کے دفاع میں سیاسی صحافت کا خاتمہ ہوگیا۔ سیاسی آزادی سوشل میڈیا کے ذریعے سب کو حاصل ہے۔ لیکن اس کا درست استعمال کرنا چاہیے۔
2:معاشرتی آزادی۔ وزیرستان آزادی رائے کیلئے بڑا زبردست میدان تھا لیکن طالبان نے ختم کرکے رکھ دیا ۔ وزیرستان کے لوگ آزادمنش ہیں مگر ان کو یہ پتہ نہیں کہ ملاپیوندہ کو ایک طرف انگریز کی طرف سے100روپیہ ماہانہ ملتا تھا اور دوسری طرف اس کی جدوجہد انگریز کی مراعات کی بحالی کیلئے ہوتی تھی۔ محسود علاقہ میں انگریز کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے لیکن اس میں محسود قوم کا ذاتی کردار تھا۔ ملاپیوندہ اور اس کا بیٹا قابل احترام تھے لیکن سرکاری ملکوں سے ان کی مختلف حیثیت نہیں تھی۔ وہ محسود خود کو بہادر کہتے تھے جو انگریز اور افغانستان دونوں کے وظائف کھاتے تھے۔محسود قوم کسی اچھی قیادت سے محروم رہی ہے۔ منظورپشتین سے پہلے گوخان بدمعاش اور اس کا بھائی رضا گو خان زیادہ مقبول تھے۔ بیت اللہ محسود اور عبداللہ محسود کے گروپ الگ تھے۔ قاری حسین و حکیم اللہ محسودہی بیت اللہ محسود کی قیادت کی کامیابی اور ناکامی کا سبب بن گئے تھے۔

___انقلابی نظام کی تبدیلی کے اثرات___
افغانستان میں طالبان نے چین کے ساتھ معاہدے کرکے معاشی تبدیلی کا آغاز کیا ہے۔ لیبیا بہت خوشحال ملک تھا اور عراق بھی بہت خوشحال تھا لیکن عوام کو پھر بھی اپنی قیادت پر اعتماد نہیں تھا اسلئے کہ ڈکٹیٹر شپ موجودہ دور میں مشکل سے چل سکتی ہے۔ پاکستان اور افغانستان پوری دنیا کی امامت کرسکتے ہیں لیکن اس کیلئے مذہبی، سیاسی، معاشی اور معاشرتی تبدیلیوں کی سخت ضرورت ہے۔
پاکستان کا آئین بھی قرآن وسنت کا پابند ہے اور افغان طالبان بھی قرآن وسنت کے پابند ہیں۔ ان دونوں کی اکثریت سنی العقیدہ اور حنفی مسلک سے تعلق رکھتی ہے۔شیعہ سنی بھی ایک ہوسکتے ہیں لیکن ان میں اعتماد کا فقدان ہے۔ جب پاکستان اور افغانستان کے اندر کچھ بنیادی اقدامات اٹھائے جائیں گے تو لوگ اسلام کا مزہ بھی چکھ لیں گے اور اقتدار کو بھی غصب نہیں امانت سمجھ لیں گے۔
ایک عورت کا جب اس کے شوہر سے نکاح ہوتا ہے تو اسلام نے عورت کو مکمل حقوق دئیے ہیں۔ طالبان نے افغانستان میں معاشی اور سیاسی استحکام لایا ہے لیکن معاشرتی استحکام کے حوالے سے ان پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ عورت کے حقوق کا مسئلہ دنیا بھر میں تشویش کی نظروں سے دیکھا جاتا ہے۔ اسلام کا بڑا مرکز مکہ مکرمہ ہے جہاں لوگ حرم پاک میں اپنی فیملی کیساتھ24گھنٹہ دن رات عبادات پنج وقتہ نماز، طواف اور صفا ومروہ کی سعی میں مشغول رہتے ہیں۔ لیکن یہ مسائل کا حل نہیں ہے۔ یہ چیزیں تو دورِ جاہلیت میں بھی جاری رہتی تھیں۔
پہلا مسئلہ یہ ہے کہ جس طرح شوہر کو طلاق کا حق حاصل ہے کیا عورت کو بھی خلع کا حق حاصل ہے یا نہیں؟۔ سورۂ بقرہ آیت229میں خلع کا ذکر نہیں ہے۔ بلکہ سورہ النساء آیت19میں خلع کا ذکر ہے۔ حدیث میں خلع کی عدت ایک ماہ یا ایک حیض ہے جس پر سعودی عرب میں عمل بھی ہوتا ہے۔ ہمارے ہاں عدالت سے مدتوں بعد خلع ملتا ہے تو مفتی طارق مسعود اور قاری حنیف جالندھری اس کو غیر اسلامی قرار دیتے ہیں کہ اس سے عورت کا نکاح برقرار رہتا ہے اور دوسرے شوہر سے اس کا نکاح نہیں ہوتا ہے بلکہ وہ زنا کرتی ہے۔ خلع کا حق نہ ہونے کی وجہ سے جن مسائل کا سامنا عورت کو کرنا پڑتا ہے اس کا تصور بھی عام لوگ نہیں کرسکتے ہیں۔ مثلاً مفتی تقی عثمانی نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیں اور پھر مکر گیا۔ بیوی کے پاس گواہ نہ ہوں اور مفتی تقی عثمانی جھوٹی قسم کھالے تو وہ خلع لے گی اور خلع نہ ملے تو حرام کاری پر مجبور ہوگی۔ یا پھر مفتی تقی عثمانی نے اپنی بیوی سے کہا کہ طلاق طلاق طلاق اور مفتی سے فتویٰ لیا کہ میری نیت ایک طلاق کی تھی تو اس کو فتویٰ مل جائے گا کہ بیوی تمہارے نکاح میں ہے اور اس کی بیوی کو فتویٰ ملے گا کہ وہ تین طلاق ہوچکی ہے اور اس پر حرام ہے۔ حیلہ ناجزہ اور بہشتی زیور میں بھی مولانا اشرف علی تھانوی نے بھی یہ مسائل لکھ دئیے ہیں۔
دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ طلاق میں عورت کے حقوق زیادہ اور خلع میں کم ہیں۔ جب یہ بات ذہن نشین کرلی جائے تو مسائل کے انبار سے نکل جائیں گے ۔ پھر دنیا میں خواتین اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے اُٹھیں گی اور مرد ساتھ ہوں گے۔
پاکستان ، افغانستان اور ہندوستان کے علماء ومفتیان کو طلب کرلیں اور مجھے دعوت دیں۔ انشاء اللہ لوگوں کے ذہن کھل جائیں گے اور اسلامی انقلاب کے حقیقی ثمرات بھی دنیا دیکھے گی۔ جب محکوم عورت اور حاکم مرد کے معاملات گھر میں حل ہوں گے تو عالمی سطح پر بھی اقتدار کے ایوانوں میں زلزلہ برپا ہوگا۔ قرآن کی طرف رجوع بڑے زبردست انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوگا ۔ عتیق گیلانی

***************************************************
نوٹ: اس آرٹیکل کو مکمل پڑھنے کیلئے اس سے پہلے ”معاشی مسائل کے حل کیلئے 3بنیادی اقدامات جن سے بڑا انقلاب آسکتا ہے!” کے عنوان کے تحت آرٹیکل ضرور پڑھیں۔
***************************************************

اخبار نوشتہ دیوار کراچی
شمارہ اکتوبر 2023
www.zarbehaq.com
www.zarbehaq.tv
Youtube Channel: Zarbehaq tv