جون 2021 - Page 2 of 3 - ضربِ حق

پوسٹ تلاش کریں

On occurrence of Bahria Town Karachi Incident the agitation of Sindhi Nationalist was not against Muhajir Community but in fact it was against Asif Ali Zardari and Malik Riaz: Huda Bhurgri Speech.

Keywords: Sindhi Nationalist, Bahria Town Karachi, Asif Ali Zardari, MQM, Muhajir, Malik Riaz, Huda Bhurgri

بحریہ ٹاؤن کے خلاف میڈیا آواز کیوں نہیں اٹھاتا؟ آگ اندر سے کسی اور نے لگائی ہے ۔ہدیٰ بھرگڑی

کل کراچی بحریہ ٹاون (Bahria Town Karachi)کے باہر سندھی قومی (Sindhi Nationalist) جماعتوں ، دوسری پروگریسو پولیٹیکل پارٹیز کے رہنماں نے اور انکے فالورز نے بھر پور احتجاج کیا اور پورے سندھ کے لوگ منظم نظر آئے اس مسئلے پر کہ کراچی اور بحریہ ٹاؤن انٹرنل جس طرح لینڈ گریبنگ کر رہا ہے جس طرح غریبوں کی زمینیں ہڑپ کررہا ہے کیونکہ اسے سیاسی استثنی (Politica Impunity) حاصل ہے اسے سیاسی سرپرستی (political patronage)حاصل ہے پیپلز پارٹی کی۔ کل سندھ کی عوام سراپا احتجاج تھی اور انہوں نے بھرپور طریقے سے مذمت کی بلکہ وہ فرنٹ پر آئے اور انہوں نے کہا کہ جو آبائی (Native)ہیںسندھ کے وہ انکے ساتھ یہ سراسر زیادتی ہے کہ انکا گھر اجاڑا جائے انکے اپنوں کی قبریں اجاڑی جائیں ،انکے مال مویشیوں کا جو پورا فلور آٹ آنس ہے جو بھی انکا تعلق ہے وہ تمام کا تمام ختم کر کے کسی کو ایک جگہ سے اکھاڑ کر دوسری جگہ پھینک دیا جائے اور پھر ان سے امید کی جائے کہ یہ مزاحمت بھی نہ کریں یہ سراسر نا انصافی ہے ۔
اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ پہلے یہ خاموشی کیوں، اب اتنا زیادہ مذمت ہے پروٹیسٹرز کی وہ کیوں ؟ اور پروٹیسٹرز کو یہ کہا جارہا ہے کہ یہ جاہل ہیں یہ دہشت گرد ہیں یہ لوٹ مار والے لوگ ہیں اور اس طرح کے القابات سے ان کو نوازا جا رہا ہے جو کہ ہمیں سمجھ میں آتا ہے کہ کیوں ہو رہا ہے سوال یہ ہے کہ آخر ہم یہ کیوں سمجھنے سے قاصر ہیں کہ جب آپ کشمیر میں ہونے والے جرم کی بات کرتے ہیں جب آپ فلسطین میں ہونے والے جرم کی بات کرتے ہیں ۔….
کس طرح سے وہ لوگ جنکے پاس لاٹھیوں اور ڈنڈوں کے سوا کچھ نہیں تھا وہ آگ لگانے میں کیسے کامیاب ہوئے کس طرح سے سٹرکچر جو اتنا بڑا ہے بہریہ ٹاون کا اس میں آگ لگ گئی آگ لگنے کے بعد وہ سارا کا سارا تباہ ہو گیا اس طرح کے کیمیکلز وہاں پر پروٹیسٹرز نہیں لائے ہوئے تھے ۔آپ کو یہ لگتا ہے کہ غریب کی زمینوں پر امیر کے عیاشی کے پارک بنیں عیاشی کے لیے بڑے بڑے روڈ بنیں مانیومینٹس بنیں اور آپ لوگوں کی جگہ ایک چرائی ہوئی زمین پر بنانی چاہیے اور اگر اسطرح کی ڈیویلپمنٹ کو آپ سمجھتے ہیں کہ کراچی اور پاکستان کے لیے ایک پروگریسو سٹیپ ہے اور اس سے پاکستان اور کراچی کی ترقی ہوگی تو آپ کو شرم سے ڈوب کر مر جانا چاہیے تو آپ کو فلسطینیوں کے حق میں بھی بات نہیں کرنی چاہیے تو آپ کو کشمیریوں کے حق میں بھی بات نہیں کرنی چاہیے کیونکہ کسی بھی غریب کی زمین کے ٹکڑے کے اوپر جہاں پر اس نے اپنی پوری زندگی گزاری ہو جہاں پر اسکے پیاروں کی قبریں ہوں جہاں پر اسکا مال مویشی چرتا ہو جہاں پر وہ اپنے کمانے کا اپنے روزگار کا انتظام کئی سالوں سے کرتا آرہا ہو وہاں سے آپ اسکا سب کچھ اکھاڑ کر ایک زبردست قسم کی گیٹڈ کمیونٹی بنا دی۔…….. کراچی کے بیچوں بیچ کہیں بھی رہ سکتے ہیں لیکن انہوں نے اس جگہ کو اسلیے خریدا کہ اس میں سیکیورٹی اسکا انفرا سٹرکچر اور خوبصورتی اس میں پھول لگے ہوئے ہیں اس میں پارک بنے ہوئے ہیں یہ ایک وہ آئیڈیا ہے جو سرمایہ داروں نے اپنے لئے ایجاد کیا ہے ۔
مجھے پتہ ہے اور کئی لوگ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ وہ آگ ان احتجاج کرنے والوں نے نہیں لگائی وہ مار پیٹ پروٹیسٹرز نے نہیں کی وہ ان لوگوں نے کی ہے جن کے پاس ایکسز تھا گیٹ کے اس پار کا کیونکہ پوراگیٹ سیل تھا خاردار تاریں تھیں تو پولیس کی موجودگی میں لوگ کس طرح وہاں جا سکتے ہیں پھر آخر میں جیسے ہی یہ احتجاج ختم ہوا تمام پولیٹیکل پارٹیز جو کہ کل احتجاج میں موجود تھے اور انہوں نے لاتعلقی کا اظہار کیا ان لوگوں کے ساتھ جو وہاں موجود تھے اسکے باوجود بھی وہ پولیٹیکل ریپریزنٹیٹیوزجو کہ کل کے مارچ اور احتجاج میں تھے ہی نہیں ان کے خلاف بھی جھوٹی ایف آئی آردرج کی گئی ہیںانکو گرفتار کیا گیا ہے اس وقت صنعان خان قریشی گرفتاری میں ہیں اسکے علاوہ ایاز لطیف پلیجو کے خلاف بھی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا ہے اسطرح کی جو سیاست کی گئی ہے اور آگ لگانے کا جو ڈرامہ بنایا گیا سیاسی تو یہ بالکل تھا۔
نوٹ: احتجاج میں شریک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ اندر کوئی شخص مظاہرین میں سے نہ گیا ہے اور نہ جاسکتا تھا ۔ اس کی اعلی سطح پر تحقیقات کروانے کی ضرورت ہے کہ ایسے مذموم مقاصد کس کے ہوسکتے تھے؟۔
www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

National Agencies must keep an eye on movement of Molana Modudi party Jamat e islami. : Editor Nawishta e Diwar Malik Ajmal

Keywords: Jamat e Islami, Molana Modudi, Siraj ul Haq, mansoora lahore, Afghan Jihad

ملکی ایجنسیاں جماعت اسلامی پر نظر رکھیں۔ اجمل ملک ایڈیٹرنوشتہ دیوار

(1952 )میں یعنی میری پیدائش سے بھی پہلے منصور دادا نامی ایک پاکستانی نے جماعت اسلامی کے بارے میں ایک کتاب لکھی جس میں وہ لکھتے ہیں کہ امریکہ نے جماعت اسلامی کو مالی امداد دینے کا یہ طریقہ اختیار کر رکھا ہے کہ وہ لاکھوں کی تعداد میں مولانا مودودی صاحب کی کتابیں خرید کر امریکہ منگواتا ہے اور پھر ان کتابوں کو یہاں سمندر میں پھینک دیتا ہے لیکن اس کے عوض جماعت اسلامی کو لاکھوں ڈالرز کی ادائیگی کرتا ہے۔
اگر تاریخی حقائق پر ایک نظر ڈالی جائے تو امریکہ کی جماعت اسلامی سے یاری بہت پرانی ھے (1976 )میں اسوقت کے امریکی وزیر خارجہ ہینری کسنجر نے پاکستان آ کرہمارے اسوقت کے وزیر اعظم جناب ذوالفقار علی بھٹو کو یہ دھمکی دی کہ اگر تم نے ایٹمی دھماکہ کیا تو ہم تمہیں دنیا میں عبرت کی مثال بنا دینگے اور پھر (1977 )میں ہی انتخابات میں دھاندلی کا بہانہ بنا کر انہیں اقتدار سے ہٹا دیا گیا اور پھر پھانسی پر لٹکا دیا گیا اور اس سارے کھیل میں جماعت اسلامی سب سے آگے تھی اور بھٹو یہ بات جانتا تھا لہذا وہ اس دوران منصورہ مولانا مودودی کو سمجھانے بھی گئے کہ یہ سب امریکن گیم ہے تم ایسا مت کرو لیکن جماعت اسلامی باز نہ آئی۔
پھر (1979 )میں امریکہ نے افغان جہاد کا ڈرامہ شروع کیا اسکی بھی تفصیل دیکھیں تو وہاں بھی جماعت اسلامی نے ہزاروں مسلمان بچوں کو امریکی مفاد کے لیئے شہید کروا کر اربوں روپئے کمائے دوسری طرف آپ پاکستان کی سیاست پر ایک نظر ڈالیں تو آپ کو واضع طور پر نظرآئے گا کہ پاکستان کے عوام نے جماعت اسلامی کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے اور اب انہیں عوام ووٹ تک نہیں دیتے اور یہ سوچنے کی بات ہے جو عوام انہیں ووٹ تک دینا پسند نہیں کرتی تو کیا وہ انہیں نوٹ دیتی ہوگی لیکن آج بھی اس جماعت کا اربوں روپے سالانہ خرچہ ہے اتنے بڑے بڑے ادارے چل رہے ہیں ہزاروں ملازمین ہیں جنہیں یہ جماعت تنخواہیں دیتی ہے اور اب یہی ملازمین ان کے کارکن کہلاتے ہیں اور اب یہی بیچارے تنخواہ دار ان کے جلسے جلوسوں میں شریک ہوتے ہیں بعض اوقات شدید حیرت ہوتی ہے کہ آخر اس جماعت کے پاس اتنا پیسا کہاں سے آ رہا ہے جو یہ ہر چھوٹی بڑی بات پر ملک بھر میں بینر لگا دیتے ہیں جلسے جلوس شروع کر دیتے ہیں حالانکہ یہ جماعت اچھی طرح سے جانتی ہے کہ لوگوں میں ہمیں کوئی پذیرائی حاصل نہیں ہے لیکن معلوم ہوتا ہے کہ صرف دکھاوے کے لئے ایسا کرتی ہے تاکہ لوگ انہیں سیاسی نظام کا حصہ سمجھیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس جماعت کے اصل مقاصد کچھ اور ہیں اور ان کا اصل ٹارگٹ تعلیمی ادارے اور ان کے ہاسٹل ہیں اور یہ چاہتے ھیں کہ تعلیمی اداروں کے ہاسٹلز پر ان کا تسلط رہے جو جرائم پیشہ لوگوں اور غیر ملکی دہشت گردوں کے لئے سب سے محفوظ پناہ گاہیں ہوتی ہیں ۔
ہمیں یقین ہے کہ( GHQ )سمیت اس ملک کی جتنی بھی اہم تنصیبات پر حملے ہوئے ہیں انہیں گرائونڈ سپورٹ اور پناہ جماعت اسلامی جیسی تنظیموں نے دی ہوگی ورنہ بلیک واٹر، ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک، القائدہ، طالبان اور داعش جیسی تنظیمیں جماعت اسلامی جیسی تنظیموں کی سپورٹ کے بغیر کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتیں میرے جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے کچھ سادہ لوح دوستوں کو یقینا یہ بات بری لگے گی کیونکہ میں ایسے بہت سارے لوگوں کو جانتا ہوں جو انتہائی اخلاص اور اسلام کی محبت سے سرشار ہو کر اس جماعت کا ساتھ دیتے ہیں میں انکی دل آزاری پر معذرت خواہ ہوں اور ان کیلئے اس مختصر مضمون میں صرف اتنا لکھنا چاہوں گا کہ جماعت اسلامی والے یونیورسٹیوں اور کالجوں میں آپس میں بات چیت کرتے ہوئے لڑکے اور لڑکی پر تو حملہ آور ہو کر ڈنڈوں کی بارش کر دیتے ہیں لیکن آپ نے کبھی نہیں سنا ہوگا کہ مسجد میں معصوم بچوں کے ساتھ بد فعلی کرتے ہوئے پکڑے جانے والے کسی مولوی کی خلاف جماعت اسلامی کے لوگوں نے کوئی معمولی سا احتجاج ہی کیا ہو جماعت اسلامی کے لوگ جگہ جگہ درس قرآن دیتے ہیں لیکن انہوں نے کبھی بھی عوام کو سورہ البقرہ کی آیت نمبر (222 سے 234 )تک کی آیات کا صحیح ترجمہ نہیں بتایا کیونکہ ہمارا مولوی ان آیات کے ترجمے کو چھپا کر مسلمانوں کی بہن بیٹیوں کیساتھ ناجائز حلالے کر رہا ہے لیکن ذرا ذرا سی بات پر فحاشی کا شور مچانے والی جماعت اسلامی معصوم بہن بیٹیوں کی عصمت دری پر خاموش ہے کیونکہ وہ مولوی کے غلط کام پر اعتراض کرے گی تو اسے معلوم ہے کہ پھر وہ بھی آگے سے جواب دے گا لہذا جماعت اسلامی اس ڈر کے مارے یہاں حق سچ بیان نہیں کرتی اور ویسے بھی جماعت اسلامی کا اصل ایجنڈہ وہی ہے جو ان کے سابق امیر جناب منور حسن صاحب نے بیان فرمایا تھا کہ اگر
فوج اور طالبان آمنے سامنے ہوں تو مرنے والا پاکستانی فوجی ہلاک اور مرنے والا طالبان شہید ہوگا لیکن پھر روایتی منافقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں امارت سے ہٹا دیا گیا۔
آج امریکہ ہم سے اڈے مانگ رہا ہے اور اگر اسے اڈے دیئے یا نہیں دئیے تو پھر وہ ہمیں بلیک میل کرنے کیلئے اپنے پالتو طالبان کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کروائے گا جس میں جماعت اسلامی ان کی مدد گار ہوگی۔ہماری ایجنسیوں کو چاہیے کہ اسلام کی چادر میں چھپی اس ملک دشمن اور دہشت گرد تنظیم کے بارے میں مکمل تحقیقات کروائے کہ ان کے پاس فنڈ کہاں سے آرہاہے؟۔ اور خصوصا ہاسٹلوں میں پناہ لئے ہوئے جماعت اسلامی کے لوگوں پر کڑی نظر رکھے۔
چند ماہ قبل الطاف حسین کے ایک بیان کے ردعمل میں ریٹائرڈ جنرل شعیب امجد صاحب نے کہا کہ الطاف حسین انڈین ایجنسی را کا ایجنٹ ہے اور برطانوی خفیہ ایجنسی (MI-6 )کا بھی ایجنٹ ہے اور اب بھی (MI-6)اسکو سپورٹ کرتی ہے ۔ ہماری جنرل صاحب سے عرض ہے کہ جس طرح الطاف حسین اپنی تحریک کے دوران غیر ملکی ایجنسیوں کے ہتھے چڑھ گیا ہے اسی طرح جماعت اسلامی بھی اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے اس وقت مکمل طور پر غیر ملکی ایجنسیوں کے مفاد کیلئے کام کرتی دکھائی دے رہی ہے، اس نے اپنے اوپر جو اسلام کا خول چڑھا رکھا ہے اسے نہ دیکھیں اور اس خول کے اندر چھپی اصل جماعت اسلامی کو تحقیقات کر کے بے نقاب کریں۔ اور اسلام کے نام پر اس جماعت کیلئے استعمال ہونے والے نوجوانوں سے صرف اتنی عرض ہے کہ آپ اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور اسلام کے حقیقی پیغام کو سمجھیں ساری بات خودبخود آپ کو سمجھ آ جائے گی۔
www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

Examined the Journalism of Hamid Mir and review of PDM politics fundamental role of Habib Jalib, Khan Abdul Wali Khan, Further study circumstances of Dr. Shahid Masood Ataul Haq Qasmi.

Keywords: Habib Jalib, Khan Abdul Wali Khan ANP, Nawaz Sharif, Hamid Mir, Ataul Haq Qasmi, Habib Jalib, Habib Jalib, Habib Jalib, Khan Abdul Wali Khan ANP, Nawaz Sharif, Nawaz Sharif, Nawaz Sharif, Nawaz Sharif, Ataul Haq Qasmi, Ataul Haq Qasmi, Ataul Haq Qasmi, Ataul Haq Qasmi, Ataul Haq Qasmi,

حامد میر(Hamid Mir)کی صحافت اور (PDM)کی سیاست سے بین الاقوامی سازش تک. کا جائزہ اور اسلامی نقطہ نظر سے اس کا حل: حبیب جالب (Habib Jalib)اور خان عبدالولی خان (Khan Abdul Wali Khan ANP)کی اسٹیبلشمنٹ کی ڈکٹیٹر شپ سے امریکہ تک کیخلاف بڑا اہم اور بنیادی کردار
کیاآج ایک ایسا ماحول بنایا جارہاہے. کہ پاک فوج کے خلاف سیاستدان ، صحافی، قوم پرست، مذہبی عناصر ، عدالتیںاور جہادی تنظیمیں سبھی مشترکہ محاذ بناکر افراتفری کی فضا بنائیں؟۔

Hamid Mir


کیا ہم یہ مان لیں کہ جن سیاسی جماعتوں. نے فوج کی ٹانگوں میں سر so رگڑ رگڑ کر اپنے سارے بال گرا دئیے ہیںیہ لوگ اب جمہوری جدوجہد اور قانون کی حکمرانی پر پورایقین رکھتے ہیں؟

TEST


جب so جنرل ضیا الحق نے پاکستان میں اسلام اور جہاد کی بات کی تو حبیب جالب (Habib Jalib)کے لیڈر خان عبدالولی. خان (Khan Abdul Wali Khan ANP)نے کہا کہ جنرل صاحب ؟ اگر آپ اسلام کو چاہتے ہیں تو سب so سے پہلے اپنا منصب چھوڑ دیںاسلئے کہ آپ نے حلف اٹھایا ہے کہ سیاست میں. مداخلت نہیں کروگے۔ so اسلام میں اسی طرح اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھاکر قبضہ کرنا جائز نہیں ہے۔ پہلے وردی اتار لو اور پھر الیکشن کے ذریعے so عوام سے ووٹ مانگو اور اگر لوگوں نے آپ کو منتخب کرلیا تو ٹھیک ہے۔
اور یہ بھی کہا کہ اگر افغانستان میں روس کے خلاف جہاد ہورہاہے تو سب سے پہلے آپ جہاد کا اعلان کردو۔

TEST

آپ کے پاس ایٹم بم، جہاز، میزائل اور سب. طرح کا اسلحہ جہاد ہی کیلئے تو ہے لیکن یہ کونسا جہاد ہے کہ آپ کہتے ہو کہ مجھے کوئی خبر ہی نہیں. ہے کہ جہاد ہے اور آپ کے ماننے والے دوسروں پر جہاد سے انکار کا فتوی لگارے ہیں؟۔ ولی خان (Khan Abdul Wali Khan ANP)کا یہ مقف مسلسل رہا تھا اور حبیب جالب (Habib Jalib) نے ان کے اس مقف کی ہمیشہ حمایت. کا سلسلہ جاری رکھا ہوا تھا۔

TEST


اگر ولی خان (Khan Abdul Wali Khan ANP)کی بات اس وقت مان لی جاتی تو. اسلامی حکومت so بھی قائم ہوتی اور امریکہ کیلئے جہاد کے. نام پر بھاڑہ لیکر جعلی مجاہدین بھی پیدا نہ ہوتے۔ جہاد so ایک زبردست فرض ہے اور جہاد کے وقت قرآنی آیات میں نماز کے رکوع وسجود اور قیام وقاعدہ کے مروجہ معاملات بھیso نہیں ہوتے ہیں علما. و مفسرین نے کبھی جہاد لڑا ہے اور نہ آیات کا درست مطلب سمجھا ہے۔

Hamid Mir

اللہ نے فرمایا: حفظوا علی الصلوت والصلو الوسطی وقوموا للہ قنتینO فان خفتم فرجالا او رکبانا فاذا امنتم. فاذکروا اللہ کما so علمکم مالم تعلمونO ” نگہداہشت کرو ،نمازوں پر اور خاص طور پر درمیان so کی نماز کی۔ اور اللہ کیلئے ادب سے کھڑے ہوجا۔اور اگر تمہیں خوف ہو تو پیادہ چلتے چلتے پڑھ لو یا سوار ی so پر پڑھ لو۔ اور جب تمہیں امن مل جائے تو اللہ. کا ذکر کرو جس طرح تمہیں (نماز کے طریقے میں(میں معمول کے so مطابق سکھایا گیا ہے۔ جس کو پہلے تم نہیں جانتے تھے)سورہ البقرہ آیات (238،239)
یہاں پر ان آیات میں اللہ تعالی نے معمول کی نمازوں اور خوف کی نماز کو بالکل واضح کردیا ہے۔

Hamid Mir

معمول کی نمازسے حاضر وقت کی نماز کی زیادہ so تاکید ہے اور یہی درمیان کی نماز ہے۔ خوف کی نماز میں رکوع وسجود اور قیام وقاعدے کے خلاف چلتے چلتے اور سواری. پر صرف so اللہ کے ذکر ہی کا حکم دیاہے۔

علامہ اقبال کو اس آیت کی تفسیر کا درست پتہ ہوتا تو اشعار نہ گاتا کہ
آیا جب عین لڑائی so میں وقت نماز قبلہ رو ہوکے سربسجود ہوئی قوم حجاز
ایک ہی صف میں کھڑے so ہوگئے محمود وایاز نہ کوئی بندہ رہا نہ کوئی بندہ نواز
واذا ضربتم فی الارض فلیس علیکم جناح ان تقصروا so من الصلو و ان خفتم ان یفتنکم الذین کفروا (النسا :101)
اور جب. تم زمین میں سفر کرو تو تمہارے اوپر کوئی گناہ نہیں کہ کچھ کم so کرو نماز میں سے۔ اگر تم کو ڈر ہو کہ کافر تمہیں آزمائش میں ڈالیں گے بیشک کافر تمہارے صریح دشمن ہیں۔ (سور النسائ: آیت101)

TEST


اس آیت میں ایک طرف اللہ. تعالی نے سفر کی نماز کا حکم بیان so کیا ہے اور یہ واضح کیا ہے کہ سفر کی. حالت میں نماز کو مختصر کرنے پر تمہارے اوپر کوئی گناہ نہیں ہے۔ ان الفاظ میں بہت so بڑی بلاغت ہے۔ اگر یہ حکم ہوتا کہ سفر میں so نماز قصر کرو تو مقیم امام کے پیچھے مسافر مقتدیوں .کو اپنی so نماز مختصر کرنی پڑتی۔دوسرا. یہ کہ اگر مقیم مقتدیوں کی بڑی تعداد ہو اور امام مسافر ہو تو امام ان کی خاطر اپنی نماز پوری پڑھ so سکتا ہے۔ اگر فقہا کو یہ بنیادی نکات سمجھ میں آتے تو خود کو مشکل میں نہ ڈالتے۔
اس آیت میں دوسری طرف. اللہ تعالی نے نماز خوف so کا حکم بیان کیا ہے اور نماز خوف کا حکم قرآن میں پہلے بھی بیان ہوچکا ہے۔

Hamid Mir

نماز خوف کا تعلق صرف اور صرف حالت جنگ سے نہیں ہے بلکہ خوف کی so کوئی بھی صورت. ہوسکتی ہے۔ پھر اللہ تعالی نے اس کے بعد آیت (102 )النسا میں واضح فرمایا ہے. کہ اگر کافروں کی طرف سے so خفیہ یلغار کا خوف ہو اور نبی کریم ۖ مسلمانوں میں بنفس نفیس موجود ہوں اور آپ با جماعت نماز پڑھانا چاہیں تو ایک گروہ. آپ so کے ساتھ کھڑا ہوجائے اور وہ اپنا so اسلحہ بھی اپنے ساتھ رکھے۔ جب وہ سجدہ کرلیں تو وہ پیچھے کی طرف ہوجائیں۔ اور دوسرا گروہ آجائے so جس نے نماز نہیں پڑھی ہو۔ soاور وہ آپ کے ساتھ نماز پڑھ لے اور اپنے بچا کا خیال اور اسلحے کو بھی تھامے رکھے۔ کافر چاہتے ہیں. کہ so کسی طرح آپ لوگ اپنے اسلحہ اور سامان سے غافل ہوجائیں اور یہ آپ پر یکبارگی حملہ کردیں۔

TEST

اور اس وقت تمہارے اوپر کوئی حرج نہیں کہ اگر تمہیں .کوئی so تکلیف ہو بارش سے یا بیماری سے so کہ آپ اپنا اسلحہ رکھیں۔ اور اپنی حفاظت کو خاطر جمع رکھیں۔ بیشک اللہ تعالی نے تیار کر رکھا ہے so کافروں کیلئے ذلت آمیز عذاب۔ پھر soجب تم نماز پڑھو تو اللہ کا ذکر کرو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے۔ پھر جب تمہیں اطمینان حاصل so ہوجائے تو نماز قائم کرو۔ بیشک so نماز مسلمانوں پر اپنے مقررہ وقت کے مطابق فرض کی گئی ہے۔ (النسائ:102)

Hamid Mir


اس آیت میں میدان جنگ کے اندر نماز کا ذکر نہیں ہے بلکہ. so عام سفر کا ذکر ہے اور سفر کی حالت میں نماز خوف کا ذکر ہے۔ اگر نبی ۖ خوف کے سفر میں نماز باجماعت نہ پڑھائیں تو یہ so معمول کا معاملہ تھا۔ اور اگر so پڑھائیں تو پھر اس کی بھرپور وضاحت ہے کہ کس طرح دو گروہوں میں تقسیم ہوکر باری باری so آپ کے پیچھے. نماز پڑھیں اور so نماز پڑھنے والے بھی حفاظت کو خاطر جمع رکھیں اور اسلحے کو ساتھ رکھیں۔

TEST

میدان جنگ میں با جماعت so نماز اور سجدوں کی گنجائش so نہیں ہوتی۔ خوف کی حالت میں بھی نماز کو خلاف معمول پڑھنے اور کھڑے ، بیٹھے اور لیٹے اللہ کے ذکر so کو نماز کا .قائم مقام قرار دیا گیا ہے۔ اور جب اطمینان کی حالت ہو تو پھر معمول کے مطابق نماز قائم .کرنے کا اپنے مقررہ اوقات میں حکم ہے۔

TEST


یہ آیات ہم نے صرف نمونے کے طور پر پیش کی ہیں۔ اسلام کے احکام so کا جس طرح خود ساختہ مسائل so کے ذریعے سے حلیہ بگاڑا گیا ہے وہ بالکل بھی عمل. کے قابل so نہیں ہے۔ علامہ اقبال جیسے پڑھے لکھے بھی جہالت کا شکار ہوگئے۔
محترم حامد میر صاحب (Hamid Mir)نے اپنے so لئے استاذ کا درجہ رکھنے والے دو افراد کو پیش کیا ہے۔

TEST

ایک so عطا الحق قاسمی (ataul haq qasmi)جس نے حامد میر (Hamid Mir)کیلئے مستقبل میں بڑے صحافی کی پیشگوئی کی تھی so جو حامد میر (Hamid Mir) کیلئے بقول اس کے so ایک سند کا درجہ رکھتا ہے۔ یہی پیشگوئی بلکہ اس سے زیادہ عطا الحق قاسمی (ataul haq qasmi)نے ڈاکٹر شاہد مسعود(Dr. Shahid Masood) کیلئے بھی کی ہے۔

TEST

جس کو حامد میر (Hamid Mir) ایک صحافی so ماننے کیلئے بھی تیار نہیں ہیں۔ حامد میر (Hamid Mir)نے اپنے دوسرے استاذ کا نام حبیب جالب (Habib Jalib)لیا ہے۔ حبیب جالب (Habib Jalib) کی زندگی سے حامد میر کو کیا واسطہ ہے ؟ ذرا سوچئے so تو سہی!۔ جب نجم so سیٹھی جیو نیوز میں اپنا پروگرام کرتے تھے تو نواز شریف (Nawaz Sharif)اور شہباز شریف کی مرکزی اور so صوبائی حکومتوں. کی طرف سے ایسے اشتہارات کی بھرمار ہوتی تھی کہ ایک so ایک وقفے میں ایک ہی اشتہار مسلسل so بار بار آخر تک ریپیٹ ہوتا تھا۔ جیو کو شرم so نہیں آتی تھی کہ سرکار کا پیسہ اتنا بے دریغ کیسے لگایا جارہا ہے۔ لیکن ہم جیسے لوگ شرماجاتے تھے۔ جس پر ہم نے باقاعدہ تبصرہ بھی اسی وقت کیا تھا۔ ریکارڈ دیکھا جاسکتا ہے۔

Hamid Mir


لندن فلیٹ (Nawaz Sharif)کی کہانی بینظیر بھٹو کی. دوسری حکومت کے بعد سے شروع soہوئی اور اس پر ن لیگ کے تمام رہنماں نے میڈیا میں تصدیق بھی کی ہے۔ عدالت میں بھی so یہ سلسلہ کئی دہائیوں سے چل رہا ہے۔ پارلیمنٹ اور میڈیا پر نواز شریف (Nawaz Sharif)کے جھوٹے بیانات اور عدالت میں. قطری خط اور پھر اس سے soلاتعلقی کے اعلان کی کہانی پوری قوم کو ازبر ہوچکی ہے۔ اگر کسی کو نہیں پتہ تو وہ زرخرید صحافی ہیں جو نواز شریف (Nawaz Sharif)کو اس آخری عمر میں بار. بار انقلابی اور انقلاب so سے توبہ کرکے مفاہمتی سیاست کے گیت گاتے ہوئے نہیں شرماتے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ آسمان سے اترا ہوا فرشتہ نہیں ۔

TEST

وہ بھی سیاستدانوں کے کرتوت سے متاثر ہوکر اپنی ملازمت کی مدت میں توسیع کے پیچھے لگ گئے۔ جب سیاستدان اپنے خاندان کو حکمران بنانے کیلئے ایسے. بن جائیں جیسے کڑک مرغی انڈوں اور بچوں کیلئے ہوتی ہے تو اس کے اثرات نہ صرف عوام پر بلکہ ریاستی اداروں پر بھی پڑتے ہیں۔

TEST


جنرل ضیا الحق نے .جمہوریت کے خلاف اسلامی بنیادوں پر کتابیں لکھوائی تھیں لیکن اسلام میں ڈکٹیٹر شپ اور قبضہ مافیا کہاں ہے؟۔ جمہور کی اصطلاح دنیا میں سب سے پہلے اسلامی نظام اور اسلامی علم نے متعارف کرائی ہے۔ آج بھی جمہور صحابہ کرام ، جمہور تابعین، جمہوری تبع تابعین، جمہور فقہاء ، جمہور ائمہ، جمہور محدثین، جمہور علما اور جمہور عوام کی اصطلاح اسلامی کتب کی مرہون منت ہے۔ رسول اللہ ۖ کو اللہ نے دنیاوی امور میں مشاورت کا حکم دیا تھا۔

اور مسلمانوں کی باہمی صفت بھی یہی بیان کی گئی تھی کہ ان کے امور مشاورت سے طے ہوتے ہیں۔ مشاورت میں رائے کا اختلاف اور اکثریت و اقلیت کا تصور بھی ہوتا ہے۔ سورہ مجادلہ میں ایک عورت کی طرف سے رسول اللہ ۖ سے اختلاف رائے کا ذکر ہے جس میں وحی بھی عورت کے حق میں نازل ہوئی ہے۔

TEST


بدر کے قیدیوں کے معاملے پر رسول اللہ ۖ نے اکثریت کی رائے پر اپنا فیصلہ دیا۔ اقلیت میں صرف حضرت عمر اور حضرت سعد شامل تھے۔ اللہ تعالی نے اکثریت کی رائے پر عمل ہونے دیا لیکن صائب رائے اقلیت کی قرار دی۔ جس سے جمہوریت کی بہت بڑی بنیاد ثابت ہوگئی۔ ایک طرف اکثریت کی رائے پر عمل کا اہتمام اور دوسری طرف اقلیت کی رائے کو درست قرار دینے کی آیت اور حدیث جمہوریت کیلئے سب سے بڑی سند ہے۔ اگر قوم میں اسلامی جمہوریت کی بنیاد پڑ جائے تو ہر معاملے میں اکثریت پر فیصلہ اوراقلیت کا مکمل احترام بھی ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ ہمارے ہاں کی جمہوریتیں ڈکٹیٹر شپ کی پیداوار ہیں۔

Hamid Mir

آج جمہوریت کا تعلق عوام کی رائے سے نہیں حرام کے پیسے سے ہے۔ جب یہ فیصلہ کیا جائے کہ جمہوریت میں ڈکٹیٹر شپ کی پیداوار پر مکمل پابندی ہوگی ، پیسے کا استعمال ممنوع ہوگا اور لوٹوں کی کوئی اوقات نہیں ہوگی تو نام نہاد جمہوریت سے پاکستانی قوم کو چھٹکارہ ملے گا اور دنیا کو جمہوریت سمجھ میں آجائے گی۔

TEST


راجن پور سرائیکی بیلٹ اور پاکستان کا خطرناک ترین علاقہ ہے لیکن وہاں رسول پور کے نام سے ایک شہر آباد ہے جس میں کرائم زیرو فیصد ہے۔ کوئی قتل یا کسی قسم کا کوئی جرم اس شہر میں نہیں ہوتا ہے۔ (99%)آبادی پڑھی لکھی ہے اور تعلیم کیلئے کم از کم معیار میٹرک ہے۔ اگر اس کو پوری دنیا میں واحد ایسے شہر کے طور پر دیکھا جاتا ہے جس کا مقابلہ کہیں پر بھی نہیں ہے تو اس سے یہ سبق حاصل کیا جاسکتا ہے کہ پاکستان اور پوری دنیا کو جرائم سے پاک کیا جاسکتا ہے ۔ جبکہ امریکہ میں ایک ایسی عیسائی مذہبی ریاست ہے جہاں پر ہر قسم کے جدید سائنسی آلات اور آسائش ممنوع ہیں۔ اسلام سلامتی سے ہے اور ایمان امن سے ہے۔

Hamid Mir

جب سعودی عرب سے پاکستان کے تعلقات اچھے ہوتے ہیں تو پھر سعودیہ کی بڑی تعریف کی جاتی ہے اور جب تعلقات میں خلل آتا ہے تو سوشل میڈیا پر اس کی ایسی کی تیسی کردی جاتی ہے۔ طالبان کے بارے میں بھی عوام کا پہلے رویہ بڑا مختلف تھا۔ لوگوں کو ان کی زندگی اور شہادت میں صحابہ کرام کا عکس دکھائی دیتا تھا اور جب لوگ ان سے بدظن ہوگئے تو پھر تاثرات بھی بہت بدل گئے ۔
اللہ تعالی نے قرآنی تعلیمات میں امت مسلمہ کو عدل و اعتدال اور درمیانی امت قرار دیا ہے ۔ یہود و نصاری افراط و تفریط کی وجہ سے گمراہی کا شکار ہوگئے تھے۔ آج ہماری حالت ان کے احبار و رہبان سے کسی طرح بھی کم نہیں ہے۔

Hamid Mir

مذہبی طبقات فرقہ وارانہ اور مسلکانہ روش کو چھوڑ کر قرآن کی فطری تعلیمات کو اپنا لائحہ عمل بنائیں تو وہ بہت جلد نہ صرف اپنی حالت بلکہ پوری دنیا کی حالت کو بھی بدل سکتے ہیں۔ صحافیوں ، سیاستدانوں ، مذہبی طبقات ، سول و ملٹری بیوروکریسی ، عدالتیں اور حکومت و ریاست کے تمام ذمہ دار ادارے اور عوام اپنی تقدیر بدلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ صحابہ کرام ان پڑھ ، مشرک اور کافر سے مسلمان ہوگئے تو دنیا بدل ڈالی اور ہم مادر زاد مسلمان ہیں ، تعلیم یافتہ دور ہے ، سائنس ترقی کی انتہا پر پہنچی ہے لیکن انسانیت مفقود ہے اور ہم قرآن کے ذریعے سے بہت اچھے انسان اور مسلمان بننے کی صلاحیت حاصل کرسکتے ہیں۔ ملحدین کو اپنی سوچ اور طرز فکر میں قرآن کی بنیاد پر تبدیل کیاجاسکتا ہے۔
www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

Leadership of PTM Mohsin Dawar and Ali Wazir, Taliban Leader Hakimullah Mehsud and statement of Molana Modudi party Jamat-e-islami, Universal Islamic Banking System are based on Interest and may also refer time tenure of Imam Mehdi.

Keywords: PTM, Mohsin Dawar, Hakimullah Mehsud, Ali Wazir, molana fazal rehman, Manzoor Pashteen, Jamat-e-islami, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Hakimullah Mehsud, Hakimullah Mehsud, molana fazal rehman, molana fazal rehman, Manzoor Pashteen, Manzoor Pashteen, Manzoor Pashteen,


فیس بک پر( PTM)نے حکیم اللہ محسود(Hakimullah Mehsud) کی دوتقریریں لگائی ہیں۔ جماعت اسلامی (Jamat e Islami)کو قوم پرست قرار دیکر اسکی کسی مذہبی. بات پر اعتماد نہ کرنے کی قسم کھائی ہے اور پاکستان کیلئے اپنے سابقہ اکابرین کے طرزپر قربانی دینے کا اعلان بھی کیا ہے

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلان
ہماری دانست کے مطابق( PTM)اور تحریک طالبان (TTP)میں ایکدوسرے کے بہت ہم خیال اورایکدوسرے. سے بڑے تضادات رکھنے والے دونوں قسم کے لوگ بڑی تعداد میں موجودہیں
جن علما نے (PTM)کی تائید کی تھی وہ سردار عارف شہیدso کی قبر پر موم بتی کیوجہ سے ناراض ہوگئے اور محسن داوڑ (mohsin
dawar)نے بھی اپنا الگ راستہ اپنایا۔ محسود(Mehsud)، وزیر(Wazir) اور داوڑ کے حالات بڑے مختلف ہیں

SUBHEADING

ہم نے پرائی شادی میں عبداللہ دیوانہ. بننے کی soکبھی کوشش نہیں کی ۔ جب بھی کسی پر مشکل وقت آیا تو ہم نے بفضل تعالی تعاونوا علیso البر کی. بنیادso پر ساتھ دینے کی اپنی سی کوشش کر ڈالی۔ جب افغانستان میں روس کے خلاف جہاد (Afghan Jihad)ہورہا تھا تو مجاہدین کی صفوںso میں پہنچ گیا. لیکن جب پتہ چل گیا کہ ایک طرف روس ہے اور دوسری طرف امریکہ تو قبائلی علاقہ جات میں خلافتso کا مرکز قائم کرنے کے حوالے سے مجاہدین کو راضی بھی کرلیا ۔ پھر دیکھا کہ مرشدحاجی عثمان پر فتوی لگایا گیا ہے تو اس میدان میں کام کیا۔ اس سے پہلے اور بعد میں جمعیت ف (molana fazal rehman JUI)کو ہمیشہ سپورٹ. بھی کیا اور تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔( PTM)وجود میں آئی تو اس کو بھیso سہارا دیا۔ عورت مارچ میں مظلوم عورتوں کو بھی سپورٹ کیا۔ اگر( PTM)تحریک ہے تو

SUBHEADING

اس کا نام پشتون تحفظ موومنٹ سے زیادہ مظلوم تحفظ موومنٹ موزوں تھا۔ ہماری بات مان لی جاتی تو اس کے تین قائد منظور پشتین(Manzoor Pashteen)، علی وزیر (Ali Wazir)، محسن داوڑ (mohsin dawar)بھی ذاتی اختلافات اور چپقلشso کا شکار نہ ہوتے۔ تحریک کی بنیاد منظور پشتین(Manzoor Pashteen) نے محسود تحفظ موومنٹ سے رکھی تھی اسلئے کہ محسود. قوم کو بہت زیادہ مشکلات کا سامنا تھا۔

SUBHEADING

سوات سے. وزیرستان اور ژوب سے کوئٹہ پشین تک پشتون قوم نے بھرپور ساتھ دیا لیکن (PTM)کی قیادت نے صرف فوج soوپنجابی قوم اور پشتون قوم کے درمیان منافرت پیدا کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ اگریہی مسئلے کا حل ہوتا توپھر (PTM)کی مرکزی قیادتso خود کیوں بکھر گئی ہے؟۔ تحریک کے نام پرکچھ مشکلات برداشت کرنے بعد شہرت اور آسائشوں کا شکار ہونا ایک فطری بات ہے۔ پہلے بھی اس بات پر اختلاف تھا کہ (PTM )قائد علی وزیر یا منظور پشین (Manzoor Pashteen)کو ہونا چاہیے؟ اور پھرso محسن داوڑ (Mohsin Dawar)نے اپنی طرف سے ہلہ بول دیا کہ میں نے (PTM)بنائی ہے۔ علی وزیر(Ali Wazir)کو اپنے خاندانی بیک گراؤنڈso کی وجہ سے .وزیروں نےso قیادت کیلئے زیادہ موزوں قرار دیا لیکن علی وزیر نے اس چھوٹی بات کو مسترد کردیا تھا۔

SUBHEADING

محسن داوڑ نے اے این پیso کی خاص. ونگ کی کمان پہلے بھی سنبھالی تھی اور زیادہ بڑا سیاسی ورکر ہونے کی وجہ سے اپنے اندر اہلیت بھی دیکھتا تھا مگرso وزیرستان میں. وزیر ومحسود قوم کے غلبے کی وجہ سے اس کی خواہش قبائل میں نہیں پنپ سکتی تھی اسلئے ایک سیاسی. جماعت کا اعلان کردیا۔ جب علی وزیر (Ali Wazir)اور محسن داوڑ نے الیکشنso میںآزاد حیثیت سے کامیابی حاصل کرلیso تو منظور پشتین نے. اس پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا جس کی ہم نے تھوڑی بہت گوشمالی بھی کی تھی۔ (MNA)بننے کے باوجود قائدین نے( PTM)سے وابستگی جاری رکھی تو اس نظریاتی اختلاف نے ایک دن نظر آتا بننا ہی تھا۔

Imam Mehdi

میرانشاہ اور وانا میں جتنے بڑے جلسے (PTM)نے کئے تھے وہ. محسود ایریا (Mehsud Area)میں اس کا تصور بھیso نہیں کرسکتے تھے۔ جب. منظور پشتین،علی وزیراور محسن داوڑ ارمان لونی شہید (professor arman loni) کا جنازہ پڑھ کربلوچستانso سے لوٹ آئے تو ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک وزیر. شہید کی برسی ہورہی تھی۔ علی وزیر کیساتھ محسن داوڑ(Mohsin Dawar) soنے شرکت کی مگر منظور پشتین کو شرکت کی بھی اجازت نہ مل سکی تھی۔ ہم نے ان معاملات پر. متنبہ کیا لیکن ہماری گزارشات کو دشمنی پر محمول تصور کیا گیاتھا۔ واناso میں وزیر وں کے علاقے میں ایک بھی فوجی آپریشن نہیں. ہوا ۔ وزیروں کو کبھی ہجرت پر مجبور نہیں کیا گیا ہے تو وہ پاک فوج کے soخلاف نعرے کیوں لگائیںگے؟۔ علی وزیر جوزبان کراچی میں. فوج کے خلاف استعمال کرتا ہے وہ وانا میں کامیاب نہیں ہے۔

Imam Mehdi

وزیر اپنے کاروبار، امن وامان اور ڈسپلن کو کبھی بھی خراب نہیں ہونے دیں گے۔ جبکہ محسودوں (Mehsud Tribe)کا بیڑہ غرق اورso تباہ وبرباد ہوگیا ہے۔ وزیر وں میں جن کا تعلق (PTM )سے ہے وہ کبھی soاپنے ایسے مجاہد کی تقریر اور کردار پر. فخر کی کوشش بھی نہیں کرتے جو. کبھی بھی وزیرقوم کیلئے مسئلہ نہیں بنے ہیں۔ لیکن محسودوں میں جنکا تعلق (PTM )سے ہے وہso حکیم اللہ محسود (Hakimullah Mehsud)کی تقاریر پر بھی فخر کرتے ہیں۔

Imam Mehdi
Keywords: PTM, Mohsin Dawar, Hakimullah Mehsud, Ali Wazir, molana fazal rehman, Manzoor Pashteen, Jamat-e-islami, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Imam Mehdi, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Mohsin Dawar, Hakimullah Mehsud, Hakimullah Mehsud, molana fazal rehman, molana fazal rehman, Manzoor Pashteen, Manzoor Pashteen, Manzoor Pashteen,

یہ وہی حکیم اللہ محسود(Hakimullah Mehsud) ہے جوپرائی گاڑیوں کی کنڈیکٹر ی کرکے. ڈرائیور بن گیا تھا اور اس کا باپ دیہاڑی دار مزدور ہے۔ اپنے گاں کوٹکئی میں. شریف فیملی کے سربراہ خاندان ملک کو اس دن شہید کیا تھا جس دن علی وزیر کے والد محترم میرزا عالم وزیرکو شہید کیا گیا تھا۔وزیر اسلئے طالبان ہیروز کو اپنے ہیروز نہیں سمجھ سکتے ہیں کہ وہ ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث رہے ہیں اور حکیم اللہ محسود (Hakimullah Mehsud)نے پھر اس خاندان ملک کی پوری فیملی کو. شہید کردیا تھا جن میں ایک حافظہ بچی بھی شامل تھی۔ بچے. کچے کے انتقام سے بچنے کیلئے کچھ افراد کو بطور ضمانت تحریک طالبان میں رکھاتھا تاکہ وہ انتقامی کاروائی سے اپنے خاندان. کو بچا سکے جب ہمارا واقعہ ہوا تھا تو نعرہ تکبیر کیساتھ آنے والوں نے اپنے مردے بھی چوروں اور ڈکیتوں کی طرح رات کی تاریکی میں دفن کئے تھے۔

Imam Mehdi

ہمارے خاندانso میں جو کچرہ اور کچرے ٹائپ کے لوگ ہیں وہی طالبان بن گئے تھے۔ کسی کے اصیل اور کم اصل ہونے کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے soکہ جب اس کو طاقت. مل جاتی ہے تو پھر اپنی اوقات دکھاتا ہے۔ خاندان ملک محسود کے خاندانی خاندان کو موقع مل جائے تو وہ حکیم اللہ محسود (Hakimullah Mehsud) کے غریب باپso سے انتقام بھی نہیں لے. گا اور یہی حال ہمارا اپنے خاندان کے لوگوں سے انشا اللہ ہوگا۔ جب(1991) میں مجھے( 40FCR)کے تحت ڈیرہso اسماعیل خان جیل میں. سزا کاٹنی پڑ رہی تھی تو مجھے پہلے احاطہ نمبر(3)میں رکھا گیا تھا جہاں محسودوں (Mehsud Tribe)نے میری مہمان soنوازی کی۔ وہ قرآن کا .ترجمہ دوسروں کو پڑھا رہے تھے اورso پھر پتہ چلا کہ چوری اور ڈکیتی میں. پکڑے گئے ہیں اور بچپن میں غربت کی وجہ سے والدین نے مدرسہ میں داخل کیا تھا جہاں تھوڑا بہت قرآن کا ترجمہ سیکھ لیا تھا۔ جب جیل کے سرکاری قاری کو پتہ چل گیا کہ میری تھوڑی بہت دینی اور دنیاوی تعلیم ہے تو مجھے احاطہ نمبرایک میں منتقل کردیا گیا۔

Imam Mehdi

کچھ عرصہ پہلے بھی جب (PTM)کے کراچی میں جلسےso ہوئے تھے اور بڑی سخت. زبان استعمال کی گئی تھی تو ہم نے شہہ سرخی میں منظور پشتین (Manzoor Pashteen)کو اپنی طرف سےso بچانے کی بھرپور کی کوشش کی تھی۔ اس نے گلہ بھی کیا تھا کہ اب آپ ہمیں کوریج نہیں دیتے ہیں۔ ساتھیوں کو بلانے کی دعوت پر( PTM)کے ایک پروگرام میںso بھی میں نے شرکت کی تھی. اور خطاب بھی کیا تھا جو آرمی پبلک سکول کے شہدا کے حوالے سے تھا۔ اگر میں چاہوں تو (PTM)سے زیادہ بڑیso تعداد میں محسودقوم کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھاso کرکے بفضل تعالی دکھا سکتا ہوں۔ وقتی تحریکیں جھاگ کی طرح ابال کھاکر بیٹھ جاتی ہیں اور میں کسی جھاگ کا حصہ نہیں بنناso چاہتا ہوں۔ اگر میں چاہتا تو بڑی سیاسی. اور مذہبی جماعتوں. میں ہی شامل ہوکر اپنے لئے بڑی جگہ بناسکتا تھا لیکن میں بھی دوسروں کی طرح آخر کار ان میں تنکے کی طرح بہہ جاتا۔

SUBHEADING

اگر میں تدریس soاور فتوے کی راہ اختیار. کرتا تو بھی ایک بڑا مقام بناسکتا تھا لیکن مجھے ایسا مقام نہیں چاہیے۔ میں کسی ایک فرقے کا مناظر بنso کر سامنے آتا تو بھی سستی شہرت اور دولت کماسکتا تھا۔ ادب و صحافت کے میدان میں اپنا نام بناسکتا تھا ۔ لڑکپن سے ادھیڑso عمر تک اپنی عمر کی( 40)بہاریں. گزار دیں اور اپنی نااہلی ونالائقی کیساتھ کچھ نہ کچھ تجربات بھی حاصل کرلئے مگر جب قرآن soکی آیات کی طرف دیکھتا ہوں. تو سمجھتا ہوں کہ عمر رائیگاں گزار دی۔ قرآن کی آیات میں وہ فصاحت وبلاغت ہے جس کو انسان soآخری حدتک اگر گدھا بھی بن جائے .تب بھی سمجھ سکتا ہے اور دنیا میں زیادہ تر انسانی فطرت کی وجہ سے ان پر عمل بھی ہورہاہے ۔ البتہ مذہبی گدھوں نے زبردستی سے خودکو اندھا بنالیا ہے۔ اللہ نے سچ فرمایا کہ ” بیشک اندھا وہی ہے جو دل کا اندھا ہے”۔

SUBHEADING

مولانا فضل الرحمن (molana fazal rehman JUI)سے لیکر چھوٹے بڑےso علما تک سب کیساتھ میرے اچھے ہی مراسم رہے ہیں۔ مدارس میں. جو نصابِ .تعلیم پڑھایا جاتا ہے. وہ کوئی حتمی چیز نہیں ہے بلکہ مولانا فضل الرحمن (molana fazal rehman)نے کہا ہے کہ اکابر نے صرف انگریز کے. وقت میں دین کو زندہ رکھنے کیلئے یہ تشکیل دیا تھا۔ شیخ الہند مولانا محمود الحسن (sheikh ul hind malta)جب مالٹا کی جیل سے رہا ہوگئے تو سب سے پہلے. امت کو قرآن کی طرف متوجہ کرنے پر زور دیا تھا اور مولانا عبیداللہ سندھی (maulana ubaidullah sindhi)نے اس کو. مشن کے طور. پر اپنایا تھا لیکن مولانا اشرف علی تھانوی (molana ashraf ali thanvi)نے شیخ الہند کے قول. سے استدلال لیا تھا کہ ”اب امت. کی اصلاح نہیں ہوگی۔ ہر آنے والی تحریک میں فساد. مزید بڑھے گا ، یہاں تک کہ اس طرف سے امام مہدی(Imam Mehdi) کا ظہور ہوجائے”۔ خراسان (khorasan)کی طرف اشارہ کرکے یہ بات کہی تھی۔

SUBHEADING

شیخ الہند (sheikh ul hind malta) کے شاگرد مولانا انورشاہ کشمیری (molana anwar shah kashmiri) .جو علامہ یوسف بنوری، مفتی اعظم پاکستان مفتی. محمد شفیع ، مولانا سید محمد میاں ، مولانا ادریس کاندھلوی، مولانا عبدالحق اور بہت بڑے بڑے علما کے استاذ تھے وہ شروع میں. مولانا سندھی سے متفق نہ تھے لیکن آخر میں اقرار کیا کہ میں نے ساری زندگی فقہی مسالک کی خدمت میں ضائع کردی اور قرآن وسنت کی کوئی خدمت نہیں کی۔

SUBHEADING

قرآن وحدیث کی. خدمت کیلئے فقہ حنفی مشعلِ راہ ہے جس میں تقلیدکی کوئی گنجائش اسلئے نہیں ہے کہ اصولِ فقہ کی ساری کتابوں. میں احادیث صحیحہ کو قرآن کی آیات سے ٹکراکر ناقابلِ عمل قرار دیا گیا ہے۔ بعض علما کرام نے ملاعمر (mula muhammad umar)کو بھی مہدی قرار. دیا ہے جن میں ایک علامہ یوسف بنوری کے نالائق شاگرد بھی شامل ہیں اور اس کی کتاب کو پڑھ کر علما کی کم عقلی کا .بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ لیکن یہ پرانی روایت ملاجیون کے لطیفوں سے مسلسل چلی آرہی ہے۔ دوسری طرف مولانا فضل الرحمن (molana fazal rehman)نے تحریک طالبان پر خراسان سے نکلنے والے دجال (Dajjal)کی بھی حدیث فٹ کردی تھی۔ اس وقت ڈاکٹر شاہد مسعود ()نے مولانا فضل الرحمن کے خلاف بہت کچھ بکا تھا لیکن حامد میر نے بھی مولانا کا ساتھ نہیں دیا تھا۔

SUBHEADING

عمران. خان، شہباز شریف ، نوازشریف اور دیگر عناصر کو طالبان اپنا نمائندہ نامزد کررہے تھے اور مولانا فضل الرحمن (mula muhammad umar)پر خود کش حملے. ہورہے تھے۔ (2023 )کے انتخابات کی لالچ میں مولانا فضل الرحمن ن لیگ سے دھوکہ کھائیں گے لیکن اگر اپنے اکابر کی خواہش کے مطابق عوام کو قرآن. وسنت کی طرف مائل کرنے پر آگئے تو یہ دیکھو انقلاب بالکل سامنے آیا چاہتا ہے۔ کوئی ریاست، حکومت اور عالمی قوت اس میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتی ہے۔ وزیرستان کے حالات پہلے کتنے قابلِ رشک تھے اور اب وزیرستان کا کیا حال ہوگیا ہے؟۔ دھماکوں، غربت اور جبری نظام. سے تنگ عوام پھر ایک ایسی راہ پر نکل کھڑے ہوسکتے ہیں جو پہلے سے بھی زیادہ سخت ہوںگے۔

SUBHEADING

اگر مولانا انورشاہ کشمیری (molana anwar shah kashmiri)نے اپنی زندگی اسلئے .ضائع کرنے پر افسوس کاا ظہار کیا تھا کہ تعلیمی نصاب کاقرآن وسنت. سے کوئی واسطہ نہیں ہے تو اس بیہودہ نظام کو مزید عملی طور پر زندہ رکھنے کے بجائے حضرت شاہ ولی اللہ (shah waliullah)کے الہام فک النظام پر انقلاب نہیں لانا چاہیے؟۔ عالمی سودی بینکنگ کے نظام کواسلامی (Islamic Banking)بنانے کیلئے ہمارے. اکابر سرپر پاں رکھ کر دوڑ. رہے ہیں لیکن قرآن کی طرف رجوع کرنے کیلئے امام مہدی کا انتظار کررہے ہیں؟۔
ہم نے اپنا راستہ چن لیا ہے۔ بہت سارا سفر طے کرکے. منزل بھی پالی ہے اور قرآن سے عوام وخواص کے ایک بڑے طبقے کو بھی متعارف کردیا ہے۔ باقی ہدایت اللہ کے ہاتھ میں ہے اور ہم اپنی اور امت کی اصلاح کے منتظر ہیں۔
www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

CIA Team had a secret visit of Pakistan? Comments on Googly News, Asad Toor, Hamid Mir, President of ANP Khan Abdul Wali Khan, Habib Jalib, Shah Ahmed Noorani and Prof. Abdul Ghafoor.

Keywords: Googly News, Asad Toor, Hamid Mir, ANP, Khan Abdul Wali Khan, Habib Jalib, Jamat e Islami, Imran khan


سوشل میڈیا پر یہ خبر دیکھ کر دل باغ باغ ہوا کہ امریکی (CIA)کے چیف نے پاکستان کا خفیہ دور ہ کیا، آرمی چیف اور (DGISI)سے ملاقاتیں کیں مگر وزیراعظم نے ملنے سے انکار کیا۔

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی

پھرGoogly News سوشل میڈیا پر دوسری خبر اس حوالے سے دیکھ لی کہ امریکی (CIA)کے چیف نے آرمی چیف اور(DGISI)سے ملاقات کی مگروزیراعظم کو ایک عارضی مہرہ سمجھ کر ملنے سے انکار کیا

ایک خبر میں وزیراعظم کے بلند مورال کو پیش کرکے آرمی (Pak Army)کی حیثیت کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی اور وزیراعظم کو بہادر ثابت. کیا گیا اور دوسری خبر میں وزیراعظم کو بے حیثیت بنایا گیا

جب گوگلی نیوز (Googly News)سوشل میڈیا پر خبر سنی کہ ” امریکی سی آئی اے کے چیف نے پاکستان کا خفیہ دورہ کیا اور اس نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور (ISI )کے چیف سے خفیہ ملاقاتیںso کیں اور. وزیراعظم عمران خان نے( CIA)کے چیف سے ملاقات کو اپنے پروٹوکول کے خلاف قرار دیا کہ ایک وزیراعظم کیلئے یہ Googly News ممکن نہیں ہے کہ کسی غیر ملکی ادارے اور خفیہ ایجنسی کے سربراہ سے ملاقات کرے تو بہت ہی زیادہ خوشی ہوئی کہ وزیراعظم عمران خان so(Imran Khan)نے کریڈٹ کا حق ادا کردیا کہ واقعی بڑا بہادر ہے اور اسso کو بہادر کہنے والوں کا ایک اچھے اور ضرورت کے وقت اس نے حق بھی ادا کردیا ہے۔

Asad Toor

میں نے پروگرام بنایا کہ اسپیشل شمارہso شائع کرکے اپنے اخبار کے ذریعے پوری قوم کو خبردار کیا جائے کہ ایک بہادر وزیراعظم عمران خان (Imran Khan)کو سب کی. طرف سے خراج تحسین Khan Abdul Wali Khan پیش کی جائے۔ حکمرانوں کے قصیدےso لکھنا ہمارے مزاج کے خلاف ہے۔ حضرت عمر (Hazrat Umar)نے رسول اللہ ۖ کی تعلیم وتربیت اورso اللہ تعالی کی. طرف سے وحی کے ذریعے جو مزاج پایا تھا وہ نبیۖ کے دور میںso بھی اپوزیشن کا بہترین کردار Googly News تھا۔ حضرت عمر نے کفر کی حالت میں بھی تلوار لیکر نبیۖ کو سرِ عام قتل کرنے کی اپوزیشن کا کردار ادا کیا تھا۔ جس کی بدولت اللہ تعالی نے Khan Abdul Wali Khan ہدایت سے بھی نواز دیا تھا۔ اللہ تعالی کو منافقت کفر سے زیادہ بدتر لگتی ہے اسلئے فرمایا کہ ”منافقین جہنم کے سب سے نچلے درجے میں ہونگے”۔

Asad Toor


مجھے صحابہ کرام میں حضرت عمر ہی کا مزاج سب سے زیادہ پسند ہے جب اپوزیشن کی تو سرِ عام قتل کرنے کی راہ پر چل نکلے اور جب پتہ چلاکہ معاملہ اپنے گھر سے ہی خراب Khan Abdul Wali Khan ہے تو پہلے اپنی بہن اور بہنوئی. کا رخ کیا۔ جب اسلام کو. قبول کیا تو پھر اعلانیہ آذان اور اعلانیہ ہجرت کرکے فاروق اعظم کے لقب سے Googly News نوازا گیا۔ ہیکل نے نبیۖ کو پہلی پوزیشن پر اپنی کتاب میں رکھا اور. مسلمانوں میں دوسرا نام صرف اور صرف حضرت عمر ہی کا شامل کیاتھا۔ سوبڑے انسان: ہیکل(The 100: A Ranking of the Most Influential Persons in History)

پھر سوشل میڈیا پر اسدطور (Asad Toor)کا ویلاگ سن لیا ،اس نے کہا ہے کہ ”اپریل کے آخری ہفتے میں امریکی (CIA )کاچیف آیا اور اس نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ (Qamar Javed Bajwa) .اور( DGISI)سے ملاقاتیں. کیں لیکن وزیراعظم عمران خان (Prime Minister Imran Khan)سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا۔ اس کو اپنے. ذرائع سے معلوم ہوا ہوگا کہ وزیراعظم کے دن تھوڑے ہیں اسلئے طویل المدت معاہدے کیلئے اس کی کوئی حیثیت نہیں ”۔

TEST


گوگلی نیوز(Googly News) اور اسد طور(Asad Toor) کیso خبروں میں بہت بڑا تضاد ہے اوریہ نہیں پتہ Khan Abdul Wali Khan چلتا کہ. کس کی بات درست اور کس کی غلط ہے۔ البتہ ایک میں وزیراعظم عمران خان (Prime Minister Imran Khan) کی بہادری اور دوسری خبر میں اس کوبہتso بے وقعت بنایا گیا ہے۔ دونوں خبروں میں اس تضاد سے کیا ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے؟۔ پہلی خبر میں وزیراعظم کی تعریف ، سول قیادت کی اہمیت اور فوج(Pak Army) کی بے بسی اور بے توقیری soکا اظہار کیا گیا ہے. اور دوسری خبر میں وزیراعظم کی حیثیت کا ستیاناس کردیا گیا ہے۔

دونوں خبروں کیso تشہیر کے الگ الگ مقاصد ہیں۔ پہلی خبر میں اس بیانیہ کا اظہار ہے کہ سول قیادت ہی اس ملک کو خفیہ سازشوں سے Googly News بچانے میں اپنا بنیادی کردارso ادا کر رہی ہے اور دوسری خبر میں یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی ہے کہ آرمی قیادت ایک جزو لاینفک ہے لیکن اسکے ساتھ عمران خان(Imran Khan) .کی جگہ نوازشریف (Nawaz Sharif PML-N)اور شہباز شریف(Shahbaz Sharif) کا جوڑ بنتا ہے،عمران خان (Imran Khan)کا نہیں۔ یہ نوازشریف (Nawaz Sharif PML-N) کا مقدمہ ہے soتاکہ جمہوریت کے نام پر صحافی مافیہ بھاڑا لے کر اپنا نمک اور کھایا پیا حلال .Habib Jalib کرے۔

Asad Toor


اسد علی طور (Asad Toor) وہ صحافی ہے جس کو حال ہی میں مار پڑی تھی اور Habib Jalib مارنے والوں نے اس کو بتایا تھا کہ ہمارا تعلق پاک فوج (Pak Army)کی خفیہ ایجنسی (ISI)کیساتھ ہے۔ جس پر حامد میر .(Hamid Mir)نے وائس آف امریکہ (voice of america)کو انٹرویو دیا تھا کہ ”پاک فوج کی ایجنسیاں اپنی حرکتوں سے باز نہ آئیں اور گھروں میں گھس کر مارنا شروع کیا تو پھر ہم بھی انکے گھروں میں گھسیںگے۔

یہ بے غیرت سامنے Habib Jalib نہیں آتے ہیں بلکہ چھپکے وار کرتے ہیں، اگر ان میں. اتنی جرات ہو تو ہمارے سامنے آجائیں ۔ یہ بزدل ہیں، کبھی سامنے نہیں آئیںگے۔ ان کے پاس بندوقیں ہیں،ہمارے پاس بندوق نہیں ہے مگر یہ ہمارے گھروں میں گھسیںگے تو ہم بھی ان کے گھروںمیں گھس. جائیں گے اور بتائیںگے کہ کس جنرل کی بیوی نے کس جنرل کو اپنے گھر میں گولی ماری تھی”۔

Asad Toor

سوشل میڈیا پر حامد میر (Hamid Mir)کو مخالف اور حامی طبقات کی طرف Habib Jalib سے بڑی پذیرائی مل گئی۔ جیو نیوز پر اس کو کیپٹل ٹاک (geo news capital talk)کرنے سے روک دیا گیاہے۔ (PDM )کے قائدین مولانا فضل الرحمن (molana fazal rehman JUI)اور ن لیگ وغیرہ کے رہنما بھی اسد طور کے. پاس اظہار یکجہتی کی غرض سے گئے اور ساتھ ساتھ ابصار عالم کے پاس بھی پہنچے ،جس نے صحافت چھوڑنے اور ن لیگ میں Googly News شمولیت کا اعلان کیا تھا۔ کچھso سوالات اٹھ رہے ہیں کہ ابصار عالم ن لیگ میں شامل ہوچکا تھا جس کو گولی لگی تھی لیکن (PDM)اور ن لیگ کی قیادت ان تک Habib Jalib پہلے کیوں. نہیں پہنچی تھی؟۔ اسدطور (Asad Toor)کو زدوکوب کیا گیا تھا اور اس پر معاملہ اتنا اٹھایا گیا ہے؟۔

Asad Toor

Googly News حامد میر(Hamid Mir) نے ایک بچے سچل پر بھی ویڈیو بنائی ہے جس کے صحافی باپ…………………. کواغوا کیا گیا تھا اور اس وقت اس کی عمر صرف چھ ماہ تھی۔ اب اس کی. تیس سالہ ماں بھی فوت ہوچکی ہے جس نے اقوام متحدہ میں اپنے شوہر کیلئے سوال اٹھانا تھا۔ جس Habib Jalib پر سازش کے تحت مارنے کے خدشے کا اظہار. بھی کیا گیا ہے اور تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا گیاہے۔

اسد طور (Asad Toor)نے اپنی ایک وڈیو میں جنرل باجوہ (Qamar Javed Bajwa)کا یہ بیان بالکل مسترد کردیا تھا کہ نوازشریف اپنے ہی بوجھ سے گرے تھے۔ حالانکہ پارلیمنٹ کے .بیان، قطری خط لکھنے اور پھر اس سے لاتعلقی کا اظہار کرنے کے بعد غیر جانبدار اور بھاڑہ لینے سے پاک صحافی یہ کبھی نہیں کہہ سکتا ہے۔

TEST

لیکن خدشہ یہ بھی ہے کہ نواز شریف کی اسٹیبلشمنٹ سے خاموش مفاہمت ہی کے نتیجے میں اسد طور(Asad Toor) اور حامد میر (Hamid Mir)کا ایک ڈرامہ ترتیب دیا گیا ہواور اس اسکرپٹ میں عمران خان .(Imran Khan)کے طیش و غضب سے بچنےso اور جعلی اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کیلئے (PDM)کو موقع فراہم کیا گیا ہو؟۔ اسلئے کہ( PDM )کےso قائدین نے ابصار عالم (Senior journalist Absar Alam)کو نہیں پوچھامگر اب کیسے بہادر بن گئے ہیں؟۔

جب (PDM)نے مفاہمت کی راہ اپنائی تھی تو مولانا فضل الرحمن .(molana fazal rehman JUI)نے کافی عرصہ بعد ظفراللہ خان جمالی (Zafarullah Khan Jamali)کی تعزیت کی تھی اور soاب احتجاجی جلسے جلوسوں اور تحریک انصاف کی. حکومت کو گرانے کے بجائے بات اسد طور (Asad Toor)سے لیکر ابصار عالم (Senior journalist Absar Alam)پر ختم ہوگئی ہے۔ یہ soٹھنڈی ٹھار پالیسیاں علامتی اور مفاہمتی عمل ہے جو عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔

TEST

حامد میر (Hamid Mir)نے پیپلزپارٹی (PPP)کو مشورہ دیاکہ بھٹو (Bhutto)کی وہ کتاب چھاپ لیں جس. میں سردار عطا اللہ مینگل (sardar attaullah mengal)کے بیٹے پر مجرمانہ خاموشی کاso اعتراف ہے۔ کسی بھی. سیاستدان اور صحافی کا سچ سچ نہیں بلکہ ایک کہانی ہے جو ایک. طویل عرصہ ضائع ہونے کے بعد منظر عام پر آئے۔صدر سکندر مرزا(sikandar mirza president pakistan)اور ذوالفقار علی بھٹو (zulfiqar ali bhutto)نے قوم کو جن کہانیوں سے لوگوں کو آگاہ کیا ہے. وہ معتبر تب ٹھہرتیں جب اپنے وقت پر اس کا اظہار ہوتا۔ کربلا میں حضرتso حسین یزید. کی بیعت کرنیکے بعد کسی جیل میں کوئی کہانی لکھتے تو یہ. بکواس کے علاوہ کچھ ہوتا حبیب جالب (Habib Jalib)نے وقتso کے حکمرانوں کے خلاف جب بولنا شروع کیا تو ہردور جیل میں گزارا تھا۔

آج سچ کیلئے مشکلات نہیں بلکہ خریدے گئے صحافیوں کی کھلی یلغار کا معاملہ ہے۔حامد میر (Hamid Mir)جس باپ کا بیٹا ہے تو اسکا بھائی عامر میر (Amir Mir)بھی اسی باپ کا بیٹا ہے۔ وہ نوازشریف (Nawaz Sharif PML N)پر پیپلزپارٹی (PPP)کے پلیٹ فارم سے سخت تنقید کیوں کرتا ہے؟۔ جس کو جنگ گروپ وجیو جمہوریت کا بہت بڑا معصوم چیمپئین بناکر پیش کررہا ہے؟ یہ رائے اور تجزئیے کا اختلاف نہیں ہے بلکہso سہیل وڑائچ اگر اپنی غیرجانبدارانہ. صحافت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑتے تو اس کو کھلا تضاد قرار دیتے۔
عوامی نیشنل پارٹی (ANP)کے صدر خان عبدالولی خان (Khan Abdul Wali Khan)کیso جماعت میں حبیب جالب (Habib Jalib)شامل تھے۔

TEST

افغان امریکی جہاد (Afghan Jihad)کیلئے چندہ مانگنے والےso مولوی نے جب مردان کے خان کی. شادی میں شرکت کی تو جہاد کیلئے چندہ مانگنے کی نیت سےso اس خان کو تنگ کرنا شروع کیا کہ .دین کی زندگی میں کوئی خدمت نہیں کی۔ خود جہاد میں گئے اورنہ کسی اور کو بھیجا تیری قبرتباہ ہے اور آخرت کا عذاب یقینی ہے۔ اسلام کی کوئی علامت تجھ میں نہیں ہے اور نہ اسلام کی جانی مالی خدمت کی ہے۔

ولی خان (Wali Khan)نے انگریزی میں اس خان سے کہا کہ مولوی(Molvi) کوso میرے پاس بھیج دو۔ جب ولی خان (Wali Khan) کو اس نے دیکھا تو اس کا رنگ پھیکا پڑگیا اور کہنے لگا کہ ولی خان (Wali Khan) تو بہت عالم آدمی ہیں۔اس کی داڑھی ہے اور نہ. مونچھ لیکن پارلیمنٹ میں مولانا مفتی محمود(Mufti Mehmood JUI)، مولانا شاہ. احمد نورانی(Moulana Shah Ahmed Noorani) ، پروفیسر غفور( Prof. Abdul Ghafoor Jamat e Islami) سب سیاسی مذہبی جماعتوں کے امام ہیں۔

TEST

خوشامد کرکے کوشش کی کہ کسی طرح جان کی خلاصی پالے۔ ولی خان (Wali Khan)نے کہا کہ آج تک کسی مولوی نے پہلی مرتبہ. سچ بولا ہے مگر یہ تو بتا کہ رسول اللہۖ نے خود جہاد کیا یا چندہ کیا تھا؟۔ مولوی نے کہا کہ آپۖ جاتے تھے۔ولی خان (Wali Khan)نے کہاکہ آپ کبھی گئے ہو یا صرف چندےso پر اکتفا کرتے ہو؟۔ اس نے کہا کہ گیا نہیں مگر آئندہ دیکھتا ہوں۔ ولی خان نے اس خان سے کہا کہ کل اس کو اسلحہ. گولیاں خرید کر دیدو اور لنڈی کوتل افغان سرحد پر جہاد کیلئے چھوڑ آ۔ تو مولوی (Molvi)آئیں بائیں اور شائیں کرتا ہوا رفوچکر ہوا۔ اس خان نے کہاکہ مولوی نے کھانا بھی چھوڑ دیا؟۔

ولی خان (Wali Khan)نے کہاso کہ کھانا کیا وہ میری. باتوں کا سامنا کرے تو جنت کو بھی چھوڑ دے گا۔ ولی خان (Wali Khan)کہتا تھا کہ نبیۖ کے دور میں جہادso ہوتا تو مالِ غنیمت سب میں برابر تقسیم ہوتا تھا لیکن یہ کونسا جہاد ہے جو افغانستان میں ہورہا ہے اور مالِ غنیمت منصورہ لاہور میں بٹ رہاہے۔

TEST

جب ولی خان (Wali Khan)کا انتقال ہوا تو حامد میر (Hamid Mir)نے جیو (Geo TV)میں کرائے کے جہاد کی فیکٹریوںso کو. مقبول بنانے کا ٹھیکہ اٹھارکھا تھا۔ مفتی نظام الدین شامزئی (mufti nizamuddin shamzai)سے بھی کہاتھا کہ اگر یہ لوگ واشنگٹن. سےso براستہ رابطہ عالم اسلامی (rabita alam e islami )مکہ مکرمہ ڈالر (Dollar)لینے اور علما کو خریدنے سے باز نہیں آئے.

تو انso کا بھانڈہ بیچ چوراہےso پھوڑ دینا مگر ولی خان کی وفات پرپروگرام میں جماعت اسلامی کے پروفیسر غفور احمد ( Prof. Abdul Ghafoor Jamat e Islami) ، ایم کیوایم ڈاکٹر فاروق ستار (Muhammad Farooq Sattar MQM)اور کسی soمسلم لیگی (PML N)کو دعوت دی تاکہ ولی. خان کو وفات کے بعد بھی معاف نہ. کیاso جائے لیکن حیرت انگیز طور پر جب سب مخالف مہمانوں نے اعلی ظرفی کا بہت بڑا مظاہرہ کرتے ہوئے ولی خان کی خوبیوں کو بیان کیا تو حامد میر(Hamid Mir) کا رنگ ایسا فق ہوگیا تھا جیسے کسیso اغوا شدہ دلہن کو زبردستی سے نکاح پڑھایا جائے۔

حامد میر (Hamid Mir)اچھے انسان اور صحافی. ہیں لیکن وہ جسso ماحول کے پروردہ ہیں اس میں اچھائی اور برائی کے احساسات کا شاید پتہ نہیں چلتا ہے۔ اگر واقعی اپنے گزشتہ نامہ اعمال سے توبہ کرکے سچائی کی راہ چلے ہیں تو ہم اپنی طرف سے شاندار الفاظ میں خیر مقدم بھی کریںگے۔ صحافت اور شرارت میں فرق ہے۔ البتہ وہ شریف آدمی ہیں اور اغیار کے ایجنٹ نہیں ۔
www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

Reaction of PTI Senator Dost Muhammad Mehsud, PTM leader Alamzeb Mehsud and Hayat Preghal on existence of land mines within Mehsud area of Waziristan.

Keywords: waziristan, ptm, ttp, dost muhammad mehsud, mehsud tribe, landmine blast in south waziristan, ptm

پی ٹی آئی کے سینیٹر دوست محمد محسود، پی ٹی ایم کے رہنما عالم زیب محسود اور حیات پریغال کا جنوبی وزیرستان میں لینڈ مائنز کے خلاف احتجاج۔and

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی
جنوبی وزیرستان محسودعلاقہ (South Waziristan Mehsud Tribe)کے صدر مقام مکین میں لینڈ مائنزand کا ایک اور واقعہ۔ اب تک لینڈ مائنز کے( 174)واقعات ہوچکے ہیں اور ان dost muhammad mehsudواقعات میں معذور افراد کی تعداد (235)ہے۔
یہ شام کشمیرand یا فلسطین کا بچہ نہیں ہے یہ اسلام کے نام پر بننے والے خونخوار ریاست کفرستان کے علاقے وزیرستان (Waziristan)میں پیدا ہونے کی سزا کاٹ رہا ہے اور اس سب کی وجہ بننے والے دہشت گرد اور محترمand ادارے فرشتہ صفت ہے ہاں اس بچے کو خاموش رہنا ہے یہ آہ بھی کریگا تو غدار اور وطن فروش ٹھہرایا جائیگا۔

dost muhammad mehsud

وزیرستان(South Waziristan Mehsud Tribe)کے محسود علاقےso میںبچھائی گئیdost muhammad mehsud باروردی سرنگوںand لینڈ مائنزسے آئے روز دھماکے ہوتے ہیں۔ کچھ دنوں پہلے کانیگرم ( Kaniguram South Waziristan)میںso متعدد ایف سی اہلکار شہید(Soldier martyred in landmine blast near kani gram area of South Waziristan) ہوگئے اور مکین میں تینand بچےso شہید اور چند معذور ہوگئے۔ مکین میں ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ مکین بریگیڈ کے سامنےand کیا گیا اورزبردست دھرنا دیا گیا۔ جبso سول انتظامیہ نے چاروں مطالبات تسلیم کرلئے تو مظاہرین منتشر ہوگئے۔

dost muhammad mehsud

شہدا کو دفنانے. کے بعد قبائلیand مشران اور عوامی نمائندوں نے سخت غمso وغصے اور ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روز روز اس طرح مرنے سے اچھا ہے کہ ایک ہی مرتبہ میں ہم سب مرجائیں۔ صبر کا پیمانہ سب کا لبریز ہوچکا ہے اور اپنی آواز مقتدر طبقات تک پہنچانے کیساتھ ساتھ کسی. وقتso حالات بے قابو بھیso ہوسکتے ہیں۔ جب قریبی فوجی چوکی سے سول وردی میںdost muhammad mehsud کچھ افراد نے شہدا کے قبروں کی ویڈیو بنانی شروع کردی تو مشتعل لوگوں نے ان پر ہلہ بول دیا مگر( PTM)کے رہنماں عالم زیبso محسود، حیات پریغال اور دیگر نے کوئی ناخوشگوارso حادثہ نہیں ہونے دیا۔ ایک جوان شدت جذبات کے بعد مشکلوںso سے روکنے پر بیہوش بھی ہوگیا۔ حکام بالا محسود ایریا کو امن دینے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں۔

TEST

تحریک انصاف کے سینیٹر دوست محمد محسود(Dost Muhammad Mehsud)،( PTM)کے قائدین، رہنما، کارکن اورso آزاد. صحافت کے نام سے بہت مثبت کام کرنیوالے .نوجوان سب کے سب حالات سے بہت زیادہ نالاں اورso معاملات کو سلجھانے میں سنجیدہ نظرآتے ہیں لیکن حالات بدستور خرابی کی طرف. جاتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ یہ علاقہ اب تو پختونخواہ کے سیٹل ایریا میں مرج ہوچکا ہے۔ فوجی آپریشنوں اور طالبان گردی (TTP)کے مسلسل زد میں ہونے کی وجہ سے. بہت لوگ سختand soگرمیوں کے باوجود بھی اپنے آبائی علاقے خوشگوار موسم جنت نظیروادیوںso میں جانے سے گریزاں ہیں اور جو وہاں جانے پر مجبور ہوتے ہیں تو ان کے بچے بارودی سرنگوں کا نشانہ بنتے ہیں۔ جب کوئی دھماکہ، ٹارگٹ کلنگ یا. سیکیورٹیand اہلکاروں پرso حملہ ہوتا ہے تو soعلاقے میں رہنے والوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ آخر یہ سلسلہ کب ختم ہوگا؟۔

TEST


مقتدر طبقات اور عوامی نمائندے soاس کا حل نکالنے میں مکملso طور پر ناکام ہیں. اور اشتعال انگیزی بھی مسائل کا حل نہیں بلکہ محسود(Mehsud)قوم کومزید مشکلات کی طرفso دھکیلنے کے مترادف ہے. اور خاموشی کیساتھdost muhammad mehsud سہنے کی حدیں بھی ختم ہوچکی ہیں ۔اس گھمبیر صورتحال سے نکلنے کیلئے ایسی قیادتso کی ضرورت ہے جس میں علاقہ کے عوام کی. محبت، اصلاح کاجذبہ اور دلدل سے نکالنے کی زبردست صلاحیت ہو۔
www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

In Gwadar a person violenced badly beaten slapped Wapda personnel Hafeezullah Baloch and SHO he was than identified as Saeed Baloch who belongs to Sirajul Haq Party Jamat e Islami.

Keywords: Gwadar, jamat e islami, siraj ul haq, siraj ul haq, siraj ul haq molana modudi, Mansoora, Gwadar, Gwadar, Gwadar, Gwadar, Molana Modudi, Mansoora, Mansoora, Mansoora, Mansoora


گوادر میں واپڈا اہلکار پر بہیمانہ تشدد کے بعد SHOکو تھپڑ مارنے والے بدمعاش کا تعلق جماعت andاسلامی سے ہے لیکن اُلٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کا تماشہ لگارکھا ہے۔

Jamat E Islami

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی
جماعت اسلامی کے غنڈے سعید بلوچ نے واپڈا کے اہلکار حفیظ اللہ بلوچ (Hafeezullah Baloch)کو بجلی کاٹنے. پر اپنے soچار ساتھیوں سمیت شدید زدو کوب کرکے بہتand سخت زخمی کیا اور پھر جبso اس نے اپنی دکھ بھری فریاد. عوام تک پہنچائی تو جماعت اسلامی (molana modudi party jamat e islami)کے غنڈوں نے ایک ایب کے ذریعے اس کاand بہت سخت. مذاقso بھی اڑایا ۔ جب پولیس سعید بلوچ کے گھر پہنچی تو اس نے ایس ایچ او کو تھپڑ بھیand ماردیا۔ پھرso کپڑے بدلنے کے بہانے اپنے گھر میں داخل. ہوا لیکن اندر سے عورتوںso کے ذریعے پتھر پھینکنے اور چیخ. وپکار سے مزاحمت کی۔ دوسرے دن پولیس کو گرفتاری کا حکم ہوا تو یہ بہادر چارپائی کے نیچے گھس گیا، جب نظر آیا تو بھاگ کرغسل خانے میں گھس گیا اورand اندر سے. دروازہ لاکso کردیا۔ پولیس لاک توڑ کر گرفتار کرکے لے گئی تو شام کو عدالت سے ضمانت کروائی گئی۔

Jamat E Islami

صدر جماعت اسلامی (Molana Modudi/Sirajul Haq Party Jamat e Islami)بلوچستان عبدالحق ہاشمی اور. دیگر رہنماؤں نےand اسکے حق میں گوادر پہنچ کر ایک بڑی پریس کانفرنسand کی اور اس نے. کہا کہ ”میں پولیس، فوج ، ایجنسیوں اور کسی سے بھی نہیں ڈرتا ہوں”۔بتایا گیا کہ پہلے بھی ایجنسیاں اس کو اٹھاکر لے گئی تھیں اورکئی مہینوں تک غائب تھا۔

Jamat E Islami

جماعت اسلامی (Jamat e Islami)نے کراچی اور پنجاب کے کالجوں اور یونیورسٹیوںand میں غنڈہ گردی کاso ناسوربھر دیا تھا۔ باجوڑ خیبر پختونخواہ میں پختون روایات واقدار کے منافی محسن داوڑ (mohsin dawar)سے بھی ایک تقریب میں andبہت .بدتمیزیso کی تھی۔
باجوڑ میں پیپلزپارٹی کے اخونزادہ چٹان (akhunzada chattan) نے جماعت اسلامی(jamat e islami) کی طرف سےso ایک مہمان کیand ایسی بے عزتی کرنے پر جماعت اسلامی (jamat e islami)سے اپنے اتحاد. کو ختم کرنےand کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا مرکز سے بھی ہم یہ گزارش کرینگے کہ جماعت اسلامی (jamat e islami)جب تک. اس اقدام پر معافیand نہ مانگے توso اسکے خلاف بائیکاٹ کیا جائے۔ اس وقت PDMکا اتحاد بننے کا. سلسلہ جاری تھا اور ساری جماعتوں نے اپنا دباؤ جماعت اسلامی (jamat e islami)پر ڈالا تھا۔ ہمso نے بھی andاپنے اداریہ میں نہ صرفand جماعت اسلامی کی مذمت کی تھی بلکہ یہ بھی لکھ دیا کہ اخونزادہ چٹان (akhunzada chattan) نے جو شرمندگی. اُٹھائی ہے ، ہم اپنی طرف سے ان کو بھی ہمدردی کے قابل سمجھتے ہیں۔

TEST

جماعت اسلامی (jamat e islami) نے اس ردِ عمل پر اس. واقعہso کو رفع دفع کرنے پر بھی اس دباؤ کی وجہ سے زور دیا تھا مگر PDMمیں شمولیت سے محروم ہوگئی۔
لوگوں کا خیال تھا کہ محسن داوڑ کا تعلق PTM .سے ہے اور جماعت اسلامی (jamat e islami)اپنا نمک حلال کرنے کے چکرso میں ایسے اوچھے ہتھکنڈے. پر اتر آئی ہے مگر ہم نے لکھا تھا کہ یہ جماعت اسلامی (jamat e islami) کی سرشست. میں شامل ہےso اور وہ اپنی عادت سےso مجبور ہے۔ گوادر میں واپڈا کے اہلکار کو پٹوانے میں ایجنسی کا کیا کردار ہوسکتا ہے؟۔ جماعت اسلامی (jamat e islami) نے غنڈہ گردی بھی کی اور پھر چیف آف گوادر (Gwader)کے نام سے سعید بلوچ (Saeed Baloch)کے حق میں. جلوس بھی soنکالا ہے۔ فلسطین وکشمیر میں مظالم کےso خلاف آواز اُٹھانے والے جب یہاں پر ظلم ، تضحیک ، جبر ، غنڈہ گردی اور سینہ زوری کی انتہاء کرتے ہیں تو اس سے ان کا منافقانہ چہرہ بھی عوام کے سامنے آتا ہے۔

انتہائی منظم و جمہوری جماعتso ہونے کے باوجود اس کا گراف اسلئے آئے روز گرتا جارہاہے. کہ شریف لوگوں کو صرف ٹائٹل کے طور پر ہیso رکھا جاتا ہے اور خفیہ طور. پر غلط سرگرمیوں میں ملوث رہی ہے۔ جب جماعت اسلامی بلوچستان (jamat e islami) کے امیر مولانا عبدالحق بلوچ (Molana Abdul Haq Baloch)نے ہماری تحریک کی تائید کیso تھی جن کا تعلق تربت سے تھا اور علماء کرام میں مقبولیت بھی اپنے علم وعمل کی وجہ سے رکھتے تھے تو ان کو اپنے منصب سے بھی ہٹادیا گیا تھا۔

TEST

جماعت اسلامی (jamat e islami) نے پنجابیوں اور کراچی کے مہاجروں سے شرافت کا. معیار چھین لینے کے بعد پختون اور بلوچ کلچر کی یلغار شروع کردی ہے۔ یہso لوگ کالجوں اور یونیورسٹیوں میں وی سی آر. منکرات کے نام پردوسروں سے چھین لینے کے بعد خود دیکھنا شروع ہو جاتے تھے۔ افغانستان (Afghan Jihad)میں جہاد لڑنے کی جگہso کلاشکوف کلچر تعلیمی اداروں میں. مسلط کیا تھا۔ ان کا کوئی دین اور مذہب نہیں ہے۔ بلوچ. غیرتمند قوم ہے اور اب یہ بدمعاشی کرکے پہلے گھروں سے اپنی خواتین کو پولیس کے سامنے استعمال کرتے ہیں اور پھر عوام کو گمراہ کرتے. ہیں کہ چادر اورچار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ہے۔ اگر گوادر کے غیور عوام نے ان کے ہتھکنڈوں کو. سمجھنے اور روکنے کی بھرپور کوشش نہیں کی تو پھر ان کے اخلاقیات کا جنازہ نکلے گا۔

www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

Reaction of PTI Senator Dost Muhammad Mehsud PTM Leader Alamzeb Mehsud and Masood Hayat Preghal on existence of land mines within mehsud area of Waziristan

KEY WORDS: PTM, SSP Rao Anwar, SENATOR PTI Dost Muhammad Mehsud, Naqeeb Ullah Mehsud, Naqeeb Ullah Mehsud, Naqeeb Ullah Mehsud, Mehsud Tribe,Mehsud Tribe, Mehsud Tribe, Waziristan,

کاش میں پشتون نہ ہوتا فلسطینی یا کشمیری ہوتا تو کوئی میرے لئے دو آنسو تو بہاتا۔ سینیٹر پی ٹی آئی (PTI)دوست محمد محسود(Dost Muhammad Mehsud) کا سینیٹ سے خطاب

آئل ٹینکر الٹ جاتا ہے (240)افراد پیٹرول چوری کرتے ہوئے ہلاک ہوگئے تو( 40، 40 )لاکھ دئیے
کیماڑی میں گیس سے ہلاک ہونیوالوں کو( 25،25)لاکھ اور ہزارہ برادری کو (15،15)لاکھ روپے دئیے
ہمارا کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ۔ یہاں سینکڑوں لوگ لینڈ مائنز میں شہید ہوچکے ہیں یہ جوپی ٹی ایم(PTM) اینٹی پاکستان تو ٹھیک ہے مگر یہ ظلم اور نا انصافی کو دیکھ کر بنی ہے۔ فورا چیف منسٹر چلاجائے اور مرج ایریا میں انکو (40، 40)لاکھ اور ایک ایک نوکری دی جائے

TEST

رپورٹ: رقیب اللہ محسود، فیس بک، ویڈیو پی ٹی وی
تحریک انصافso کے سینیٹر دوست محمد محسود (Dost Muhammad Mehsud) نے سینٹ سے خطاب کرتےso ہوئے کہا میرا علاقہ جل رہا ہے میرا علاقہ تباہ ہورہا ہے۔ پرسوں لینڈ مائن کی وجہ سے ہمارے پھول جیسے تین بچے شہید ہوئے۔ سر جی! میرا کیا قصور because ہے کہ میں اس پاکستان مین پشتون ہوں ۔ میرے ساتھ وہ سلوک نہ کیا جائے، کاش میں فلسطین PTM میں ہوتا، کاش میں کشمیر میں ہوتا تاکہ لوگ میرے لئے دو آنسو بہاتے۔ آج SSP Rao Anwar

میرے سینکڑوں لوگ لینڈ مائن کی وجہ سے شہید ہوچکے ہیں۔ سینکڑوں لوگ ٹانگوں سے معذور ہوچکے ہیں۔ کوئی ان کا پوچھنے والا نہیں ہے and، میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ملتان میں ایک آئل ٹینکر (multan oil tanker accident)الٹ جاتا ہے وہاں کے (240) افراد پیٹرول چوری کرتے ہوئے ہلاک because ہوجاتے ہیں۔ ان کو حکومتand کتنی کمپنسیشن دیتی ہے؟۔ اسپیکر چیئر and مین صاحب(40,40)لاکھ روپے ایک ایک کے لواحقین کو دیا ہےso ۔ اسپیکر چیئر مین صاحب! ڈیڑھ سال پہلے کراچی میں ایک شپ تھیand اس سے گیس (keamari gas incident) خارج ہوئی۔ کوئی دس بیس because آدمی فوت ہوگئے تھے۔ اس کو حکومت نے( 25، 25 )لاکھ روپے دیا ہے۔

TEST

کوئٹہ میں جو ہمارے اہل تشیع شہید (quetta hazara killing)ہوئے تھے تینand چار and مہینے میں ان کے لئے. because پرائم منسٹرخاص طور پر گیا۔ ان کو ایک ایک. نوکری دی اور ساتھ میں( 15، 15)لاکھ روپے Dost Muhammad Mehsud کے چیک دئیے۔ ہمارا کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ ہمارے and سینکڑوں لوگ لینڈ مائن میں so شہید ہوچکے ہیں۔ یہ پی ٹی. ایم (PTM)پشتون تحفظ موومنٹ اینٹی because پاکستان تو ٹھیک ہے لیکن and

یہ ظلم اور بے انصافی کو دیکھ کر بنی ہے۔ and نقیب. اللہ محسود (Naqeeb Ullah Masood)کا قتل ہوتا ہے،( 450)محسودوں and کو ایس ایس پی را ؤانوار (SSP Rao Anwar)نے قتل کیا. تھا اور زرداری(Asif Zardari) نے کہاandand تھا کہ یہ and سندھ کا بہادر بیٹا ہے۔ وہ بھی ابھی تک دندناتا ہوا پھر رہا ہے اس کا and بھی کسی نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔ دہشت so گردی کے خلاف جنگ (War on Terror) so پر جو ہماری آرمی نے قربانی دی ہے ان so پر آفرین ہے. اور میں شاباش دیتا ہوں کہ جہاں پر بھی کہیں بھی کسی قوم میں so تکلیف آتی ہے آرمی لبیک کرکے آجاتی ہے۔

لیکن میں اپنے علاقے کی بات کررہا ہوں ساتھ so وزیرستان so کا محسود ایریا کہ so PTM میں and وہاں چاقو بھی نہیں رکھ Dost Muhammad Mehsud سکتا۔ وہ چاقو بھی دیکھتے ہیں کہ. کہیں چاقو تونہیں لیکر جارہا ہے۔ وہاں پر میںسر کلہاڑا لیکر گھومتا ہوں۔ آئن سٹائن (Albert Einstein)سے کسی نے پوچھا کہ because تھرڈ ورلڈ وار(Third World War) کی کیا پوزیشن ہوگی؟ so ۔ تو اس ن.ے کہا کہ تھرڈ Mehsud Tribe ورلڈ وار کے بارے میں مجھے علم نہیں ہے لیکن فورتھ ورلڈ because وار کلہاڑیوں اور پتھر سے لڑی PTM میں جائے گی۔ میرے گھر تباہ. و برباد ہیں۔ سروے کے نام پر ہمیں ورغلایا جارہا ہے ، because میری قوم and کو پیسہ نہیں دیا جارہا ہے۔

Dost Muhammad Mehsud

قربانیاں ہم نے دیں ہمارے آبا و اجداد نے اس because پاکستان کے لئے قربانیاں. دی ہیں۔ لینڈ مائن (Landmines killing people in Pakistan’s South Waziristan)کے سلسلے میں اگر حکومت نے نوٹس نہیں لیا ، میں حکومت کو یہ مشورہ دے رہا ہوں آرمی کو because یہ مشورہ دے رہا ہوں کہ خدا کے واسطے فورا کمپنسیشن. کا اعلان کردیں۔ فورا چیف منسٹر چلاجائے مرج ایریا میں اور (25، 25)لاکھ یا (40، 40)لاکھ فورا ان کو دے دیا جائے۔ اور باقی and سینکڑوں لوگ. جو شہید ہوئے ہیں یا Dost Muhammad Mehsud معذور ہوئے ہیں ان کیلئے ایک ایک نوکری کا بندوبست بھی کریں۔

دوسری میری آرمی سے اور پاکستان سے and یہ درخواست ہے کہ اس بلا کو جس and کو ایڈن اینمی کہا جاتا ہے اس سے نمٹنے. کیلئے چار پانچ سو ہمارے محسود نوجوانوں کو تین Dost Muhammad Mehsud چار سال کیلئے کنٹریکٹ پر بھرتی کرالیں ان کو چار چھ مہینے کی ٹریننگ دیں اینٹی مائن and کی کہ کس طرح کلیئر کئے جاتے ہیں اور ان کو تربیت یافتہ کتے دئیے جائیں۔ انشا اللہ یہ علاقہ پاک ہوجائے گا۔ یہ انتہائی and ضروری ہے اورحکومت پاکستان کو اس کا ترجیحی طور پر نوٹس لینا چاہئے۔
www.zarbehaq.com www.zarbehaq.tv

Dost Muhammad Mehsud

Dost Muhammad Mehsud

حامد میر کا پروگرام ماند پڑا تو آقاؤں نے سوات ،وزیرستان اور افغانستان سے فلسطین تک کے مسافرکو نئی ذمہ داری تو نہیں سونپ دی ؟۔ لوگ معمولی گروپوں سے جان کی بازی ہار گئے اور یہ آئی ایس آئی (ISI) ،اسرائیل اورسی آئی اے (CIA) سے بھڑگئے؟؟

hamid meer, journalists in Pakistan, ISI, geo tv, osama billadin, mulla umer

حامد میر کا پروگرام ماند پڑا تو آقاؤں نے سوات ،وزیرستان اور افغانستان سے فلسطین تک کے مسافرکو نئی ذمہ داری تو نہیں سونپ دی ؟۔ لوگ معمولی گروپوں سے جان کی بازی ہار گئے اور یہ آئی ایس آئی (ISI) ،اسرائیل اورسی آئی اے (CIA) سے بھڑگئے؟؟

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی

یہی وہ حامد میرہے کہ جس نے القاعدہ اور طالبان کے نام صحافت کی دنیا میں نام پیدا کیا اور آخر کار کہا کہ یہ سب امریکہ کی سازش تھی جس کی پہلی مجرمہ بینظیر بھٹو تھی،آئی ایس آئی (ISI) بعد میں آئی!

موسی خانخیل کو سوات میں شہید کیا گیا مگر جب حامد میر کو بہت بعد میں گولیاں ماری گئیں تو اس نے کہا کہ طالبان نے مجھے نہیں مارا بلکہ آئی ایس آئی (ISI)نے مارا ہے۔ کیاآئی ایس آئی (ISI) واقعی اتنی ہی کمزور ہے؟

قائداعظم محمد علی جناح کا مشہور جملہ ہے کہ ” مسلمان مصیبت میں گھبرایا نہیں کرتے”۔ علامہ اقبال نے باغی مرید کی بغاوت کو بہت اچھا پیش کیا تھا کہ
ہم کو تومیسر نہیں مٹی کا دیا بھی گھر پیر کا چراغوں سے ہے روشن
ہندوستان سے گدھا گاڑیوں اور پیدل آنے والے لٹے پٹے اور بچے کچے مسلمانوں پر قاتلانہ حملے ہورہے تھے۔ کچھ نے جانیں اور عزتیں بھی گنوادیں اور گھر بار، خاندان ، زمینیں اور وطن کی قربانیاں دیدیں تو ایسے مہاجرین کیلئے بانی پاکستان کا مشہور جملہ ایک سہارا بنتا تھا۔ انگریز نے جب مغربی اور مشرقی بنگال کو الگ الگ انتظامی صوبہ بنایا تو ہندوؤں نے اسکے خلاف تحریک شروع کردی تاکہ مسلمان انکے چنگل سے آزاد نہ ہوسکیں۔ حالانکہ پنجاب سے سرحد الگ انتظامی صوبہ بنایا گیا۔ مسلم لیگ اور پاکستان کی بنیاد بنگال سے شروع ہوئی۔ پھر پاکستان کو بنگالیوں کے ہاتھوں انتہائی ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان دو بنیادوں پر بنا تھا ،ایک مسلم اقلیت کو ہندو اکثریت سے تحفظ دینا اوردوسرا اسلام کے عملی نفاذ ۔ جب بنگلہ دیش ہم سے جدا ہوا تو یہ بنیاد ختم ہوگئی کہ ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کیلئے۔ نیل کے ساحل سے لیکر تابخاک کاشغر۔ بنگالی آزادی کے بعد زیادہ خوشحال ہوگئے۔ جب پاکستان نے افغانستان کے خلاف امریکہ کا ساتھ دیاتو اپنے نظرئیے کی تابوت میں آخری بھی ٹھونک دی۔
امریکہ کے جس جہادی نظرئیے سے روس کاخاتمہ کردیاتو ان مجاہدین کو پھر دہشت گردی کے نام سے ختم کرنے کیلئے امریکی پٹھو کا کردار ادا کیا گیا۔ البتہ یہ ایک حقیقت ہے کہ آخر کار پاک فوج نے خطرناک محاذِ جنگوں پر ان دہشتگردوں کا مقابلہ کیا جن کے آگے ہماری قوم اپنی ہمت ہار چکی تھی۔ طویل مدت کی جدوجہد کے بعدامن وامان کی فضاء بحال ہوگئی تو نوازشریف نے اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کیلئے پارلیمنٹ ، عدالت اور میڈیا کا انتہائی غلط سہارا لینے کی کوشش کی اور پاک فوج کو بدنام کرنے کیلئے زبردست مہم جوئی کا آغاز کردیا ہے۔
سورۂ کہف قرآن میں چند جوانوں کا قصہ ہے جن کی چھوٹی سی جماعت نے اپنے وقت کے ظالم اور باطل حکمرانوں کے سامنے حق کی آواز بلند کردی تھی اور پھر ان کو اللہ نے غار میں سلادیا تھا جن کا کتا غار کے کنارے ہاتھ پھیلائے بیٹھا تھا۔ جب وہ نیند سے بیدار ہوگئے تو بڑی مدت گزر چکی تھی اور سارا نظام بھی بدل چکا تھا۔ جب کوئی آواز اٹھاتا ہے تو اسکے اثرات ضرور مرتب ہوتے ہیں۔ پہلے وقتوں میںآواز کو دبادیا جاتاتھا لیکن یہ سوشل میڈیا کا دور ہے۔ حامدمیر نے وائس آف امریکہ کو جو انٹرویو دیا ہے جو سوشل میڈیا پر بہت بڑا معاملہ بناکر پیش کیا جارہا ہے جس میں پاک فوج پر بندے مارنے ، اغواء کرنے اور گھروں میں گھس کرمارنے کا معاملہ اٹھایا ہے اور کہاہے کہ ہم بھی بتائیںگے کہ کس کی بیوی نے کس کو گھر میں گولی ماری تھی اور جنرل رانی کون تھا؟۔ جب مجھے گولیاں ماری گئیں تو ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا تھا کہ پیناڈول کی گولیاں کھائی ہیں۔
حامدمیر بڑے صحافی ہیں لیکن یہ پتہ نہیں چلتا ہے کہ حق کی آواز اُٹھ رہی ہے یا پھر ملی بھگت ہے۔ کسی جنرل کی بیگم نے کسی کو گولی ماری ہے تو ایسے رومانس سے ہر طبقے کی تاریخ بھری پڑی ہے۔ جنرل ایوب، یحییٰ اور ضیاء الحق سے پرویز مشرف اور قمر جاوید باجوہ تک سب کا اپنا اپنا کردار ہے ،البتہ سیاست اور صحافت کو بھی اپنی تاریخ پر نظر کرنی چاہیے۔ جنگ گروپ کا بڑا صحافی جسکے کالم ریاست اور حکومت کی پالیسی میں اہم کردار ادا کرتے تھے۔ افغانستان کیخلاف امریکہ کو پاکستان میںاڈوں کی ضرورت تھی تو ارشاد احمد حقانی نے لکھا تھا کہ ” پاکستان اپنے مالی مفاد کیلئے امریکہ کو اڈے دے،ورنہ تو بھارت بھی اڈے دیدے گا”۔ میںنے اپنے اخبار ضرب حق میں لکھا کہ ”اگر ہندو اپنی بیوی کی عزت لٹوانے کیلئے کرائے پر دے تو کیا مسلمان کو بھی بے غیرتی کا اقدام اٹھانا چاہیے؟”۔ پھر ہوا کیا کہ ”میرا گھر تباہ کیا گیااور 13بندے دہشتگردوں نے شہید کردئیے۔ استاذ العلماء مولانا فتح خان نے فرمایا کہ یہ وہ شہداء ہیں جن کو نہلانے کی ضرورت تو دور کی بات اگر چہروں پر گرد وغبار بھی پڑا تو وہ بھی نہیں ہٹایا جائے”۔ جنگ فورم میں ” مذہبی انتہائی پسندی اور پاکستان کا مستقبل” کے عنوان سے میں (2003عیسوی) میں مہمان تھا اور پروگرام چھپا ۔ (2004عیسوی) میں جیو کیلئے میراپروگرام ریکارڈ کیا گیا تھا مگر نشر نہیں کیا گیا تھا۔ اسکے باوجود روزنامہ جنگ میں خبر لگی تھی کہ پولیٹیکل ایجنٹ سیدامیر الدین شاہ کے گھر پر طالبان کا حملہ (14)فراد ہلاک۔ طالبان مخالف قبائلی رہنما پیر عتیق کا طالبان نے پوچھا اور پھر حملہ کردیا۔ خبر
حامد میر اس وقت ٹوپی ڈرامہ پہن کر القاعدہ اور طالبان کا خاص بندے کا کردار ادا کرتا تھا۔ پرویزمشرف کی حکومت کے خاتمے کے بعد پیپلزپارٹی کے دور میں اے ٹی وی (ATV) نیوز پر جو پی ٹی وی (PTV)کا چینل ہے حامد میر نے کہا کہ طالبان امریکہ کے کہنے پر بینظیر بھٹو نے بنائے اورآئی ایس آئی (ISI) اسکے بعد کھیل کا حصہ بن گئی تھی۔ کیا یہ پاک فوج اور آئی ایس آئی کے مفاد کی بات نہیں تھی؟۔ پھر نوازشریف کے دور میں حامد میر پر حملہ ہوا تو آئی ایس آئی (ISI) چیف جنرل ظہیر الاسلام کی بڑی بھیانک تصاویر جیو چینل پر چلائی گئیں کہ یہ حامد میر کا قاتل ہے۔ حالانکہ آئی ایس آئی (ISI)کو حامد میر کا شکر گزار ہونا چاہیے تھا کہ امریکہ کا سارا کھیل بینظیر بھٹو کے کھاتے میں ڈال دیا۔
جب بلیک واٹر نے یہاں بندے بھرتی کئے تھے تو طارق اسماعیل ساگر نے کافی عرصے بعد بتایا کہ روات راولپنڈی میں اس کا مرکز تھا۔اربوں ڈالر سے بدمعاش رکھ لئے تھے جن میں جرائم پیشہ پولیس اور فوج کے بھگوڑے بھی شامل تھے۔ ایسے افراد اپنے ملکی اور غیرملکی ایجنسیوں کیلئے کام کرتے ہیں۔ حامد میر نے گولیوں کا الزام آئی ایس آئی (ISI) پر لگایا اور جنرل باجوہ نے اس گروپ کا نام بھی بتادیا اور حامد میر سے کہا کہ آپ رپورٹ درج کریں۔ میں تحقیقات کرواتا ہوں اور ہمیں ان سامنے بیٹھے ہوئے صحافیوں کا بھی پتہ ہے کہ کس ملک کے سفارت خانے میں کیا کیا باتیں کرتے ہیں۔ رسول اللہ ۖ کے دور میں منافقین نے وہ کردار ادا کیا تھا جس کی تاریخ اس گئے گزرے دور میں بھی دہرائی جارہی ہے۔
قارئین ! اس بات کو یاد رکھیں کہ میڈیا کی خبر اور مہم جوئی میں بڑا فرق ہے۔ جب پیپلزپارٹی اقتدار میں تھی تو جیو اور جنگ مہم جوئی کے ذریعے پیپلزپارٹی کے پیچھے ہاتھ دھو کے پڑی تھی۔رونامہ جنگ میں بڑی لیڈ چھپ گئی کہ وزیرمذہبی امور مولانا حامد سعید کاظمی نے حج اسکینڈل میں کرپشن کا اعتراف کرلیا۔ اسی روز شام کو حامد کاظمی نے حلفیہ بیان میڈیا پردیا تھا کہ ایک پائی کی بھی کرپشن نہیں کی۔ پھر نوازشریف نے ان جرائم کا اعتراف پارلیمنٹ اور میڈیا پر کیا جس سے دنیا واقف ہے مگر جیو اور جنگ نے ن لیگ کو بچانے کیلئے مہم جوئی کی انتہاء کردی۔
میڈیا کی یہ قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ ایک وکیل کی طرح بھاڑہ لیکر کسی ایک سیاسی پارٹی کی وکالت اور ریاست کی مخالفت کرنے میں مہم جوئی کا کردار ادا نہیں کرسکتا ہے۔ اگر جنگ و جیو یہ کام نہ کرتے تو پاک فوج کی حمایت کیلئے کسی صحافی اور چینل کو دلالی کی ضرورت نہیں تھی، جو لوگ ضرورت سے زیادہ اپنی اوقات دکھاتے ہیں تو عوام کے اندر کی کوئی اوقات نہیں رہتی ہے۔ خوف یہ ہے کہ حامد میر کو بہادری کے نام پر مشہور کرکے نئی ذمہ داری نہیں سونپی گئی ہو۔ مولانا فضل الرحمن کو اسامہ بن لادن سے حامد میر نے دھمکانے کی کوشش کی تھی اور مولانا عطاء الرحمن سے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کو میں جی ایچ کیو (GHQ) لیکر گیا تھا۔ اس وقت حامد میر روزنامہ اوصاف اسلام آباد کا ایڈیٹر تھا۔ جیو اور جنگ صحافت کے امام ہیں۔ جس ایشو کو جس طرح مرضی ہو عوام میں گھمادیتے ہیں لیکن یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ ماہنامہ ضرب حق نے بھی اصحاب کہف کا کردار ادا کیا ہے۔
حامد میر نے جنگ میں لکھنا شروع کیا تو پہلے ایک آنٹی کا لکھ دیا کہ اس نے بھارت سے مجھے پیغام دیا ہے کہ میری کوکھ سے ہندوؤں نے اپنے بچے جنوالئے ہیں۔ خدا را! میرا بدلہ لینا۔ ماہنامہ ضرب حق میں جواب لکھا تھاکہ حامدصاحب ! خدا کا نام مانو۔ پھر جیو اور جنگ نے ترقی کرلی اور امریکی سی آئی اے سے شاید بڑا لنک ہوگیا۔ امریکہ کے اس بیان کو مہم جوئی کے طور پر پیش کیا کہ اگر” اسامہ کا پاکستان کو پتہ تھا توآئی ایس آئی (ISI)کی سازش تھی اور پتہ نہیں تھا تو یہ اس کی نااہلی ہے”۔ ہم اس وقت اصحاب کہف کی طرح غار میں تھے تو مسیج کے ذریعے میڈیا کو یہ پیغام دیا کہ ”نائن الیون (9/11) کا واقعہ امریکی سی آئی اے کی سازش تھی یا نالائقی؟۔ اگر سازش تھی تو اسامہ کو چھپانے سے یہ بڑی سازش تھی اور اگر نالائقی تھی تو پھر آئی ایس آئی (ISI)سے یہ زیادہ بڑی نالائقی تھی”۔ صرف جیو نیوز نے ہمارے مسیج کو اہمیت نہ دی ۔ بہت سارے چینل نے اس کو مہم جوئی کے طور پر چلایا۔ سوال اُٹھتا ہے کہ جیو کو پاکستان کی آئی ایس آئی (ISI)سے زیادہ امریکی سی آئی اے (CIA) سے پیار ہے یا پھر اس کا تنخواہ دارہے؟۔
کس جنرل کو کس رانی نے گھرمیں گولی ماری؟۔ حامدمیر بہت قریب تھے اسلئے رومانوی معاملات کا پتہ ہوگا لیکن کیا انگریز کے وقت سے متحدہ ہندوستان کی فوج کی باقیات سے آج تک اس ادارے کے افراد نے جو کچھ کیا ہے اسکا ذمہ دار پورا ادارہ ہے؟۔ یزید کا طعنہ مسلمانوں اور چنگیز خان و ہلاکو خان کا طعنہ ارتغرل غازی سے لیکر طیب اردگان کو دیا جاسکتا ہے؟۔ ہاں بنگلہ دیش میں ہتھیار ڈالنے سے اپنے ملک میں کرپشن کرنے تک کے معاملات پر پردہ ڈالنے کیلئے یہ کوئی نیا ٹوپی ڈرامہ ہوسکتا ہے۔ جب ریمنڈ ڈیوس کی طرح اپنابھاؤ بڑھانے کے بعد پاکستان امریکہ کو اڈے استعمال کرنے کی اجازت دیگا اور پھر حامد میر جیسا اسٹیبلیشمنٹ مخالف بھی ان اڈوں کی فراہمی کو مجبوری قرار دے گا اور اسکے خلادف جہاد کی بھرپور حمایت بھی کرے گاتو یہ امریکہ اور آئی ایس آئی (ISI) کے مشترکہ کھلاڑی کیلئے میڈیا کی دنیا میں مقبولیت کا ایک گھناؤنا کھیل بھی ہوسکتا ہے۔
حامد میر نے کہا کہ اسٹیبلیشمنٹ نے پیپلزپارٹی کو ان ہاؤس تبدیلی میں لگایا اور ن لیگ کو پارلیمنٹ سے باہر تبدیلی کے جھانسے میں رکھا اور مولانا فضل الرحمن کو کہیں اور لگادیا ۔ حکومت کو بچانے میں سب کے ساتھ ہاتھ ہوگیا ہے۔
حامدمیر کا یہ بیان ن لیگ کی سیاست کو سیف راستہ دینے کی کوشش ہے۔ پیپلزپارٹی کو پی ڈی ایم (PDM) سے اسلئے نکالا گیا کہ عمران خان کی حکومت کو گرانے کی تحریک ن لیگ کا مقصد نہیں رہاہے۔ پنجاب اور مرکز میں مریم نواز نے عمران خان کو وقت دینے کا کھل کر اظہار کیا اور لانگ مارچ میں بھی کارکنوں سے پی ڈی ایم (PDM) نے ہاتھ کرلیا۔ جس میں کوئی ابہام نہیں ہے تو پیپلزپارٹی کو رکھنے یا ساتھ نہ رکھنے کی بات کا کوئی سینس نہیں بنتا ہے۔ ن لیگی دسترخوان پر مولانااور نام نہاد اتحادی جماعتیں اپوزیشن کے نام پر بسکٹ توڑنے کا کام کریں گی۔
پاکستان کے کسی حصے میں بھی انصاف کا نظام ، پولیس کا نظام، فوجی کاروبار کا نظام ، سیاست کا نظام ، مذہبی جماعتوں کا نظام ، سول انتظامیہ کا نظام ، تجارت کا نظام اور تمام سرکاری و پرائیوٹ اداروں کا نظام بہت خراب حالت میں ہے۔ مولانا عطاء الرحمن نے سینٹ میں کہا کہ عورتوں کو حقوق مل گئے تو مردوں کو اب کون حقوق دے گا؟۔ مریم نواز اگر کیپٹن صفدر کو اپنے حق سے محروم کررہی ہو اور خربوزے کو دیکھ کر خربوزہ رنگ پکڑ رہا ہو۔ مولانا صاحبان کو بھی اپنی بیگمات سے حقوق مانگنے کی شکایت ہورہی ہو تو کیپٹن صفدر کی قیادت میں مردوں کے حقوق کی بحالی کیلئے ایک تحریک کا آغاز کردیں۔ جس میں پختونوں کے اندر کم قیمت پر رشتہ ملے۔ پنجاب میں زیادہ سے زیادہ جہیز ملنے کی مہم چلائی جائے اور شریعت کے نام پراپنی طرف سے علماء ومفتیان نے جو عورتوں کے حقوق غصب کرکے رکھے ہیں تو مردوںکو مزید حقوق دئیے جائیں۔ وفا ق المدارس کے قاری محمدحنیف جالندھری نے عدالتوں سے عورتوں کو خلع ملنے کیخلاف احتجاجی تحریک کا اعلان مولانا عبدالغفور حیدری کی موجودگی میں کیاتھا لیکن ہمت نہیں کرسکے۔
مولانا فضل الرحمن کی قوم کوچوں میں منگیتر کیساتھ رخصتی سے پہلے تعلقات قائم کئے جاتے تھے، جب عورت کو حمل ٹھہر جاتا تھا تو رخصتی اور شادی کی تاریخ طے ہوجاتی تھی اور جب منگیتر سے تعلقات کی کوشش میں مرد پکڑا جاتا تھا تواس کی لکڑیوں سے بہت بری طرح پٹائی کی جاتی تھی۔ ہوسکتا ہے کہ اب کیمرے لگائے گئے ہوں اور مولانا عطاء الرحمن کی قوم کے مرد مصیبت میں ہوں اسلئے وہ حقوق دلانے کے مستحق ہیں۔ جب اسلامی تعلیمات کے شعور کا معاملہ اجاگر ہوگا تو سبھی کو اپنے اپنے فرائض وحقوق چاردیواری کے اندر اور باہر ضرور ملیں گے۔

رمضان کے پہلے روزے ، لیلة القدر ، عید الفطر ، عید الاضحی اور حج کے حوالے سے پوری دنیا میں ایک ہی چاند کی ایک ہی تاریخ پر بہت ہی معاملہ فہم اور فیصلہ کن تحریر جو قرآن و حدیث اور اسلام کی صداقت کیلئے آج بھی بہترین دلیل ہے

mufti muneeb ur rehman, royat e hilal committee, fawad chaudhry, ramzan ka chand, eid ka chand, laylatul qadr

رمضان کے پہلے روزے ، لیلة القدر ،(Laylatul Qadr) عید الفطر ، عید الاضحی اور حج کے حوالے سے پوری دنیا میں ایک ہی چاند کی ایک ہی تاریخ پر بہت ہی معاملہ فہم اور فیصلہ کن تحریر جو قرآن و حدیث اور اسلام کی صداقت کیلئے آج بھی بہترین دلیل ہے

تحریر: سید عتیق الرحمن گیلانی

مشرق سے مغرب تک جب چاند پیدا ہوجائے تو اسکے دیکھنے کیلئے کہیں سے بھی کوئی معقول گواہی پہنچ جائے تو رمضان کی پہلی تاریخ ، عید الفطر اور عید الاضحی کا شرعی بنیاد پر تعین ہوتا ہے!

دنیا بھر میں ایک اسلامی نظام خلافت ہو یا پھر بہت ساری مسلمان ریاستیں ہوں چاند کے شرعی معاملے پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔ پاکستان میں اس پر معیاری انداز میں بات نہیں ہوئی

سورج کے حساب سے دن کی تاریخ رات بارہ بجتے ہی بدل جاتی ہے۔ پاکستان کا پہلا یومِ آزادی اسلئے پندرہ (15)اگست کو منایا گیا کہ ہندوستان و پاکستان کو انگریز نے آزاد کرنے کا اعلان کیا تھا تو جب (14) اگست کی تاریخ کے آخری لمحات گزرگئے۔ پندرہ (15) اگست کی تاریخ شروع ہوئی توایک منٹ بعد آزادی کا اعلان کیا گیا۔ قائداعظم محمد علی جناح کو پھر پتہ نہیں کس نے گمراہ کیا کہ ”ہم انگریز کی مخالفت میں آزادی کا دن (14)اگست کو منائیں گے”۔حالانکہ جب (13) اگست کے آخری لمحات گزرتے ہی ہم (14) اگست کو آزادی مناتے ہیں تو اس دن غلامی کا سورج برقرار تھااور ہم غلامی کی آخری تاریخ کو آزادی مناتے ہیں۔ ایک مرتبہ میں نے اپنے سکول کبیر پبلک اکیڈمی گومل ٹانک ڈیرہ اسماعیل خان پختونخواہ کا ایک پیریڈ اسلئے لیا کہ مطالعہ پاکستان کا استاذ موجود نہیں تھا۔ اس دن کتاب کا نیا سبق (14) اگست یوم آزادی کے عنوان سے تھا۔ مجھے یہ دیکھ کر بڑی حیرت ہوئی کہ اس میں لکھا ہوا تھا کہ ”پاکستان ستائیس (27) رمضان کی شب کو (14) اگست میں آزاد ہوا تھا لیکن ہندوستان مسلمانوں سے تعصب رکھتا ہے اسلئے وہ پندرہ (15) اگست کو اپنی آزادی کا دن مناتا ہے”۔ میں نے اپنے اخبار ماہنامہ ضرب حق میں اسکے خلاف لکھا اور پھر یہ مضمون بدل دیا گیا۔ حامد میر نے (14) اگست کی تائید میں اپنی شرارت سے یہ بات چھوڑ دی کہ پاکستان رات بارہ (12) بجکر ایک منٹ پر آزاد ہوا ۔ اور یہ انگریز کی شرارت تھی کہ جس دن جاپان پر ایٹم بم گرائے تھے تو اس دن ہی کو ملک پندرہ (15) اگست کو آزادکیا لیکن پاکستان نے یہ ٹھیک فیصلہ کیا کہ وہ آزادی کادن انگریز کی مرضی اور سازش کے خلاف منائیں گے۔
قمری مہینے کی تاریخ سورج کے غروب ہوتے ہی بدل جاتی ہے۔ چاند کی تاریخ میں پہلے رات پھر دن ہے۔ مشرق سے مغرب تک سورج طلوع ہو تو دن شروع ہوتاہے ۔ جس طرح رات بارہ بجتے ہی مشرق سے انگریزی تاریخ کی ابتداء ہوتی ہے اور یہ سلسلہ مغرب تک جا پہنچتا ہے۔ اسی طرح مشرق سے مغرب تک چاند کی تاریخ کو مغرب کے وقت سے سورج کی اطلاع ملتے ہی بدل دیا جاتا ہے۔ ملائشیاء سے امریکہ تک چاند پوری دنیا میں ایک ہی رات کو ہوتا ہے۔اس رات دنیا میں جہاں بھی چاند نظر آجائے تو دن کو عید یا روزہ ہے۔ لیلة القدر(Laylatul Qadr) کی رات ایک ہی ہوتی ہے۔
چاند کی تاریخ پر جو اختلاف پاکستان ، سعودی عرب ، ایران ، ہندوستان، بنگلہ دیش میں ہوتا ہے، یہی اختلاف امریکہ میں بھی ہوتا ہے۔ امریکہ کی ایک ریاست لاس اینجلس میں چاند دیکھ کر ہی روزہ یا عید کا تعین کیا جاتا ہے جبکہ باقی ریاستوں میں سعودی عرب یا پاکستان کیساتھ رمضان اور عید کا معاملہ ہوتا ہے۔ برطانیہ لندن میں بھی سعودی عرب یا پاکستان کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا ہے۔
اگر پوری دنیا میں ایک نظام خلافت ہو تو بھی چاند کی تاریخ کا تعین ایک ہی دن میں ہوگا۔ اگر چہ سعودی عرب اور پاکستان میں کچھ گھنٹوں کا فرق ہے اور اگر اس فرق کی بنیاد پر چاند کی تاریخ میں ایک دن کی تاریخ ہوسکتی ہے تو پھر جب امریکہ کا دس بارہ گھنٹے کا فرق ہے تو اس میں کئی دنوں کا فرق ہونا چاہیے تھا۔ لیکن ایسا نہیں ہے اور یہ اسلام کی صداقت کی زبردست دلیل ہے کہ پوری دنیا کے اندر چاند کی ایک ہی تاریخ ہوتی ہے۔ رمضان، لیلة القدر(Laylatul Qadr) ، عیدالفطر،عیدالاضحی، حج اور جمعہ وجمعرات کے دنوں تک کسی بھی چیز میں ذرا برابر بھی فرق نہیں ہوتا۔
اکثر لوگوں کو اس بات پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے دیکھا ہے کہ رات ساڑھے گیارہ بجے عیدالفطر کا اعلان کیوں کیا گیا؟۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کو اسلام کے احکام سے کوئی غرض نہیں بلکہ سوئیاں اور مٹھائی کی تقریبات سے غرض رکھتے ہیں ، ان کو چاہیے کہ اسلامی عیدوں کی جگہ ہولی و دیوالی منائیں کیونکہ یہ ضروری ہے کہ اگر رات گئے چاند کی خبر ملنے پر عیدالفطر کا اعلان کیا جائے ۔ عید کے دن روزہ رکھنا حرام ہے اور یہ علماء ومفتیان کی بہت بڑی جہالت رہی ہے کہ سرکاری ہلال کمیٹی ایک مخصوص وقت تک انتظار کرکے رمضان کا اعلان کردیتے ہیں۔
جب رسول اللہ ۖ کو دن کے آخری حصے میں اطلاع مل گئی کہ عید کا چاند نظر آگیا ہے تو آپ ۖ نے روزہ کھولنے کا حکم دیدیا اور دوسرے دن عیدالفطر کی نماز پڑھادی۔ یہ صحیح بخاری کی حدیث ہے۔ یہ ہمارے علماء ومفتیان کی جہالت ہے کہ عیداور روزے کے چاند کو اپنی حکومتوں کیساتھ وابستہ کردیا ہے۔ کیا شریعت میں یہ ہوسکتا ہے کہ ملک کے سرحد کے باہر کسی کو چاند نظر آجائے تو پھر اس کی گواہی قابلِ قبول نہ ہو؟۔ شریعت میں چاند کا تعلق کسی ریاست کے تنخواہ دار ملازم کیساتھ ہے؟۔ ہمارا بڑا المیہ یہ رہاہے ۔ بقول علامہ اقبال کے
خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ہیں
ہوئے کس درجہ فقیہانِ حرم بے توفیق؟
مفتی اعظم مفتی منیب الرحمن (Mufti Muneeb Ur Rehman)نے کہا کہ ” زندگی میں پہلی مرتبہ رمضان کے روزے کو کھایا۔ ساری رات روتے ہوئے گزاردی۔ جمعرات کے دن (13) مئی کو عید نہیں تھی جمعہ (14) مئی کو عید تھی اسلئے تمام امت کو شرعی حکم بتانا اپنا فرض سمجھتا ہوں کہ (14)مئی کو عید کے دن اپنے روزے کی قضاء رکھ لیں”۔ کسی نے اسی وقت یہ نہیں کہا کہ بائیس ( 22) سال تک کتنے عید کے دن روزہ رکھوایا کہ اب ہلال کمیٹی کی چیئرمینی سے فارغ ہونے کے بعد بھی تمہارا دل ٹھنڈا نہیں ہوا اور عید کے دن کا اعلان کرکے بھی روزہ رکھواتے ہو؟۔ مفتی منیب الرحمن(Mufti Muneeb Ur Rehman) سے متحدہ مجلس عمل کی صوبائی حکومت کا رمضان پر اختلاف ہوا تو مفتی اعظم مفتی رفیع وشیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی نے قضاء روزے کا حکم جاری کیا۔ ہم نے لکھاکہ یہ اختلاف تو عید پر بھی ہوگا توکیا عید کے دن روزہ رکھ کر شیطان بنوگے؟۔ ہمارے بیوروکریٹوں، سرکاری ملاؤں اور سیاستدانوں نے چاند کے معاملے کو مذاق بنادیاہے۔
بریلوی مکتبۂ کے مفتی منیب الرحمن(Mufti Muneeb Ur Rehman) نے عید کی نماز پڑھانے کے شوق میں شرعی حکم روتے ہوئے توڑ دیا کہ رمضان میں عید پڑھائی اور پھر نہلے پر دھلہ یہ بھی کردیا کہ جمعہ کو عیدالفطر کا تعین کرکے قضاء روزہ بھی رکھنے کا حکم جاری کردیا لیکن یہ پتہ نہیں چلتا ہے کہ یہ کس خمار کے نشے میں یہ جاہلیت کا ارتکاب کرتے ہیں۔ بریلوی مکتب کے علامہ راغب سرفراز نعیمی نے اعلان کیا کہ جمعہ کے دن کے سوا کسی دن بھی رمضان کا ایک قضاء روزہ رکھیں۔ بریلوی مکتب کے علامہ آصف جلالی نے اعلان کیا کہ حکومت کے اعلان پر ہم عید نہیں روزہ رکھیں گے۔ چنانچہ اس نے جمعرات کو روزے اور جمعے کو عید کا اعلان کردیا۔ سوشل میڈیا کے محمد علی مرزا نے بھی جمعہ کے علاوہ ایک قضاء روزے کا شرعی اعلان کردیا۔
عوام بالکل بھی پریشان نہ ہوں کیونکہ جنہوں نے جمعہ کے دن قضاء روزہ رکھا ہے انہوں نے بھی شریعت کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ کیونکہ جمعرات ہی کو عید کا دن تھا۔ البتہ رمضان کا پہلا روزہ بہت لوگوں نے کھالیا تھا۔ جس طرح عید کے دن شام کو چاند بالکل واضح دو دن کا نظر آتا تھا تو اسی طرح رمضان میں بھی چاند اسی طرح سے کراچی کی عوام نے بھی گھروں سے دیکھ لیا تھا۔ اگر اس طرح کے چاند سے روزہ رکھنا ہو تو پھر گواہوں اور ہلال کمیٹی کی ضرورت ہے؟۔
شرعی مسئلہ یہ ہے کہ دنیا کے کسی بھی جگہ سے چاند دیکھنے کی گواہی مل جائے تو سارے مسلمانوں کیلئے وہ معتبر ہے۔ سعودیہ نے تیس (30) روزے پورے ہونے پر عیدالفطر کا اعلان کیا۔ اس سے پہلے رمضان کیلئے بھی اسکے تیس روزے پورے ہوچکے تھے۔ جب فواد چوہدری(Fawad Chaudhry) وزیرا طلاعات کی بات سن لی کہ چاند کی پیدائش کوتیرہ (13)گھنٹے ہوگئے اور اس کا امکان بھی نہیں کہ چاند نظر آجائے اور اس سے بھی ایک دن پہلے میرعلی شمالی وزیرستان والوں نے سولہ (16)گواہوں پر عیدالفطر منائی تھی تو ہمیں بھی تشویش ہوئی کہ ایک طرف جھوٹے گواہوں کا مسئلہ اور دوسری طرف سائنسی معاملہ حقائق کے منافی ہو تو اس بات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے کہ سعودی عرب نے منصوبہ بندی سے شعبان ورمضان کے تیس تیس روزوں سے عیدالفطر کو جمعہ کے دن سے بچانے کی سازش کردی ہو کیونکہ حکمران جب نااہل بن جاتے ہیں تو پھر توہمات کا بھی شکار ہوجاتے ہیں۔ سعودیہ کے شاہی خاندان کے حوالے سے آئے روز سوشل میڈیا پر تسلسل کیساتھ صحافی پروپیگنڈے کرتے ہیں اور حالات کچھ خراب بھی ہوسکتے ہیں کیونکہ دنیا بدل رہی ہے۔
فواد چوہدری(Fawad Chaudhry) نے تیرہ (13) گھنٹوں کی بات کی تھی لیکن چاند کی پیدائش کے بعد سترہ (17)گھنٹے مغرب کے وقت بنتے تھے اور نالائق محکمہ موسمیات کے بعض افراد نے پہلے پروپیگنڈہ کیا تھا کہ ستائیس (27) گھنٹے سے پہلے چاند کو نہیں دیکھا جاسکتا ہے تو مجھے اس بات پر تشویش تھی کہ پھر تو سعودیہ میں بھی نظر نہیں آسکتا ہے لیکن ماہرین نے واضح کردیا کہ بیس (20)گھنٹے گزرنے کے بعد بھی چاند نظر آتا ہے۔ امریکہ میں رابطہ کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ لاس اینجلس میں چاند کی پیدائش کو ستائیس (27) گھنٹے گزر جائیںگے اور کنفرم نظر آئے گا۔ سعودیہ میں سائنسی اعتبار سے چاند دیکھنے کے واضح امکانات تھے اور پاکستان میں بھی پسنی اور پختونخواہ میں چاند دیکھا گیااور امریکہ میں بھی اس رات واضح طور پر چاند نظر آنا تھا۔ سعودیہ میں تیس (30) روزے بھی پورے ہوچکے تھے اورچاند کی پیدائش زمین پر چوبیس گھنٹے سے زیادہ تھی۔
فواد چوہدری(Fawad Chaudhry) نے چاند کی پیدائش مزید گھٹادی تھی اور اینکرپرسن صابر شاکر نے اس پر مزید اضافہ کرکے دس (10) گھنٹے کردی ۔ پاکستان کی عوام کو بے چین کیا اورسب نے اپنی اپنی طرف سے تڑکے لگانے کی بھی زبردست کوشش کی۔ کتابی محمد علی مرزا نے عید کو غلط اور قضاء روزہ رکھنے کا شرعی حکم جاری کردیا۔ حالانکہ اس بات پربھی بہت شرم کرنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان میں جب رمضان کو عید کی گئی تو اس پر فوری طور پر ایکشن لینے کی ضرورت تھی۔ صابر شاکر نے ضرورت سے زیادہ افغانستان و سعودی اور امت کیساتھ اتحاد کرنے کوحکومتی ترجیحات قرار دیا۔ یہ کتنا عجیب معاملہ ہے کہ پوری دنیا میں مشرق سے مغرب تک رمضان، عید اور لیلة القدر(Laylatul Qadr) کا تہوار منایا جاتا ہے اور ہم اپنے آزادی کے دن کی طرح ہٹ دھرمی کے سرکاری وصحافتی مؤقف کی طرح شریعت میں بھی ڈنڈی مارنے پر ہی مجبور ہوتے ہیں۔ شریعت، فطرت اور غیرت سب کے علمبردار ہونے کیساتھ ساتھ سب سے عاری ہوکر عوام کو جہالت کی موت مارے جارہے ہیں۔ اب وہ وقت گیا کہ جب دیومالائی جھوٹی کہانیوں پر لوگ یقین رکھتے تھے۔ ریاست اور مذہب کی خدمت کیلئے اب بھی جھوٹ کا مقبول عوامی پروپیگنڈہ دم توڑ رہاہے۔ پہلے جب کوئی طالبان مرتے تھے تو عوام اپنے احساسات سے ان کو خوشبو سونگھ لیتے تھے ، الطاف حسین بھائی کراچی کے مہاجروں کو درختوں کے پتے اور گوہر شاہی چاند میں عقیدت مندوں کو دکھتا تھا۔ تبلیغی جماعت، دعوت اسلامی ، جہادی اور دوسرے اپنی من گھڑت جھوٹی کہانیوں سے لوگوں کوورغلاتے تھے۔ جب کسی عورت نے اپنی شرمگاہ میں چھوٹا ٹیپ ریکارڈ فٹ کیا تھا توکراچی کے معروف علماء اور لاکھوں عوام نے(1970 عیسوی) میں اس فراڈی عورت کے پیچھے نماز پڑھی ۔